زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
پسماندہ کاشت کاروں پر مرکوز خوراک کا پائیدار اور جامع نظام بنانے کے طریقے تلاش کریں :وزیراعظم جناب نریندر مودی
تاریخ میں پہلی بار جی 20 ممالک نے نتائج کے دستاویز کا اپنایا ہے ،جس کا عنوان ہے‘نتائج کے دستاویز اور قیادت کا خلاصہ’
جی - 20 وزرائے زراعت کے اجلاس میں مختلف امور پر عام اتفاق رائے ہوا، جو ایک اور پہلا تاریخی واقعہ ہے
Posted On:
17 JUN 2023 3:29PM by PIB Delhi
15-17 جون 2023 کے دوران جی20 وزرائے زراعت کی میٹنگ میں "نتائج کی دستاویز اور قیادت کا خلاصہ" کے عنوان سے متفقہ نتائج کی دستاویز کو اپنایا گیا۔ یہ تاریخی اتفاق رائے زراعت کے شعبے سے متعلق مختلف امور پر غور و خوض کے بعد طے پایا جس میں جی - 20 ترقی پذیر ممالک کی قیادت کا تصور کیا گیا تھا۔
وزارتی میٹنگ کا آغاز 16 جون 2023 کو، مرکزی زراعت کے سکریٹری جناب منوج آہوجا کے استقبالیہ خطاب کے ساتھ مکمل اجلاس کے ساتھ ہوا۔ اس کے بعد وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا ایک ویڈیو پیغام آیا جس نے معززین اور معزز مندوبین کا خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ زراعت کا شعبہ انسانی تہذیب کے مرکز میں ہے، جی -20 کے وزرائے زراعت پر زور دیا کہ وہ اس شعبے کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے انسانیت کے مستقبل کو آگے بڑھانے کے لیے اجتماعی طور پر کام کریں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جی 20 وزرائے زراعت کی میٹنگ کے دوران بحث کے لیے چار ترجیحی شعبوں پر زور دیا (ا): غذائی تحفظ اور غذائیت کو بڑھانے کے لیے زرعی تنوع کا فروغ اور سماجی تحفظ کے نظام میں بہتری (ب)پائیدار زرعی پیداوار کے لیے زرعی نظام کے ماڈلز پر مبنی موسمیات سے متعلق جدید نقطہ نظر (ت) چھوٹے اور پسماندہ کسانوں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانا اور لچک اور کارکردگی کو بڑھانے کے لیے جامع زرعی ویلیو چینز اور خوراک کے نظام کو فروغ دینے کے لیے بڑھتے ہوئے اقتصادی مواقع کا استعمال کرنا(ث) زراعت کی تبدیلی کے لیے ڈیجیٹلائزیشن کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کا فائدہ اٹھانا اور زرعی ڈیٹا پلیٹ فارم کی معیار کاری پر توجہ مرکوز کرنا جو ڈیجیٹل عوامی سامان کا ایک حصہ ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ 2023 جوار کا بین الاقوامی سال بھی ہے۔ جوار/ شری انا/ بہترین غذائیں نہ صرف صحت کے لیے اچھی ہیں بلکہ کسانوں کو آمدنی کے تنوع کو فروغ دے کر اور آب و ہوا میں لچک پیدا کر کے پائیدار معاش حاصل کرنے میں بھی مدد کرتی ہیں۔ قدیم اناج اور اناج میں بہترین طریقوں، تحقیق اور ٹکنالوجی کا اشتراک کرنے کے بھارت کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔
موجودہ عالمی سپلائی چین میں وبائی امراض کی وجہ سے اور جغرافیائی سیاسی تناؤ اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بدتر ہونے کی روشنی میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے جی 20 کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مٹی کی بہتر صحت، فصلوں کی صحت اور فصلوں کی صحت کے لیے زرعی طریقوں کو اپنانے کے طریقے تلاش کریں۔ اختراع اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ساتھ ہمارے کسانوں کو پیداوار اور بااختیار بنائیں۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کےمرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے مکمل اجلاس میں وزراء اور وفود کے سربراہان (ایچ او ڈی) کا خیرمقدم کیا۔نیتی کے رکن ، ڈاکٹر رمیش چند،نے "عالمی غذائی تحفظ اور غذائیت" پر ایک پریزنٹیشن پیش کی جس میں موجودہ دور کے چیلنجوں اور ممکنہ حل پر روشنی ڈالی گئی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت جناب کیلاش چودھری اور محترمہ شوبھا کرندلاجے، آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈی اے آر ای کے سکریٹری ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک، سکریٹری محکمہ ماہی پروری جناب جے این سوائن کے ساتھ دیگر اعلیٰ حکام اور جی 20 ممالک کے اعلیٰ سطحی عہدیدار اور مدعو تنظیموں کے سربراہان بھی موجود تھے۔
وزیر زراعت نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ یہ بھی بتایا کہ بھارت نے 12-13 جنوری 2023 کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں عملی طور پر وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ،یعنی خطہ جنوب کے کم ترقی یافتہ اور ترقی ملکوں کی آواز کی سربراہ کانفرنس 2023 کی میزبانی کی۔ وائس آف گلوبل ساؤتھ سمٹ 2023 کا انعقاد "آواز کا اتحاد،مقصد کا اتحاد" کے موضوع کے تحت کیا گیا۔ بھارت کا مقصد ان ترقی پذیر ممالک سے مشورہ کرنا تھا جن کی جی 20 میں نمائندگی نہیں ہے، ان کی ترقیاتی ترجیحات اور وہ توقع کرتے ہیں کہ ہندوستان اپنی صدارت کے ذریعے کیا حاصل کرے گا۔ اس خیال کے تحت اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ترقی پذیر ممالک جی 20 کے عمل کے ساتھ بہتر طور پر مصروفیت محسوس کریں اور اس کے نتیجے میں جی 20 "انسان پر مرکوز ترقی" کو فروغ دینے کے لیے بہتر نتائج پیدا کر سکے۔
زراعت کے شعبے میں بھارت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر زراعت نے ذکر کیا کہ خوراک کے تحفظ اور غذائیت کے تئیں بھارت کے نقطہ نظر کی رہنمائی جی 20 کی بھارتی صدارت کی روح "ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل" سے ہوئی ہے۔ ایس ڈی جی 2 - بھوک کا خاتمہ، اور خوراک اور غذائی تحفظ کے حصول کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔ وزیر زراعت نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یواین ایف سی سی سی سی او پی 26) کے موقع پر "لائف (ماحول کے مطابق طرز زندگی") کے مشن کے آغاز کی اہمیت کو بھی بتایا کیونکہ اس سے قدرتی وسائل کا موثر استعمال اور اخراج کو کم کرنے میں مزید ترقی ہوگی ۔
وزیر زراعت نے زرعی ورکنگ گروپ کی کارروائی کو کامیاب اور تاریخی بنانے کے لیے جی 20 ممبران کی قابل ذکر شراکت کی تعریف کی جس کے نتیجے میں وزارتی اجلاس کے دوران "نتیجہ کی دستاویز اور قیادت کا خلاصہ " میں دو اہم نتائج کا خیرمقدم کیا گیا: (ا) دکن کے اعلیٰ سطحی اصول اور (ب) بین الاقوامی جوار اور دیگر قدیم اناج کے متعلق تحقیقی پہل ۔
جی 20 کے تمام ممبران نے زرعی ایجنڈا کو آگے بڑھانے اور اس کو فروغ دینے کے لیے بھارت کی کوششوں کی تعریف کی اور گہرے تشکر کا اظہار کیا۔
دکن کے اعلیٰ سطحی اصولوں نے جی 20 کی اجتماعی ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جس میں جغرافیہ میں خوراک کے تحفظ کے عالمی بحرانوں کے جواب میں کمزور حالات میں ممالک اور آبادیوں کے لیے انسانی امداد کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کوششوں کو تقویت دینے اور ان کی تکمیل میں مدد ملی۔ غذائیت سے بھرپور خوراک کی دستیابی اور رسائی کو بڑھانا اور فوڈ سیفٹی نیٹ کو مضبوط کرنا؛ ماحولیاتی لچکدار اور پائیدار زراعت اور خوراک کے نظام کے لیے پالیسیوں اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانا؛ زراعت اور فوڈ ویلیو چینز میں لچک اور شمولیت کو مضبوط بنانا؛ ایک صحت کے نقطہ نظر کو فروغ دینا؛ جدت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال کو تیز کرنا اور زراعت میں ذمہ دار سرکاری اور نجی سرمایہ کاری کو بڑھانا۔
اس سے پہلے اندور، چنڈی گڑھ اور وارانسی میں تین دیگر اہم میٹنگیں ہوئیں۔ وارانسی میں جی 20 ایم اے سی ایس میٹنگ کے دوران، "بین الاقوامی جوار اور دیگر قدیم اناجوں سے متعلق تحقیقی پہل (مہاریشی)" کا آغاز کیا گیا۔
زراعت میں بھارت کی جی 20 ترجیحات ہماری 'ایک زمین' پر ترقی کرتے ہوئے ہمارے 'ایک خاندان' میں قیام امن اور ہم آہنگی پیدا کرنے اور ایک روشن مستقبل' کی امید فراہم کرنے پر مرکوز ہیں۔
*****
ش ح ۔ا م۔
U:6233
(Release ID: 1933073)
Visitor Counter : 146