وزارت اطلاعات ونشریات

وزیر خزانہ نے حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پر منعقدہ قومی کانکلیو کے اختتامی اجلاس کی بطور مہمان خصوصی صدارت کی


حکومت کی بہتر قیادت اور پالیسی سے متعلق اچھے فیصلوں کی وجہ سے ہی نوجوانوں میں اپنے مستقبل کے بارے میں تاثر بہتر ہوا ہے: مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات

پی ایم گتی شکتی ہندوستان کو بنیادی ڈھانچہ فراہم کر رہی ہے، اور اس طرح سے ’گتی‘ (رفتار) کے ساتھ ساتھ ’پرگتی‘ (ترقی) کو یقینی بنایا جا رہا ہے: جناب انوراگ ٹھاکر

اس سال کے کھیلو انڈیا گیمز میں 25 نئے قومی ریکارڈ بنائے گئے ہیں جن میں سے 21 ہندوستان کی بیٹیوں نے بنائے ہیں: جناب انوراگ ٹھاکر

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت نے گزشتہ 9 سالوں میں ایک ذمہ دار حکومت کی مثال کے ذریعے لوگوں کی ذہنیت کو بدل دیا ہے: وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن

وزیر خزانہ نے جی ایس ٹی کی کلیدی اصلاحات، قدیم قوانین کو ختم کرنے، مفلسی اور دیوالیہ پن کوڈ، خواتین کو بااختیار بنانے، اسٹارٹ اپس اور کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران دیگر اہم اصلاحات کی بات کی

Posted On: 27 MAY 2023 9:24PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور، محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج وگیان بھون کے پلینری ہال میں حکومت کے 9 سال مکمل ہونے پر منعقد قومی کانکلیو کے اختتامی اجلاس کی بطور مہمان خصوصی صدارت کی۔ آج دن میں اس کا افتتاح مرکزی وزیر ریلوے جناب اشونی ویشنو کے ذریعہ کیا گیا تھا، جس میں تین موضوعاتی اجلاس منعقد کیے گئے، جہاں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے پینلسٹس نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور ’یووا شکتی‘ کے ساتھ بات چیت بھی کی۔

اختتامی اجلاس میں اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن، وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندرا اور پرسار بھارتی کے سی ای او جناب گورو دویدی کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001B5BY.jpg

جناب انوراگ ٹھاکر نے مہمان خصوصی اور دیگر شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلی دہائی میں ہندوستان کی شبیہ بدلی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت کی بہتر قیادت اور پالیسی سے معتلق اچھے فیصلوں کی وجہ سے ہی نوجوانوں میں اپنے مستقبل کے بارے میں تاثر بہتر ہوا ہے۔ انہوں نے 9 سال قبل ملک کو درپیش چیلنجز کے بارے میں سب کی توجہ دلائی۔ انہوں نے مزید کہا، ’’لیکن 9 برسوں کے بعد، ہندوستان اب ایک لڑکھڑاتی معیشت نہیں ہے اور سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت کے طور پر ابھری ہے، اور برطانوی معیشت کو بھی پیچھے چھوڑ کر 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گئی ہے۔‘‘

وزیر موصوف نے یاد کیا کہ کس طرح مرکزی حکومت نے وزیر اعظم کے الفاظ ’جان ہے تو جہان ہے‘ اور ’جان بھی، جہان بھی‘ کے مطابق کووڈ-19 وبائی امراض سے مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’سائنسداں کووڈ ویکسین تیار کرنے میں مصروف تھے۔ ایک نہیں بلکہ دو ویکسین تیار کی گئیں اور تقریباً 220 کروڑ کووِڈ ویکسین کی خوراکیں عوام کو مفت فراہم کی گئیں۔‘‘

غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے، خاص طور پر کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران، وزیر موصوف نے کہا کہ 80 کروڑ لوگوں کو 28 مہینوں تک مفت اناج فراہم کیا گیا اور اس پر  حکومت نے تقریباً 4 لاکھ کروڑ روپے خرچ کیے۔ اس کے علاوہ، وبائی امراض کے دوران کاروباروں کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم جیسی متعدد اسکیمیں متعارف کروائی گئیں جن کی وجہ سے کاروبار نہ صرف زندہ رہے بلکہ اب پھل پھول رہے ہیں۔ انہوں نے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو تحریک فراہم کرنے میں حکومت کی کوششوں پر بھی زور دیا اور مزید کہا کہ ہندوستان اب فخر کے ساتھ دنیا کے تیسرے سب سے بڑے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے طور پر کھڑا ہے جب ملک میں 1 لاکھ اسٹارٹ اپ ہیں جن میں 100 یونیکارن بھی شامل ہیں۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے گزشتہ 9 سالوں میں حکومت کی ریکارڈ کامیابیوں کو اجاگر کیا اور کہا کہ اس حکومت نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے نہ صرف شفافیت اور جوابدہی کو یقینی بنایا بلکہ 3.5 کروڑ مستحقین کے لیے پکے مکانات بھی بنائے، 12 کروڑ بیت الخلاء تعمیر کیے، 11.7 کروڑ گھرانوں کو نل سےپانی کا کنکشن فراہم کیا، 9.6 کروڑ خواتین کو اجولا گیس کنکشن دیا، 100 کروڑ سے زیادہ ایل ای ڈی بلب تقسیم کیے، پچھلے 9 سالوں میں سڑک کی تعمیر کی رفتار کو چار گنا بڑھا دیا اور یہ بھی یقینی بنایا کہ تمام گاؤں کو بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم گتی شکتی ہندوستان کو بنیادی ڈھانچہ فراہم کر رہی ہے جس سے ’گتی‘ (رفتار) اور ’پرگتی‘ (ترقی) کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ کھیلوں کے بجٹ کو گزشتہ 9 سالوں میں تین گنا بڑھا دیا گیا ہے اور اب یہ 864 کروڑ سے بڑھ کر 2700 کروڑ روپے ہو چکا ہے۔ کھیلو انڈیا، یوتھ گیمز، یونیورسٹی گیمز اور ونٹر گیمز جیسی اسکیمیں شروع کی گئی ہیں، جس میں تقریباً 15,000 کھلاڑی پہلے ہی حصہ لے چکے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اس سال کھیلو انڈیا گیمز میں 25 نئے قومی ریکارڈ بنائے گئے جن میں سے 21 ہندوستان کی بیٹیوں نے بنائے۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے ہندوستان کے ڈیجیٹل ادائیگی کے بنیادی ڈھانچے کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور یاد کیا کہ کس طرح گوگل کے سی ای او سندر پچائی سمیت عالمی سطح پر اس کی تعریف کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ صرف اس مضبوط ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی وجہ سے 21 کروڑ خواتین اپنے بینک اکاؤنٹ میں 31000 کروڑ روپے منتقل کر سکیں گی۔

وزیر موصوف نے مزید کہا، ’’جن 3.5 کروڑ خاندانوں کو پکے گھر فراہم کیے گئے ان میں سے، 75 فیصد رجسٹریاں خواتین کے نام پر کی گئی ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ ہوائی چپل پہننے والے لوگ اب ہوائی جہاز میں سفر کر سکیں۔ اس کے بعد انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کی تیز رفتاری کی وجہ سے مختلف شہروں کے درمیان فاصلہ اور وقت بھی کافی کم ہو گیا ہے۔

وزیر موصوف نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ دنیا کو ہندوستان میں امید نظر آتی ہے اور حکومت کی کوششوں سے ہندوستان 2047 سے پہلے ہی وِکست (ترقی یافتہ) بننے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے تیزی سے گامزن ہے۔

وزیر خزانہ نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت کا حوالہ دیتے ہوئے سیوا، سوشاسن اور غریب کلیان کے ذریعے حکومت کے ارادے کو اجاگر کرتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنی لگاتار محنت سے لوگوں کا اعتماد اور بھروسہ حاصل کیا ہے اور یہ لوگوں میں ان کی مقبولیت سے ظاہر ہوتا ہے اور مزید کہا کہ لوگوں کی ذہنیت بھی بدل گئی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00396HL.jpg

وزیر اعظم کے ساتھ اپنی بات چیت کے منٹس شیئر کرتے ہوئے، وزیر خزانہ نے کہا، ’’ان کا مشورہ تھا کہ کووڈ کے نام پر کوئی نیا ٹیکس نہ لگایا جائے اور ہم لوگوں سے، ویکسین سے لے کر کھانے کی تقسیم تک، کوئی فیس نہیں لیتے۔ یہی نہیں، کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد بھی ٹیکس نہیں بڑھایا گیا۔

اصلاحات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ وزیر اعظم نے 1500 قدیم قوانین کو ہٹا کر مسلسل اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایسے قوانین شہریوں کو ہراساں کرنے اور بدعنوانی کا آلہ کار نہ بنیں۔

گڈس اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) نظام کے تحت ایک ملک، ایک ٹیکس کی مثال دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ اس حکومت نے نہ صرف تمام ریاستوں کو ساتھ لے کر مضبوط قانون سازی کی ہے بلکہ عام لوگوں اور کاروباریوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے جی ایس ٹی کا ایک مضبوط نظام بھی بنایا ہے۔

خواتین کی حفاظت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے لال قلعہ پر یوم آزادی پر اپنی تقریر کے ذریعے خواتین کے تحفظ کے مسئلے پر توجہ دی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ’’وزیراعظم نے نہ صرف ایسی بہت سی لڑکیوں کے بارے میں بات کی جو سینیٹری پیڈ کی کمی کی وجہ سے غیر صحت مندانہ عادتیں رکھتی ہیں، بلکہ انہوں نے ان لڑکیوں کو 1 روپے کی قیمت پر سینیٹری پیڈ فراہم کر کے اسے سستا بھی بنایا۔ یہ ذہنیت کی تبدیلی کے چھوٹے ایشو نہیں ہیں۔‘‘

اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے حوالے سے، محترمہ سیتارمن نے کہا کہ کاروبار کو عزت کے ساتھ بند کرنا پہلے بدنما داغ تھا لیکن مفلسی اور دیوالیہ پن کوڈ (آئی بی سی) کے متعارف ہونے سے نوجوان کاروبار شروع کر سکتے ہیں اور ناکامی کی صورت میں اسے عزت کے ساتھ بند بھی کر سکتے ہیں۔

مسلح افواج میں بڑی تبدیلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، محترمہ سیتارمن نے کہا کہ پہلے مستقل کمیشن صرف لڑکوں کے لیے دستیاب تھا لیکن وزیر اعظم کی ہدایت پر اب یہ شعبہ خواتین کے لیے بھی کھول دیا گیا ہے۔ اس طرح فوج، بحریہ، فضائیہ اور یہاں تک کہ کوسٹ گارڈ میں فرنٹ لائن پر مستقل کمیشن حاصل کرنے کی ان کی خواہشات کو پورا کیا۔

یہ تمام مثالیں ایک بہت بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہیں، محترمہ سیتا رمن نے کہا، ’’یہ تبدیلیاں اس وقت ہوتی ہیں جب قیادت تمام متعلقین کے ساتھ مل کر اپنی ذہنیت کو تبدیل کرتی ہے۔ ہندوستان ایک بہت پیچیدہ ملک ہے اور فیصلہ سازی کئی تہوں اور سطحوں سے گزرتی ہے۔‘‘

یوکرین، یمن اور سوڈان میں پھنسے طلباء کے انخلاء کی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے، محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ یہ حکومت ہندوستان سے باہر لوگوں کے تاثرات کو بدل رہی ہے، جو ایک پرعزم اور سرشار حکومت میں ظاہر ہوتی ہے، جو ہندوستان کے مفاد کو سب سے اوپر رکھتی ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا، ’’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم ہر شہری کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ ہر شہری کی بات سنی جاتی ہے اور ہر شہری کو جواب دیا جاتا ہے۔‘‘

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 5547

 



(Release ID: 1927814) Visitor Counter : 119