وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023 کے چھٹے ایڈیشن کا افتتاح کیا
‘‘صحت سے متعلق بھارت کا نقطہ نظر عالمگیر تھا، یہاں تک کہ جب کوئی عالمی وبائی مرض بھی نہیں تھا’’
‘‘ہندوستان کا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’
‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’
‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ میڈیکل سائنس میں چاہے کتنی ہی ترقی کی جائے، آخری سرے پر کھڑے آخری شخص تک رسائی یقینی ہونی چاہیے’’
‘‘یوگا اور دھیان جدید دنیا کے لیے قدیم ہندوستان کے تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں’’
‘‘ہندوستان کے صحت کی دیکھ بھال کے روایتی نظام میں ذہنی دباؤ اور طرز حیات کی بیماریوں کی بہت سے جوابات ہیں’’
‘‘ہندوستان کا مقصد نہ صرف اپنے شہریوں بلکہ پوری دنیا کے لیے صحت کی دیکھ بھال کو قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’
Posted On:
26 APR 2023 3:54PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں ون ارتھ ون ہیلتھ –ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا-2023 کا افتتاح کیا اور خطاب کیا۔
اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا بھر کے وزرائے صحت اور مغربی ایشیا، سارک ملکوں، آسیان ممالک اور افریقی خطوں کے مندوبین کا پرتپاک استقبال کیا۔ ایک ہندوستانی صحیفے کا حوالہ دیتے ہوئے جس کا ترجمہ ہے کہ ‘سب خوش رہیں، ہر کوئی بیماریوں سے پاک ہو، سب کے لیے اچھی چیزیں پیش آئیں اور کوئی بھی غم میں مبتلا نہ ہو’، وزیر اعظم نے ملک کے جامع نظریہ پر روشنی ڈالی اور ذکر کیا کہ ہندوستان کا صحت سے متعلق نظریہ اس وقت بھی عالمگیر تھا جب ہزاروں سال پہلے کوئی عالمی وبائی بیماریاں نہیں تھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ون ارتھ ون ہیلتھ ایک ہی عقیدہ کی پیروی کرتا ہے اور عمل میں ایک ہی سوچ کی مثال ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘ہمارا نقطہ نظر صرف انسانوں تک محدود نہیں ہے۔ یہ ہمارے پورے ماحولی نظام تک پھیلا ہوا ہے۔ پودوں سے لے کر جانوروں تک، مٹی سے لے کر ندیوں تک، جب ہمارے آس پاس کی ہر چیز صحت مند ہے، تبھی ہم صحت مند رہ سکتے ہیں۔”
اس مشہور تصور کا حوالہ دیتے ہوئے کہ بیماری کی کمی اچھی صحت کے مترادف ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ صحت کے بارے میں ہندوستان کا نظریہ صرف بیماری کی کمی پر نہیں رکتا بلکہ اس کا مقصد ہر ایک کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ہمارا مقصد جسمانی، ذہنی اور سماجی بہبود ہے’’۔
‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے موضوع کے ساتھ جی 20 کی صدارت کے ہندوستان کے سفر پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اس وژن کو پورا کرنے میں عالمی صحت کی دیکھ بھال کے مستحکم نظام کی اہمیت کو محسوس کیا۔ انہوں نے کہا کہ طبی صحت کا سفر اور صحت سے متعلق افرادی قوت کی نقل و حرکت ایک صحت مند سیارے کے لیے اہم عوامل ہیں اور ‘ایک کرہ ارض، ایک صحت - بھارت کی صحت خدمات کے فوائد 2023’ اس سمت میں ایک اہم کوشش ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ آج کا موقع ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے موضوع سے گونجتا ہے جس میں متعدد ممالک کی شرکت دیکھی جا رہی ہے۔ ہندوستانی فلسفہ ‘واسودھیو کٹم بکم’ جس کا مطلب ہے کہ دنیا ایک خاندان ہے، کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سرکاری اور نجی شعبوں کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اور علمی شعبوں کے اسٹیک ہولڈرز کی موجودگی پر مسرت کا اظہار کیا۔
مجموعی صحت کی دیکھ بھال کی بات کرتے ہوئے ہندوستان کی طاقت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہندوستان کے ہنر، ٹیکنالوجی، ٹریک ریکارڈ اور روایت کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ دنیا نے ہندوستانی ڈاکٹروں، نرسوں اور دیکھ بھال کرنے والوں کے اثرات کو دیکھا ہے اور ان کی قابلیت، عزم اور صلاحیت کے لیے ان کا بڑے پیمانے پر احترام کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں صحت کی دیکھ بھال کے کئی نظاموں نے ہندوستانی پیشہ ور افراد کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کی تربیت اور متنوع تجربات کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘ہندوستان میں ثقافت، آب و ہوا اور سماجی حرکیات میں زبردست تنوع ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی صحت کی دیکھ بھال کے ہنر نے اپنی غیر معمولی مہارتوں کی وجہ سے دنیا کا اعتماد جیت لیا ہے جو مختلف حالات کی ضروریات کو پورا کر سکتی ہے۔
ایک صدی میں ایک بار آنے والی وبائی بیماری، جس نے دنیا کو کئی سچائیوں کی یاد دلائی، پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سرحدیں گہرائی کے ساتھ جڑے ہوئے دنیا میں صحت کے خطرات کو نہیں روک سکتیں۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو وسائل سے محرومی سمیت مختلف مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ‘‘حقیقی ترقی لوگوں پر مرکوز ہے۔ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میڈیکل سائنس میں کتنی ہی ترقی کی گئی ہے، آخری میل پر آخری شخص تک رسائی کو یقینی بنایا جانا چاہیے’’۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ایک قابل اعتماد پارٹنر کی بہت سی قوموں کی ضرورت کا مشاہدہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کو اس بات پر فخر ہے کہ وہ ویکسین اور ادویات کے ذریعے زندگیاں بچانے کے عظیم مشن میں بہت سی اقوام کا شراکت دار ہے جس نے میڈ ان انڈیا ویکسین کی مثالیں دی ہیں، دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین کووڈ 19 ٹیکہ کاری مہم اور شپنگ کی ستائش کی۔ 100 سے زیادہ ممالک کو کووڈ 19 ویکسین کی 300 ملین خوراکیں دی گئیں۔ جناب مودی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس سے ہندوستان کی قابلیت اور عزم کی جھلک نظر آتی ہے اور بھارت ہر اس قوم کے لیے بھروسہ مند دوست رہے گا جو اپنے شہریوں کے لیے اچھی صحت کی خواہاں ہے۔
وزیر اعظم نے تبصرہ کیا کہ‘‘صحت کے تئیں ہندوستان کا نظریہ ہزاروں سالوں سے جامع رہا ہے’’۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں یوگا اور دھیان جیسے نظاموں کے ساتھ بچاؤ اور صحت کو فروغ دینے کی ایک عظیم روایت ہے جو جدید دنیا کو ہندوستان کے قدیم تحفے ہیں جو اب عالمی تحریک بن چکے ہیں۔ انہوں نے آیوروید پر بھی روشنی ڈالی جو کہ تندرستی کا ایک مکمل نظم ہے اور کہا کہ یہ صحت کے جسمانی اور ذہنی پہلوؤں کا خیال رکھتا ہے۔ وزیر اعظم نے زور دیا کہ ‘‘دنیا ذہنی تناؤ اور طرز زندگی کی بیماریوں کے حل کی تلاش میں ہے۔ ہندوستان کے روایتی صحت کی دیکھ بھال کے نظام میں بہت سارے جوابات ہیں۔” انہوں نے موٹے اناج کا بھی تذکرہ کیا جو ہندوستان کی روایتی غذا کے لیے بناتے ہیں اور دنیا بھر میں غذائی تحفظ اور غذائیت کے مسائل سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
وزیر اعظم نے آیوشمان بھارت اسکیم پر روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی سرکاری امداد یافتہ صحت بیمہ کوریج اسکیم ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ یہ 500 ملین سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کے طبی علاج کا احاطہ کرتا ہے جہاں 40 ملین سے زیادہ پہلے ہی بغیر نقدی اور کاغذ کے بغیر خدمات حاصل کر چکے ہیں جس کے نتیجے میں شہریوں کو تقریباً 7 بلین ڈالر کی بچت ہوئی ہے۔
خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے زور دیا کہ صحت کی دیکھ بھال کے چیلنجوں کے عالمی ردعمل کو الگ تھلگ نہیں کیا جاسکتا اور اب وقت آگیا ہے کہ ایک مربوط، جامع اور ادارہ جاتی ردعمل اپنایا جائے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ ہماری جی20 کی صدارت کے دوران ہماری توجہ کے شعبوں میں سے ایک ہے۔ ہمارا مقصد صحت کی دیکھ بھال کو نہ صرف اپنے شہریوں کے لیے بلکہ پوری دنیا کے لیے قابل رسائی اور سستی بنانا ہے’’۔ ہندوستان کی ترجیح تفاوت کو کم کرنا ہے اور غیرمحفوظ لوگوں کی خدمت کرنا ملک کے لیے ایمان کا حصہ ہے۔ وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ اجتماع اس سمت میں عالمی شراکت داری کو مضبوط کرے گا اور ‘ون ارتھ ون ہیلتھ’ کے مشترکہ ایجنڈے پر دیگر ممالک کی شراکت داری کی کوشش کو تقویت فراہم کرے گا۔
پس منظر
صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے فیڈریشن آف انڈین چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کے ساتھ ملکر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کے چھٹے ایڈیشن کو ہندوستان کی جی20 صدارت کے ساتھ مشترکہ برانڈ کیا ہے اور یہ پروگرام 26 اور 27 اپریل 2023 کو پرگتی میدان، نئی دہلی میں منعقد کیا جارہا ہے۔
دو روزہ پروگرام لچکدار گلوبل ہیلتھ آرکیٹیکچر کی تعمیر اور قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کے ذریعے صحت تک ہمہ گیر رسائی کے حصول کی سمت کام کرنے کے لیے عالمی تعاون اور شراکت کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔ اس کا مزید مقصد میڈیکل ویلیو ٹریول کے میدان میں ہندوستان کی طاقت کو ظاہر کرنا ہے جو کہ صحت کی دیکھ بھال کرنے والے افرادی قوت کے ایک برآمد کنندہ کے طور پر جو قدر پر مبنی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرتا ہے اور اس کا عالمی معیار کی صحت کی دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کی خدمات کے ایک بڑے مرکز کے طور پر ابھرنا ہے۔ یہ پروگرام ہندوستان کی جی20 کی صدارت کے موضوع ‘ایک کرہ ارض، ایک خاندان، ایک مستقبل’ کے مطابق ہے اور اسے مناسب طور پر ‘ون ارتھ، ون ہیلتھ- ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا 2023’ کا نام دیا گیا ہے۔ ہندوستان سے خدمات کی برآمد کو فروغ دینے کے لیے، یہ بین الاقوامی سربراہ اجلاس معلومات کے تبادلے کے لیے ایک مثالی فورم فراہم کرے گا، جس میں عالمی ایم وی ٹی صنعت سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت اور سرکردہ حکام، فیصلہ سازوں، صنعت کے اسٹیک ہولڈرز، ماہرین اور دنیا بھر سے صنعت کے پیشہ ور افراد کے درمیان مہارت حاصل ہوگی۔ یہ شرکاء کو دنیا بھر کے ساتھیوں کے ساتھ نیٹ ورک کرنے، خیالات کا تبادلہ کرنے، روابط استوار کرنے اور مضبوط کاروباری شراکت قائم کرنے کے قابل بنائے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 4526)
(Release ID: 1920006)
Visitor Counter : 140
Read this release in:
Marathi
,
Telugu
,
English
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam