وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے 9ویں عالمی آیوروید کانگریس کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا


تین قومی آیوش اداروں کا افتتاح کیا

آیوروید علاج سے بالاتر ہے اور تندرستی کو فروغ دیتا ہے

عالمی یوم یوگا پوری دنیا میں صحت اور تندرستی کے عالمی تہوار کے طور پر منایا جاتا ہے

اب ہم ایک قومی آیوش ریسرچ کنسورشیم بنانے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں

آیوش انڈسٹری جو آٹھ سال پہلے تقریباً بیس ہزار کروڑ روپے تھی، آج تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے

روایتی ادویات کا شعبہ مسلسل پھیل رہا ہے اور ہمیں اس کے تمام امکانات سے بھر پور فائدہ اٹھانا ہوگا

’ایک زمین، ایک صحت‘ کا مطلب صحت کا عالمگیر نقطہ نظر ہے

Posted On: 11 DEC 2022 5:58PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 9ویں عالمی آیوروید کانگریس کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ انھوں نے تین قومی آیوش اداروں کا بھی افتتاح کیا۔ تینوں ادارے - آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (AIIA)، گوا، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف یونانی میڈیسن (NIUM)، غازی آباد اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہومیوپیتھی (NIH)، دہلی - تحقیق اور بین الاقوامی تعاون کو مزید مضبوط کریں گے اور لوگوں کے لیے سستی آیوش خدمات کی سہولت بھی فراہم کریں گے۔ تقریباً 970 کروڑ روپے کی کل لاگت سے تیار کردہ، یہ ادارے تقریباً 500 ہسپتال کے بستروں کے اضافے کے ساتھ طلبا کی تعداد میں 400 کے قریب اضافہ کریں گے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دنیا بھر سے 9ویں عالمی آیوروید کانگریس کے تمام مندوبین کا گوا کی خوبصورت سرزمین پر خیر مقدم کیا اور عالمی آیوروید کانگریس کی کامیابیوں کے لیے سب کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی آیوروید کانگریس کا انعقاد اس وقت کیا جا رہا ہے جب آزادی کا امرت کال کا سفر جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ امرت کال کی اہم قراردادوں میں سے ایک ہندوستان کے سائنسی، علمی اور ثقافتی تجربے کے ذریعے عالمی بہبود کو یقینی بنانا ہے اور آیوروید اس کے لیے ایک مضبوط اور مؤثر ذریعہ ہے۔ ہندوستان کی G-20 صدارت کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے G-20 کے موضوع ’ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل‘ کے بارے میں بتایا۔

وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ دنیا کے 30 سے زائد ممالک نے آیوروید کو ایک روایتی نظام طب کے طور پر تسلیم کیا ہے۔ انھوں نے آیوروید کی وسیع تر پہچان کو یقینی بنانے کے لیے مزید مستقل کام کرنے پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ آج جن تین قومی اداروں کا افتتاح کیا گیا ہے وہ آیوش ہیلتھ کیئر سسٹم کو نئی رفتار فراہم کریں گے۔

آیوروید کی فلسفیانہ بنیادوں پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ”آیوروید علاج سے بالاتر ہے اور تندرستی کو فروغ دیتا ہے“، جیسا کہ انھوں نے نشاندہی کی کہ دنیا رجحانات میں مختلف تبدیلیوں سے گزرنے کے بعد اس قدیم طرز زندگی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ ہندوستان میں آیوروید کے حوالے سے کافی کام پہلے سے ہی جاری ہے۔ اس وقت کو یاد کرتے ہوئے جب وہ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے، وزیر اعظم نے کہا کہ انھوں نے آیوروید سے متعلق اداروں کو فروغ دیا تھا اور گجرات آیورویدک یونیورسٹی کی ترقی کے لیے کام کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں، وزیر اعظم نے کہا، ”عالمی ادارہ صحت نے جام نگر میں روایتی ادویات کے لیے پہلا اور واحد عالمی مرکز قائم کیا۔ موجودہ حکومت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے روشنی ڈالی کہ آیوش کی الگ وزارت قائم کی گئی جس سے آیوروید کے تئیں جوش اور اعتماد میں اضافہ ہوا۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایمس کی طرح آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید بھی قائم کیا جا رہا ہے۔ اس سال کے شروع میں منعقدہ عالمی آیوش انوویشن اینڈ انویسٹمنٹ سمٹ کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ڈبلیو ایچ او روایتی ادویات کے میدان میں ہندوستان کی کوششوں کی تعریف سے بھر پور ہے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ دنیا بین الاقوامی یوگا دن کو صحت اور تندرستی کے عالمی تہوار کے طور پر منا رہی ہے۔ ”ایک وقت تھا جب یوگا کو حقارت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا لیکن آج یہ پوری انسانیت کے لیے امید اور توقعات کا ذریعہ بن گیا ہے“، جناب مودی نے کہا۔

آج کی دنیا میں تاخیر سے ہونے والے عالمی معاہدے، آیوروید کی آسانی اور قبولیت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ جدید سائنس صرف ثبوت کو مانتی ہے۔ ”ڈیٹا پر مبنی ثبوت‘ کی دستاویزات کی طرف مسلسل کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے پاس آیوروید کے نتائج کے ساتھ ساتھ ہمارے حق میں اثرات بھی تھے، لیکن ہم ثبوت کے معاملے میں پیچھے تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جدید سائنسی پیرامیٹر پر ہر دعوے کی تصدیق کے لیے ہمارے طبی ڈیٹا، تحقیق اور جرائد کو ایک ساتھ لانا ہوگا۔ اس سلسلے میں کیے گئے کام پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے ثبوت پر مبنی تحقیقی ڈیٹا کے لیے آیوش ریسرچ پورٹل کی تشکیل کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ اب تک تقریباً 40 ہزار تحقیقی مطالعات کے اعداد و شمار دستیاب ہیں، اور کورونا کے دور میں ہمارے پاس آیوش سے متعلق تقریباً 150 مخصوص تحقیقی مطالعات تھے۔ انھوں نے مزید کہا، ”اب ہم ایک ’نیشنل آیوش ریسرچ کنسورشیم‘ بنانے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ آیوروید زندگی کا ایک طریقہ بھی ہے۔ کسی مشین یا کمپیوٹر سے تشبیہ دیتے ہوئے جو آخری صارف کے علم کی کمی کی وجہ سے خراب ہو جاتی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ آیوروید ہمیں سکھاتا ہے کہ جسم اور دماغ کو ایک دوسرے کے ساتھ اور ہم آہنگی کے ساتھ صحت مند ہونا چاہیے۔ آیوروید کی خصوصیت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’مناسب نیند‘ آج میڈیکل سائنس کے لیے ایک بہت بڑا موضوع بحث ہے، لیکن ہندوستان کے آیوروید ماہرین نے صدیوں پہلے اس پر تفصیل سے لکھا تھا۔ معیشت میں آیوروید کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے آیوروید کے میدان میں نئے مواقع جیسے جڑی بوٹیوں کی کاشت کاری، آیوش ادویات کی تیاری اور فراہمی اور ڈیجیٹل خدمات کے بارے میں بات کی۔ انھوں نے کہا کہ ان علاقوں میں آیوش اسٹارٹ اپس کی بہت زیادہ گنجائش ہے۔ آیوروید کے میدان میں سب کے لیے مواقع کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے بتایا کہ آیوش کے شعبے میں تقریباً 40,000 ایم ایس ایم ای سرگرم ہیں۔ آیوش انڈسٹری جو 8 سال پہلے تقریباً 20 ہزار کروڑ روپے تھی آج تقریباً 1.5 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ ”اس کا مطلب ہے کہ 7 سے 8 سالوں میں 7 گنا ترقی ہوئی ہے“، انھوں نے کہا۔ انھوں نے اس شعبے کی عالمی نمو کی بھی وضاحت کی اور کہا کہ جڑی بوٹیوں کی ادویات اور مسالوں کی موجودہ عالمی مارکیٹ تقریباً 120 بلین ڈالر یا دس لاکھ کروڑ روپے ہے۔ ”روایتی ادویات کا یہ شعبہ مسلسل پھیل رہا ہے اور ہمیں اس کے تمام امکانات سے بھر پور فائدہ اٹھانا ہوگا۔ دیہی معیشت کے لیے، ہمارے کسانوں کے لیے زراعت کا ایک بالکل نیا شعبہ کھل رہا ہے، جس میں انھیں بہت اچھی قیمتیں بھی ملیں گی۔ اس میں نوجوانوں کے لیے ہزاروں لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔“

آیوروید اور یوگا میں سیاحت کے مواقع کا ذکر کرتے ہوئے، خاص طور پر گوا جیسی ریاست کے لیے، وزیر اعظم نے کہا کہ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (AIIA)، گوا اس سمت میں ایک اہم شروعات ثابت ہو سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے ایک زمین ایک صحت کے مستقبل کے وژن کی وضاحت کی جسے ہندوستان نے دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ ”’ایک زمین، ایک صحت‘ کا مطلب صحت کا ایک عالمگیر نقطہ نظر ہے۔ سمندری جانور ہوں، جنگلی جانور، انسان ہوں یا پودے، ان کی صحت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ انھیں تنہائی میں دیکھنے کے بجائے، ہمیں انھیں مکمل طور پر دیکھنا ہوگا۔ آیوروید کا یہ جامع نظریہ ہندوستان کی روایت اور طرز زندگی کا ایک حصہ رہا ہے“، انھوں نے کہا۔ انھوں نے آیوروید کانگریس سے اس بات پر بات کرنے کا مطالبہ کیا کہ آیوش اور آیوروید کو مکمل طور پر آگے لے جانے کا روڈ میپ کیسے بنایا جا سکتا ہے۔

گوا کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر پرمود ساونت، گوا کے گورنر جناب پی ایس سریدھرن پلئی، آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربندا سونووال، آیوش کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر منجاپرا مہندر بھائی، ثقافت اور سیاحت کے مرکزی وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک اور وجنا بھارت کے صدر ڈاکٹر شیکھر منڈے اس موقع پر موجود تھے۔

                                             **************

 

ش ح۔ ف ش ع- م ف

U: 13647



(Release ID: 1882564) Visitor Counter : 154