وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے اگرتلہ، تریپورہ میں 4350 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف کلیدی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور ان کو قوم کے نام وقف کیا


پی ایم اے وائی- شہری اور دیہی اسکیموں کے تحت دو لاکھ سے زیادہ مستفیدین کے لیے گرہ پرویش پروگرام کا آغاز کیا

‘‘ماں تریپورہ سندری کے آشیرواد سے تریپورہ کی ترقی کا سفر نئی بلندیوں کی گواہی دے رہا ہے’’

‘‘غریبوں کے لیے مکانات بنانے کے معاملے میں تریپورہ سرکردہ ریاستوں میں سے ایک ہے’’

‘‘آج تریپورہ میں صفائی ستھرائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور غریبوں کو مکانات فراہم کرنے کے لیے بات چیت ہو رہی ہے’’

‘‘تریپورہ کے راستے شمال مشرقی خطہ بین الاقوامی تجارت کا گیٹ وے بن رہا ہے’’

‘‘آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت شمال مشرق کے دیہاتوں میں 7 ہزار سے زیادہ صحت و معالجہ مراکز کو منظوری دی گئی ہے’’

‘‘یہاں کے لوکل کو گلوبل بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں’’

Posted On: 18 DEC 2022 6:51PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اگرتلہ، تریپورہ میں 4350 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے مختلف کلیدی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا، افتتاح کیا اور انہیں قوم کے نام وقف کیا۔ ان پروجیکٹوں میں پردھان منتری آواس یوجنا - شہری اور دیہی کے تحت مستفیدین کے لیے گرہ پرویش پروگرام کا آغاز، اگرتلہ بائی پاس (خیر پور - امٹالی) این ایچ - 08 کو چوڑا کرنے کے لیے کنیکٹیویٹی پروجیکٹ، 230 کلو میٹر سے زیادہ کی 32 سڑکوں کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ پی ایم جی ایس وائی III کے تحت 540 کلومیٹر سے زیادہ کی دوری پر محیط 112 سڑکوں کی بہتری کا منصوبہ ہے۔ وزیر اعظم نے آنند نگر اور اگرتلہ گورنمنٹ ڈینٹل کالج میں اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ کا بھی افتتاح کیا۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے تقریب کے آغاز کے لیے بے صبری سے انتظار کرنے کے لیے اس موقع پر موجود سبھی کا شکریہ ادا کیا اور میگھالیہ میں مصروفیات کی وجہ سے ہونے والی معمولی تاخیر کے لیے معذرت بھی کی جہاں انھوں نے اس سے قبل کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور وقف کیا تھا۔

وزیر اعظم نے ریاست میں گزشتہ 5 سالوں سے صفائی مہم کے سلسلے میں کئے گئے قابل ستائش کام کا اعتراف کیا اور کہا کہ تریپورہ کے لوگوں نے ہی اسے عوامی تحریک میں تبدیل کر دیا ہے۔ نتیجے کے طور پر تریپورہ ہندوستان کی سب سے صاف ریاست کے طور پر سامنے آئی ہے جب بات چھوٹی ریاستوں کے رقبے کے لحاظ سے آتی ہے۔ انہوں نے کہا ‘‘ماں تریپورہ سندری کے آشیرواد سے تریپورہ کی ترقی کا سفر نئی بلندیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے’’۔

وزیر اعظم نے تریپورہ کے لوگوں کو آج کے پروجیکٹوں کے لیے مبارکباد دی جو کنیکٹیویٹی، ہنر کی ترقی اور غریبوں کے گھر والوں جیسی اسکیموں سے متعلق ہیں۔ ‘‘تریپورہ کو آج اپنا پہلا ڈینٹل کالج مل رہا ہے’’ وزیر اعظم نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تریپورہ کے نوجوانوں کو اب ریاست چھوڑے بغیر ڈاکٹر بننے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آج ریاست کے 2 لاکھ سے زیادہ غریب لوگ اپنے نئے پکے گھروں میں گرہ پرویش کر رہے ہیں جہاں گھروں کے مالکان ہماری مائیں بہنیں ہیں۔ وزیر اعظم نے ان گھرانوں کی خواتین کو مبارکباد دینے کا موقع لیا جو پہلی بار گھر کی مالکن بنیں گی۔ ‘‘غریبوں کے لیے مکانات بنانے کے معاملے میں تریپورہ ایک سرکردہ ریاستوں میں سے ایک ہے’’ وزیر اعظم نے شری مانک ساہا جی اور ان کی ٹیم کے کام کی تعریف کی۔ انہوں نے پنڈال کے راستے میں ہزاروں حامیوں کی طرف سے ملنے والے پرتپاک استقبال پر بھی تبصرہ کیا۔

شمال مشرقی کونسل کی میٹنگ کو یاد کرتے ہوئے جس میں وزیر اعظم نے پہلے دن میں شرکت کی تھی، انہوں نے تریپورہ سمیت تمام شمال مشرقی ریاستوں کے لیے مستقبل کی ترقی کے روڈ میپ پر بات چیت کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔ انہوں نے ‘اشٹ آدھار’ یا ‘آش لکشمی’ یا آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کے لیے آٹھ اہم نکات کے بارے میں بتایا۔ تریپورہ کی ڈبل انجن والی حکومت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست میں ترقیاتی اقدامات کو تیز کرنے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں۔

وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ڈبل انجن والی حکومت سے پہلے شمال مشرقی ریاستوں کے بارے میں صرف انتخابات اور تشدد کی کارروائیوں کے دوران بات کی جاتی تھی۔ انہوں نے تبصرہ کیا کہ ‘‘آج تریپورہ میں صفائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور غریبوں کو مکانات فراہم کرنے کے لیے بات کی جا رہی ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ہزاروں کروڑ روپے خرچ کر رہی ہے اور ریاستی حکومت زمین پر نتائج دکھا کر اسے ممکن بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘پچھلے 5 سالوں میں، تریپورہ کے بہت سے دیہاتوں کو سڑک سے رابطہ ملا ہے اور تریپورہ کے تمام دیہاتوں کو سڑکوں سے جوڑنے کے لیے پہلے سے ہی تیز رفتار کام جاری ہے۔’’ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جن پروجیکٹوں کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا ہے اس سے ریاست کے سڑکوں کے جال کو مزید تقویت ملے گی، دارالحکومت میں ٹریفک میں آسانی ہوگی اور زندگی آسان ہوگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ‘‘تریپورہ کے راستے شمال مشرقی خطہ بین الاقوامی تجارت کے لیے ایک گیٹ وے بن رہا ہے’’۔  انھوں نے نئی راہوں کے بارے میں بتایا جو اگرتلہ-اکھورا ریلوے لائن اور انڈیا-تھائی لینڈ-میانمار ہائی وے کے بنیادی ڈھانچے کے ساتھ کھلیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرتلہ میں مہاراجہ بیر بکرم ہوائی اڈے پر بین الاقوامی ٹرمینل کی تعمیر سے کنیکٹویٹی کو فروغ ملا ہے۔ نتیجے کے طور پر تریپورہ شمال مشرق کے ایک اہم لاجسٹک مرکز کے طور پر ترقی کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے تریپورہ میں انٹرنیٹ کنیکٹویٹی دستیاب کرانے کی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی جو آج کے نوجوانوں کے لیے انتہائی مفید ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘‘یہ تریپورہ کی ڈبل انجن سرکار کی کوششوں کی وجہ سے ہے کہ اب بہت سی پنچایتیں آپٹیکل فائبر سے منسلک ہیں۔’’

سماجی بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے ڈبل انجن سرکار کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے آیوشمان بھارت اسکیم کی مثال دی جس کے تحت شمال مشرق کے دیہاتوں میں سات ہزار سے زیادہ صحت و معالجہ مراکز کو منظوری دی گئی ہے۔‘‘ تریپورہ میں تقریباً ایک ہزار ایسے مراکز قائم کیے جا رہے ہیں۔ اسی طرح آیوشمان بھارت-پی ایم جے اسکیم کے تحت تریپورہ کے ہزاروں غریب لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ملی ہے’’۔ جناب مودی نے کہا کہ ‘‘بیت الخلا ہوں، بجلی ہو یا گیس کنکشن، اس طرح کا وسیع کام پہلی بار کیا گیا ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت سستے داموں پائپ گیس لانے اور ہر گھر تک پائپ سے پانی پہنچانے کے لیے تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ صرف 3 سالوں میں تریپورہ کے 4 لاکھ نئے کنبوں کو پائپ کے ذریعے  پانی کی سہولیات سے جوڑا گیا ہے۔

وزیر اعظم نے پردھان منتری ماتری وندنا یوجنا کا ذکر کیا جس سے تریپورہ کی 1 لاکھ سے زیادہ حاملہ ماؤں کو فائدہ پہنچا ہے، جس کے تحت غذائیت سے بھرپور خوراک کے لیے ہر ماں کے بینک اکاؤنٹ میں ہزاروں روپے براہ راست جمع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کے نتیجے میں آج اسپتالوں میں زیادہ سے زیادہ ڈیلیوری ہو رہی ہے اور ماں اور بچے دونوں کی جانیں بچائی جا رہی ہیں۔ ہماری ماؤں اور بہنوں کے لیے آتم نربھرتا (خود انحصاری) پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ حکومت نے خواتین کے روزگار کے لیے سینکڑوں کروڑ کا خصوصی پیکیج جاری کیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ‘‘ڈبل انجن حکومت کے بعد تریپورہ میں خواتین کے خود مدد گروپوں کی تعداد میں 9 گنا اضافہ ہوا ہے۔’’

‘‘دہائیوں سے، تریپورہ پر ایسی پارٹیوں کی حکومت رہی ہے جن کے نظریے کی اہمیت ختم ہو گئی ہے اور جو موقع پرستی کی سیاست کرتی ہیں’’ وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کس طرح تریپورہ کو ترقی سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے غریب، نوجوان، کسان اور خواتین ہیں۔ انہوں نے کہا ‘‘اس قسم کا نظریہ، اس قسم کی ذہنیت عوام کو فائدہ نہیں پہنچا سکتی۔ وہ صرف منفی کو پھیلانا جانتے ہیں اور ان کے پاس کوئی مثبت ایجنڈا نہیں ہے’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ڈبل انجن والی حکومت ہے جس کے پاس عزم کے ساتھ ساتھ کامیابی کا مثبت راستہ ہے۔

اقتدار کی سیاست کی وجہ سے ہمارے قبائلی معاشروں کو پہنچنے والے بڑے نقصان پر غور کرتے ہوئے وزیر اعظم نے قبائلی معاشرے اور قبائلی علاقوں میں ترقی کے فقدان پر افسوس کا اظہار کیا۔ ‘‘بی جے پی نے ان سیاست کو بدل دیا ہے اور اسی وجہ سے یہ قبائلی سماج کی پہلی پسند بن گئی ہے’’، وزیر اعظم نے گجرات کے حالیہ انتخابات کو یاد کرتے ہوئے 27 سال بعد بھی بی جے پی کی زبردست جیت میں قبائلی سماج کے تعاون کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘بی جے پی نے قبائلیوں کے لیے مخصوص 27 میں سے 24 سیٹیں جیت لی ہیں’’۔

وزیر اعظم نے قبائلی برادریوں کی بہتری کے لیے کیے گئے ترقیاتی کاموں پر روشنی ڈالی اور یاد دلایا کہ یہ اٹل جی کی حکومت تھی جس نے سب سے پہلے قبائلیوں کے لیے ایک الگ وزارت اور الگ بجٹ کا انتظام کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘قبائلی برادری کا بجٹ جو 21 ہزار کروڑ روپے تھا آج 88 ہزار کروڑ روپے ہے’’۔ وزیراعظم نے بتایا کہ قبائلی طلباء کے وظائف کو بھی دوگنا کر دیا گیا ہے۔ ‘‘2014 سے پہلے قبائلی علاقوں میں 100 سے کم ایکلویہ ماڈل اسکول تھے جب کہ آج یہ تعداد 500 سے زیادہ تک پہنچ رہی ہے۔ تریپورہ کے لیے بھی ایسے 20 سے زیادہ اسکولوں کی منظوری دی گئی ہے’’، وزیر اعظم نے بتایا انہوں نے اس حقیقت کی طرف بھی سب کی توجہ مبذول کروائی کہ پہلے کی حکومتیں صرف 8-10 جنگلاتی مصنوعات پر ایم ایس پی دیتی تھیں جبکہ بی جے پی حکومت 90 جنگلاتی پیداوار پر ایم ایس پی دے رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا‘‘آج قبائلی علاقوں میں 50,000 سے زیادہ ون دھن کیندر ہیں جو تقریباً 9 لاکھ قبائلیوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین ہیں’’۔

وزیر اعظم نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ بی جے پی حکومت ہے جس نے سمجھا کہ قبائلیوں کے لیے فخر کا کیا مطلب ہے اور اسی لیے اس نے 15 نومبر کو بھگوان برسا منڈا کی یوم پیدائش کو جنجاتیہ گورو دیوس کے طور پر ملک بھر میں منانا شروع کیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ملک بھر میں 10 قبائلی فریڈم فائٹر میوزیم قائم کیے جا رہے ہیں اور تریپورہ میں صدر دروپدی مرمو جی نے حال ہی میں مہاراجہ بیرندر کشور مانیکیا میوزیم اور ثقافتی مرکز کا سنگ بنیاد رکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تریپورہ حکومت بھی قبائلی شراکت اور ثقافت کو فروغ دینے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور انہوں نے تریپورہ کے قبائلی فن اور ثقافت کو آگے بڑھانے والی شخصیات کو پدم سمان سے نوازنے کے اعزاز کو اجاگر کیا۔

وزیر اعظم نے تریپورہ کے چھوٹے کسانوں اور صنعت کاروں کے لیے بہتر مواقع پیدا کرنے کے لیے ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں کا اعادہ کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ‘‘یہاں کے لوکل کو گلوبل بنانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں’’۔ انہوں نے تریپورہ سے بیرون ملک پہنچنے والے انناس کی مثال دی۔ صرف یہی نہیں، یہاں سے سینکڑوں میٹرک ٹن دیگر پھل اور سبزیاں بھی بنگلہ دیش، جرمنی اور دبئی کو برآمد کی گئی ہیں اور اس کے نتیجے میں کسانوں کو ان کی پیداوار کی زیادہ قیمتیں مل رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تریپورہ کے لاکھوں کسانوں نے پی ایم کسان سمان ندھی سے اب تک 500 کروڑ روپے سے زیادہ وصول کیے ہیں۔ انہوں نے تریپورہ میں آگر لکڑی کی صنعت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ یہ تریپورہ کے نوجوانوں کے لیے نئے مواقع اور آمدنی کا ذریعہ بنے گی۔

اپنے خطاب کے اختتام پر وزیر اعظم نے کہا کہ تریپورہ اب ریاست میں ترقی کے دوہرے انجن کی آمد کے ساتھ امن اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔جناب مودی نے اپنی تقریر کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘مجھے تریپورہ کے لوگوں کی صلاحیت پر پورا بھروسہ ہے۔ ہم ترقی کی رفتار کو تیز کریں گے، اس یقین کے ساتھ آپ سب کو بہت بہت مبارک ہو’’۔

اس موقع پر تریپورہ کے وزیر اعلیٰ، پروفیسر (ڈاکٹر) مانک ساہا، تریپورہ کے گورنر جناب ستیہ دیو نارائن آریہ، تریپورہ کے نائب وزیر اعلی جناب جشنو دیو ورما اور مرکزی وزیر مملکت محترمہ پرتیما بھومک اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔

پس منظر

وزیر اعظم کی ایک اہم توجہ اس بات کو یقینی بنانے کی طرف ہے کہ ہر ایک کے پاس اپنا گھر ہو۔ خطے میں اسی کو یقینی بنانے کی سمت ایک اہم قدم کے طور پر وزیر اعظم نے پردھان منتری آواس یوجنا - شہری اور پردھان منتری آواس یوجنا - دیہی کے تحت استفادہ کنندگان کے لیے گرہ پرویش پروگرام کا آغاز کیا۔ یہ مکانات 3400 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیے گئے  ہیں  جس سے 2 لاکھ سے زیادہ لوگ مستفید ہوں گے۔

سڑک کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اگرتلہ بائی پاس (خیر پور-امٹالی)  این ایچ - 08 کو چوڑا کرنے کے منصوبے کا افتتاح کیا، جس سے اگرتلہ شہر میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے پی ایم جی ایس وائی III (پردھان منتری گرام سڑک یوجنا) کے تحت 230 کلومیٹر سے زیادہ طویل 32 سڑکوں اور 540 کلومیٹر سے زیادہ کی دوری پر محیط 112 سڑکوں کی بہتری کے لیے سنگ بنیاد رکھا۔ وزیر اعظم نے آنند نگر اور اگرتلہ گورنمنٹ ڈینٹل کالج میں اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف ہوٹل مینجمنٹ کا بھی افتتاح کیا۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 13990)



(Release ID: 1884629) Visitor Counter : 128