محنت اور روزگار کی وزارت

ختم سال  کا جائزہ- وزارت محنت اور روزگار


ای- شرم  پورٹل پر 29.23 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکن رجسٹرڈ ہیں

2015 میں شروع ہونے کے بعد سےنیشنل کیرئیر سروس پلیٹ فارم میں  3.64 کروڑ سے زیادہ روزگار کے متلاشی افراد رجسٹرڈہیں ، 19.15 لاکھ آجر اور 1.92 کروڑ سے زیادہ آسامیاں ہیں

آتم نربھر  بھارت روزگار یوجنا کے تحت 1,52,499 اداروں کے ذریعے 60.48 لاکھ مستفیدین کو 10,043.02 کروڑ روپے دیے گئے ہیں

ای ایس آئی سی  نے 161 اسپتالوں اور 1574 ڈسپنسریوں کے نیٹ ورک کے ساتھ لکش دیپ سمیت 611 اضلاع تک اپنی کوریج کو بڑھایا اور بیمہ شدہ افراد کی تعداد بڑھ کر 3.72 کروڑ سے زیادہ ہو گئی ہے جس سے 12 کروڑ سے زیادہ مستحقین کو سماجی تحفظ فراہم کیا گیا ہے

ای پی ایف او نے 24 کروڑ سے زیادہ کھاتوں میں 8.15 فیصد سود جمع کیا

ہندوستان کی جی 20 صدارت کے تحت وزارت محنت اور روزگار کے ذریعہ کل 75+ دو طرفہ میٹنگیں

Posted On: 22 DEC 2023 3:40PM by PIB Delhi

غیر منظم شعبہ کے  کارکنوں کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس بنانے کے لیے 26.08.2021 کو ای-شرم پورٹل کا آغاز ہوا۔ ای شرم نے ڈیجیٹل انڈیا ایوارڈ 2022 میں "پبلک ڈیجیٹل پلیٹ فارمز - مرکزی وزارتوں کے محکمے" کے زمرے کے تحت "گولڈ ایوارڈ" جیتا ہے۔ صدرجمہوریہ ہند  نے ایوارڈز کی تقریب میں شرکت کی اور 7 جنوری 2023 کو ایوارڈ سے نوازا۔

جنوری 2023 سے نومبر 2023 تک ای شرم پورٹل پر کل 69.26 لاکھ غیر منظم کارکنوں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر، 17 دسمبر 2023 تک، ای شرم پورٹل پر 29.23 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنوں کو رجسٹر کیا گیا ہے۔ ای شرم پورٹل کو این سی ایس، ایس آئی ڈی  پورٹل، پی ایم -ایس وائی ایم ، مائی اسکیم  اور دشا  پورٹل کے ساتھ بھی مربوط کیا گیا ہے۔

ای شرم کے سلسلے میں دیگر اقدامات/ کامیابیاں درج ذیل ہیں:-

  • ای شرم ڈیٹا کا استعمال دیگر اسکیموں کو باقاعدہ بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
  • پی ایم وشوکرما اسکیم کو باضابطہ بنانے کے لیے ای شرم رجسٹر کرنے والوں کی معلومات ایم ایس ایم ای  کے ساتھ شیئر کی گئیں۔
  • ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے ڈیٹا شیئرنگ کے رہنما خطوط/ ایس او پی  تیارکئے گئے۔
  • ڈیٹا شیئرنگ پورٹل تیار اور لانچ کیا گیا۔ تمام 36 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ڈیٹا شیئرنگ پورٹل پر آن بورڈ کیا گیا ہے اور انہیں ان کے متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ای شرم  رجسٹر کرنے والوں کی معلومات تک رسائی حاصل ہے۔
  • مرکزی وزارتوں/ محکموں کے لیے ڈیٹا شیئرنگ کے رہنما خطوط/ ایس او پی  تیار کیے گئے ہیں۔
  • ای شرم پر رجسٹرڈ تعمیرات کے شعبہ کے کارکنوں  سے متعلق معلومات کا اسٹیٹ بلڈنگ اور دیگر تعمیرات کے شعبہ کے کارکنوں کے بہبود کے بورڈ کے ساتھ اشتراک شروع کیا گیا ہے۔ اس سے ایسے تمام کارکنوں کی اہلیت کی بنیاد پر ریاستی بی او سی ڈبلیو بورڈز کے ساتھ ان کی شناخت اور رجسٹریشن میں سہولت ہوگی۔
  • نقدی امداد کے  ماڈیول کو ای شرم  رجسٹر کرنے والوں کو فوائد فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے جو ایک مخصوص مدت کے دوران حادثے کا شکار ہوئے، جس کے نتیجے میں موت یا مستقل معذوری ہو گئی۔

 

نیشنل کیریئر سروس (این سی ایس)

 

  • نیشنل کیرئیر سروس (این سی ایس) پروجیکٹ ایک مشن موڈ پروجیکٹ ہے جو 20.07.2015 کو روزگار کی قومی خدمات  کی تبدیلی کے لیے شروع کیا گیا ہے تاکہ آن لائن موڈ میں ملازمت سے متعلق مختلف خدمات فراہم کی جا سکیں جیسے جاب میچنگ، کیرئیر کاؤنسلنگ، ووکیشنل گائیڈنس، ہنر مندی کی ترقی سے متعلق معلومات، ڈیجیٹل پلیٹ فارم [www.ncs.gov.in] کے ذریعے کورسز، اپرنٹس شپ، انٹرن شپ وغیرہ۔ 30 نومبر 2023 تک، 2015 میں اس کے آغاز کے بعد سے این سی ایس پلیٹ فارم میں 3.64 کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ روزگار کے متلاشی، 19.15 لاکھ آجر اور 1.92 کروڑ سے زیادہ آسامیاں ہیں۔
  • این سی ایس پورٹل کو 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ مربوط کیا گیا ہے تاکہ ایک جامع پین انڈیا نیٹ ورک تیار کیا جا سکے۔ ریاستوں کے علاوہ، این سی ایس نے متعدد پرائیویٹ پورٹلز جیسے مانسٹرڈاٹ کوم، فریشرورلڈ، ہائر می، ٹی سی ایس-آئی او این، کویکر، کویس کورپ وغیرہ کے ساتھ انضمام بھی قائم کیا ہے تاکہ آسامیوں پر پوسٹ کیا جا سکے۔ این سی ایس ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری  کی وزارت کے اسکل انڈیا پورٹل، ادیم پورٹل (ایم ایس ایم ای)، ای شرم، ای پی ایف او، ای ایس آئی سی، ڈیجی لاکر وغیرہ سے منسلک ہے جس کا مقصد این سی ایس کے شراکت داروں کو این سی ایس پورٹل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل کرنے میں آسانی پیدا کرنا ہے۔
  • وزارت جلد ہی جدید ترین ٹکنالوجیوں کے استعمال اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) اور مشین لرننگ (ایم ایل) کے استعمال سے ہنر مندی کے لیے سفارشی انجن کے ساتھ ملازمت کے متلاشیوں کے لیے بہتر ملازمت کے ملاپ اور تلاش کی سہولت فراہم کرنے کے لیے این سی ایس  2.0 نام کا ایڈوانس ورژن جلد ہی شروع کرے گی۔ اس طرح ملازمت کے متلاشیوں کو ان کی صلاحیتوں کے مطابق معقول ملازمتیں حاصل کرنے میں سہولت ملے گی اور آجروں کو ان کی ضرورت پوری کرنے میں مدد ملے گی۔

 

آتم نیربھر بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) روزگار پیدا کرنے اور کووڈ-19 وبائی امراض کے سماجی و اقتصادی اثرات  کو کم کرنے کے لیے، 30.12.2020 کو محنت اور روزگار کی وزارت نے ای پی ایف او  سے منسلک آتم نربھر  بھارت روزگار یوجنا (اے بی آر وائی) اسکیم کو مطلع کیا۔ 05 دسمبر 2023 تک اے بی آر وائی  کے تحت 1,52,499 اداروں کے ذریعے 60.48 لاکھ مستفیدین کو 10,043.02 کروڑ روپے کے کل فوائد دیے گئے ہیں۔

ایمپلائز اسٹیٹ انشورنس کارپوریشن (ای ایس آئی سی )

  • ای ایس آئی سی نے 161 اسپتالوں اور 1574 ڈسپنسریوں کے نیٹ ورک کے ساتھ لکش دیپ سمیت 611 اضلاع تک اپنی کوریج کو نمایاں طور پر بڑھایا ہے۔
  • بیمہ شدہ افراد (آئی پی) کی تعداد بڑھ کر 3.72 کروڑ سے زیادہ ہوگئی ہے جو 12 کروڑ سے زیادہ استفادہ کنندگان کو سماجی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
  • کینسر کا بہتر علاج فراہم کرنے کے لیے، مئی 2023 سے ای ایس آئی سی  نے ملک بھر میں 100 یا اس سے زیادہ بستروں والے اپنے 38 اسپتالوں میں کیموتھراپی خدمات متعارف کرائی ہیں۔
  • ای ایس آئی سی  فعال طور پر طبی بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنا رہا ہے، میڈیکل کالجوں کی تعداد 8 تک، ایم بی بی ایس  کی سیٹیں  950 تک، اور ایم ڈی /ایم  کی سیٹیں 275 تک بڑھ گئی ہیں۔
  • دیگر اقدامات میں "کہیں بھی، کبھی بھی" شامل ہیں۔ ریفرل پالیسی کے ساتھ ریئل ٹائم ڈیش بورڈ کے ساتھ ڈاکٹر/خصوصی کے لحاظ سے حوالہ جات، ادویات کی ہوم ڈیلیوری اور آئی/پی ز یا استفادہ کنندگان کے لیے جو اسپتال نہیں جا سکتے۔
  • احتیاطی صحت کے لیے، ای ایس آئی سی ز نے صحت عامہ کا یونٹ قائم کیا ہے اور پیشہ ورانہ بیماریوں کی نقشہ سازی کی ہے۔
  • جی 5 ایمبولینس سروس کا آغاز اسپتال جانے والے مریضوں کے بارے میں جدید معلومات فراہم کرتا ہے۔
  • آئی پی اب پی ایم جے اے وائی اسکیم کے تحت نامزد اسپتالوں میں علاج کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

 

ایمپلائز پروویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او)

 

  • ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او ) نے اپنے مستفیدین کو آسانی فراہم کرنے کے لیے مختلف کلیدی اصلاحات کی ہیں۔ ان اصلاحات میں شفاف کمپیوٹر سے تیار کردہ معائنہ کا نظام، ای پاس بک کا تعارف، امنگ  کے ساتھ آن بورڈنگ، انتظامی چارجز میں کمی، ماہانہ الیکٹرانک چالان کم ریٹرن کو آسان بنانا وغیرہ شامل ہیں۔
  • اس کے علاوہ، ای پی ایف او  نے 24 کروڑ سے زیادہ کھاتوں میں 8.15فیصد سود جمع کیا ہے۔
  • اراکین کی رہنمائی کے لیے، زیادہ پنشن کے نفاذ سے متعلق اکثر پوچھے گئے سوالات جاری کیے گئے ہیں۔
  • تنظیم نے 27 جنوری 2023 کو ہندوستان کے تمام 692 اضلاع میں ندھی آپ کے نکٹ 2.0 پروگرام کا آغاز بھی کیا۔ ہر ای پی ایف او  دفتر ہر مہینے کی 27 تاریخ کو ضلعی سطح پر آؤٹ ریچ پروگرام کا انعقاد کرتا ہے۔

بھارت کی جی 20صدارت

 

  • G20 محنت اور روزگار کے وزراء کی میٹنگ 21-20  جولائی ، 2023 کو اندور میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی جس میں جی20 پالیسی کی ترجیحات پر عالمی سطح پر G20 پالیسیوں کی ترجیحات، G20 پالیسیوں اور سماجی تحفظات سے متعلق پالیسیوں کی ترجیحات پر متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔ جی آئی جی  اور پلیٹ فارم ورکرز کے لیے معقول کام اور سماجی تحفظ کی پائیدار مالی اعانت کے لیے جی20  پالیسی کے اختیارات۔
  • ہندوستان کی جی20  صدارت کے تحت وزارت محنت اور روزگار کی طرف سے مجموعی طور پر 75+ دو طرفہ میٹنگیں الگ الگ سطح پر منعقد کی گئیں۔
  • جی20 لیڈرز کا سمٹ 09-10 ستمبر، 2023 کو نئی دہلی میں منعقد ہوا اور یہ جی20 نئی دہلی لیڈرز ڈیکلریشن (این ڈی ایل ڈی ) کو متفقہ طور پر اپنانے کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ این ڈی ایل ڈی  میں 'کام کے مستقبل کی تیاری' پر پیرا نمبر 20 اور ایڈبلیو جی  کے ترجیحی علاقوں سے متعلق 'اقتصادی اور سماجی بااختیار بنانے میں اضافہ' پر پیرا نمبر 64 کو جی20  لیڈروں کے اجلاس میں اپنایا گیا ہے۔

کنورجنس پر ہینڈ بک مرکزی محنت اور روزگار اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی،کے مرکزی وزیر  جناب بھوپیندر یادو نے 17.11.2023 کو وزارت محنت اور روزگار کے تحت مختلف تنظیموں کے انضمام  پر ایک ہینڈ بک جاری کی۔ ہینڈ بک میں معلومات کے تبادلے، کارکنوں کی شکایات کے ازالے اور وزارت اور اس کے اداروں کی مختلف خدمات کی دستیابی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے عمودی کے درمیان مشترکہ کوششوں کے ذریعے فیلڈ کی سطح پر ہم آہنگی حاصل کرنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پی ز ) پر مشتمل ہے۔

 

آڈٹ پیرا ز

 

  • مین سیکرٹریٹ:- مالی سال 23-2022  کے آغاز میں، محنت اور روزگار کی وزارت  کے پاس 95 بقایا آڈٹ انسپکشن پیراز تھے (مالی سال 21-2020 کے لین دین کے آڈٹ سے متعلق)، بشمول کچھ پیراز جو کئی دہائیوں سے زیر التوا تھے۔ پرانی فائلوں کو تلاش کرنے، ماضی کے ڈیٹا کا جائزہ لینے اور واضح اور جامع جوابات مرتب کرنے کے لیے مہمات  کا آغاز کیا گیا۔ ڈی جی کے ساتھ دو ورکشاپس کا بھی انعقاد کیا گیا۔ (آڈٹ ٹیم)، جس کے نتیجے میں، 95 میں سے 84 (88فیصد  بقایا معائنہ پیراز کو طے کیا جا سکا۔ موجودہ مالی سال میں، سی اینڈ اے جی  نے مالی سال 2021-22 کے لیے لین دین کا آڈٹ کیا ہے جس میں جولائی 2023 میں صرف 10 نئے آڈٹ انسپکشن پیراز موصول ہوئے ہیں۔ 9 پیراز کے جوابات پیش کیے گئے۔ اس کے علاوہ ، 1068 یوسی ز  1979 سے محنت اور روزگار کی وزارت  میں زیر التواء تھیں جن کی رقم روپے تھی۔ 129.95 کروڑ تمام زیر التواء UCs کو PAO کے ریکارڈ سے ٹریس کیا گیا۔ اس کے علاوہ ، نیشنل چائلڈ لیبر پروجیکٹ (این سی ایل پی )  یو سی ز  کے لیے ایک یو سی  سیٹلمنٹ مہم شروع کی گئی جس کی رقم 117.43 کروڑ روپے تھی۔ نتیجے کے طور پر، 28فیصد زیر التواء یو سی ز میں صلح ہو گئی۔
  • فیلڈ یونٹس کے معائنے کے پیراز کے تصفیہ کے لیے آڈٹ ورکشاپس کا انعقاد: محنت اور روزگار کی وزارت  تنظیموں کے فیلڈ یونٹس کے لیے ان کے متعلقہ دائرہ اختیار کے تحت آڈٹ سیٹلمنٹ ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
  • کولکتہ زون: - دسمبر، 2022 میں، کل 175 پیرا بقایا تھے، جن میں سے 96 پیرا (54.86فیصد)  کا تصفیہ ہوچکا ہے اور باقی کا جواب دیا گیا ہے۔ موجودہ مالی سال میں، 158 معائنہ پیرا موصول ہوئے ہیں، جن میں سے 66 پیرا (41.77فیصد)  کا تصفیہ ہو چکا ہے اور بقیہ پیراز کے جوابات پیش کر دیے گئے ہیں۔
  • لکھنؤ زون: - مالی سال 24-2023  کے آغاز میں، کل 146 پیرا بقایا تھے، جن میں سے 35 پیرا (23.97فیصد)  کا تصفیہ ہوچکا ہے اور باقی کا جواب دیا گیا ہے اور 34 پیرا آڈٹ شدہ دفاتر سے متعلق نہیں تھے۔

*************

ش ح۔ ا م ۔

U. No. 2874



(Release ID: 1989637) Visitor Counter : 59