خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پاکسو متاثرین کے لئے اہم  نگہداشت اورامداد پہنچانے کےلئے نربھیا فنڈ کے تحت عورتوں ا وربچوں کی ترقی کی وزارت کی اسکیم

Posted On: 11 JUL 2023 1:08PM by PIB Delhi

نربھیا فنڈ کے تحت، خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت کی ایک اسکیم یعنی اجتماعی عصمت دری کی شکار بچ جانے والی خواتین اور حاملہ ہونے والی نابالغ لڑکیوں کو انصاف تک رسائی کے لیے امداد پہنچانے  اورانتہائی نگہداشت کے لئے اسکیم کے واسطے 74.10 کروڑ روپے کی کل لاگت کا تخمینہ لگایا گیا تھا۔ اس اسکیم کا مقصد پناہ گاہ، خوراک اور روزمرہ کی ضروریات، عدالت کی سماعتوں میں حاضر ہونے کے لیے ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور ان نابالغ لڑکیوں کو قانونی امداد فراہم کرنا ہے جنہیں جبرا حاملہ ہونے کی وجہ سے خاندان، یا تو عصمت دری/ اجتماعی عصمت دری کی وجہ سے یا کسی اور وجہ سے چھوڑ دیا گیا ہے اور ان کے پاس خود کو سہارا دینے کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے۔

سال 2021 میں، نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو نے پاکسو ایکٹ کے تحت 51,863 معاملے درج کیے۔ ان میں  سے دفعہ 3 اور 5کے تحت  64 فیصد (33,348)  معاملات (بالترتیب ایسا جنسی حملہ جسمیں شرم گاہ میں ذکر داخل ہوا ہویا انتہائی دخول جنسی حملہ) کے تحت رپورٹ ہوئے۔

اس اعداد و شمار کے مزید تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ قانون کی دفعہ 3 اور 5 کے تحت رپورٹ کیے گئے کل 33,348 معاملات میں سے 99 فیصد (33.036) کیسز لڑکیوں کے خلاف ہوئے۔ ان میں سے بہت سے معاملات میں، لڑکیاں حاملہ ہو جاتی ہیں اور کئی جسمانی اور ذہنی صحت کے خدشات کو برداشت کرتی ہیں، جو اس وقت مزید بڑھ جاتی ہیں جب وہ اپنے ہی کنبوں کی طرف سے انکار یا ترک کر دی جاتی ہیں یا یتیم ہو جاتی ہیں۔

اسکیم کے مقاصد یہ ہیں:

متاثرہ بچیوں کو ایک ہی چھت کے نیچے مربوط  امداد اور تعاون فراہم کرنا

تعلیم تک رسائی، پولیس کی مدد، طبی امداد (جس میں زچگی، نوزائیدہ اور بچوں کی دیکھ بھال بھی شامل ہے)، نفسیاتی اور ذہنی مشاورت قانونی مدد اور بچیوں کے لیے انشورنس کور سمیت متعدد خدمات تک فوری، ہنگامی اور غیر ہنگامی رسائی کی سہولت فراہم کرنا۔ متاثرہ بچی کے لئے اور اس کے نوزائیدہ کو ایک ہی چھت کے نیچے انصاف تک رسائی اور اس طرح کی متاثرہ بچیوں کی بازآبادکاری  کے قابل بنانے کے لیے۔

اہلیت کے معیار یہ ہیں:

  18 سال سے کم عمر کی کوئی بھی لڑکی، جو اس کا شکار ہو:

 ایسا جنسی حملہ جس میں شرمگاہ میں ذکرداخل ہواہے، پاکسو قانون کی دفعہ 3،

بے حد شدید  جنسی حملہ۔پاکسو ایکٹ کی دفعہ 5،

تعزیرات ہند کی دفعہ 1860 آئی پی سی کے سیکسن 376،376 اے۔ای

   اور اس طرح کے حملے یا عصمت دری کی وجہ سے حاملہ ہونےوالی  اسکیم کے تحت شامل ہے۔ اس  طرح کی  جنسی حملے کی شکار بچی کو ہونا چاہیے:

  • ایک یتیم یا
  • خاندان کی طرف سے ترک کر دیا گیا یا
  • خاندان کے ساتھ رہنا نہیں چاہتی

 اسکیم کے  تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے متاثرہ لڑکی کے لیے ایف آئی آر کی کاپی رکھنا لازمی نہیں ہے۔ تاہم، اس اسکیم کے نفاذ کے ذمہ دار افراد کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ پولیس کو معلومات فراہم کی جائیں اور ایف آئی آر درج کی جائے۔

چائلڈ کیئر انسٹی ٹیوشنز(سی سی آئیز) چلڈرن ہوم کے ذریعے عمل کیا جائے گا

گھر کا انچارج فرد لڑکی کے لیے الگ محفوظ جگہ فراہم کرے گا کیونکہ اس کی ضروریات گھر میں رہنے والے دوسرے بچوں سے مختلف ہیں۔ بچی کی دیکھ بھال کے لیے انچارج فرد کے ذریعے ایک کیس ورکر کو فوری طور پر نامزد یا مقرر کیا جائے گا۔ لڑکی کی دیکھ بھال اور تحفظ کے لیے گھر کو علیحدہ فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔

مشن وتسلیہ کے رہنما خطوط کے تحت پاکسو متاثرین کے لئے وقف شدہ سی سی آئیز کے انتظامات بھی مناسب بحالی اور پاکسو متاثرین کی مدد کے لئے کئے جائیں گے۔

*******

ش ح ۔ح ا۔ ف ر

U. No.6926


(Release ID: 1938650) Visitor Counter : 211