نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
تعلیم، معاشرے کی تبدیلی اور ترقی کا سب سے مؤثر ذریعہ ہے :نائب صدر جمہوریہ
نائب صدر جمہوریہ کا کہنا ہے کہ شمال مشرق ،مواقع کی سرزمین کے طور پر ابھر رہا ہے
’آستھالکشمیز‘ کی ترقی اور شراکت کے بغیر، ہندوستان کی ترقی ادھوری رہے گی :نائب صدر جمہوریہ
شمال مشرق کے گمنام ہیروز، تاریخ کی کتابوں اور مرکزی دھارے کے بیانیے میں اپنا صحیح مقام حاصل کر رہے ہیں : نائب صدر جمہوریہ
ہندوستان،دنیا کی سب سے متحرک جمہوریت ہے؛ ہم میں سے کچھ اپنی جمہوریت کو کیوں طعنہ دیتے ہیں : جناب دھنکھڑ کا سوال
نائب صدر جمہوریہ نے، ڈبرو گڑھ یونیورسٹی کے 21ویں کانووکیشن سے خطاب کیا
Posted On:
03 MAY 2023 2:04PM by PIB Delhi
نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکھڑ نے آج کہا کہ سماج میں مساوات، برابری اور ترقی لانے کے لیے، تعلیم سب سے مؤثر اور تبدیلی کا طریقہ کار ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’’تعلیم یافتہ ہونے سے بڑھ کر ،کوئی بھی چیز معاشرتی حالات کو نہیں بدل سکتی‘‘۔
آج آسام میں ڈبرو گڑھ یونیورسٹی کے 21ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے طلباء پر زور دیا کہ وہ ’’تبدیلی کے ایجنٹ‘‘ بنیں اور معاشرے میں مثبت تبدیلیاں لانے کے لیے کام کریں۔ انہوں نے ان سے کہا، ’’آپ 2047 میں بھارت کی تعمیر کرنے والے اور جنگجو ہیں، جب قوم اپنی آزادی کی صد سالہ جشن منائے گی‘‘۔
مقابلہ کو بہترین گرو اور خوف کو بدترین دشمن قرار دیتے ہوئے، جناب دھنکھڑ نے طلباء سے کہا کہ وہ بڑے خواب دیکھیں اور کبھی تناؤ نہ لیں۔ انہوں نے ان سے کہا ’’خواب دیکھیں لیکن صرف خواب دیکھنے والے نہ بنیں، عمل کرنے والے بنیں‘‘۔
آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کی ہندوستان کی ’’آستھالکشمیز‘‘ کے طور پر تعریف کرتے ہوئے ،نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ان کی نمو اور شراکت کے بغیر ہندوستان کی ترقی ادھوری رہے گی۔ انہوں نے علاقے کی لسانی تنوع اور ادبی روایات کے تحفظ کے لیے ڈبرو گڑھ یونیورسٹی کے کام کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری زبانوں کا تحفظ بہت ضروری ہے کیونکہ وہ ہزاروں سالوں میں پروان چڑھی ہیں۔
امرت کال میں ہندوستان کے مرکزی دھارے کے بیانیے میں شمال مشرق کو شامل کیے جانے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ،نائب صدر جمہوریہ نے ہماری تاریخ اور جدوجہد آزادی میں شمال مشرق کے گمنام ہیروز کے تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے این سی ای آر ٹی اور انڈین کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ (آئی سی ایچ آر) کی تعریف کی۔
خطہ میں طبعی، سماجی اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر حکومت کی توجہ کی ستائش کرتے ہوئے، جناب دھنکھر نے کہا کہ شمال مشرق ، مواقع کی سرزمین کے طور پر ابھر رہا ہے۔ بوگی بیل ریل- کم سڑک کا پل، 375 سڑکوں کے منصوبے، ہوائی اڈے کا نیٹ ورک 9 سے بڑھ کر 17 ہو گیا اور شمال مشرقی خطے میں 190 نئے تعلیمی اداروں کا قیام جیسےمختلف منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے ، انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نوجوانوں کو اپنی توانائی کو بروئے کار لانے کے لیے اب نئی راہیں اور راستے دستیاب ہیں۔
ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو ’’نہ رکنے والا‘‘ قرار دیتے ہوئے ، نائب صدر جمہوریہ نے یقین ظاہر کیا کہ دہائی کے آخر تک ہم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائیں گے۔ 99.9 فیصد ہندوستانیوں کو ڈیجیٹل شناختی کارڈز(آدھار)، جے اے ایم ٹرینیٹی، مدرا اور پی ایم کسان سمان ندھی فراہم کرنے جیسی کئی کلیدی کامیابیوں کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے بھی ہندوستان کے عالمی معیار کے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ کی تعریف کی ہے اور اسے ڈیجیٹل تبدیلی سے گزر رہےدیگر ممالک کے لیے ایک ماڈل قرار دیا ہے۔
ہندوستان کو جمہوریت کی ماں اور دنیا کی سب سے متحرک جمہوریت قرار دیتےہوئے نائب صدر جمہوریہ نے سوال کیا کہ ہم میں سے کچھ لوگ ملک کے اندر اور باہر اپنی جمہوریت کی مذمت کیوں کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بھارت میں اظہار رائے کی آزادی کو کسی بھی جبری خاموشی کا نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔
پارلیمنٹ کو ہماری جمہوریت کا مندر قرار دیتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ نے زور دے کر کہا کہ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں عوامی مفادات کے مسائل پر بحث کی جاتی ہے، غور و خوض کیا جاتا ہے اور فیصلہ کیا جاتا ہے؛لیکن طویل رکاوٹوں سے اسکے وقاراور اعتماد کو نقصان پہنچتا ہے جو لوگ اپنے نمائندے اداروں پر کرتے ہیں۔ لہذا، انہوں نے ایک ماحولیاتی نظام پیدا کرنے پر زور دیا تاکہ ہمارے پارکان پارلیمان ہمارے آئین کے بانیوں کی روح اور جوہر کا مثبت جواب دیں۔
پاس آؤٹ ہونے والے طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے شری دھنکھر نے ان سے کہا کہ وہ اپنے گرو وں اور اپنے عالموں کو فراموش نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ’’اس ادارے کے سابق طلباء کی حیثیت سے، آپ کو اپنی یونیورسٹی کی فلاح و بہبود کے لیے، جس شکل میں بھی ہو سکے اپنی حصہ رسدی کرنی چاہیے‘‘۔
اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے آسام کی سرکردہ شخصیات کو ڈی ایس سی ساور ڈی لِٹ کی ڈگریاں (اعزاز ی) تفویض کیں ۔ انہوں نے یونیورسٹی کیمپس میں ایک پودا بھی لگایا۔
اس موقع پرآسام کے گورنر اور ڈبرو گڑھ یونیورسٹی کے چانسلر جناب گلاب چند کٹاریا، آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنتا بسوا شرما، برائے پٹرولیم اور قدرتی گیس اور محنت و روزگار کے مرکزی وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی، ڈاکٹر رانوج پیگو، حکومت آسام کے وزیر تعلیم پروفیسر جیتن ہزاریکا، وائس چانسلر، ڈبرو گڑھ یونیورسٹی، بورڈ کے اراکین، ڈائریکٹر، فیکلٹی، عملہ، طلباء اور فارغ التحصیل طلباء کے اہل خانہ موجود تھے۔
*****
U.No.4784
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1921757)