وزارت اطلاعات ونشریات
اٹھائیس (28) علاقائی دوردرشن چینل ایچ ڈی پروگرام کی تیاری کے قابل ہوجائیں گے
براڈکاسٹ انفراسٹرکچر نیٹ ورک ڈویلپمنٹ کی اسکیم کے تحت ایف ایم کوریج کا دائرہ 80 فیصد سے زیادہ آبادی تک بڑھایا جائے گا
کوریج کا دائرہ جموں و کشمیر کی سرحدوں پر 76 فیصد اور ہند-نیپال سرحد ی علاقوں میں 63 فیصد تک وسیع کیا جائے گا
پرسار بھارتی دور افتادہ، قبائلی، ایل ڈبلیو ای اور سرحدی علاقوں میں 8 لاکھ سے زیادہ ڈی ڈی ڈی ٹی ایچ ریسیور سیٹ مفت تقسیم کرے گی
Posted On:
06 JAN 2023 3:52PM by PIB Delhi
کابینہ نے پانچ سالہ مدت میں آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن کی جدید کاری، اپ گریڈیشن اور توسیع کے لیے 4 جنوری 2023 کو براڈکاسٹ انفراسٹرکچر نیٹ ورک ڈویلپمنٹ (بِنڈ) اسکیم کی منظوری دی جس کی لاگت 2539.61 کروڑ روپے ہے۔ یہ مدت 2026-2025 تک ہے۔ اس منصوبے میں اے آئی آر اور دوردرشن کے ترجیحی پروجیکٹس شامل ہیں جن میں ایف ایم ریڈیو نیٹ ورک اور موبائل ٹی وی پروڈکشن کی سہولیات کی توسیع اور مضبوطی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے جس کی مالیت 950 کروڑ روپے ہے۔ جس کو بسرعت مکمل کیا جانا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد بہتر انفراسٹرکچر بنانے اور ایل ڈبلیو ای، سرحدی اور اسٹریٹجک علاقوں میں پبلک براڈکاسٹر کی رسائی کو وسیع کرنے کے لیے بڑی اپ گریڈیشن ہے۔ملکی اور بین الاقوامی سامعین کے لیے اعلیٰ معیار کے مواد کی تیاری، مزید چینلز کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارم کی صلاحیت کو اپ گریڈ کرکے متنوع مواد کی دستیابی سے سامعین کو دستیاب انتخاب کو وسعت ملے گی۔ اس منصوبے کا مقصد بنیادی طور پر ایل ڈبلیو ای اور خواہش مند اضلاع پر فوکس کرتے ہوئے ٹیئر دوئم اور ٹیئر سوئم شہروں میں ایف ایم نیٹ ورک کی توسیع ہے۔
پرسار بھارتی کے جڑواں عمودی حصوں میں اے آئی آر 653 اے آئی آر ٹرانسمیٹروں کے ساتھ 501 اے آئی آر براڈکاسٹنگ سینٹروں کے ذریعہ ملک میں سانعین کی کی خدمت کرتا ہے۔ ان میں (122 میڈیم ویو 7 شارٹ ویو اور 524 ایف ایم ٹرانسمیٹر کی) عالمی خدمات پڑوس کی خدمات کےعلاوہ 43 ویویدھ بھارتی چینل، 25 رینبو چینل اور 4 ایف ایم گولڈ چینل شامل ہیں۔
دوردرشن 66 دوردرشن کیندروں سے 36 ڈی ڈی چینلز بناتا ہے اور اپنے ناظرین کی خدمت کرتا ہے۔ ان کی ترسیل مختلف ڈیلیوری پلیٹ فارمز جیسے کیبل، ڈی ٹی ایچ، آئی پی ٹی وی "نیوز اونیر" موبائل ایپ، مختلف یوٹیوب چینلز اور اس کے بین الاقوامی چینل ڈی ڈی انڈیا کے ذریعے کی جاتی ہے۔ یہ ترسیلات مختلف پلیٹ فارموں پر 190 سئ زائد ممالک میں عالمی سطح پر موجود ہیں۔
بِنڈ اسکیم کے تحت درج ذیل اہم سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے
آل انڈیا ریڈیو
ملک میں ایف ایم کوریج کو جغرافیائی رقبے کے لحاظ سے 66.29 فیصد اور آبادی کے لحاظ سے 80.23 فیصڈ تک بڑھانا ہے جو بالترتیب 58.83 فیصد اور 68 فیصد سے ہیں۔
ہند نیپال سرحد پر اے آئی آر ایف ایم کی کوریج کو موجودہ 48.27 فی صد سے بڑھا کر 63.02 فی صد کرنا ہے۔
جموں اور کشمیر سرحد کے ساتھ ساتھ اے آئی آر ایف ایم کوریج کو 62 فی صد سے بڑھا کر 76 فی صد کرنا۔
رامیشورم کے 300 میٹر ٹاور پر 20 کلو واٹ کا ایف ایم ٹرانسمیٹر نصب کیا جائے گا تاکہ 30000 مربع کلومیٹر کے رقبے کا احاطہ کیا جاسکے۔
دوردرشن
پرسار بھارتی کی سہولت گاہوں میں جدید ترین نشریاتی اور اسٹوڈیو کے آلات نصب کرکے ڈی ڈی اور اے آئی آر چینلوں کو بہتر بنانا ہے۔
ڈی ڈی کے وجے واڑہ اور لیہہ میں زمینی اسٹیشنوں کو 24 گھنٹے والا چینل بنانا ہے۔
باوقار قومی پروگرام/تقریبات اور اہم ترین شخصیات کوریجز کا احاطہ کرنے کے لیے فلائی اوے یونٹس سامنے لانا ہے۔
دوردرشن کے 28 علاقائی چینلوں کو ہائی ڈیفینیشن پروگرام پروڈکشن کے قابل مرکز مین بدلنا ہے۔
پورے دوردرشن نیٹ ورک میں 31 علاقائی خبروں کی اکائیوں کو جدید ترین آلات کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ موثر خبریں حاصل کی جاسکیں۔
ایچ ڈی ٹی وی چینلز کو اپ لنکنگ کے لیے ڈی ڈی کے گوہاٹی، شیلانگ، آئزول، ایٹا نگر، اگرتلہ، کوہیما، امپھال، گینگٹاک اور پورٹ بلیئر میں ارتھ اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن اور تبدیلی۔
منصوبے کی کچھ نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:
1۔ ملک میں ایف ایم کوریج کو 6 لاکھ مربع میٹر سے زیادہ بڑھانے کے لیے بنیادی طور پر ٹیئر دوئم اور ٹیئر سوئم شہروں، ایل ڈبلیو ای اور سرحدی علاقوں اور خواہش مند اضلاع میں 10 کے ڈبلیو کے 41 ایف ایم ٹرانسمیٹر اور اس سے زیادہ صلاحیت والے 100 ڈبلیو ٹرانسمیٹر۔
2۔ ڈی ڈی فری ڈش کی گنجائش کو موجودہ 116 چینلز سے تقریباً 250 چینلز تک بڑھانا تاکہ چینلز کا بھرپور اور متنوع گلدستہ مفت فراہم کیا جا سکے۔
3۔ یہاںیہ بتانا مناسب ہے کہ ڈی ڈی فری ڈش پرسار بھارتی کا فری-ٹو-ایئر ڈائریکٹ ٹو ہوم پلیٹ فارم ہے جس کے اندازے کے مطابق 4.30 کروڑ کنکشن ہیں (فکّی اور ای اینڈ وائی رپورٹ 2022 کے مطابق) اسے ہندوستان کا سب سے بڑا ڈی ٹی ایچ پلیٹ فارم بنا رہا ہے۔ ڈی ڈی فری ڈش کے ناظرین کو اس پلیٹ فارم کے چینلز دیکھنے کے لیے کوئی ماہانہ یا سالانہ چارجیز ادا کرنے کی ضرورت نہیں۔ اس پلیٹ فارم میں 167 ٹی وی چینلز کا بھرپور گلدستہ ہے جو 49 دوردرشن اور سنسد چینلز، معروف نشریاتی اداروں کے 77 نجی ٹی وی چینلز (11 جی ای سی، 14 مووی، 21 نیوز، 7 میوزک، 9 ریجنل، 7 بھوجپوری، 1 اسپورٹس، 5 عقیدتی چینل، 3 غیر ملکی چینل)، 51 تعلیمی چینلز اور 48 ریڈیو چینلز پر مشتمل ہے۔
4۔ آفت یا قدرتی آفت کی صورت میں بلا تعطل ڈی ٹی ایچ سروس کو یقینی بنانے کے لیے ڈی ڈی فری ڈش ڈیزاسٹر ریکوری کی سہولت کا قیام۔
5۔ کسی رکاوٹ کے بغیر موثر پیداوار اور ترسیل کے لیے فیلڈ اسٹیشنوں کی نشریاتی سہولیات کی آٹومیشن اور جدید کاری۔ اس میں خودکار پلے آؤٹ سہولیات کی فراہمی، جدید دور کے نیوز پروڈکشن سسٹم کے لیے نیوز روم کمپیوٹر سسٹم، ریئل ٹائم پروڈکشن ایڈیٹنگ اور ٹرانسمیشن کو پورا کرنے کے لیے فائل پر مبنی کام کا بہاؤ، جدید ترین اسٹوڈیو کیمروں کی فراہمی، لینسز، سوئچرز، راؤٹرز وغیرہ اور ملک بھر میں ڈی ڈی کے فیلڈ اسٹیشنوں کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی شامل ہے۔ صلاحیت سازی کا یہ اقدام ڈی ڈی کو جدید دور کے ٹی وی اسٹوڈیو پروڈکشن کے وقت، ٹیکنالوجی اور تکنیک کے ساتھ میچ کرنے کے قابل بنائے گا۔
6۔ علاقائی زبانوں سمین ہر زبان میں بھرپور مواد فراہم کرنا اور تفریح، صحت، تعلیم، نوجوانوں، کھیلوں اور دیگر عوامی خدمت کے مواد پر توجہ مرکوز کرنا۔
7۔ فوری رسپانس کی صلاحیتوں کے ساتھ خبریں جمع کرنے کی سہولیات کو مضبوط بنانا اور اسے نیم دیہی علاقوں تک پھیلانا تاکہ مقامی اور ہائپر لوکل خبروں کی کوریج میں اضافہ ہو۔
8۔ بصری طور پر افزودہ پروگرام کے مواد کی تخلیق کے لیے اوگمینٹیڈ رئیلیٹی اور ورچوئل رئیلیٹی جیسی نئی ٹیکنالوجیز کو شامل کرنا۔
9۔ سیٹلائٹ ٹرانسپونڈرز کے موثر استعمال کے لیے اسپیکٹرم موثر ٹیکنالوجی کے ساتھ موجودہ اپ لنک اسٹیشنوں کی اپ گریڈیشن۔
10۔ اے آئی آر اور ڈی ڈی-نیٹ ورک میں ڈیٹا کے بہاؤ کے موثر انتظام کے ساتھ موثر اور شفاف گورننس۔
11۔ گھریلو اور عالمی سامعین دونوں کے لیے ڈیجیٹل رسائی میں نمایاں اضافہ۔
12۔دور افتادہ، قبائلی، ایل ڈبلیو ای اور سرحدی علاقوں میں 8 لاکھ سے زیادہ ڈی ڈی ڈی ٹی ایچ ریسیور سیٹوں کی مفت تقسیم کا منصوبہ بنایا گیا ہے تاکہ ان علاقوں میں ٹیلی ویژن اور ریڈیو خدمات تک سامعین کو رسائی حاصل ہو سکے۔
یہ اسکیم نشریاتی آلات کی فراہمی اور تنصیب سے تعلق رکھنے والی اشیا سازی اور خدمات کے ذریعے بالواسطہ روزگار بھی پیدا کرے گی۔میڈیا کے مختلف شعبوں میں مواد کی تخلیق براہ راست اور بالواسطہ روزگار فراہم کرے گی۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1889250)
Visitor Counter : 188
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Punjabi
,
Tamil
,
Kannada
,
Manipuri
,
Gujarati
,
Odia
,
Odia
,
Telugu