زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
زرعی تحقیق اور تعلیم کے محکمے نے 4 تا 6 ستمبر 2023 کو حیدرآباد میں آب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت پرجی20 تکنیکی ورکشاپ کا انعقاد کیا
ورکشاپ کا مقصد دنیا بھر سے ماہرین کو اکٹھا کرنا ہے تاکہ آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا جا سکے
یہ ورکشاپ آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ممالک کی مہارتوں اور قابلیت کو بڑھانے کے لیے تعاون اور معلومات کے تبادلے پر زور دے گی
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے آج پروگرام کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس ورکشاپ سے حاصل ہونے والی سفارشات آب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کے حصول کی سمت فراہم کریں گی
آب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کے کیس اسٹڈیز اور تجربات، پالیسی، مالیات اور آب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کےلیے ادارہ جاتی ضروریات پر آئندہ تکنیکی اجلاسوں میں تبادلہ خیال کیا جائے گا
Posted On:
04 SEP 2023 5:02PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کا محکمہ برائے زرعی تحقیق اور تعلیم(ڈی اے آرای) حیدرآباد میں 4تا6 ستمبر 2023 کو‘‘آٓب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت ’’ پرجی 20 تکنیکی ورکشاپ کا انعقاد کر رہا ہے۔ ورکشاپ کا مقصد دنیا بھر سے ماہرین کو اکٹھا کرنا ہے تاکہ آب و ہوا کی تبدیلی کے چیلنجز پر تبادلہ خیال اور ان کو اجاگر کیا جا سکے اور آب و ہوا کی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ممالک کی مہارتوں اور قابلیت کو بڑھانے کے لیے تعاون اور معلومات کے تبادلے پر زور دیا جائے۔
تین روزہ پروگرام کا آغاز آج افتتاحی اجلاس سے ہوا جس میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے شرکت کی۔ پہلا دن ‘‘آب و ہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت سے متعلق تحقیق اور اختراعات’’ پر مرکوز تھا جس میں نامور مقررین نے زراعت میں لچک حاصل کرنے کے لیے اپنے اپنے ممالک میں اپنے تجربات شیئر کیے۔ وہ سائنسی اور اختراعی حلوں کی فہرست بھی تیار کریں گے جو ان ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ضروری ہیں تاکہ زرعی خوراک کے نظام میں غیریقینی صورتحال کو کم کیا جا سکے۔ اس تقریب میں جی20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے غیر ملکی مندوبین سمیت معززین شرکت کر رہے ہیں۔ زراعت کی وزارت اور دیگر وزارتوں کے سینئر افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی تاکہ تکنیکی اجلاسوں میں زراعت سے متعلق تحقیق کے مختلف امور پر خاص طور پرآب وہوا کی تبدیلی اور دیگر تکنیکوں اور عالمی تناظر میں زراعت کی پائیدار ترقی کے طور طریقوں پر غور وخوض کیا جا سکے۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت محترمہ شوبھا کرندلاجے نے کہا کہ زراعت سب سے زیادہ حساس شعبہ ہے اور آب وہوا کی تبدیلیوں سے بہت زیادہ متاثر ہے جو پہلے ہی جی 20 ممالک میں رونما ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آب وہوا میں تبدیلی کے اثرات ہم سب پہلے ہی محسوس کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس ورکشاپ سے حاصل ہونے والی سفارشات آب وہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کو حاصل کرنے کی سمت فراہم کریں گی۔
سکریٹری ڈی اے آر ای اور ڈی جی آئی سی اےآر، ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان میں زراعت آب و ہوا کی تبدیلی اور تغیرات کے سبب انتہائی خطرے سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں،موسمیاتی حدت کی تعدد میں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں ہندوستان سمیت پوری دنیا میں زرعی پیداوار اور خوراک کی حفاظت پر خطرات بڑھ گئے ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آئی سی اے آر کی کوششیں موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں بہت اہم ہیں۔ ایڈیشنل سکریٹری اور ایف اے، ڈی اے آر ای محترمہ الکا نانگیا اروڑہ نے کہا کہ موسمیاتی خطرہ خشک سالی، سیلاب، اور بارش میں موسم کے دوران ہونے والے بڑے پیمانے پرتغیرات کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔ لہٰذا، خطرات یعنی آب وہوا کی تبدیلی اوردیگر اقسام کے خطرات محققین اور پالیسی سازوں کے لیے ایک کلیدی چیلنج بنےہوئے ہیں۔
ڈی ڈی جی (این آر ایم) ، آئی سی اے آر، ڈاکٹر ایس کے چودہری ،آب وہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کےتکنیکی ورکشاپ کے چیئرمین نے کہا کہ جی 20 ممالک ، جی 20 کے قائدانہ کردار کو ذہن میں رکھتے ہوئے خوراک کو بڑھانے کے لیے پائیدار زراعت کے لیے موسمیات کے موافق طور طریقوں کو تیار کرنے میں اپنے آپ کو آگے رکھ سکتے ہیں۔ خوراک کی یقینی فراہمی سے متعلق بیداری پیدا کرنے اور کسانوں اور دیگر متعلقہ فریقوں کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ہندوستان کے کمزور اضلاع میں آب و ہوا کے تغیر سے نمٹنے کے لیے لوکیشن مخصوص آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے والی ٹیکنالوجیز(سی آر ٹیز) کا مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ مزیدبرآں اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا کہ اس ورکشاپ میں ہونے والے غور و خوض سے زراعت کے شعبے پر آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کو جامع طور پر حل کرنے کے لیے تحقیق اور ترقی کے ایجنڈے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کیا جائے گا۔ ڈائریکٹر،آئی سی اے آر-سی آر آئی ڈی اے ڈاکٹر وی کے سنگھ نے مختلف ممالک سے سفر کرکے تکنیکی ورکشاپ میں شرکت کرنے کے لیے آئے معززین اور مندوبین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔
بھارت کی جی20 کی صدارت کا موضوع ‘ایک کرۂ ارض، ایک کنبہ اور ایک مستقبل ’ہے، جو دنیا کے روشن مستقبل کو یقینی بنانے کے لیے ہمارے درمیان اتحاد اور ہم آہنگی کے جذبے کو ظاہر کرتا ہے۔ آب وہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کے کیس اسٹڈیز اور تجربات، پالیسی، مالیات اور آب وہوا کی تبدیلی کا سامنا کرنے والی زراعت کے لیے ادارہ جاتی ضروریات پر تین روزہ پروگرام کے آئندہ تکنیکی اجلاسوں میں تبادلہ ٔخیال کیا جائے گا۔ پروگرام کے ایک حصے کے طور پر، 5 ستمبر 2023 کو، مندوبین کوآئی سی اے آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ملیٹس ریسرچ (آئی آئی ایم آر) حیدرآبادکی سیرکے لیے لے جایا جائے گا تاکہ موٹے اناج پر تحقیق کے میدان میں کی گئی سائنسی پیش رفت کو ظاہر کیا جا سکے۔ موٹے اناج کا بین الاقوامی سال 2023 کے دوران ہندوستان موٹے اناج کے میدان میں اپنے سائنسی تحقیق اور ترقی کے اقدامات کو مضبوط بنانے اور دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
بعد ازاں مندوبین کو 5 ستمبر 2023 کو شلپ رامم ، حیدرآباد کے ایک مختصر سفر پر لے جایا جائے گا تاکہ ہندوستانی لوک فنکاروں کی موسیقی اور روایتی رقص کی مختلف اقسام کی براہ راست پرفارمنس کا مشاہدہ کرایا جاسکے۔ مندوبین ہندوستان کے روایتی پروڈکٹس کو بھی دریافت کریں گے اور انہیں شلپ رامم کمپلیکس، حیدرآباد میں خریدنے کا موقع فراہم ہوگا۔ 6 ستمبر 2023 کو مندوبین کوآئی سی اے آر-سی آر آئی ڈی اے حیات نگر ریسرچ فارم کی سیر پر لے جایا جائے گا، جہاں انہیں کھیتوں میں لے جایا جائے گا اورفصلوں کےبندوبست سے متعلق جانکاری دی جائے گی ۔ محکمہ نے ضلع انتظامیہ کے اشتراک سے مندوبین کی حفاظت کے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ بعد ازاں مندوبین 6 اور7 ستمبر 2023 کو اپنے اپنے ممالک کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔
******
ش ح ۔ ع م۔ ج ا
U. No.9170
(Release ID: 1954677)
Visitor Counter : 155