صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ذہنی صحت  کے عالمی دن 2023  کے موقع پر ذہنی صحت  کنکلیو سے  ورچوئل طور پر کلیدی خطاب کیا


ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے نم ہنس میں نئی سہولیات کا افتتاح کیا اور ٹیلی-مانس کے نئے لوگو  لانچ کیا

"ذہنی صحت ایک عالمی انسانی حق ہے"

دماغی صحت میں ڈیجیٹل ٹکنالوجی کا استعمال ایک قوتِ ضرب ہے۔ ٹیلی- مانس نے آج تک تین لاکھ 50  ہزار سے زیادہ لوگوں کی کاؤنسلنگ فراہم  کی ہے اور فی الحال 44 ٹیلی مانس سیلز کے ذریعے، 2000 لوگوں کو کاؤنسلنگ فراہم کر رہا ہے۔ اس ہیلپ لائن پر روزانہ 1000 سے زیادہ کالیں موصول ہو رہی ہیں: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

"آیوشمان بھارت صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز نے، بنیادی صحت کی خدمات کے ساتھ، ذہنی صحت کی خدمات کے انضمام کی سہولت فراہم کی ہے کیونکہ دماغی صحت، اعصابی عوارض اور مادوں کے استعمال سے ہونے والے عوارض کے لیے ترجیحی خدمات ہیں"

Posted On: 10 OCT 2023 4:00PM by PIB Delhi

"ذہنی صحت ایک عالمی انسانی حق ہے۔" یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج یہاں دماغی صحت  کے عالمی دن  کے موقع پر منعقدہ صحت  کے  قومی  کنکلیو میں کہی۔ انہوں نے ورچوئل  طور پر نم ہنس میں نئی سہولیات کا افتتاح کیا اور ٹیلی - مانس کا لوگو لانچ کیا۔ ان کے ساتھ  رکن (ممبر) نیتی آیوگ ڈاکٹر وی کے پال بھی شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0020M74.png

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنے کے عزم کی ستائش کی کہ ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے فوائد، ملک کے تمام شہریوں کے لیے دستیاب ہوں اور دور دراز علاقوں تک  اُن کی رسائی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی دور اندیش قیادت کی ستائش  کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ "قومی دماغی صحت سروے، سال 2015-16 میں شائع کیا گیا تھا۔یہ  ایک اہم اقدام تھا ،جس سے یہ بات سامنے آئی کہ 10 فیصد آبادی، ذہنی صحت کے مسائل سے متاثر ہے، جو متاثرہ لوگوں، معاشرے اور معیشت پر پڑنے والے بھاری بوجھ کی عکاسی کرتی ہے۔ مرکزی وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ "ذہنی صحت کی دیکھ بھال میں ٹکنالوجی کا استعمال  وسائل کو دوام  بخشنے والا ہے"۔ قومی ٹیلی-مینٹل ہیلتھ پروگرام (ٹیلی-ماناس) کی مثال دیتے ہوئےانہوں نے مزید کہا کہ "ٹیلی مانس سیوا، جو گزشتہ سال عالمی دماغی صحت کے دن کے موقع پر شروع کی گئی تھی، نے اب تک 3  لاکھ   50  ہزار  سے زیادہ لوگوں کی کاؤنسلنگ فراہم کی ہے اور فی الحال 44 ٹیلی مانس سیلز کے ذریعے 2000 لوگوں کو کاؤنسلنگ فراہم کی  جارہی  ہے۔ اس ہیلپ لائن پر روزانہ 1000 سے زیادہ کالز موصول ہو رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003H9ZA.png

مرکزی وزیر صحت نے ٹیلی-  مانس کا لوگو لانچ کیا اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز، بنگلور میں نئی سہولیات یعنی پلاٹینم جوبلی آڈیٹوریم اور تعلیمی سہولت، نم ہنس میں نئے انتظامی دفتر کے احاطے، دماغ اور ذہن  کے مرکز کا افتتاح کیا۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ "آیوشمان بھارت صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز نے، دماغی صحت کی خدمات کو بنیادی صحت کی خدمات کے ساتھ مربوط کرنے میں سہولت فراہم کی ہے کیونکہ دماغی صحت، اعصابی عوارض اور مادہ کے استعمال  سے  ہونے والی خرابی کے لیے ترجیحی خدمات ہیں۔ ضلعی سطح کی سرگرمیاں، ضلع ہسپتال میں تعینات ایک مخصوص ضلع ذہنی صحت کی مداخلت کی ٹیم کے ذریعے منظم کی جاتی ہیں۔ مزید برآں، کمیونٹی ہیلتھ سینٹر اور پرائمری ہیلتھ سینٹر کی سطح پر، دماغی صحت کے مسائل کے لیے او پی ڈی، مشاورت، دیکھ بھال اور طبی مدد فراہم کی جاتی ہے۔ انہیں ملک بھر میں ایک  لاکھ 60  ہزار  اے بی -  ایچ ڈبلیو سیز  کے ذریعے فراہم کیا جا رہا ہے۔ دماغی صحت  کا معاملہ بھی وزیر اعظم-جن آروگیہ یوجنا کے تحت  آتا ہے۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے مزید کہا کہ "کوریج کو بہتر بنانے اور دماغی صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، تمام 36 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 743 اضلاع میں قومی دماغی صحت پروگرام کے تحت ،ضلعی سطح کی سرگرمیوں کی حمایت کی گئی ہے۔" انہوں نے روشنی ڈالی کہ  علاقائی  سطح پر، ملک میں کل 47 سرکاری دماغی صحت کے اسپتال ہیں، جن میں بنگلورو، رانچی اور تیجس پور میں تین دماغی صحت کے مرکزی ادارے شامل ہیں۔ بہت سے دوسرے مرکزی اور ریاستی سرکاری اسپتالوں میں نفسیاتی شعبے  قائم ہیں۔ اس کے علاوہ نئے قائم ہونے والے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس ) میں نفسیاتی شعبے قائم کیے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ZEFD.png

ڈاکٹر منڈاویہ نے ریاستوں کو ان کی کارکردگی کو  سراہا  اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو نیشنل ٹیلی مینٹل ہیلتھ پروگرام میں سب سے زیادہ کالز حاصل کرنے پر یادگاری سرٹیفکیٹ سے نوازا گیا۔ پہلی سے تیسری درجہ بندی میں ، بڑی ریاستوں کے زمرے میں تمل ناڈو، مہاراشٹر اور اتر پردیش کو نوازا گیا۔ جبکہ تلنگانہ، جھارکھنڈ اور کیرالہ کو چھوٹی ریاستوں کے زمرے میں ان کی کارکردگی کے لیے ایوارڈ دیا گیا۔ شمال مشرقی زمرے کی ریاستوں آسام، میزورم اور منی پور کو ایوارڈ ملے اور جموں و کشمیر، دہلی اور دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زمرے میں ایوارڈ دیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00552C8.png

بیداری پیدا کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی آخری منزل تک فراہمی کو یقینی بنانے کے حکومت کے عہد  اور عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ  "ٹیلی مانس کے علاوہ، حکومت نے  بچوں کی  صحت  کے قومی پروگرام،  نو عمروں کی صحت کے قومی پروگرام  اور آر سی ایچ پروگرام کے تحت، بچوں اور خواتین کی ذہنی صحت کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔  جیسے جیسے  زندہ رہنے کی  توقعات  میں  اضافہ  ہو رہا ہے ،  عمر رسیدہ  افراد  کی ذہنی صحت پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔ انہوں نے منشیات کی لت اور کام کی جگہ کے تناؤ کو ذہنی صحت کے مسائل میں اہم شراکت دار قرار دیتے ہوئے، سب پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل ٹکنالوجی کے استعمال سے فائدہ اٹھائیں تاکہ صحت کی دیکھ بھال ہر کسی تک پہنچ سکے۔

دماغی صحت کی اہمیت اور اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر پال نے کہا کہ "ذہنی صحت کی پوشیدگی کچھ طریقوں سے افراد، خاندانوں وغیرہ تک پہنچنے کی ہماری صلاحیت سے سمجھوتہ کرتی ہے ،لیکن ساتھ ہی ہمیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ قوم کی پیداواری صلاحیت،  صحت و تندرستی ،سماجی توازن بھی ذہنی اور روحانی طور پر اچھی طرح محسوس کرنے  کے  احساس سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "معاشرے کا ایک مکمل نقطہ نظر، یعنی جن اندولن نقطہ نظر کی رسائی ،مصیبت زدہ لوگوں کی مدد اور دیکھ بھال میں بہت زیادہ فائدہ  مند رہے گا۔"

معذور افراد کو بااختیار بنانے کے محکمہ کے سکریٹری جناب  راجیش اگروال،   محکمہ اسکولی تعلیم اور خواندگی کے سکریٹری جناب سنجے کمار ،  ہندوستان کے انسانی حقوق کے قومی کمیشن  کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر بھرت لال، محترمہ ایل ایس۔ چانگسین اے ایس اور ایم ڈی (این ایچ ایم)، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں  اقتصادی مشیر محترمہ اندرانی کوشل،   نیشنل میڈیکل کونسل کے  چیئرمین ڈاکٹر بی این۔ گنگادھر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسزکی ڈائرکٹر ڈاکٹر پرتیما مورتی ، لیفٹیننٹ جنرل دلجیت سنگھ، اے وی ایس ایم، وی ایس ایم، پی ایچ ایس، ڈی جی اے ایف ایم ایس، مختلف معززین کے ساتھ اس تقریب میں موجود تھے۔ عالمی ادارہ صحت کے ہندوستان کے نمائندے ڈاکٹر روڈریکو ایچ آفرین ،  ایم ایس سوامی ناتھن ریسرچ فاؤنڈیشن (ایم ایس ایس آر ایف)  کی چیئرپرسن اور صحت کی عالمی تنظیم  میں  سابق چیف سائنسدان ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نےورچوئل  طور پر اس تقریب میں شرکت کی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- اع - ق ر)

(10-10-2023)

U-10614




(Release ID: 1966336) Visitor Counter : 116