صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

 مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی لیڈرشپ میٹنگ کا افتتاح کیا


سیوا اور سہیوگ ہماری وراثت کا حصہ ہیں، ہمارے سنسکار کا اٹوٹ حصہ ہیں، وہ ریڈ کراس سوسائٹی کے مقصد کی بھی تشریح کرتے ہیں: ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ

"انڈین ریڈ کراس سوسائٹی (آئی آر سی اسی)کو  اختراعی اور اشتراک پر مبنی مشترکہ پروجیکٹوں کے ذریعے بہت بڑی آبادی تک پہنچنے کے لیے خود کو بہتر بنانےکے لیے وقت کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے"

Posted On: 22 SEP 2022 12:49PM by PIB Delhi

"سیوا اور سہیوگ ہماری میراث کا حصہ ہیں، اور وہ ہمارے سنسکار کا ایک لازمی جزو ہیں۔ یہ انڈین ریڈ کراس سوسائٹی کے نصب العین کی بھی نشاندہی اور وضاحت کرتے ہیں جو ضرورت اور ہنگامی حالات میں انسانیت کی مدد کے لیے اپنی خدمات کے لیے جانا جاتا ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر برائے صحت اور خاندانی بہبود اور آئی آر سی ایس کے چیئرمین ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے آج یہاں انڈین ریڈ کراس سوسائٹی (آئی آر سی ایس) کی ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی لیڈرشپ میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ دو روزہ چیتن شیویر کا مقصد آئی آر سی ایس کے کام کاج کو بہتر بنانے کے طریقوں اور وسائل پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ ریاستی ریڈ کراس کے چیرمین، وائس چیرمین، سکریٹریز اور آئی آر سی ایس کے دیگر معززین نےبھی میٹنگ میں شرکت کی۔

 

 

آئی آر سی ایس کو اس کے قابل ستائش کام کے لیے مبارکباد دیتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ نے کہا کہ "ریڈ کراس لوگوں کے لیے امید اور "آشا" کے ساتھ پہچانا جاتا ہے، یہ ساکھ اور یقینی موجودگی کا مظہر ہے۔" ساتھ ہی انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آئی آر سی ایس بدلتے ہوئے وقت کے ساتھ مطابقت نہیں رکھتا تو اس کی معنویت اور پہچان ختم ہو سکتی ہے۔ "آئی آر سی ایس کو اپنی طاقتوں اور کمزوریوں کااز خود جائزہ لینے کی ضرورت ہے، اور ایک ایکشن پلان کو وضع کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ وقت کے ساتھ بدلتے ہوئے کردار کو اپنانے کے لیے خود کو کیسے نئے سرے سے متعین کرتا ہے۔ اس کے لیے ڈھانچہ جاتی اور تنظیمی ڈھانچے کی گہرائی میں جانے کی ضرورت ہوسکتی ہے ،آئی آر سی ایس علاقائی مراکز کے کام میں نظم و ضبط پر توجہ، تقرریوں میں شفافیت، شکایات کے بہتر ازالے کے طریقہ کار، دیگر چیزوں کے ساتھ ساتھ لوگوں پر مبنی سرگرمیوں کے لیے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے بہتر استعمال کی ضرورت ہے۔

 

 

ہندوستان کی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں پیشرفت پر بات کرتے ہوئے جو حال ہی میں کووڈ وبائی مرض کے دوران دیکھی گئی ہیں، مرکزی وزیر نے کہا کہ، "ہم ہمیشہ دوسرے ممالک کے صحت کی دیکھ بھال کے ماڈلز سے متاثر ہوتے ہیں لیکن کووڈ نے ہمارے نظام کی مضبوطی کو ظاہر کیا اور یہاں تک کہ ترقی یافتہ ممالک کی کمزوریوں کو بھی بے نقاب کیا۔ ہندوستان نے نہ صرف کامیاب علاقائی ماڈل کے ساتھ کووڈ سے نمٹنے کاانتظام کیا بلکہ ویکسین میتری کے تحت ادویات اور ویکسینز کے ذریعے بہت سے ممالک کو بین الاقوامی امداد فراہم کی۔ یہ بات قابلِ ستائش ہے کہ ہماری ادویات کے معیار میں کوئی کمی نہیں آئی اور نہ ہی ہم نے زیادہ قیمتوں کے ساتھ صورتحال کا فائدہ اٹھایا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ واسودیو کٹمبکم کے فلسفے کے تئیں ہمارے گہرے عزم کی عکاسی کرتا ہے‘‘۔

ڈاکٹر منڈاویہ نے منفرد منصوبے شروع کرنے اور آئی آر سی ایس کے آپریشنز کے دائرہ کار کو بڑھانے کے بارے میں شرکاء سے تجاویز طلب کیں۔ شرکاء نے بہترین طور طریقوں اور اختراعی کوششوں پر کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

 

*************

 

ش ح۔ ح ا  ۔ ف ر

U- 10554



(Release ID: 1861451) Visitor Counter : 132