وزیراعظم کا دفتر

سرکاری اسکیموں نے، 13.5 کروڑ لوگوں کو غربت کا طوق کو توڑنے اور نئے متوسط طبقے میں شامل ہونے کے قابل بنایا ہے: وزیراعظم

Posted On: 15 AUG 2023 11:53AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج 77 ویں یوم آزادی کے موقع پر لال قلعہ کی فصیل سے خطاب کرتے ہوئے یاددہانی کرائی کہ  ہندوستان نے 2014 میں اپنی عالمی درجہ بندی کو 10 ویں سب سے بڑی معیشت سے بہتر کرکے، آج 2023 میں 5 ویں سب سے بڑی معیشت تک پہنچا دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پیشرفت بدعنوانی سے لڑنے، سرکاری فوائد کی منتقلی میں خامی کو روکنے اور مستحکم معیشت کی تشکیل اور غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے عوامی پیسہ خرچ کرنے کی وجہ سے ہوا ہے۔ ’’آج میں اہل وطن کو بتانا چاہتا ہوں کہ جب ملک معاشی طور پر خوشحال ہوتا ہے تو اس سے صرف تجوریاں ہی نہیں بھرتی ہیں۔ اس سے شہریوں اور قوم کی صلاحیت سازی بھی ہوتی ہے۔ اگر کوئی ایسی حکومت ہے جو اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود کے لیے، اسے دیانتداری سے خرچ کرنے کا عہد کرتی ہے، تب ہی ایسے نادر ترقی پسند نتائج حاصل ہوتے ہیں‘‘۔

مرکز سے ریاستوں کو رقوم کی منتقلی 30 لاکھ کروڑ روپے سے بڑھ کر سے 100 لاکھ کروڑ روپے ہوگئی

پچھلے 10 سالوں میں ہونے والی پیش رفت کا حساب دیتے ہوئے، پی ایم نے کہا کہ اعداد و شمار، تبدیلی کی ایک زبردست کہانی بیان کرتے ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تبدیلی بہت بڑی ہے اور قوم کی بے پناہ صلاحیت کا ثبوت ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ 10 سال پہلے حکومت ہند سے 30 لاکھ کروڑ روپے ریاستوں کو جاتے تھے۔ گزشتہ 9 سالوں میں، یہ رقم 100 لاکھ کروڑ تک پہنچ گئی ہے، پی ایم نے اجاگر  کیا ’’پہلے بلدیاتی اداروں کی ترقی کے لیے حکومت ہند کے خزانے سے 70 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے جاتے تھے، آج یہ رقم 3 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی ہے‘‘۔

غریبوں کے لیے مکانات میں چار گنا اضافہ، 10 لاکھ کروڑ روپے یوریا سبسڈی کسانوں کے لیے

پی ایم نے قوم کو بتایا کہ پہلے غریبوں کے گھر بنانے کے لیے 90 ہزار کروڑ روپے خرچ کیے گئے تھے۔ آج اس میں 4 گنا اضافہ ہوا ہے اور غریبوں کے گھر بنانے پر 4 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ہو رہے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ یوریا کے بیگس جو  کچھ عالمی منڈیوں میں 3000 روپے میں فروخت ہوتے ہیں، وہ کسانوں کو 300 روپے سے زیادہ  میں نہیں دیے جا رہے ہیں۔ ’’یوریا کے بیگس، جو کچھ عالمی بازاروں میں 3000 روپے میں فروخت ہوتے ہیں، ہم اپنے کسانوں کو 300 روپے میں فراہم کرتے ہیں اور لہٰذا حکومت ہمارے کسانوں کو یوریا پر 10 لاکھ کروڑ روپے کی سبسڈی فراہم کر رہی ہے‘‘۔

مدرا یوجنا نے تقریباً 10 کروڑ شہریوں کو روزگار وضع کرنے والا بنایا ہے

پی ایم نے وضاحت کی کہ مدرا یوجنا نے کروڑوں شہریوں کو کاروباری بننے کے قابل بنایا ہے اور اس طرح وہ دوسروں کے لیے روزگار وضع کرنے والے بھی ہیں۔ 20 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے بجٹ والی مدرا یوجنا نے ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لیے ذاتی روزگار، کاروبار اور پروجیکٹس کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ تقریباً آٹھ کروڑ لوگوں نے نئے کاروبار شروع کیے ہیں اور یہ صرف آٹھ کروڑ لوگ ہی نہیں ہیں جنہوں نے اپنا کاروبار شروع کیا، بلکہ ہر کاروباری نے ایک یا دو افراد کو روزگار بھی فراہم کیا ہے۔ مدرا یوجنا کے ذریعے آٹھ کروڑ شہریوں کی 8 سے10 کروڑ نئے افراد کو روزگار فراہم کرنے کی صلاحیت حاصل کی گئی ہے۔ پی ایم نے مزید کہا کہ کووڈ-19 وباءکے دوران کاروباروں کی بھی مدد کی گئی، جس میں ایم ایس ایم ایز کو تقریباً 3.5 لاکھ کروڑ روپے کی مدد دی گئی، انہیں ڈوبنے سے بچایا گیا اور انہیں تقویت فراہم کی گئی۔

وزیر اعظم نے یہ بھی یاد دہانی کرائی  کہ کس طرح ’’ون رینک ون پنشن‘‘ پہل نے ہندوستان کے خزانے سے ہمارے فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے طور پر، 70000 کروڑ روپے کا فائدہ پہنچایا۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ریٹائرڈ فوجیوں کے اہل خانہ کو یہ رقم مل گئی ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ صرف چند مثالیں ہیں اور یہ کہ اور بھی بہت سے اقدامات ہیں جنہوں نے ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے، ملک کے مختلف کونوں میں روزگار پیدا کیا ہے۔ وزیراعظم نے قوم کو یاد دلایا کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں، مختلف زمروں میں ملک کے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا ہے۔

’’غربت کے طوق توڑ کر،13.5 کروڑ افراد،نئے متوسط طبقے میں شامل ہو گئے ہیں‘‘

وزیر اعظم نے بتایا کہ ان تمام کوششوں کے نتیجے میں حکومت کے پانچ سال کے ایک دور اقتدار میں 13.5 کروڑ غریب لوگ غربت کی زنجیروں سے آزاد ہوکر نئے متوسط طبقے میں شامل ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ زندگی میں اس سے بڑا اطمینان اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ پی ایم نے مزید کہا کہ ہاؤسنگ اسکیموں سے لے کر مختلف اسکیموں، پی ایم سواندھی اسکیم کے ذریعے اسٹریٹ وینڈرز کو 50000 کروڑ روپے کی فراہمی اور اس طرح کی بہت سی اسکیموں نے، ان 13.5 کروڑ لوگوں کو غربت کے مصائب سےبالاتر ہونے میں مدد فراہم کی ہے۔

*************

( ش ح ۔اع  ۔  را) 

U.No. 8374



(Release ID: 1948827) Visitor Counter : 133