وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے قومی راجدھانی خطے میں فضائی آلودگی پر اعلی ٰسطحی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی


دہلی قومی راجدھانی خطے میں فضائی آلودگی کی روک تھام اور اس پر قابو پانے کے لیے کیے جا رہے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا

’’صاف ستھرے ایندھن اور ای گاڑیوں پر منتقل ہونے کی ضرورت ہے، ای وی چارجنگ انفراسٹرکچر کو بھی ترقی دینے کی ضرورت ہے‘‘

جی آر اے پی میں درج اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کا مطالبہ

پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں دھان کی پرالی جلانے میں کمی کو یقینی بنایا جائے: پرنسپل سکریٹری

جائزہ اجلاس میں دہلی قومی راجدھانی خطے میں خراب ہوا کے معیار کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے تیاریوں کو بہتر بنانے کے لیے متعدد اقدامات کا فیصلہ لیا گیا

Posted On: 13 OCT 2023 6:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر پی کے مشرا نے آج وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) میں دہلی-قومی راجدھانی خطے میں فضائی آلودگی پر اعلی سطحی ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی۔ یہ میٹنگ سردیوں کے موسم کے قریب آتے ہی دہلی قومی راجدھانی خطے میں خراب ہوا کے معیار کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے مختلف اسٹیک ہولڈروں کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔

اجلاس کے دوران پرنسپل سیکرٹری نے صنعتی آلودگی سمیت فضائی آلودگی کے مختلف ذرائع جیسے گاڑیوں کی آلودگی تعمیرا اور انہدامی (سی اینڈ ڈی) سرگرمیوں سے گرد و غبار؛ سڑکوں اور آر او ڈبلیو سے گرد و غبار۔ میونسپل ٹھوس فضلہ (ایم ایس ڈبلیو)، بایوماس اور متفرق فضلہ جات کو جلانا؛ زرعی پرالی جلانا نیزمنتشر ذرائع، کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کیے جانے والے مختلف اقدامات کے بارے میں تفصیلی اظہارِ خیال کیا۔  اجلاس کے دوران فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے سبزہ کاری اور شجرکاری کے اقدامات پر بھی اظہارِ خیال کیا گیا۔

پرنسپل سیکرٹری نے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) پر عمل درآمد، اس کی نگرانی اور فیلڈ سطح پر اس کے نفاذ کو بہتر بنانے کے اقدامات پر بھی اظہارِ خیال کیا۔ انھوں نے کہا کہ تمام متعلقہ افراد کی جانب سے جی آر اے پی میں درج اقدامات پر سختی سے عملدرآمد ضروری ہے تاکہ ہوا کے معیار کو خراب ہونے سے روکا جاسکے۔

سی اے کیو ایم کے چیئرمین ڈاکٹر ایم ایم کٹی نے بتایا کہ قومی راجدھانی خطے کی صنعتوں کو صاف ایندھن پر منتقل کیا جارہا ہے اور 240 صنعتی علاقوں میں سے 211 کو پہلے ہی سی این جی کنکشن فراہم کیا جاچکا ہے۔ اسی طرح ایندھن پر مبنی 7759 صنعتوں میں سے 7449 پی این جی/ منظور شدہ ایندھن پر منتقل ہو چکی ہیں۔

چیئرمین سی اے کیو ایم نے یہ بھی بتایا کہ ای گاڑیوں میں اضافہ ہوا ہے اور فی الحال قومی راجدھانی خطے میں 412393 ای گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں۔ ای بسوں اور بیٹری چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے اور اب دہلی میں 4793 ای وی چارجنگ پوائنٹس ہیں۔

سی اے کیو ایم نے بتایا کہ دہلی میں 6 ٹن یومیہ (ٹی پی ڈی) کی گنجائش کے ساتھ 5150 سی اینڈ ڈی ویسٹ پروسیسنگ سہولیات کام کر رہی ہیں اور 1000 ٹی پی ڈی گنجائش کے ساتھ ایک اور پلانٹ زیر تعمیر میںہے۔ ہریانہ میں  600 ٹی پی ڈی گنجائش والی سی اینڈ ڈی سہولت کام کر رہی ہے اور  700 ٹی پی ڈی زیرتعمیر  ہے۔ اتر پردیش میں 700 ٹی پی ڈی کام کر رہی  ہیں اور 1300 سہولیات زیر تعمیر ہیں۔ تمام ریاستوں سے سی اینڈ ڈی ویسٹ پروسیسنگ کی صلاحیت بڑھانے کی درخواست کی گئی تھی۔

پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش میں دھان کی پرالی جلانے میں کمی کو یقینی بنانے کی کوشش میں وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری نے تینوں ریاستوں کے چیف سکریٹریوں کو اس معاملے کی کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت دی۔ انھوں نے فصلوں کی باقیات کے بندوبست (سی آر ایم) مشینوں کے ذریعے دھان کی پرالی کے سیٹو مینجمنٹ اور بائیو ڈی کمپوزر کے استعمال کا مشورہ دیا۔ انھوں نے انڈین کونسل آف ایگریکلچر ریسرچ (آئی سی اے آر) کو بھی اس ٹکنالوجی کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا۔ دھان کی پرالی کے سابقہ بندوبست کے بارے میں تفصیل سے بتاتے ہوئے انھوں نے دھان کے بھوسے کے معاشی استعمال کو فروغ دینے پر کام کرنے کا مشورہ دیا۔ انھوں نے دھان کے بھوسے کے موثر استعمال کے لیے بیلڈ بھوسے کے لیے مناسب اسٹوریج سہولیات کے ساتھ ساتھ بیلنگ ، بریکٹنگ اور پیلٹنگ وغیرہ کے لیے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے پر زور دیا۔ مزید برآں تھرمل پاور پلانٹس میں دھان کے بھوسے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے بائیو ماس کی مشترکہ فائرنگ کے مقررہ اہداف پر سختی سے عمل درآمد پر بھی اظہارِ خیال کیا گیا۔

گفتگو کے دوران پرنسپل سکریٹری نے متعدد اقدامات پر مشتمل کثیر جہتی نقطہ نظر پر زور دیا ، جیسے بائیو ماس پیلٹ کی خریداری ، وزارت بجلی کے ذریعہ جاری کردہ بینچ مارک قیمت کو اپنانا ، مارچ 2024 تک پورے قومی راجدھانی خطے خطے میں گیس کے بنیادی ڈھانچے اور رسد کو بڑھانا اور مانگ پر بایوماس کی تیز تر فراہمی کو یقینی بنانا۔ مزید برآں اوور لوڈنگ اور دیگر وجوہات کی بنا پر آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں کو تبدیل کرنے کے لیے تیز تر مہم چلائی جائے اور تمام متعلقہ افراد کی جانب سے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) میں بیان کردہ اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے۔

اجلاس میں تمام اہم اسٹیک ہولڈروں نے شرکت کی۔ ماحولیات، زراعت، بجلی، پٹرولیم، روڈ ٹرانسپورٹ اینڈ ہائی ویز، ہاؤسنگ اور شہری امور، مویشی پروری اور ڈیری کی وزارتوں کے سکریٹریوں کے علاوہ قومی راجدھانی خطے اور ملحقہ علاقوں میں ایئر کوالٹی مینجمنٹ کمیشن، پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، راجستھان اور این سی ٹی دہلی کے چیف سکریٹری، مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ اور متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ / ڈی پی سی سی نے جائزہ اجلاس میں شرکت کی۔

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 10799

 



(Release ID: 1967496) Visitor Counter : 112