صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
azadi ka amrit mahotsav

سنٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے افسران اور انڈین ٹریڈ سروس کے  زیرتربیت افسران نے صدرجمہوریہ سے ملاقات کی

Posted On: 05 OCT 2023 2:26PM by PIB Delhi

سینٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے افسران (2018، 2020 اور 2021 بیچ کے افسران) اور انڈین ٹریڈ سروس کے زیرتربیت افسران  (2022 بیچ کے زیر تربیت افسران)نے آج (5 اکتوبر 2023) راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔

سینٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ کسی ملک کی سماجی و اقتصادی ترقی کے اشارے میں سے ایک توانائی کی مانگ اور کھپت ہے، لہٰذا جیسے ہی ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے، بجلی کی مانگ اور کھپت یقینی طور پر بڑھے گی جو ملک کی ترقی کو مزید آگے لے جائے گی۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ توانائی کی کارکردگی اور قابل تجدید توانائی ہندوستان کے کاربن کے صفر اخراج کے ہدف کو حاصل کرنے کے کلیدی ستون ہیں۔ بین الاقوامی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) کے مطابق، توانائی کی کارکردگی کو صاف ستھری توانائی کی منتقلی میں ‘‘پہلا ایندھن’’ کہا جاتا ہے۔ یہ کچھ تیز ترین اور سب سے زیادہ  کفایتی آب و ہوا کی تبدیلیوں کو کم کرنے کے اختیارات فراہم کرتا ہے۔ یہ توانائی کے بلوں کو بھی کم کرتا ہے اور توانائی کی بچت کو مستحکم کرتا ہے۔ انہوں نے سنٹرل پاور انجینئرنگ سروس کے افسران پر زور دیا کہ وہ توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کریں، جس سے آب وہوا کی تبدیلی سے متعلق اہداف کو حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توانائی کی منتقلی اور گرڈ انٹیگریشن کے عمل میں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن انہیں چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جامع نقطہ نظر اپنانے میں نتیجہ خیز کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کے شعبے کا مستقبل تحقیق اور اختراع میں مضمر ہے چاہے وہ توانائی ذخیرہ کرنے میں ہو، گرڈ مینجمنٹ ہو یا توانائی کی پیداوار کی نئی شکلوں میں ہو۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ بجلی کے شعبے میں تحقیق اور ترقی کو اہمیت دیں تاکہ ہندوستان عالمی سطح پر مسابقتی ملک بنا رہے۔

  انڈین ٹریڈ سروس کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ تجارت معیشتوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ یہ سرمایہ کاری کو فروغ دیتی ہے، ملازمتیں پیدا کرتی ہے، اقتصادی ترقی کو آگے بڑھاتی ہے اور معیار زندگی کو بہتر بناتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ڈیجیٹل اور پائیدار تجارتی سہولت کے لیے پرعزم ہے اور انڈین ٹریڈ سروس کے افسران تجارت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔ وہ نہ صرف تجارتی ریگولیٹرز ہیں بلکہ تجارتی سہولت کار بھی ہیں۔

  صدرجمہوریہ نے کہا کہ ان کی سروس بین الاقوامی تعلقات اور تجارتی کارروائیوں کی باریکیوں دونوں کے علم کا متقاضی ہے تاکہ وہ تجارتی مذاکرات اور تجارتی پالیسیوں میں نئی جہتیں لا سکیں اور ہندوستان کی تجارت کو فروغ دینے کے لیے نئی تحریک فراہم کر سکیں۔ ہندوستان سے برآمدات کو بڑھانے کے لیے حکمت عملی بنانے میں بھی ان کا بڑا کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیرملکی تجارتی پالیسی 2023 برآمد کاروں کے ساتھ ‘اعتماد ’ اور ‘شراکت داری’ کے اصولوں پر مبنی ہے۔ یہ برآمدکاروں کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ری انجینئرنگ  طریقہ کاراور آٹومیشن پر بھی توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انہوں نے انڈین ٹریڈ سروس کے افسران پر زور دیا کہ وہ ابھرتے ہوئے بین الاقوامی تجارتی منظر نامے کو سمجھنے کے لیے تجارتی تجزیوں کے جدید ترین آلات سیکھیں اور انہیں  استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالمی چیلنجوں کو سمجھنے اور ان سے نمٹنے کے لیے انہیں جامع نقطہ نظر کے ساتھ ساتھ مخصوص ڈومین مہارت کی ضرورت ہے۔

صدرجمہوریہ کی تقریرسننے کے لیے یہاں کلک کریں-

************

ش ح۔م ع۔ف ر

 (U: 10406)


(Release ID: 1964651) Visitor Counter : 104