وزارت خزانہ
وزیر خزانہ نے امرت کال کے دوران ٹیکنالوجی کی قیادت والے اور معلومات پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ اصلاحات پر کثیر شعبہ جاتی توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی
زراعت کے لئے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کو بین فعال عوامی اشیاء کے طور پر قائم کرنے کی تجویز
بچوں اور نو عمروں کے لئے قومی ڈیجیٹل لائبریری کی تجویز
فائیو- جی خدمات کو استعمال کرتے ہوئے ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لئے 100 لیبس قائم کئے جائیں گے
افراد کے لئے کے وائی سی کو سہل بنانے اور ڈیجی لاکر کی توسیع کرنے کی تجویز
دستاویزات کی شراکت کو آسان بنانے کے لئے ، ایم ایس ایم ایز ، بڑے کاروبار اور چیئر ٹیبل ٹرسٹوں کے لئے اینٹیٹی ڈیجی لاکر کی تجویز
مبلغ 7000 کروڑ روپے کی مختص رقم کے ساتھ ای- کورٹس پروجیکٹ کے مرحلے-3 کو شروع کرنے کی تجویز
‘کتبوں کا بھارت شیئرڈ ذخیرہ’ ایک ڈیجیٹل کتبوں کے مطالعے کے میوزیم میں قائم کیا جائے گا
ڈیجیٹل پبلک انفراد کے طور پر ڈیجیٹل ادائیگیوں کو مالی معاونت 24-2023 میں بھی جاری رہے گی
Posted On:
01 FEB 2023 1:03PM by PIB Delhi
سپترِشی - حکومت کی 7 ترجیحات تک پیش رسائی کے حصے کے طور پر، خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتارمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 23-2022 پیش کرتے ہوئے ، امرت کال کے دوران ٹیکنالوجی کی قیادت والے اور معلومات پر مبنی طریقہ کار کے ذریعہ اصلاحات پر کثیر شعبہ جاتی توجہ مرکوز کرنے کی تجویز پیش کی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘‘امرت کال کے لئے ہمارے ویژن میں ٹیکنالوجی قیادت والی اور معلومات پر مبنی معیشت شامل ہے، جس میں وسیع سرکاری مالیہ اور ایک وسیع تر مالیاتی شعبہ ہوگا ۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ، سب کا ساتھ سب کا پریاس کے ذریعہ جن بھاگیداری لازم ہے’’۔
مزید تفصیلات بتاتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ‘‘ وسیع ترین اصلاحات پر ہماری توجہ اور سب کا پریاس کے ذریعہ نافذ کی جارہی مضبوط پالیسیوں کے نتیجے میں جن بھاگیداری ہور ہی ہے، نیز اس سے ضرورت مند کو ہدف شدہ معاونت فراہم کی جارہی ہے، جس نے ہمیں آزمائش کے وقت میں کام کرنے میں مدد دی ہے۔’’
وزیر خزانہ نے مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے ہندوستان کی فروغ پاتی ہوئی عالمی پروفائل کو بہت سی کامیابیوں کے ساتھ منسوب کیا، جیسے کہ :
- منفرد عالمی درجے کا ڈیجیٹل ،سرکاری بنیادی ڈھانچہ، مثلاً آدھار ، کو- وِن اور یو پی آئی
- بے مثال پیمانے اور رفتار میں کووڈ کی ٹیکہ کاری کی مہم
- مشن لائف ، اور
- قومی ہائیڈروجن مشن
کسانوں پر مرکوز ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچہ
وزیر خزانہ نے زراعت کے لئے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی تجویز رکھی، جسے ایک آزاد ذریعہ ، کھلے معیارات اور بین فعال سرکاری اشیاء کے طور پر قائم کیا جائے گا۔ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ یہ فصلوں کی منصوبہ بندی اور صحت ، فارم سے متعلق ماحصل تک بہتر رسائی ، کریڈٹ اور بیمہ ، فصل کے تخمینے کے لئے مدد، مارکیٹ انٹلیجنس اور زرعی تکنیکی صنعت اور اسٹارٹ اپ کی نمو کے لئے معاونت کے ذریعہ فعال شمولیاتی ، کسانوں پر مرکوز حل فراہم کرے گا۔
بچوں اور نوعمروں کے لئے قومی ڈیجیٹل لائبریری
شمولیاتی ترقی کے حصے کے طور پر محترمہ سیتارمن نے تمام جگہوں پر معیاری کتابوں کی دستیابی کی سہولت فراہم کرنے ، زبانوں ، صنف اور سطحوں اور آلات سے واقفیت کی رسائی کے لئے ، بچوں اور نوجوانوں کے لئے قومی ڈیجیٹل لائبریری قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
کتبوں کا بھارت شیئرڈ ذخیرہ(بھارت ایس ایچ آر آٗی)
وزیر خزانہ نے تجویز پیش کی کہ‘کتبوں کا بھارت شیئرڈ ذخیرہ’ ایک ڈیجیٹل کتبوں کے مطالعے کے میوزیم میں قائم کیا جائے گا، جس میں پہلے مرحلے میں ایک لاکھ کی تعداد میں قدیم کتبوں کا ڈیجیٹائزیشن کیا جائے گا۔
فائیو- جی خدمات
محترمہ سیتارمن نے انجینئرنگ کے اداروں میں فائیو- جی خدمات کو استعمال کرتے ہوئے ایپلی کیشنز تیار کرنے کے لئے 100 لیبس قائم کرنے کی تجویز پیش کی، تا کہ مواقع کے نئے سلسلوں ، بزنس ماڈلز اور روز گار کے امکان کو تلاش کا حقیقی رنگ دیا جاسکے۔ ان لیبس میں دیگر کے علاوہ ، اسمارٹ کلاس روم ، جامع کاشتکاری ، انٹلیجنس نقل وحمل کے نظاموں اور صحت دیکھ بھال کی ایپلی کیشنز کا احاطہ کیا جائے گا۔
مصنوعی انٹلیجنس کے لئے مہارت کے تین مراکز
‘‘ہندوستان میں مصنوعی انٹلیجنس تیار کرنا اور تیار مصنوعی انٹلیجنس کو بھارت کے لئے کارآمد کرنے ’’ کے ویژن کو حقیقی روپ دینے کے لئے وزیر خزانہ نے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں مصنوعی انٹلیجنس کے لئے تین مراکز قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ صنعت کے سرکردہ کاروباری بین موضوعاتی تحقیق کرنے ، جدید ترین ایپلی کیشن تیار کرنے اور زراعت ، صحت اور پائیدار شہروں میں بڑے مسائل کے حل تلاش کرنے کے لئے اس میں شریک ہوں گے۔ یہ ایک مؤثر مصنوعی انٹلیجنس کے ایکو نظام کو وضع کرے گا اور شعبے میں معیاری انسانی وسائل کی پرورش کرے گا۔
اپنے صارف کو جانئے (کے وائی سی) عمل کو آسان کرنا
مالیاتی شعبے کو مزید بہتر بناتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے تجویز پیش کی کہ کے وائی سی کے عمل کو، ‘ون سائز فٹز آل’ کے بجائے ‘خطرے پر مبنی’ رسائی کو اپنا کر سہل بنایا جائے گا۔ مالیاتی شعبے کے ضابطہ کار وں کو ، ڈیجیٹل انڈیا کی ضروریات پورا کرنے کے لئے، پورے طور پر لیس کے وائی سی کا ایک نظام بنانے کے لئے حوصلہ افزائی بھی کی جائے گی۔
فٹنٹک خدمات
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ ہندوستان میں فنٹک خدمات کی سہولیات ہمارے ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کے ذریعہ فراہم کی گئی ہیں، جن میں آدھار ، پی ایم جن دھن یوجنا، ویڈیو کے وائی سی، انڈیا اسٹیک اینڈ یو پی آئی شامل ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی کہ مزید فنٹک اختراعی خدمات کو فعال بنایا جائے اور افراد کے لئے ڈیجی لاکر میں دستیاب دستاویزات کے منظر نامے میں توسیع کی جائے۔
انٹیٹی ڈیجی لاکر
وزیر خزانہ نے، ایم ایس ایم ایز ، بڑے کاروباروں اور چیئرٹیبل ٹرسٹوں کے ذریعہ استعمال کے لئے ایک انٹیٹی ڈیجی لاکر قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ یہ محفوظ طور پر آن لائن دستاویز ات کی شراکت کرنے اور انہیں اسٹور کرنے کے تئیں اہم قدم ہوگا ، جس میں جب بھی ضرورت پڑے دستاویزات کو مختلف حکام، ضابطہ کاروں، بینکوں اور دیگر کاروباری ادارو ں کے ساتھ شراکت کیا جاسکتا ہے۔
ای-کورٹس
وزیر خزانہ نے انصاف کے مؤثر انتظامیہ کے لئے ای- کورٹس پروجیکٹ کے تیسرے مرحلے کا آغاز کرنے کی تجویز پیش کی، جس کے لئے 7000 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس سے ای- کورٹس کی مزید خدمات سے استفادہ کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔
ڈیجیٹل ادائیگیاں
محترمہ سیتارمن نے بتایا کہ 2022 میں لین دین میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کی تعداد میں 76 فیصد اضافہ، جب کہ مالی قدر میں 91 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو بڑے پیمانے پر قبول کیا جا رہا ہے، وزیر خزانہ نے اس ڈیجیٹل سرکاری بنیادی ڈھانچے کے لئے مالی معاونت کو 24-2023 میں بھی جاری رکھنے کی تجویز پیش کی۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ا ع- ق ر)
U-1071
(Release ID: 1895410)
Visitor Counter : 171