وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے عالمی امن کے لیے کرشنا گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن سے خطاب کیا


’’کرشنا گرو جی نے علم، خدمت اور انسانیت کی قدیم ہندوستانی روایات کا پرچار کیا‘‘

’ایکنام اکھنڈ کیرتن دنیا کو شمال مشرق کے ورثے اور روحانی شعور سے آشنا کر رہا ہے‘‘

’’12 سال کے عرصے میں اس طرح کی تقریبات منعقد کرنے کی ایک قدیم روایت رہی ہے‘‘

’’محروم افراد کو ترجیح دینا آج ہمارے لیے رہنما قوت ہے‘‘

خصوصی مہم کے ذریعے 50 سیاحتی مقامات کو فروغ دیا جائے گا

’’گزشتہ 8-9 سالوں میں ملک میں گاموسا کی کشش اور مانگ میں اضافہ ہوا ہے‘‘

خواتین کی آمدنی کو ان کے بااختیار بنانے کے مقصد سے ، ’مہیلا سمان سیونگ سرٹیفکیٹ‘ اسکیم بھی شروع کی گئی ہے

’’ملک کی فلاح و بہبود کی اسکیموں کی طاقت سماجی توانائی اور عوامی شراکت داری ہے‘‘

’’موٹے اناج کو اب ایک نئی شناخت - شری انیہ دی گئی ہے ‘‘

Posted On: 03 FEB 2023 6:22PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے آسام کے بارپیٹا میں کرشنا گرو سیواشرم میں منعقدہ کرشن گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن برائے عالمی امن سے خطاب کیا۔ کرشنا گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن برائے عالمی امن ایک ماہ طویل کیرتن ہے، جو کرشنا گرو سیواشرم میں 6 جنوری سے منعقد کیا جا رہا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کرشنا گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن ایک ماہ سے جاری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قدیم ہندوستان میں علم، خدمت اور انسانیت کی وہ روایات جو کرشن گرو جی نے پروان چڑھائی تھیں، آج بھی دائمی حرکت میں ہیں۔ وزیر اعظم نے مشاہدہ کیا کہ گرو کرشنا پریمانند پربھو جی کے تعاون اور ان کے شاگردوں کی کوششوں کی عظمت اس شاندار موقع پر واضح طور پر نظر آتی ہے۔ آج اور سابقہ مواقع پر ذاتی طور پر اجتماع میں شامل ہونے کی اپنی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کرشنا گرو سے آشیرواد حاصل کیا تاکہ انہیں مستقبل قریب میں سیواشرم کا دورہ کرنے کا موقع ملے۔

کرشنا گرو جی کی طرف سے ہر بارہ سال بعد اکھنڈ ایکنام جاپ کی روایت کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اہم سوچ کے طور پر فرض کے ساتھ روحانی تقریبات کے انعقاد کی ہندوستانی روایت کا ذکر کیا۔ ‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ واقعات فرد اور معاشرے میں فرض کے تئیں احساس کو از سر نو بیدار کرتے ہیں۔ لوگ گزشتہ بارہ برسوں کے واقعات پر تبادلہ خیال اور تجزیہ کرنے، حال کا جائزہ لینے اور مستقبل کے لیے ایک خاکہ تیار کرنے کے لیے جمع ہوتے تھے۔‘‘ وزیر اعظم نے کمبھ، دریائے برہم پتر میں پشکرم جشن، تمل ناڈو میں کمباکونم میں مہامم، بھگوان باہوبلی کے مہامستاکابھیشک، نیلکورنجی کے پھول کے کھلنے کی مثالیں پیش کیں جو کہ بارہ سال میں ایک بار ہوتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایکنام اکھنڈ کیرتن اسی طرح کی ایک طاقتور روایت کو ترتیب دے رہا ہے اور دنیا کو شمال مشرق کے ورثے اور روحانی شعور سے واقف کرا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کرشنا گرو کی زندگی سے متعلق غیر معمولی ہنر، روحانی ادراک اور غیر معمولی واقعات ہم میں سے ہر ایک کے لیے تحریک کا ذریعہ ہیں۔ ان کی تعلیمات پر غور کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ کوئی بھی کام یا شخص بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا ہے۔ اسی طرح، وزیر اعظم نے کہا کہ قوم نے پوری لگن کے ساتھ سب کی ترقی (سب کا وکاس) کے لیے سب کو ساتھ (سب کا ساتھ) لے کر چلنے کے اسی جذبے کے ساتھ اپنے لوگوں کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ قوم ان لوگوں کو اوّلین ترجیح دیتی ہے جو اب تک محروم اور نظرانداز کیے گئے ہیں، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’محروموں کو ترجیح‘‘ آج ہمارے لئے رہنما قوت ہے۔ ریاست آسام اور شمال مشرق کی مثالیں دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ بات چاہے ترقی کی ہو یا رابطے کی، ان خطوں کو کئی دہائیوں سے نظر انداز کیا گیا ہے۔ لیکن آج انہیں اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔

اس سال کے بجٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے محروم افراد کے لیے اسی ترجیح کو اہم رہنما جذبے کے طور پر اجاگر کیا۔ شمال مشرق کی معیشت میں سیاحت کے کلیدی کردار کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس سال کے بجٹ میں 50 سیاحتی مقامات کو ترقی دینے اور اپ گریڈ کرنے کی بات کہی، جس سے اس خطے کو کافی فائدہ ہوگا۔ وزیر اعظم نے گنگا ولاس کروز کے بارے میں بھی گفتگو کی جو جلد ہی آسام پہنچے گا۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ ہندوستانی ورثے کے سب سے قیمتی خزانے دریا کے کنارے واقع ہیں۔

وزیر اعظم نے کرشنا گرو سیواشرم کے کاریگروں کے لیے روایتی ہنر مندی کے کام کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ ملک نے گزشتہ چند سالوں میں روایتی ہنر کو فروغ دینے اور کاریگروں کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے کے معاملے میں تاریخی کام کیا ہے۔ انہوں نے بانس کے بارے میں قوانین میں تبدیلی اور اسے درخت کی بجائے گھاس قرار دینے کے بارے میں بھی بتایا، جس سے بانس کے کاروبار کی راہیں کھل گئیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں تجویز کردہ ’یونٹی مالز‘ آسام کے کسانوں، کاریگروں اور نوجوانوں کی اپنی مصنوعات کی نمائش کے ذریعے مدد کریں گے۔ ان مصنوعات کو دیگر ریاستوں اور بڑے سیاحتی مقامات کے یونٹی مالز میں نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے گاموسا کے اپنے شوق کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ اس میں آسام کی خواتین کی محنت اور ہنر شامل ہیں۔ انہوں نے گاموسا اور سیلف ہیلپ گروپس کی بڑھتی ہوئی مانگ پر بھی روشنی ڈالی جو بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ابھرے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ بجٹ میں ان سیلف ہیلپ گروپس کے لیے خصوصی التزامات کیے گئے ہیں۔ خواتین کی آمدنی کو ان کو بااختیار بنانے کا ذریعہ بنانے کی خاطر، ’مہیلا سمان سیونگ سرٹیفکیٹ‘ اسکیم بھی شروع کی گئی ہے۔ خواتین کو خاص طور پر بچت پر زیادہ سود کا فائدہ ملے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایم آواس یوجنا کی مختص رقم کو بڑھا کر 70 ہزار کروڑ کردیا گیا ہے اور اس اسکیم کے تحت بنائے گئے زیادہ تر مکانات گھر کی خواتین کے نام پر ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس بجٹ میں ایسے کئی التزامات ہیں، جن سے شمال مشرقی ریاستوں جیسے آسام، ناگالینڈ، تریپورہ، میگھالیہ کی خواتین کو وسیع پیمانے پر فائدہ پہنچے گا، ان کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔‘‘

کرشنا گرو کی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ روزانہ کی پوجا میں یقین رکھتے ہوئے ہمیشہ اپنی روح کی خدمت کرنی چاہیے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک کی ترقی کے لیے حکومت کی چلائی جانے والی مختلف اسکیموں کی لائف لائن سماج کی طاقت اور عوام کی شراکت داری ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ سیوا یگیہ جیسا کہ آج منعقد کیا گیا ہے، ملک کی ایک بڑی طاقت بن رہے ہیں۔ سوچھ بھارت، ڈیجیٹل انڈیا اور دیگر مختلف اسکیموں کی مثالیں دیتے ہوئے، جنہیں عوامی شراکت داری سے کامیاب بنایا گیا، وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ، پوشن ابھیان، کھیلو انڈیا، فٹ انڈیا، یوگا اور آیوروید جیسی اسکیموں کو آگے لے جانے میں کرشنا گرو سیواشرم کا اہم رول ہے، جو ملک کو مزید مضبوط کریں گے۔

وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ملک روایتی کاریگروں کے لیے پی ایم وشوکرما کوشل یوجنا شروع کر رہا ہے۔ ’’ملک نے اب پہلی بار ان روایتی کاریگروں کی مہارت کو بڑھانے کا عزم کیا ہے‘‘۔  وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کرشنا گرو سیواشرم سے درخواست کی کہ وہ اس اسکیم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے کام کریں۔ وزیر اعظم نے سیواشرم سے کہا کہ وہ موٹے اناج جسے حال ہی میں شری انیہ کا نام دیا گیا ہے، سے ’پرساد‘ تیار کر کے موٹے اناج کی تشہیر کرے۔ انہوں نے ان سے مجاہدین آزادی کی تاریخ کو سیواشرم پبلی کیشنز کے ذریعے نوجوان نسل تک لے جانے کو بھی کہا۔ خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم اس وقت ایک زیادہ بااختیار ہندوستان کا مشاہدہ کریں گے جب یہ اکھنڈ کیرتن 12 سال بعد پھر ہو گا۔

پس منظر

پرم گرو کرشنا گرو ایشور نے 1974 میں آسام کے بارپیٹا کے نسترا گاؤں میں کرشن گرو سیواشرم قائم کیا۔ وہ مہا ویشناب منوہردیو کی نویں اولاد ہیں، جو عظیم ویشنو پرست سنت شری شنکر دیو کے پیروکار تھے۔ کرشنا گرو ایکنام اکھنڈ کیرتن برائے عالمی امن ایک ماہ تک جاری رہنے والا کیرتن ہے، جو کرشنا گرو سیواشرم میں 6 جنوری سے منعقد کیا جا رہا ہے۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1194


(Release ID: 1896165) Visitor Counter : 135