صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

چھہتر ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی


مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے "ہندوستان میں شفا اور ہندوستان کے ذریعہ شفا" پر کلیدی خطاب کیا

ہندوستان میں شفا اور ہندوستان کی طرف سے شفا 'ایک زمین، ایک صحت' کے ویژن اور عالمی برادری کی خدمت پر مبنی ہے: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

"ہندوستان دنیا کے قدیم ترین طبی نظام، آیوروید کا گھر ہے۔ اس کی منفرد طاقتوں کے سامنے آنے کے ساتھ، دنیا بھر میں آیوش علاج کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے

"ہندوستان نے  کووڈ  ویکسی نیشن کی ناقابل تصور رفتار حاصل کی ہے اور اب تک ہندوستان میں 2.20 بلین سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ ‘ویکسین میتری’ اقدام کے ذریعے دنیا کے ساتھ لاکھوں ویکسین شیئر کی گئیں

Posted On: 24 MAY 2023 11:44AM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے جنیوا میں 76ویں عالمی صحت اسمبلی میں "ہندوستان میں شفا اور ہندوستان کے ذریعے شفا" کے موضوع پر ایک ضمنی پروگرام کے اجلاس میں کلیدی خطاب کیا۔ ان کے ساتھ وزارت صحت کے اسپیشل سکریٹری جناب ایس گوپال کرشنن بھی موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002I4DN.jpg

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے نشان دہی کی کہ "ایک زمین ایک صحت کے ویژن کے ساتھ اور عالمی برادری کی خدمت کرنے کے لیے، حکومت ہند نے قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال ، جس کی حمایت  عزت مآب وزیراعظم جناب نریندر مودی  کی  بصیرت افروز  قیادت کے تحت ہیلتھ ورک فورس موبلٹی اور پیشنٹ موبیلیٹی  کے ذریعہ کی گئی ہے ، کے لئے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا 'ہندوستان کے ذریعہ شفا' پہل کو ہندوستان سے دنیا کے مختلف حصوں میں صحت سے متعلق افرادی قوت کی نقل و حرکت کو بڑھانے کے ارادے سے ڈیزائن کیا گیا ہے ،تاکہ 'واسودھیو کٹم بکم' (دنیا ایک خاندان ہے) کے ہندوستانی فلسفے کے مطابق دنیا کی خدمت کی جا سکے۔ جبکہ  'ہندوستان میں  شفا' پہل دنیا کو "مربوط اور جامع علاج" فراہم کرنے اور عالمی معیار، سستی اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک رسائی کے لیے مریضوں کی نقل و حرکت کو بڑھانے کی کوشش کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KRN2.jpg

ڈاکٹر منڈاویہ نے بتایا کہ "ہندوستان دنیا کے قدیم ترین طبی نظام، آیوروید کا گھر ہے۔ اس کی منفرد طاقتوں کے سامنے آنے کے ساتھ، آیوروید، یوگا، سدھا، یونانی، اور ہومیوپیتھی جیسے آیوش علاج کی مانگ پوری دنیا میں بڑھ گئی ہے اور اسی کو فروغ بھی دیا گیا ہے۔"

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004AHIV.jpg

"ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل" کے ہندوستان کےجی- 20  صدارت کے فلسفے کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے دہرایا کہ "جی- 20  ہیلتھ ٹریک کے تحت، ہندوستان نے ایک صحت اور اینٹی مائکروبیل (اے ایم آر) پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صحت کی ہنگامی صورتحال، روک تھام، تیاری اور ردعمل کو ترجیح دی ہے اور عالمی سطح پر دواسازی کے شعبے کے اندر تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے محفوظ، موثر، معیاری اور سستی طبی انسدادی اقدامات تک رسائی کو بہتر بنانا، یعنی ویکسین، علاج اور تشخیص اور ڈیجیٹل ہیلتھ ایجادات اور آفاقی صحت  احاطہ میں مدد کے لیے حل اور نچلی سطح پر صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانا ہے"۔

ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر زور دیتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "ہندوستان نے کووڈ ویکسی نیشن کی ناقابل تصور رفتار حاصل کی ہے اور اب تک ہندوستان میں 2.20 بلین سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ ’ویکسین میتری‘ پہل کے ذریعے دنیا کے ساتھ لاکھوں ویکسینز کا اشتراک کیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کا ایک لچکدار ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے، ہندوستان نے صحت کی دیکھ بھال کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرنے کے لیے آیوشمان بھارت پہل شروع کی ہے۔ "دنیا کی سب سے بڑی حکومت  کی طرف سے  فنڈ شدہ  ہیلتھ انشورنس اسکیم -  آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی پی ایم – جے اے وائی)  2018 میں شروع کی گئی۔  1,50,000 آیوشمان بھارت صحت اور تندرستی کے مراکز  (اے بی – ایچ  ڈبلیو سیز) ہندوستان میں جامع بنیادی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی  میں انقلابی تبدیلی  لارہے ہیں ۔  انہوں نے کہا کہ آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن (اے بی ڈی ایم) کا مقصد ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کے ماحولیاتی نظام کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان فرق کو پر کرنا ہے۔ اور پی ایم-آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا مقصد بیماریوں کی نگرانی کے نظام، لیبارٹری نیٹ ورکس، ملک بھر میں متعدی بیماریوں کے بلاکس کی تعمیر اور ایک صحت کے نقطہ نظر پر زور دیتے ہوئے تحقیقی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔"

دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر کووڈ- 19 وبائی امراض کے اثرات کو اجاگر کرتے ہوئے، ڈاکٹر منڈاویہ نے کہا کہ "وبائی بیماری نے یہ ظاہر کیا ہے کہ صحت کے خطرات صرف قومی سرحدوں تک محدود نہیں ہیں اور اس کے لیے ایک مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔ یہ اسی تناظر میں ہے کہ ہندوستان صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی استعداد کار میں اضافے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کے لیے مدد کر رہا ہے۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے اجلاس میں شرکت کے لیے تمام معززین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے خطاب کا اختتام اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کیا کہ "'سب کے لیے صحت کی دیکھ بھال' ہندوستان کے رہنمائی فلسفے سے ہم آہنگ ہے، جسے ہمارے وزیر اعظم نے "سب کا ساتھ، سب کا وکاس اور سب کا پرایاس" کے طور پر بیان کیا ہے، جس کا مطلب ہے ''ایک ساتھ مل کر کوشش کرنا، اورجامع ترقی کی طرف اجتماعی کوششوں کے ذریعے پیش قدمی کرنا"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-5433


(Release ID: 1926851) Visitor Counter : 154