کابینہ
azadi ka amrit mahotsav

کابینہ نے ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان ڈیجیٹل تبدیلیوں کے لیے آبادی کے پیمانے پر نافذ کیے گئے کامیاب ڈیجیٹل حل کے اشتراک کے میدان میں تعاون پر دستخط شدہ مفاہمت نامہ (ایم او یو) کو منظوری دی

Posted On: 15 DEC 2023 7:38PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی زیر صدارت مرکزی کابینہ کو 09 اکتوبر 2023 کو جمہوریہ ہند کی الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت اور متحدہ جمہوریہ تنزانیہ کی وزارت اطلاعات، مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے درمیان ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے آبادی کے پیمانے پر نافذ کیے گئے کامیاب ڈیجیٹل حل کے اشتراک کے شعبے میں تعاون پر 09 اکتوبر 2023 کو دستخط کیے گئے ایک مفاہمت نامے سے آگاہ کیا گیا۔

ایم او یو دونوں ممالک کے ڈیجیٹل تبدیلی کے اقدام کے نفاذ میں قریبی تعاون اور تجربات کے تبادلے، ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر مبنی حل کو فروغ دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے میدان میں جی 2 جی اور بی 2 بی دونوں باہمی تعاون کو آگے بڑھایا جائے گا۔ اس مفاہمت نامے میں زیر غور سرگرمیوں کی مالی اعانت ان کی انتظامیہ کے باقاعدہ آپریٹنگ ایلوکیشنز کے ذریعے کی جائے گی۔

مفاہمت نامے میں بہتر تعاون کا تصور کیا گیا ہے جس سے آئی ٹی کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

پس منظر:

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت آئی سی ٹی ڈومین میں دو طرفہ اور کثیر جہتی تعاون کو فروغ دینے کے لیے متعدد ممالک اور کثیر جہتی ایجنسیوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے۔ اس عرصے کے دوران، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے آئی سی ٹی ڈومین میں تعاون اور معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے مختلف ممالک کی اپنی ہم منصب تنظیموں/ ایجنسیوں کے ساتھ مفاہمت نامے/ایم او سی/معاہدے کیے ہیں۔ یہ حکومت ہند کی طرف سے کیے گئے مختلف اقدامات جیسے ڈیجیٹل انڈیا، آتم نربھر بھارت، میک ان انڈیا وغیرہ سے مطابقت رکھتا ہے تاکہ ملک کو ڈیجیٹل طور پر بااختیار معاشرے اور علمی معیشت میں تبدیل کیا جا سکے۔ اس بدلتے ہوئے منظرنامے میں، باہمی تعاون کو بڑھانے کے مقصد سے کاروباری مواقع تلاش کرنے، بہترین طور طریقوں کے اشتراک اور ڈیجیٹل سیکٹر میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

پچھلے کچھ سالوں میں، ہندوستان نے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر (ڈی پی آئی) کے نفاذ میں اپنی قیادت کا مظاہرہ کیا ہے اور کووڈ وبائی مرض کے دوران بھی عوام کو خدمات کی فراہمی کامیابی کے ساتھ فراہم کی ہے۔ اس کے نتیجے میں، بہت سے ممالک نے ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے اور ہندوستان کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ہندوستان کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔

انڈیا اسٹیک سلوشنز عوامی خدمات تک رسائی اور اس کی فراہمی کے لیے آبادی کے پیمانے پر ہندوستان کے ذریعے تیار کردہ اور نافذ کیے گئے ڈی پی آئی ہیں۔ اس کا مقصد بامعنی رابطہ فراہم کرنا، ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینا، اور عوامی خدمات تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کو قابل بنانا ہے۔ یہ کھلی ٹیکنالوجیز پر بنائے گئے ہیں، آپس میں کام کرنے کے قابل ہیں اور صنعت اور کمیونٹی کی شرکت کو بروئے کار لانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو جدت کو فروغ دیتے ہیں۔ تاہم، ڈی پی آئی کی تعمیر میں ہر ملک کی منفرد ضروریات اور چیلنجز ہوتے ہیں، حالانکہ بنیادی فعالیت ایک جیسی ہے، جو عالمی تعاون کی اجازت دیتی ہے۔

*****

ش ح – ق ت – ن ا

U: 2495


(Release ID: 1986883) Visitor Counter : 76