مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

ایک تاریخ ایک گھنٹہ ایک ساتھ: سوچھتا رضاکارانہ اسکرپٹ نے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا


سوچھ بھارت مشن نے 8.75 کروڑ لوگوں کو 9 لاکھ سے زیادہ مقامات پر شرم دان کی پیشکش کی ہے

تقریباً 1.5 لاکھ مربع کلومیٹر رقبہ کی صفائی کے  نتائج (یونان اور انگلینڈ جیسے ممالک کے حجم سے کہیں زیادہ)

Posted On: 03 OCT 2023 3:36PM by PIB Delhi

یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے سوچھ بھارت کے سفر نے ایک نئی تاریخ رقم ہوتی  دیکھی۔ ملک بھر میں صفائی ستھرائی کی ایک بڑی  مہم میں کروڑوں شہری رضاکارانہ طور پر شرم دان پیش کرنے کے لیے آگے آئے۔ وزیر اعظم، جناب نریندر مودی، مقبول فٹنس متاثر کنندہ انکیت بیاان پوریا کے ساتھ شرم دان میں شامل ہوئے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا، "آج، جیسا کہ قوم سوچھتا پر توجہ مرکوز کر رہی ہے، انکیت بیاان پورییا اور میں نے بھی ایسا ہی کیا! صرف صفائی کے علاوہ، ہم نے تندرستی اور فٹنیس کو بھی اس میں ملایا۔ یہ سب سوچھ اور سوستھ بھارت کے بارے میں ہے!

شہریوں کی ملکیت اور قیادت میں، اس میگا صفائی مہم میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں، دیہاتوں اور شہروں سے شرکت کے لئے کہا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 9 لاکھ سے زیادہ مقامات میں تقریباً 8.75 کروڑ لوگوں کی شرکت کی نشاندہی ہوتی ہے۔ سڑکوں، شاہراہوں اور ٹول پلازوں ریلوے ٹریکس اور اسٹیشنوں، ٹول پلازوں، صحت کے اداروں، آنگن واڑی مراکز، ہیریٹیج اور سیاحتی مقامات، رہائشی کالونیوں، آبی ذخائر، عبادت گاہوں، کچی آبادیوں، بازار کے علاقوں، ہوائی اڈوں اور آس پاس کے علاقوں  کے علاوہ چڑیا گھر اور جنگلی حیات کے علاقے، گوشالا وغیرہ میں صفائی مہم چلائی گئی۔  یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے1.5 لاکھ مربع کلومیٹر کا رقبہ (یونان اور انگلینڈ جیسے ممالک کے حجم سے زیادہ) لوگوں کی اجتماعی کوشش کے نتیجے میں تقریباً صفائی کی گئی۔ اس 1 گھنٹے کے دوران لوگوں نے تقریباً صفائی بھی کی۔ 1.2 لاکھ کلومیٹر لمبائی جو کشمیر سے کنیا کماری تک کے 30 دوروں  کے برابرہوتا ہے!

کئی پہل قدمیوں کے  اس دن ، پورے ملک میں صفائی کی بڑی مہم کو ایک تحریک ملی جس میں پنچایتوں، میونسپلٹیوں، اضلاع اور ریاستی حدود سے آگے صفائی ستھرائی ملک کے لئے ایک عظیم اتحاد ہے ۔ کئی گورنرز، وزرائے اعلیٰ اور مقامی سیاسی قیادت کے ساتھ ہزاروں سول سوسائٹی تنظیموں اور عوام نے شرکت کی۔ جوانوں، شہریوں، این سی سی، این ایس ایس، اور این وائی کے  رضاکاروں، ایس ایچ جی ایس، این جی اوز، آر ڈبلیو ایس،  مارکیٹ ایسوسی ایشنز، صنعتی اداروں، مذہبی رہنماؤں، مشہور شخصیات، متاثر کن افراد،  یو ٹیوبرس، فنکاروں وغیرہ نے اس میگا اقدام کے لیے مل کر کام کیا۔ سولبھ انٹرنیشنل سوشل سروس آرگنائزیشن نے تقریباً 50,000 شہریوں کی قیادت میں 1000 عوامی بیت الخلاء کی صفائی کی۔ امرتانندمائی اداروں کے نیٹ ورک نے مکینوں اور عقیدت مندوں کے ساتھ مل کر مختلف علاقوں میں صفائی کا کام انجام دیا۔ ایشا فاؤنڈیشن کے رضاکاروں نے مرکز کے قریب دیہی دیہاتوں میں گلیوں، کالونیوں، بیت الخلاء کی صفائی کی۔ بابا رام دیو یوگا پیٹھ نے 30,000 شہریوں کے ساتھ مل کر پارکس، رہائشی علاقوں اور شاہراہوں سمیت 1000 سے زیادہ مقامات پر صفائی مہم کا اہتمام کیا۔ اسکون کے سینکڑوں رضاکار سڑکوں کی صفائی کے لیے اکٹھے ہوئے۔ سی آر ای ڈی اے آئی، سی آئی آئی، فکی، ایسوچیم، برٹینیا، بجاج، برلا، آدتیہ برلا، ایمازون وغیرہ نے بھی شرکت کی۔ امیتابھ بچن، رجنی کانت، الائیاراجا، ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے ارکان اور بہت سے دیگر مشہور شخصیات نے عوامی تحریک کی حوصلہ افزائی کے لیے اس مہم میں شامل ہوئے۔ رکی کیج، اکشے کمار، سنیل شیٹی، راج کمار راؤ جیسے بہت سے لوگ عملی طور اس مہم میں شامل ہوئے۔ وقف بورڈ، گرودوارہ رضاکار، روٹری کلب، آغا خان فاؤنڈیشن، رام کرشنا مشن وغیرہ جیسی تنظیموں نے بھی  اس مہم میں شریک کی۔ بی ایم جی ایف، یو ایس اے آئی ڈی، جی آئی زیڈ جیسے سیکٹر پارٹنرز نے بھی صفائی مہم میں شامل ہوئے۔

مرکزی حکومت کی وزارتوں کے تحت مختلف تنظیمیں منفرد سرگرمیوں کے ساتھ آگے آئیں۔ مرکزی وزراء بھی مختلف مقامات پر شرم دان میں شامل ہوئے۔ 'پورے حکومتی نقطہ نظر' کے نتیجے میں ایک ہی وقت میں لاکھوں مقامات پر شرمدان رضاکاروں کے لیے آسان سہولت فراہم کی گئی۔ جب وقف رضاکاروں کے چھوٹے گروپ نے  اپنی منتخب کردہ مقامات کو صاف کرنے کے لئے اہل ثابت ہوئے۔ پنچایتوں، شہری بلدیاتی اداروں اور ضلعی انتظامیہ کا کردار زیادہ سہولت کار کا تھا۔ اس ناقابل یقین گھڑی نے لوگوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کو کچرا اٹھانے، نقل و حمل، محفوظ ٹھکانے وغیرہ کے لیے پہل کرتے ہوئے دیکھا۔ ہر ایک شرم دان سائٹ کے مکمل خاتمے اور پلاسٹک سے پاک اصولوں کو اپناتے ہوئے منظم کیا گیا۔

24 ستمبر 2023 کو 105 ویں من کی بات کے دوران عزت مآب وزیر اعظم  کی کارروائی کرنے کی اپیل کے بعد اس مشن نے تیزی سے ایک موثر ٹیکنالوجی کا بنیادی ڈھانچہ  بنایا۔ جہاں لوگ شرمدان کے لیے رجسٹریشن اور  شناخت  کے علاوہ اپنی پسندید کے مقامات کا انتخاب کر سکتے تھے۔ ایک مضبوط بیک اینڈ بنیادی ڈھانچہ بھی قائم کیا گیا تھا، جس سے شہر کے عہدیداروں، سول سوسائٹی کی تنظیموں، کارپوریٹ اداروں وغیرہ کو رجسٹر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ کوڑا کرکٹ کے خطرے سے دوچار سائٹوں کی نشاندہی کی گئی اور اسے پورٹل پر اپ لوڈ کیا گیا جس سے عوام کو اپنی پسند کی سائٹوں کو منتخب کرنے اور اس میں شامل ہونے میں مدد ملی۔ شرمدان کے دن کے موقع پر  وہ اپنی تصاویر بھی اپ لوڈ کر سکتے ہیں اور شرکت کا سرٹیفکیٹ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔ سماجی رویے کی تبدیلی کی کسی بھی مہم میں ضروری ہونے کے ناطے دیہاتوں اور قصبوں میں عوام کو اس اقدام کے بارے میں آگاہ کرنے اور ان کی شرکت کی اپیل کرنے والے سادہ اور یکساں پیغامات کو اپنایا گیا۔ اس رفتار کو پورے ملک میں مقامی انٹر پرسنل کمیونیکیشن، ڈیجیٹل میڈیا، سوشل میڈیا اور مواصلات کے دیگر جدید ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا تھا۔

لوگوں کی اس اجتماعی کارروائی کے نتیجے میں یقینی طور پر تمام جگہیں صاف صاف نظر آئیں۔ سوچھ بھارت مشن کے 9 سالوں میں، لوگ متعدد مواقع پر اکٹھے ہوئے ہیں، جس  میں  اجتماعی کوششوں کی طاقت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ صاف ستھرے ملک کے لیے رضاکارانہ کوشش کی پیش کش کے لیے ایک ہی گھنٹے میں اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا اکٹھا ہونا اس قسم کی ایک  کوشش ہے۔ جیسا کہ سوچھ بھارت مشن-2.0 کے تحت سفر جاری ہے، اس قسم کی اجتماعی کارروائی یقینی طور پر 2026 تک ’کچرے سے پاک شہروں‘ کے لیے سائنسی کچرے کے انتظام اور وراثتی ڈمپ سائٹس کے تدارک کے ذریعے کارروائی کی قوت کو بڑھا ئے گی۔

******

ش  ح۔ح ا  ۔ ج

UNO-10305



(Release ID: 1963749) Visitor Counter : 133