وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے بنگلورو میں ایرو انڈیا 2023 کے 14ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا


یادگاری ڈاک ٹکٹ  بھی  جاری کیا

بنگلور کا آسمان نئے ہندوستان کی صلاحیتوں کی گواہی دے رہا ہے۔ یہ نئی بلندی نئے ہندوستان کی حقیقت ہے

‘‘کرناٹک کے نوجوانوں کو ملک کو مضبوط بنانے کے لیے دفاع کے میدان میں اپنی تکنیکی مہارت کو استعمال کرنا چاہیے’’

جب ملک نئی سوچ، نئے طرز عمل کے ساتھ آگے بڑھتا ہے تو اس کے نظام بھی نئی سوچ کے مطابق تبدیلیاں آنے لگتی  ہیں

‘‘آج، ایرو انڈیا صرف ایک شو نہیں ہے، یہ نہ صرف دفاعی صنعت کے دائرہ کار کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ہندوستان کے خود اعتمادی کے جذبے کو بھی ظاہر کرتا ہے’’

‘‘21ویں صدی کا نیا ہندوستان نہ تو کوئی موقع ضائع کرے گا اور نہ ہی  کوششوں میں  کسی طرح کی کسر چھوڑے گا’’

‘‘ہندوستان خود کو سب سے بڑے دفاعی مینوفیکچرنگ ممالک میں شامل کرنے کے لیے تیزی سے قدم اٹھائے گا اور ہمارا نجی شعبہ اور سرمایہ کار اس میں بڑا کردار ادا کریں گے’’

‘‘آج کا ہندوستان تیز سوچتا ہے، دور تک سوچتا ہے اور جلدی فیصلے کرتا ہے’’

‘‘ایرو انڈیا کی زبردست ترقیاتی  گھن گرج  میں ہندوستان کے ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم کے پیغام کی بازگشت سنائی دیتی ہے’’

Posted On: 13 FEB 2023 10:45AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بنگلورو میں یلہنکا کے ایئر فورس اسٹیشن میں ایرو انڈیا 2023 کے 14ویں ایڈیشن کا افتتاح کیا۔ ایرو انڈیا 2023 کا تھیم ‘‘ایک ارب مواقع کا رن وے’’ہے اور اس میں تقریباً 100 غیر ملکی اور 700 ہندوستانی کمپنیوں سمیت 800 دفاعی کمپنیوں کے ساتھ 80 سے زیادہ ممالک کی شرکت ہوگی۔ ‘میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’ کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، یہ تقریب دیسی آلات/ٹیکنالوجی کی نمائش اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بنگلورو کا آسمان نئے ہندوستان کی صلاحیتوں کی گواہی دے رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘یہ نئی بلندی نئے ہندوستان کی حقیقت ہے، آج ہندوستان نئی بلندیوں کو چھو رہا ہے اور انہیں عبور بھی کر رہا ہے’’۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ایرو انڈیا 2023 ہندوستان کی بڑھتی ہوئی صلاحیتوں کی ایک روشن مثال ہے اور اس تقریب میں 100 سے زیادہ ممالک کی موجودگی اس اعتماد کو ظاہر کرتی ہے جو پوری دنیا ہندوستان پر ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے 700 سے زیادہ نمائش کنندگان کی شرکت کا ذکر کیا جن میں ہندوستانی  ایم ایس ایم ایز  اور سٹارٹ اپس کے ساتھ ساتھ دنیا کی مشہور کمپنیوں کے نام شامل ہیں۔ ایرو انڈیا 2023 کے تھیم ‘‘ایک ارب مواقع کی طرف دوڑنے  کا راستہ’’ پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے اظہار  خیال کیا کہ آتم نر بھر بھارت کی طاقت ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی جارہی ہے۔

شو کے ساتھ منعقد ہونے والے وزیر دفاع کے کنکلیو اور سی ای او گول میز کانفرنس  کا حوالہ دیتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اس شعبے میں فعال شرکت سے ایرو انڈیا کی صلاحیت میں اضافہ ہوگا۔

وزیر اعظم نے کرناٹک میں ایرو انڈیا کی اہمیت پر زور دیا جو ہندوستان کی تکنیکی ترقی کا مرکز ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہوا بازی کے شعبے میں کرناٹک کے نوجوانوں کے لیے نئی راہیں کھلیں گی۔ وزیر اعظم نے کرناٹک کے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ملک کو مضبوط بنانے کے لیے دفاع کے میدان میں اپنی تکنیکی مہارت کو استعمال کریں۔

‘‘جب ملک نئی سوچ، نئے نقطہ نظر کے ساتھ آگے بڑھتا ہے، تو اس کے نظام بھی نئی سوچ کے مطابق بدلنے لگتے ہیں‘‘، وزیر اعظم نے کہا کہ ایرو انڈیا 2023 نئے ہندوستان کے بدلتے ہوئے نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے وہ وقت یاد دلایا  جب ایرو انڈیا ‘صرف ایک شو’ اور ‘ہندوستان کو بیچنے’کے لیے ایک کھڑکی ہوا کرتا تھا لیکن اب یہ تاثر بدل گیا ہے۔ ‘‘آج، ایرو انڈیا ہندوستان کی طاقت ہے نہ کہ صرف ایک شو’’، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ نہ صرف دفاعی صنعت کے دائرہ کار  کی وسعت کو ظاہر کرتا ہے بلکہ ہندوستان کے خود اعتمادی  کے جذبے کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی کامیابیاں اس کی صلاحیتوں کی گواہی دے رہی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تیجس، آئی این ایس وکرانت، سورت اور ٹمکور میں جدید مینوفیکچرنگ سہولیات،آتم نربھر بھارت کی صلاحیت کااظہار ہیں جس کے ساتھ دنیا کے نئے متبادل اور مواقع جڑے ہوئے ہیں۔

‘‘21ویں صدی کا نیا ہندوستان نہ تو کوئی موقع کھوئے گا اور نہ ہی اپنی کوششوں میں کسی طرح کی کسر باقی رکھے گا’’، وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اصلاحات کی مدد سے ہر شعبے میں انقلاب پیدا کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جو ملک کئی دہائیوں تک سب سے بڑا دفاعی برآمد کنندہ تھا اب اس نے دنیا کے 75 ممالک کو دفاعی ساز و سامان برآمد کرنا شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ 8-9 سالوں میں دفاعی شعبے میں آنے والی  تبدیلیوں  کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے 2025-2024  تک دفاعی برآمدات کو 1.5 ارب سے 5 ارب تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا،‘‘یہاں سے ہندوستان سب سے بڑے دفاعی مینوفیکچرنگ ممالک میں شامل ہونے کے لیے تیزی سے قدم اٹھائے گا اور ہمارا نجی شعبہ اور سرمایہ کار اس میں بڑا کردار ادا کریں گے۔’’ وزیر اعظم نے پرائیویٹ سیکٹر پر زور دیا کہ وہ دفاعی شعبے میں سرمایہ کاری کریں جس سے ہندوستان اور دیگر کئی ممالک میں ان کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

جناب  مودی نے امرت کال  کے دوران  ہندوستان  کو  لڑاکا جیٹ طیارے کے پائلٹ سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘‘آج کا ہندوستان تیز سوچتا ہے، دور تک سوچتا ہے اور فوری فیصلے لیتا ہے’’،   وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان ایک ایسی قوم ہے جو خوفزدہ نہیں بلکہ نئی بلندیوں کو چھونے کے لیے پرجوش ہے۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان ہمیشہ زمین میں اپنی  جڑوں سے جڑا رہتا ہے چاہے وہ کتنی ہی اونچی اڑان  اڑتا ہو۔

وزیر اعظم نے ریمارکس دیے کہ ‘‘ایرو انڈیا کی زبردست ترقیاتی گھن گرج  میں ہندوستان کے ریفارم، پرفارم اور ٹرانسفارم کے پیغام کی بازگشت  سنائی دیتی ہے۔’’  انہوں نے اس بات کا بھی  ذکر کیا کہ پوری دنیا ہندوستان میں‘ کاروبار کرنے میں آسانی’ کے لیے کی گئی اصلاحات کا نوٹس لے رہی ہے اوراس کے ساتھ ہی ساتھ انہوں نے  ایک ایسا ماحول بنانے کے لیے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر بات کی جو عالمی سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ ہندوستانی اختراع کے حق میں ہے۔ انہوں نے دفاع اور دیگر شعبوں میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کی جانے والی اصلاحات اور صنعتوں کو لائسنس جاری کرنے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی درستگی میں بھی اضافہ کئے جانے سے متعلق امور پر بھی اظہار خیال کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں مینوفیکچرنگ یونٹس کے لیے ٹیکس مراعات میں اضافہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جہاں ڈیمانڈ ہو، مہارت بھی ہو اور تجربہ بھی ہو، صنعت کی ترقی فطری ہے۔ انہوں نے اجتماع میں شامل حاضرین  کو یقین دلایا کہ اس شعبے کو مضبوط بنانے کی کوششیں مزید مضبوطی سے جاری رہیں گی۔

 دیگر افراد کے علاوہ ،کرناٹک کے گورنر جناب تھاور چند گہلوت، کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بسوراج بومائی، مرکزی وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اور مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع جناب اجے بھٹ اس موقع پر موجود تھے۔

پس منظر

‘میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ’ کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، یہ تقریب دیسی آلات/ٹیکنالوجی کی نمائش اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری قائم کرنے پر توجہ مرکوز کرے گی۔ ہندوستانی دفاعی شعبے میں آتم نر بھر بھارت پر وزیر اعظم  کی طرف سے دیئے جانے والے  زور کا بھی اظہار کیا جائے گا، کیونکہ یہ تقریب ڈیزائن کے شعبے میں سبقت  کے حوالے سے  ملک کی ترقی، یو اے ویز ، دفاعی خلائی اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کے شعبے میں ترقی کو ظاہر کرے گی۔ مزید برآں، یہ ایونٹ مقامی فضائی پلیٹ فارمز جیسے لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ(ایل سی اے) -تیجاس، 40 ایچ ٹی ٹی - ڈورنیئر لائٹ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر(ایل یو ایچ)، لائٹ کامبیٹ ہیلی کاپٹر(ایل سی ایچ) اور ایڈوانسڈ لائٹ ہیلی کاپٹر (اے ایل ایچ) کی برآمد کو فروغ دے گا۔ یہ ایونٹ گھریلوایم ایس ایم ایز اور سٹارٹ اپس کو عالمی سپلائی چین میں ضم کرنے میں بھی مدد کرے گا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرے گا جس میں مشترکہ ترقی اور مشترکہ پیداوار کے لیے شراکت داری بھی شامل ہے۔

ایرو انڈیا 2023 میں 80 سے زیادہ ممالک کی شرکت ہوگی۔ ایرو انڈیا 2023 میں تقریباً 30 ممالک کے وزراء اور عالمی اور ہندوستانی او ای ایمز کے 65 سی ای اوز کی شرکت کا امکان ہے۔

ایرو انڈیا 2023 نمائش میں 800 سے زیادہ دفاعی کمپنیاں شرکت کریں گی جن میں تقریباً 100 غیر ملکی اور 700 ہندوستانی کمپنیاں شامل ہیں۔ نمائش میں شرکت کرنے والی ہندوستانی کمپنیوں میں ایم ایس ایم ایز اور سٹارٹ اپس شامل ہیں، جو ملک میں اعلیٰ ٹیکنالوجیز، ایرو اسپیس میں ترقی اور دفاعی صلاحیتوں کی نمائش کریں گی۔ ایرو انڈیا 2023 کے بڑے نمائش کنندگان میں ایئربس، بوئنگ، ڈسالٹ ایوی ایشن، لاک ہیڈ مارٹن، اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹری، برہموس ایرو اسپیس، آرمی ایوی ایشن، ایچ سی روبوٹکس، ایس اے اے بی، سفران، رولس رائس، لارسن اینڈ ٹوبرو، بھارت فورج اے لمیٹڈ، بھارت فورج لمٹیڈ، ہندوستان ایرو ناٹکس لمٹیڈ (ایچ اے ایل )،بھارت الیکٹرانکس لمٹیڈ(بی ای ایل)، بھارت ڈائنا مکس لمٹیڈ(بی ڈی ایل) اور بی ای ایم ایل لمٹیڈ شامل ہیں۔

*************

 

( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(

U. No.1566



(Release ID: 1898655) Visitor Counter : 125