وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے لوہنو ، بلاسپور، ہماچل پردیش میں 3650 کروڑ روپے کی لاگت والے کئی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور قوم کے لئے وقف کیا


وزیراعظم نے ایمس بلاسپور کو قوم کیلئے وقف کیا

وزیراعظم نے بندلا میں گورنمنٹ ہائیڈرو انجینئرنگ کالج کا افتتاح کیا

وزیراعظم نے نالا گڑھ میں میڈیکل ڈیوائز پارک کا سنگ بنیاد رکھا

وزیراعظم نے قومی شاہراہ کو چارلین کا بنانے کے لئے پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس پروجیکٹ پر 1690 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی

‘‘ ہماچل پردیش کی ترقی کے سفر کا حصہ بننے پر میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں’’

‘‘ ہماری حکومت وہ پروجیکٹ یقیناً قوم کے لئے وقف کرتی ہے، جس کا ہم نے سنگ بنیاد رکھا ہو’’

‘‘ راشٹر رکشا میں ہماچل پردیش کلیدی رول ادا کرتا ہے اور اب بلاسپور میں نئے افتتاح شدہ ایمس کے ساتھ یہ جیون رکشا میں بھی اہم رول ادا کرے گا’’

‘‘ہر شہری کے لئے با وقار زندگی کو یقینی بنانا ہماری حکومت کی ترجیح ہے’’

‘‘خوشی، سہولیات، احترام اور خواتین کی حفاظت ڈبل انجن گورنمنٹ کی اعلیٰ ترین ترجیحات ہیں’’

‘‘میڈ ان انڈیا 5-جی خدمات شرو ع ہو گئی ہیں اور ہماچل کو بھی بہت جلد اس کے فائدے پہنچیں گے’’

Posted On: 05 OCT 2022 2:33PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج قومی شاہراہ 105 پر پنجور سے نالا گڑھ تک قومی شاہراہ کو چار لین کا بنانے کے لئے 1690 کروڑ روپے کی لاگت والے تقریباً 31 کلو میٹر طویل پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا۔ وزیراعظم نے ایمس بلاسپور کو قوم کےلئے وقف کیا۔ وزیراعظم نے نالا گڑھ میں میڈیکل ڈیوائز پارک کا بھی سنگ بنیاد رکھا، جو 350 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کرایا جائے گا۔ وزیراعظم نے بندلا میں گورنمنٹ ہائیڈرو انجینئرنگ کالج کا افتتاح کیا۔

 

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے تمام لوگوں کو وجے دشمی کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ یہ مبارک تہوار ہر کسی کو ہر رکاوٹ کو پار کرتے ہوئےپنچ پرن کی راہ پر چلنے کے لئے نئی توانائی دے گا۔ انہوں نے کہا کہ وجے دشمی کے مبارک موقع پر ہماچل پردیش میں موجودگی آنے والی کامیابیوں کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ بلاسپور کو صحت اور تعلیم کا دوہرا تحفہ ملا ہے۔ انہوں نے کلو دسہرہ میں شامل ہونے کا موقع ملنے پر اظہار تشکر کیااور کہا کہ وہ بھگوان رگھوناتھ جی سے قومی کی بہبود کے لئے دعاء کریں گے۔ وزیراعظم نے پرانے وقت کو یاد کیا، جب وہ اور ان کے ساتھی اس علاقے میں رہتے تھے اور یہاں کام کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ ہماچل پردیش کی ترقی کے سفر کا حصہ بننے پر وہ خود کو خوش قسمت سمجھتے ہیں۔

 

ہماچل پردیش میں گزشتہ برسوں میں ہوئی ترقی کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ یہ عوام کے ووٹ ہی ہیں، جو اس پوری ترقی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں کہا کہ ریاستی عوام ریاست اور مرکز پر جس طرح سے اعتماد کرتے ہیں اس سے ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ بہت عرصے تک یہی سوچ پائی جاتی تھی کہ  تعلیم،  سڑکیں، صنعتیں اور اسپتال جیسی سہولیات صرف بڑے شہروں کے لئے ہیں۔  جہاں تک پہاڑی علاقوں کا تعلق ہے، بنیادی سہولیات سب سے آخر  میں  وہاں تک پہنچتی تھیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس وجہ سے ملک کی ترقی میں زبردست عدم توازن آ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش کے عوام کو چھوٹی چھوٹی ضرورتوں کے لئے بھی چنڈی گڑھ یا دہلی جانا پڑتا تھا، لیکن گزشتہ 8 برسوں میں ڈبل انجن گورنمنٹ نے سب کچھ تبدیل کر دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آج ہماچل پردیش میں آئی آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم اور  آئی آئی آئی ٹی جیسی مرکزی یونیورسٹیاں موجود ہیں۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ایمس، بلاسپور ہندوستان میں میڈیکل تعلیم کا اعلیٰ ترین ادارہ ہونے کی وجہ سے بلاسپور کے وقار کو بڑھائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 8 برسوں میں ہماچل پردیش نے ترقی کی نئی بلندیاں سر کی ہیں۔

 

وزیراعظم نے حکومت کے کام کاج میں تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب سنگ بنیاد طے شدہ مدت کے تحت رکھی جاتی ہے تاکہ وقت پر انہیں قوم کو وقف کیا جائے۔

 

قومی کی تعمیر میں ہماچل پردیش کے حصے کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے مطلع کیا کہ ریاست  راشٹر رکشا میں  کلیدی رول ادا کرتی ہے اور اب بلاسپور میں ایمس کا افتتاح ہونے سے یہ ریاست جیون رکشا میں بھی اہم رول ادا کرے گی۔ وزیراعظم نے وزارت صحت اور ریاستی حکومت    کی تعریف کی کہ انہوں نے عالمی وبا کے باوجود بروقت تکمیل کی۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ہماچل پردیش کے عوام کے لئے فخر کا لمحہ ہے کہ وہ ان  تین ریاستوں میں شامل ہے، جنہیں بَلک ڈرگس پارک کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ ہماچل پردیش کو ان چار ریاستوں میں سے ایک ہونے کا فخر بھی حاصل ہے، جنہیں میڈیکل ڈیوائز پارک کے لئے چنا گیا ہے اور نالاگڑھ ڈیوائز پارک اس کا حصہ ہے۔ یہ  بہادروں کی دھرتی ہے اور میں اس سرزمین کا احسانمند ہوں۔

 

میڈیکل ٹورزم کے پہلو کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماچل پردیش میں انگنت مواقع ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہاں کی ہوا، ماحول اور ریاست کی جڑی بوٹیاں ریاست کے لئے بے انتہا فائدوں کا سبب بن سکتی ہیں۔ 

 

غریبوں  اور متوسط طبقے کی زندگی میں آسانیاں لانے کی حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دوردراز کے علاقوں میں اسپتال دستیاب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ عوام کے طبی اخراجات کو کم کیا جا سکے۔ اسی وجہ سے ہم ڈسٹرکٹ اسپتالوں اور گاؤوں میں طبی نگہداشت مراکز کو ایمس سے جوڑنے پر کام کر رہے ہیں۔  آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت ریاست کے زیادہ تر کنبوں کو پانچ لاکھ روپے  تک کے مفت علاج کی سہولت ہے۔ ملک بھر میں تین کروڑ سے زیادہ مریضوں میں سے ڈیڑھ لاکھ مستفیدین ہماچل پردیش کے ہیں۔ حکومت نے ملک بھر میں 45 ہزار کروڑ روپے خرچ کئے ہیں ناور اس طرح مریضوں کے تقریباً 90 ہزار کروڑ روپے بچائے ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ڈبل انجن گورنمنٹ کی بنیاد ساری ماؤں، بہنوں، بیٹیوں  کی خوشی، رسائی، وقار اور صحت کو یقینی بنانے پر ہے۔ تمام لوگوں کو باوقار زندگی فراہم کرنا ہماری حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے ماؤں اور بہنوں کو بااختیار بنانے کے لئے بیت الخلاء کی تعمیر، مفت گیس کنکشن، سینٹری پیڈ کی مفت تقسیم کی اسکیم، ماتروندنا یوجنا اور ہر گھر جل مہم جیسے اقدامات کا ذکرکیا۔

 

وزیراعظم نے وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم کواس بات کے لئے مبارکباد دی کہ انہوں نے مرکزی اسکیموں پر  تندہی اور صدق دلی سے عمل درآمد کرایا۔ انہوں نے ہر گھر جل اور پنشن جیسی سوشل سکیورٹی اسکیموں پر تیزی سے   عمل درآمد کی تعریف کی۔ اس کے علاوہ ہماچل پردیش کے متعدد کنبوں کو ایک عہدہ -ایک پنشن سے زبردست فائدہ ہوا ہے۔ وزیراعظم نے ریاست کی اس بات کے لئے ستائش کی کہ اس نے کورونا ٹیکہ کاری میں سو فیصد کا نشانہ مکمل کر لیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ہماچل مواقع کی سرزمین ہے۔ انہوں نے حاضرین کو مطلع کیا کہ ریاست بجلی پیدا کرتی ہے، یہ زرخیز ہے اور سیاحت کی وجہ سے یہاں انگنت روزگار کے مواقع ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ بہتر کنکٹی ویٹی نہ ہونے کی وجہ سے ان مواقع کے سامنے رکاوٹیں کھڑی تھیں۔ 2014 کے بعد سے ہماچل پردیش میں گاؤں سے گاؤں تک  بہترین بنیادی ڈھانچہ فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہماچل پردیش میں سڑکوں کو چوڑا کرنے کا کام بھی جاری ہے۔ اس وقت ہماچل میں کنکٹوٹی پر 50 ہزار   کروڑ روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ پنجور سے نالاگڑھ ہائی وے کا چار لین کا کام جب مکمل ہو جائے گا، تو نالاگڑھ  صنعتی علاقوں کو ہی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ چنڈی گڑھ اور امبالا سے بلاسپور؍ منڈی اور منالی جانے والے مسافروں کو بھی اس کے فائدے ملیں گے۔   وزیراعظم نے کہا کہ ہماچل کے عوام کو تیز ہواؤں والی سڑکوں سے محفوظ  کرنے کے لئے سرنگوں کا جال بچھایا جا رہا ہے۔

 

ڈیجیٹل انڈیا میں تازہ ترین پیش رفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہماچل میں بھی ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے حوالے سے بے نظیر کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے 8 برسوں میں میڈ ان انڈیا موبائل فون بھی سستے ہو گئے ہیں اور نیٹ ورک کو بھی دیہاتوںتک پہنچا دیا گیا ہے۔ بہتر 4جی کنیکٹیویٹی کی وجہ سے ہماچل پردیش بھی  ڈیجیٹل لین دین میں بہت تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا سے اگر کوئی سب سے زیادہ فائدہ اٹھا رہا ہے تو وہ آپ ہیں،یعنی ہماچل کے لوگ۔وزیر اعظم نے بتایا کہ اس ادائیگی کے ان بلوں کی وجہ سے، بینک سے متعلق کام کاج، داخلے، درخواستیں وغیرہ نمٹانے میں کم سے کم وقت لگتا ہے۔

 

ملک میں 5جی کے آغاز پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اب ملک میں پہلی بار میڈ ان انڈیا 5جی خدمات بھی شروع ہو گئی ہیں اور بہت جلد اس کے فوائد ہماچل کو بھی دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان میں ڈرون قوانین میں تبدیلی کے بعد نقل و حمل کے لئے ان کا استعمال بہت بڑھنے والا ہے جبکہ تعلیم، صحت، زراعت اور سیاحت کے شعبوں کو بھی اس سے کافی فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے ڈرون پالیسی اپنانے والی پہلی ریاست ہونے پر ہماچل پردیش کی تعریف کی اور کہا کہ ہم ایک ایسی ترقی کے لئے کوشاں ہیں جس سے ہر شہری کی سہولت میں اضافہ ہو اور ہر شہری خوشحالی سے مربوط ہو۔ یہ ایک ترقییافتہ ہندوستان اور ترقییافتہ ہماچل پردیش کے عزم کو آئینہ دار ہو گا۔

 

اس موقع پر ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جے رام ٹھاکر، ہماچل پردیش کے گورنر جناب راجندر وشواناتھ آرلیکر، مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر، پارلیمانی رکن اور بی جے پی کے قومی صدر جناب جگت پرکاش نڈا اور پارلیمانی رکن اور بی جے پی کے ریاستی صدر جناب سریش کمار کشیپ بھی موجود تھے۔

 

پس منظر

 

ہماچل پردیش میں متعدد پروجیکٹ

 

قومی شاہ راہ-105 پر پنجور سے نالہ گڑھ تک قومی شاہراہ کو چار لین والی کرنے کا 31 کلومیٹر طویل منصوبہ جس کا آج سنگ بنیاد رکھا گیا ہے، اس کی مالیت 1690 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ یہ پراجیکٹ روڈ امبالہ، چندی گڑھ، پنچکولہ اور سولن/شملہ سے بلاس پور، منڈی اور منالی کی طرف جانے والی ٹریفک کے لیے ایک اہم رابطہ ہے۔

اس چار لین والی قومی شاہراہ کا تقریباً 18 کلومیٹر کا حصہ ہماچل پردیش کے تحت آتا ہے اور باقی حصے ہریانہ میں آتے ہیں۔ یہ شاہ راہ ہماچل پردیش کے صنعتی مرکز نالہ گڑھ-بڈی میں نقل و حمل کی بہتر سہولیات کو یقینی بنائے گی اور اس سے علاقے میں مزید صنعتی ترقی کو تقویت ملے گی۔ نیز اس سے ریاست میں سیاحت کو بھی فروغ حاصل ہو گا۔

 

ایمس بلاسپور

 

ملک بھر میں صحت کی خدمات کو مضبوط بنانے کے وزیر اعظم کا وژن اور عزم ایمس بلاس پور کو قوم کے تئیں وقف کرنے سے ایک بار پھر سامنے آیا ہے۔ اس اسپتال کا سنگ بنیاد بھی وزیر اعظم نے اکتوبر 2017 میں رکھا تھا۔  اسے مرکزی سیکٹر کی اسکیم پردھان منتری سوستھیا سُرکشا یوجنا کے تحت قائم کیا جا رہا ہے۔

 

ایمس بلاسپور 1470 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تعمیر کیا گیا۔ یہ ایک جدید ترین اسپتال ہے جس میں 18 خصوصی اور 17 انتہائی خصوصی ڈیپارٹمنٹ، 18 ماڈیولر آپریشن تھیٹر اور 64 آئی سییو بستروں کے ساتھ 750 بستر ہیں۔ 247 ایکڑ پر پھیلا ہوا یہ اسپتال 24 گھنٹے ایمرجنسی اور ڈائیلاسز، تشخیص کی جدید مشینیں جیسے الٹراسونگرافی، سی ٹی اسکین، ایم آر آئی وغیرہ کی سہولیات سے لیس ہے۔  امرت فارمیسی اور جن اوشدھی کیندر اور 30 ​​بستروںوالاآیوش بلاک بھی ہے۔ اسپتال نے ہماچل پردیش کے قبائلی اور ناقابل رسائی قبائلی علاقوں میں صحت کیخدمات فراہم کرنے کے لئے ڈیجیٹل ہیلتھ سینٹر بھی قائم کیا ہے۔ علاوہ ازیں اسپتال کی طرف سے ناقابل رسائی قبائلی اور بلند ہمالیائی خطوں جیسے کازہ، سلونی اور کیلونگ میں ہیلتھ کیمپوں کے ذریعے ماہر صحت کی خدمات فراہم کی جائیں گی۔ اسپتال ہر سال ایم بی بی ایس کورسز کے لئے 100 اور نرسنگ کورسز کے لئے 60 طلبہ کو داخل کرے گا۔

 

گورنمنٹ ہائیڈرو انجینئرنگ کالج، بندلہ

 

وزیراعظم نے بندلہ میں گورنمنٹ ہائیڈرو انجینئرنگ کالج کا افتتاح کیا۔ تقریباً 140 کروڑ روپے کی لاگت سے یہ کالج ہائیڈرو پاور پروجیکٹوں کے لیے تربیتیافتہ افرادی قوت مہیا کرنے میں مدد کرے گا۔ اس میں ہماچل پردیشسرکردہ ریاستوں میں سے ایک ہے۔ اس سے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے اور پن بجلی کے شعبے میں روزگار کے وسیع مواقع فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

 

میڈیکل ڈیوائس پارک، نالہ گڑھ

 

وزیر اعظم نے نالہ گڑھ میں میڈیکل ڈیوائس پارک کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ اسے تقریباً 350 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جائے گا۔ اس میڈیکل ڈیوائس پارک میں صنعتیں لگانے کے لئے 800 کروڑ روپے سے زائد کے مفاہمت ناموں پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔ اس پروجیکٹ سے خطے میں روزگار کے مواقع نمایاں طور پر بڑھیں گے۔

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1865402) Visitor Counter : 129