ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے مصر میں جاری کوپ 27 میں مینگروو الائنس فار کلائمیٹ (ایم اے سی) کے آغاز کے موقع پر خطاب کیا
Posted On:
08 NOV 2022 5:33PM by PIB Delhi
اہم جھلکیاں:
- ایم اے سی اقدامات مینگروو کے عالمی مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے دنیا کو یکجا کرتی ہیں
- عالمی علم کی بنیاد میں تعاون کرنے کے لیے مینگروو کی بحالی میں ہندوستان کا وسیع تجربہ ہے
- قومی آر ای ڈی ڈی پلس پروگراموں میں مینگروو کا انضمام وقت کی اہم ضرورت ہے
ماحولیات ، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے مینگروو الائنس فار کلائمیٹ (ایم اے سی) کے آغاز کے موقع پر خطاب کیا ۔ یہ تقریب مصر کے شہر شرم الشیخ میں جاری کوپ 27 کے موقع پر منعقد ہوئی۔
اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب بھوپیندر یادو نے کہا:
"میں اس تقریب کی میزبانی کرنے پر متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات، محترمہ مریم بنت محمد المہیری اور انڈونیشیا کی جنگلات اور ماحولیات کی وزیر محترمہ سیتی نوربیا بکر کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا۔ اس تقریب نے دنیا بھر کی قوموں کو ایک پلیٹ فارم پر مادر فطرت کے عجائبات میں سے ایک مینگروو کے عالمی مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے یکجا کر دیا ہے۔
مینگروو دنیا کے سب سے زیادہ پیداواری ماحولیاتی نظام میں سے ایک ہے۔ یہ سمندری جنگل کئی جانداروں کے لیے نرسری گراؤنڈ کا کام کرتا ہے، ساحلی کٹاؤ کی حفاظت کرتا ہے، کاربن کو الگ کرتا ہے اور لاکھوں لوگوں کے لیے روزی روٹی فراہم کرتا ہے اس کے علاوہ اس کے مسکن میں مختلف حیوانات کو پناہ حاصل ہوتا ہے۔
مینگروو دنیا کےٹراپیکل (منطقہ حارہ ) اورسب ٹراپیکل ( ذیلی منطقہ حارہ) خطے میں منقسم ہیں اور 123 ممالک میں پائے جاتے ہیں۔
مینگروومنطقہ حارہ کے خطوں میں سب سے زیادہ کاربن سے بھرپور جنگلات میں سے ہے ۔ وہ دنیا کے استوائی جنگلات کے ذریعہ الگ کردہ کاربن کا 3فیصدکاربن کو جذب کرتے ہیں۔
مینگرووز بہت سے ٹراپیکل ساحلی علاقوں کی اقتصادی بنیادیں ہیں۔ نیلی معیشت کو برقرار رکھنے کے لیے، مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ساحلی رہائش گاہوں، خاص طور پرمنطقہ حارہ کے ممالک کے لیے مینگروو کی پائیداری کو یقینی بنانا ضروری ہے۔
قابل ذکر موزوں خصوصیات کے ساتھ، مینگروو ٹراپیکل اور سب ٹراپیکل ممالک کی قدرتی مسلح افواج ہیں۔ وہ آب و ہوا کی تبدیلی کے نتائج جیسے سمندر کی سطح میں اضافہ اور بڑھتی ہوئی قدرتی آفات جیسے سائیکلون اور طوفان کے اضافے سے لڑنے کے لیے بہترین آپشن ہیں ۔
معزز مندوبین،
ہندوستان نے اپنے این ڈی سی میں 2030 تک اضافی جنگلات اورشجر کاری کے ذریعہ 2.5 سے 3 بلین ٹن سی او 2 کے مساوی اضافی کاربن سنک بنانے کا عہد کیا ہے۔
ہم مشاہدہ کر رہے ہیں کہ فضا میں جی ایچ جی کے بڑھتے ہوئے ارتکاز کو کم کرنے کے لیے مینگروو میں زبردست صلاحیت موجود ہے۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ مینگرو کے جنگلات زمینی استوائی جنگلات کے مقابلے میں چار سے پانچ گنا زیادہ کاربن کے اخراج کو جذب کر سکتے ہیں۔
یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مینگروو سمندری تیزابیت کے لیے بفر کا کام کر سکتے ہیں اور مائیکرو پلاسٹک کے لیے سنک کا کام کر سکتے ہیں۔
مینگرو کے جنگلات سے نئے کاربن سنک بنانا اور مینگرو کے جنگلات کی کٹائی سے اخراج کو کم کرنا ممالک کے لیے اپنے این ڈی سی اہداف کو پورا کرنے اور کاربن کی غیر جانبداری حاصل کرنے کے دو قابل عمل طریقے ہیں۔
محترم حضرات
ہندوستان قدرتی ماحولیاتی نظام کے تحفظ اور بحالی کے لیے پرعزم ہے اور مینگروو کے تحفظ اور انتظام کے حوالے سے عہد بستہ ہے۔
دنیا میں مینگروو کے سب سے بڑے باقی ماندہ علاقوں میں سے ایک، سندربن زمینی اور سمندری دونوں ماحول میں حیاتیاتی تنوع کی غیر معمولی سطح کی حمایت کرتا ہے۔ اس میں نباتات اور پودوں کی انواع کی اہم آبادی؛ حیوانات کی وسیع رینج کی انواع، بشمول بنگال ٹائیگر اور خطرے سے دوچار دیگر انواع جیسے کہ ایسٹورین مگرمچھ اور انڈین اجگروغیرہ شامل ہیں۔ ہندوستان کے انڈمان، سندربن اور گجرات کے علاقے میں مینگروو کے کور میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اس کوپ میں شامل معززین، معزز مندوبین اور شرکاء
ہندوستان نے تقریباً پانچ دہائیوں سے مینگروو کی بحالی کی سرگرمیوں میں مہارت کا مظاہرہ کیا ہے اور اپنے مشرقی اور مغربی ساحلوں پر مختلف قسم کے مینگروو ماحولیاتی نظام کو بحال کیا ہے۔
محترم حضرات، میں آپ کو بین الاقوامی آب و ہوا کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے سرحد پار تعاون کے ساتھ مینگرووز کے تحفظ کے لیے مینگروو الائنس فار کلائمیٹ (ایم اے سی) کے آغاز پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ہم یہ بھی محسوس کرتے ہیں کہ جنگلات کی کٹائی سے اخراج کو کم کرنے کے لیے قومی آر ای ڈی ڈی پلس کے پروگراموں میں مینگروو کا انضمام وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مینگروو کی بحالی میں اپنے وسیع تجربے، ماحولیاتی نظام کی تشخیص اور کاربن کی تلاش کے بارے میں مطالعہ کی وجہ سے ہندوستان عالمی علم کی بنیاد میں اپنا تعاون پیش کر سکتا ہے اور مینگروو کے تحفظ اور بحالی کے لیے جدید حل اور مناسب مالیاتی آلات تیار کرنے کے سلسلے میں دیگر ممالک کے ساتھ منسلک ہونے سے بھی فائدہ اٹھا سکتا ہے۔
آئیے پائیداری اور موسمیاتی تبدیلی کے نتائج سے موافقت کے تئیں ہم ایک ساتھ مل کرمنطقہ حارہ کے ساحلوں کے سب سے قیمتی اثاثوں میں سے ایک کی حفاظت کریں۔
مزید حوالہ:
ہندوستان میں مینگرووز کے تحفظ کے بارے میں مزید پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ 2021 یہاں دیکھی جا سکتی ہے۔
ہم تک پہنچیں۔
envforestpib[at]gmail[dot]com
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
12326
(Release ID: 1874555)
Visitor Counter : 286