وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے مانڈیا، کرناٹک میں کلیدی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے نام وقف کیا


بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو قوم کے نام وقف کیا

میسورو-کشل نگر 4 لین والی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھا

’’آج کرناٹک میں سڑک سے متعلق شروع کیے جارہے جدید بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس ریاست بھر میں کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچائیں گے اور اقتصادی نمو کو مضبوط کریں گے‘‘

’بھارت مالا‘ اور ’ساگرمالا‘ جیسی پہل قدمیاں بھارت کے منظرنامے کو تغیر سے ہمکنار کر رہی ہیں

’’اس سال کے بجٹ میں ملک میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کی رقم مختص کی گئی ہے‘‘

’’بہتر بنیادی ڈھانچہ ’زندگی بسر کرنا آسان بنانے‘ کے عمل کو مزید بہتر بناتا ہے۔ یہ ترقی کے لیے نئے مواقع پیدا کرتا ہے‘‘

’’مانڈیا خطے کے 2.75 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت مرکزی حکومت کے ذریعہ 600 کروڑ روپئے فراہم کرائے گئے ہیں‘‘

’’ملک میں آبپاشی سے متعلق پروجیکٹس جو کئی دہائیوں سے زیر التوا تھے، انہیں تیز رفتاری کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے‘‘

ایتھنول پر توجہ مرکوز کرنے سے گنا کاشتکاروں کو مدد ملے گی

Posted On: 12 MAR 2023 2:26PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج مانڈیا، کرناٹک میں کلیدی ترقیاتی پروجیکٹوں کو وقف کیا اور سنگ بنیاد رکھا۔ ان پروجیکٹوں میں بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو قوم کے نام وقف کرنا اور میسورو-کشل نگر 4 لین والی قومی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھنا بھی شامل ہے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے آغاز میں دیوی بھوونیشوری اور آدی چنچناگری اور میلوکوٹے کے گوروؤں کو سجدہ کیا۔ وزیر اعظم نے ریاست کرناٹک کے مختلف حصوں کے لوگوں کے درمیان موجود ہونے کا موقع حاصل ہونے پر مسرت کا اظہار کیا اور اپنا آشیرواد دینے کے لیے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا۔ وزیر اعظم نے خصوصی طور پر مانڈیا کے عوام کے ذریعہ کیے گئے استقبال کا ذکر کیا اور کہا کہ ان کے آشیرواد مٹھاس میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ریاست کے عوام کی محبت و انسیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ دوہرے انجن والی حکومت تیز رفتار ترقی کے ساتھ ہر شہری کے  مطالبات کی تکمیل کے لیے کوشاں ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج کے ہزاروں کروڑ روپئے کے بقدر  کے بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹس کرناٹک کے عوام کے لیے دوہرے انجن والی حکومت کے ذریعہ کی گئیں ان ہی کوششوں کا حصہ ہیں۔

بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے کو لے کر ملک بھر میں ہونے والے تذکرے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ  ملک کے نوجوانوں کو  اس طرح کے جدید اور اعلیٰ کوالٹی کے حامل ایکسپریس ویز پر فخر کا احساس ہو رہا ہے۔ انہوں نے مطلع کیا کہ اس ایکسپریس وے نے میسورو اور بنگلورو کے درمیان سفر میں خرچ ہونے وقت کو گھٹاکر نصف کے بقدر کردیا ہے۔ انہوں نے میسورو-کشل نگر کی 4 لین والی شاہراہ کا سنگ بنیاد رکھے جانے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ یہ پروجیکٹس ’سب کا وِکاس‘ کے جذبے کو مزید تقویت بہم پہنچائیں گے اور خوشحالی کے دروازے کھولیں گے۔ وزیر اعظم نے ان پروجیکٹوں کے لیے کرناٹک کے عوام کو مبارکباد پیش کی۔

وزیر اعظم نے بھارت میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کے پس منظر میں دو عظیم شخصیات کو یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’کرناٹک کے دو سپوتوں، کرشن راجا واڈیار  اور سر ایم وشویشوریہ نے ملک کو ایک نئی تصوریت اور قوت فراہم کی۔ ان معزز شخصیات نے آفت کو موقع میں تبدیل کیا اور بنیادی ڈھانچہ کی اہمیت کو سمجھا۔ موجودہ پیڑھی خوش قسمت ہے کہ اسے ان کی کوششوں کے فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔‘‘ وزیر اعظم نے اس امر کو جاگر کیا کہ ملک میں جدید بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹوں کی ترقی ان ہی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے رونما ہو رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’بھارت مالا اور ساگر مالا یوجنا آج بھارت اور کرناٹک کے منظرنامے کو تغیر سے ہمکنار کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جب پوری دنیا کورونا وبائی مرض سے نبردآزما تھی، اس وقت بھی ملک میں بنیادی ڈھانچے کے لیے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ اس سال کے بجٹ میں ملک میں بنیادی ڈھانچہ ترقی کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ روزگار کے مواقع  اور سرمایہ کاری و آمدنی کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ محض کرناٹک میں، حکومت نے  حالیہ برسوں میں شاہراہوں سے متعلق پروجیکٹوں میں ایک لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

کرناٹک کے اہم شہروں کے طور پر بنگلورو اور میسورو کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ تکنالوجی اور روایت کے ان دومراکز کے درمیان کنکٹیویٹی  متعدد زاویوں سے اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ اکثر ان دوشہروں کے درمیان سفرکرتے وقت ٹریفک کی بھیڑبھاڑ کی شکایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایکسپریس وے دونوں شہروں کے درمیان سفر میں خرچ ہونے والے وقت میں ڈیڑھ گھنٹے کی تخفیف کرے گا اور خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کو رفتار فراہم  کرے گا۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بنگلورو-میسورو ایکسپریس وے رام نگر اور مانڈیا  کے ورثہ جاتی قصبوں سے ہوکر گزرتا ہے، وزیر اعظم  نے کہا کہ اس سے نہ صرف سیاحت کے مضمرات کو تقویت حاصل ہوگی بلکہ  ماں کاویری کی جائے پیدائش تک رسائی کو بھی ممکن بنایا جا سکے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بنگلورو-منگلورو شاہراہ ،جو کہ بارش کے موسم میں ہمیشہ زمین کھسکنے کے واقعات سے متاثر رہتی تھی، اور جس کے نتیجہ میں بندرگاہ کنکٹیویٹی بھی متاثر رہتی تھی، کا مسئلہ بنگلورو-منگلورو شاہراہ کو چوڑا کرکے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کی صنعتیں  افزوں کنکٹیویٹی کے ساتھ پروان چڑھنا شروع کردیں گی۔

وزیر اعظم نے سابقہ حکومتوں کے غیر ہمدردانہ رویے کی مذمت کی اور کہا کہ ناداروں کی ترقی کے لیے مختص بیشتر رقم چرا لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں ایک ایسی حساس حکومت برسراقتدار آئی جس نے نادار طبقات کے درد کو سمجھا۔ حکومت نے ناداروں کی خدمت کے لیے مسلسل کام کیا اور مکانات، پائپ کے ذریعہ پانی کی فراہمی، اجووَلا گیس کنکشن، بجلی، سڑکوں کی تعمیر، ہسپتال اور ناداروں کے لیے طبی معالجے سے متعلق تشویشات میں تخفیف کو یقینی بنایا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 9 برسوں کے دوران، حکومت نے ناداروں کے گھر گھر جاکر ان کے لیے زندگی بسر کرنے میں آسانی کو یقینی بنایا اور اس سلسلے میں منتہائے عروج تک پہنچنے کے لیے کام مشن موڈ میں جاری ہے۔

دیرینہ مسائل کے مستقل حل فراہم کرانے کے سرکاری نقطہ نظر کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ گذشتہ 9 برسوں کے دوران 3 کروڑ سے زائد مکانات تعمیر کیے جا چکے ہیں، جن میں سے لاکھوں مکانات کرناٹک میں تعمیر کیے گئے اور 40 لاکھ نئے گھرانوں کو جل جیون مشن کے تحت پائپ کے ذریعہ پانی حاصل ہوا۔ وزیر اعظم نے اس امر کو اجاگر کیا کہ اس سال کے بجٹ میں اپر بھدر پروجیکٹ کے لیے 5300 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں جبکہ  دہائیوں سے زیر التوا  آبپاشی سے متعلق پروجیکٹوں کو بھی تیز رفتاری کے ساتھ پایہ تکمیل تک پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ اس کے ساتھ  ہی آبپاشی سے متعلق اس خطے کے افراد کے مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔ کرناٹک کے کاشتکاروں کو درپیش چھوٹے مسائل  کے حل فراہم کرانے کے علاوہ، وزیر اعظم نے مطلع کیا کہ حکومت  نے پی ایم کسان سمان ندھی یوجنا کے توسط سے کرناٹک کے کاشتکاروں کے بینک کھاتوں میں راست طور پر 12000 کروڑ روپئے منتقل کیے  ہیں ، جبکہ صرف مانڈیا خطے کے 2.75 لاکھ سے زائد کاشتکاروں کو مرکزی حکومت کے ذریعہ 600 کروڑ روپئے فراہم کرائے جا چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے پی ایم کسان سمان ندھی کی 6000 روپئے کی قسط میں 4000 روپئے کا اضافہ کرنے کے لیے کرناٹک حکومت کی ستائش کی۔ ’’دوہرے انجن والی حکومت میں کاشتکار کو دوگنے فوائد حاصل ہو رہے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا کہ فصلوں کو لے کر غیر یقینی صورتحال  شوگر ملوں کے پاس گنے کے کاشتکاروں کے طویل بقایاجات کا باعث ثابت ہوئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایتھنول کے متعارف کرائے جانے سے کافی حد تک یہ مسئلہ حل ہوگا۔ زبردست فصل کی صورت میں، اضافی گنوں  سے ایتھنول پیدا ہوگا جو کاشتکاروں کے لیے مستحکم آمدنی کو یقینی بنائے گا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ گذشتہ برس، ملک کے شکر ملوں نے تیل کمپنیوں کو 20 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر ایتھنول فروخت کیا تھا جس کے نتیجہ میں گنا کاشتکاروں کی بروقت ادائیگی میں تعاون حاصل ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2013-14 سے اب تک شکرملوں سے 70 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر ایتھنول خریدی جا چکی ہے  اور یہ پیسہ کاشتکاروں تک پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں بھی، گنا کاشتکاروں کے لیے متعدد تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ ان میں شکر کوآپریٹیو اداروں کے لیے 10 ہزار کروڑ روپئے کے بقدر  کا تعاون بھی شامل ہے۔ اس علاوہ ٹیکس میں چھوٹ سے بھی ان کاشتکاروں کو فائدہ حاصل ہوگا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت مواقع کی سرزمین ہے اور دنیا بھر کے لوگ اس ملک میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ بھارت نے 2022 میں ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی اور اس سلسلے میں ریاست کرناٹک سب سے بڑی استفادہ کنندہ ہے جس نے 4لاکھ کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ  ’’یہ ریکارڈ سرمایہ کاری دوہرے انجن والی حکومت کی کوششوں پر روشنی ڈالتی ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ آئی ٹی شعبے کے علاوہ حیاتیاتی تکنالوجی، دفاعی مینوفیکچرنگ  اور ای وی مینوفیکچرنگ جیسے شعبے  تیزرفتاری کے ساتھ توسیع سے ہمکنار ہو رہے ہیں، جبکہ ایرواسپیس اور خلا ء جیسی صنعتیں غیر معمولی سرمایہ کاری ملاحظہ کر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جہاں ایک جانب دوہرے انجن والی حکومت کی کوششوں سے بے مثال ترقی رونما ہو رہی ہے، وہیں چند سیاسی جماعتیں مودی کی قبر کھودنے کا خواب دیکھنے میں مصروف ہیں۔ جبکہ مودی بنگلورو-میسورو کے ترقیاتی کاموں اور ناداروں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنے میں مصروف ہے۔ انہوں نے اپنے مخالفین کو متنبہ کیا کہ بھارت کی کروڑوں ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں ، اور عوام کی دعائیں ان کی حفاظتی ڈھال کے طورپر کام کرتی ہیں۔ اپنے خطاب کے آخر میں، وزیر اعظم نے آج کے  پروجیکٹوں کے لیے کرناٹک کے عوام کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ’’کرناٹک کی تیز رفتار ترقی کے لیے دوہرے انجن والی حکومت لازمی ہے۔‘‘

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ جناب بسوراج بومئی، سڑک، نقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی، مانڈیا کی رکن پارلیمنٹ محترمہ سومالتا امبریش اور حکومت کرناٹک کے ایک وزیر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر:

بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کی ترقی کی تیز رفتاری ملک بھر میں عالمی درجے کی کنکٹیویٹی کو یقینی بنانے سے متعلق وزیر اعظم کی تصوریت کا بین ثبوت ہے۔اسی کوشش کے تحت، وزیر اعظم نے بنگلورو-میسورو شاہراہ کو قوم کے نام وقف کیا۔ اس پروجیکٹ میں قومی شاہراہ- 275 کے بنگلورو-نداگھٹا-میسورو  سیکشن کو 6 لینوں میں تبدیل کرنا شامل ہے۔ 118 کلو میٹر طویل اس پروجیکٹ کو تقریباً 8480 کروڑ روپئے کی مجموعی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ پروجیکٹ بنگلورو اور میسورو کے درمیان تقریباً 3 گھنٹے کے سفر کو گھٹاکر تقریباً 75 منٹ کردے گا۔ یہ خطے میں سماجی اقتصادی ترقی کے لیے ایک مہمیزکار کے طور پر کام کرے گا۔

وزیر اعظم نے 4 لین پر مشتمل میسورو-کشل نگر شاہراہ کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ 92 کلو میٹر کی طوالت پر محیط، اس پروجیکٹ کو تقریباً 4130 کروڑ روپئے کی لاگت سے ترقی دی جائے گی اور یہ پروجیکٹ بنگلورو کے ساتھ کشل نگر کی کنکٹیویٹی کو تقویت بہم پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ سفر کے دوران خرچ ہونے والا تقریباً 5 گھنٹوں کا وقت  گھٹ کر محض ڈھائی گھنٹے رہ جائے گا۔

**********

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2571



(Release ID: 1906196) Visitor Counter : 101