خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیراسمرتی زوبن ایرانی نے نئی دہلی میں منعقدہ ایک قومی تقریب  کے دوران صنفی شمولیت پر مبنی مواصلات کے سلسلے میں رہنما خطوط کا آغاز کیا


صنف پر مشتمل زبان کو اپنانے کی تلقین  جوکہ دقیانوسی تصورات کو چیلنج کر سکے اور سب کے لیے زیادہ قابل احترام اور مساوی ماحول کو فروغ دیا جاسکے

وزیر اعظم نریندر مودی کے خواتین کی قیادت  والی ترقی کی واضح  اپیل ملک کے لیے ایک قومی ترجیح بن گئی ہے:  اسمرتی زوبن ایرانی

رہنما خطوط صنفی   شمولیت  کی زبان کے استعمال پر سفارشات اور مثالیں فراہم کرتا ہے جو کسی خاص جنس یا سماجی جنس کے تئیں تعصب سے گریز کرتی ہو

یہ صنفی غیرجانبداری اور شمولیت کے عزم کے ساتھ روزمرہ کے مواصلات کے لئے نئی نئی چیزیں تلاش کرنے کے لئے بیداری کو بڑھاتا ہے اورافراد کو بااختیار بناتا ہے

Posted On: 29 NOV 2023 11:27AM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیرمحترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے 28 نومبر 2023 کونئی دہلی کے وگیان بھون میں ‘صنفی شمولیت پر مبنی مواصلات کے بارے میں رہنما خطوط’ کا آغاز کیا۔رہنما خطوط ، جس کا عنوان تھا ‘‘صنفی شمولیت  پرمبنی مواصلات’’،اسے   اقوام متحدہ وومین اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے انتظامیہ کی  لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی (ایل بی ایس این اے اے)کی طرف سے تیار کیا گیا تھا۔شراکت داروں کے ساتھ وسیع تر مشورے کے نتیجے میں یہ رہنما خطوط صنفی شمولیت پر مبنی زبان کے استعمال سے متعلق سفارشات اور مثالی فراہم کرتے ہیں جو  کسی خاص جنس یا سماجی جنس کے تئیں تعصب سے گریز کرتی ہے اور صنفی دقیانوسی تصورات کو بیان کرنے یا بڑھانے کے امکان  کوکم کرتی ہے۔

اس رہنما خطوط میں انگریزی، ہندی اور دیگر علاقائی زبانوں میں زبان کے استعمال کا احاطہ کیا گیا ہے،جو سپریم کورٹ آف انڈیا کی طرف سے‘‘کامبیٹنگ جینڈر اسٹیریو ٹائپس’’ سے متعلق ہینڈ بک پر مبنی ہے اور ہندوستانی شہریوں کی ضروریات کے مطابق بنائے گئے دیگر قومی اور عالمی بہترین طریقوں پر مبنی ہے۔ رہنما خطوط میں صنف سے متعلق نظرثانی کے لیے ایک چیک لسٹ اور مزید حوالہ کے لیے کلیدی وسائل بھی شامل ہیں۔ اس  رہنما خطوط کا مقصد حکومتی اہلکاروں، سرکاری ملازمین، میڈیا کے پیشہ ور افراد، ماہرین تعلیم، اور دیگرمتعلقہ فریقوں کی طرف سے صنفی تحریر، جائزہ، اور دستاویزات اور مواصلات کے ترجمہ میں مدد کرنا ہے۔ اس کا مقصد: بیداری کو بڑھانا، صنفی غیرجانبداری اور شمولیت کے عزم کے ساتھ افراد کو روزمرہ کے مواصلات کے لئے نئی نئی چیزیں تلاش کرنے کے لیے بااختیار بنانا، اور بنیادی طور پر ایک ایسے معاشرے کے لیے بیانیے کو نئی شکل دینا جہاں زبان مثبت تبدیلی کے لیے  کار گر بن جائے۔ روزمرہ کی زبان میں موجود مضمر تعصبات کو اجاگر کرنے اور تسلیم کرنے سےرہنما خطوط تبدیلی کے لیے ایک عمل انگیز کے طور پر کام کر سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002W5K0.jpg

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکز وزیر اسمرتی زوبن ایرانی اس تقریب میں مہمان خصوصی تھیں۔ خواتین اور اطفال کی ترقی کے وزیر مملکت ڈاکٹر مہیندر بھائی منجاپارہ، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندریور پانڈے، اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب کے سری نواس، جناب سری رام ترانی کانتی، ایل بی ایس این اے اے کے ڈائریکٹر جناب ترانی کانتی ،  نیشنل جینڈر اینڈ چائلڈ سنٹر، کی چیئر پرسن محترمہ سوسن فرگوسن، کنٹری نمائندہ، یو این ویمن،جناب ہری مینن، کنٹری ڈائریکٹر، بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن اور محترمہ دیشا پنو، ڈپٹی ڈائریکٹر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر، نیشنل جینڈر اینڈ چائلڈ سینٹر، ایل بی ایس این اے اے نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ مختلف سرکاری وزارتوں اور محکموں کے سینئر حکام، اقوام متحدہ کے اداروں کے ماہرین، خواتین کے قومی کمیشن، بچوں کے حقوق کے تحفظ کے قومی کمیشن کے نمائندے اور دیگر اعلیٰ شخصیات اور ماہرین نے بھی شرکت کی۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپارا مہیندر بھائی نے  اس بات کی وضاحت کی کہ کس طرح یہ  رہنما خطوط ایک ایسے معاشرے کی تشکیل کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے جہاں خواتین نہ صرف برابر کی شراکت دار بنیں بلکہ مثالی تبدیلی بھی لاتی ہیں جہاں خواتین رہنما بھی ہیں۔خواتین اور بچوں کی ترقی کے مرکزی سکریٹری جناب اندیور پانڈے نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کی طرف سے کی جارہی اہم کوششوں کے بارے میں تذکرہ کیا۔انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کس طرح صنفی شمولیت سے متعلق یہ رہنماخطوط خواتین کی زیر قیادت ترقی کے لیے ملک کی کوششوں میں ایک اثاثہ کے طور پر کام کر سکتے ہیں۔

اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب کے سری نواس نے اس بات کو دوہرایا کہ کہ ایل بی ایس این اے اے کے ڈائرکٹر کے طور پر ان کے دور میں ہی وزیرموصوفہ محترمہ اسمرتی ایرانی کی رہنمائی میں اس طرح کے ‘رہنما خطوط’ بنانے کا خیال  سامنے آیا تھا۔ اور یہ کہ یہ ان کے لیے ایک اعزاز کی بات تھی کہ انھوں نے اس بنیادی کام کا آغاز کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ‘لغت’ کا اجراء ایک عہد ساز تھا کیونکہ یہ شاید دنیا میں کسی بھی جگہ کی جانے والی اس طرح کی پہلی مشق ہے۔جناب سری رام ترانی کانتی، ڈائریکٹر، ایل بی ایس این اے اے اور چیئرپرسن، نیشنل جینڈر اینڈ چائلڈ سینٹر نے اس رہنما خطوط کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ‘‘تاریخ میں پہلی بار، ہم رابطے کی ایک مناسب زبان کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو کہ مساوی شکل میں تمام صنفوں کے بارے میں بات کرتی ہے۔زبان  پیرامیٹرز بھی طے کرتی ہے اور تعلقات بھی قائم کرتی ہے جب یہ بات چیت کرتی ہے۔’’

بی ایم جی ایف کے ڈائریکٹر جناب ہری مینن نے اس موقع پر اپنے خطاب میں اس بات  کو اجاگر کیا  کہ کس طرح پچھلے کچھ سالوں میں، خاص طور پرجی 20 کی صدارت میں  گزشتہ 12 مہینوں میں ہندوستان نے وزیر اعظم ہند کی جانب سے وضع کئے گئے وژن کو ایک شکل دی ہے اور ایسا کرکے ہندوستان نے  عالمی  سطح پر  خواتین کی قیادت میں  ترقی کے سفر کو آگے بڑھانے میں مدد کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003K97Q.jpg

 

اس تقریب کے دوران اپنے کلیدی خطبے میں خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایران نے صنفی شمولیت پر مبنی زبان کو فروغ دینے کی ضرورت کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خواتین کی قیادت  والی ترقی کی واضح  اپیل ملک کے لیے ایک قومی ترجیح بن گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم کامیابیاں حاصل کررہے ہیں اور ایک ایسا ایکو نظام تیار کررہے ہیں جو صنف سے بالاتر ہوکر سب کے لئے محفوظ اور مساوی ہو۔مناسب زبان کا استعمال اس سفر کے لئے ایک اہم عنصر ہے ۔ وزیراعظم مودی جی کے  معذور افراد کے لئے دیویانگ کے استعمال نے کمیونٹی کے خلاف دقیانوسی خیالات سے نمٹنے میں مدد کی ہے اور اسے اپنانے کے لئے ایک بڑی مثال ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ دن بہت اہمیت کا حامل تھا جیسا کہ دوپہر میں، وزارت نے ‘‘دیویانگ بچوں کے لئے آنگن واڑی پروٹوکول’’اور دوپہر میں، ‘‘صنف پر مشتمل – مواصلات’’پر ایک رہنماخطوط جاری کئے۔ محترمہ ایرانی نے  اس بات کو اجا گر کیا کہ کس طرح آج طاقت کی زبان اس  رہنما خطوط کی وجہ سے ہمدردی اور مساوات سے مزین ہوئی ہے۔ مرکزی وزیر نے خواہش ظاہر کی کہ مثبت تبدیلی لانے کے لیے جلد ہی اس لغت کی کاپیاں پورے ملک کی علاقائی زبانوں میں دستیاب کرائی جائیں گی۔ وزیر موصوف نے زور دیا کہ صنف پر مشتمل زبان کو اپنا کر، ہم دقیانوسی تصورات کو چیلنج کر سکتے ہیں اور سب کے لیے زیادہ قابل احترام اور مساوی ماحول کو فروغ دے سکتے ہیں۔

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے معززین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ زبان محض اظہار کا ذریعہ نہیں ہے۔ یہ ہماری اقدار اور اصولوں کا عکاس ہے۔ معززین نے کہا کہ رہنما خطوط ہمارے سرکاری ملازمین کو نہ صرف موثر انداز میں بات چیت کرنے بلکہ ہمارے معاشرے کے اندر موجود متنوع نقطہ نظر اور شناخت کے بارے میں انتہائی حساسیت کے ساتھ بااختیار بنانے میں اہم کردار ادا کریں گے۔ احترام اور افہام و تفہیم کے کلچر کو فروغ دے کر، ہمارا مقصد ایک ایسا انتظامی ماحول بنانا ہے جو نہ صرف اس کے کام کرنے میں موثر ہو بلکہ شمولیت اور ہمدردی سے بھی گونجتا ہو۔ یہ رہنما خطوط ہمارے سرکاری ملازمین، خاص طور پر اور عام شہریوں کے لیے ایک خاکہ فراہم کرتے ہیں، اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ ان کی بات چیت مثبت سماجی تبدیلی کے لیے ایک  عمل انگیز ہو جو سب کے لیے مساوی ہو۔’’

*************

ش ح ۔ح ا۔ م ش

U. No.1535



(Release ID: 1980656) Visitor Counter : 61