امور داخلہ کی وزارت
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج ترواننت پورم میں 30 ویں جنوبی علاقائی کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
03 SEP 2022 5:07PM by PIB Delhi
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کیرالہ کے لوگوں کو قدرتی حسن سے بھرپور، اونم کی پیشگی مبارکباد دی، اونم نہ صرف کیرالہ میں بلکہ ہندوستانی ثقافت کا ایک بڑا تہوار ہے
وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے آٹھ سالوں میں، جنوبی علاقائی کونسل کا ڈھانچہ تبدیل ہوا ہے اور کونسلوں کی میٹنگوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی ‘ہر گھر ترنگا’مہم میں، شہریوں نے اپنی ریاست، ذات پات اور مذہبی جذبات سے بالاتر ہو کر قوم پرستی کے وسیع احساس کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے ہمارے قومی اتحاد کو ظاہر کرنے کے لیے اپنے گھروں پر ترنگا جھنڈا لہرا کر حب الوطنی کی ایک عظیم مثال قائم کی۔
ملک کے روشن مستقبل کے لیے اگلے گیارہ ماہ آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران حب الوطنی کے جذبے کو زمینی سطح پر لے جانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے
آج ترواننت پورم میں منعقدہ جنوبی علاقائی کونسل کی 30ویں میٹنگ میں کل 26 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، 09 مسائل کو حل کیا گیا، 17 مسائل کو مزید غور و خوض کے لیے رکھا گیا جن میں سے 09 مسائل آندھرا پردیش کی تنظیم نو سے متعلق ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے درمیان حل طلب مسائل کو باہمی طور پر حل کیا جانا چاہئے۔
وزیر اعظم کو جنوبی ہند کے ساتھ خصوصی لگاؤ ہے، اسی لیے 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے ساگرمالا پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ساحلی ریاستوں کی ترقی کے لیے بڑی بندرگاہوں کو جدید بنانے کی خاطر کئی اسکیمیں شروع کیں۔
2014 سے پہلے جنوبی علاقائی کونسل کے اجلاسوں میں حل ہونے والے مسائل کا فیصد 43 تھا اور اب یہ بڑھ کر 64 ہو گیا ہے۔
2006 اور 2013 کے درمیان منعقدہ علاقائی کونسلوں کی میٹنگوں میں 104 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا اور 2014 سے 2022 تک 555 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں سے 64 فیصد مسائل کو باہمی اتفاق سے حل کیا گیا۔
ساحلی ریاستوں کے لیے 76 ہزار کروڑ روپے کے 108 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں جبکہ 1,32,000 کروڑ روپے کے 98 منصوبے زیر عمل ہیں، ساگرمالا کے تحت 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے کل پروجیکٹوں پر کام ہو رہا ہے۔
پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا کے تحت، نیلے انقلاب کے لیے ساحلی اضلاع کی جامع ترقی کی خاطر 7,737 کروڑ روپے کی لاگت سے کل 61 پروجیکٹ زیر تعمیر ہیں۔
2015 سے، جنوبی ریاستوں آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور تلنگانہ میں ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی سےمتعلق فنڈ اسکیم کے لیے 4,206 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں بندرگاہوں اور ماہی پروری کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کرنے کی خاطر 56 پروجیکٹوں کے لیے 2,711 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔
ہماری 7,500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی میں سے تقریباً 4,800 کلومیٹر جنوبی علاقائی کونسل کی ریاستوں میں واقع ہے، جہاں ملک کی 12 بڑی بندرگاہوں میں سے 7 اس خطے میں واقع ہیں۔
ہندوستان میں ماہی گیری کے 3,461 گاؤں میں سے 1,763 جنوبی علاقائی کونسل کے خطے میں ہیں اور یہاں سمندری مصنوعات کی تجارت اور برآمدات میں اضافے کے بے پناہ امکانات ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے جنوبی زونل کونسل کی تمام ریاستوں سے اپیل کی ہے کہ وہ دریائی پانی کی تقسیم سے متعلق مسائل کا مشترکہ حل تلاش کریں۔
جنوبی ریاستوں کی زونل کونسل کی قائمہ کمیٹی کے 12ویں اجلاس میں کل 89 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا جن میں سے 63 مسائل کو باہمی رضامندی سے حل کیا گیا جو کہ ایک اہم کامیابی ہے۔
زونل کونسل کی میٹنگ کے بنیادی مقاصد ہیں - مرکز اور ریاستوں نیز بین ریاستوں کے درمیان تنازعات اور مسائل کا خوش اسلوبی سے تصفیہ اور ریاستوں کے درمیان علاقائی تعاون کو فروغ دینا، تمام ریاستوں کو مشترکہ قومی مسائل پر غور و فکر کرنے کے لیے ایک فورم فراہم کرنا اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مضبوط تعاون کا نظام قائم کرنا ہے۔
ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ٹیم انڈیا کے تصور کو ملک کے سامنے پیش کیا ہے اور تمام ریاستیں مل کر ٹیم انڈیا تشکیل دیتی ہیں۔
وزارت داخلہ نے انتہائی سختی کے ساتھ نارکوٹکس کے مسئلہ پر قدغن لگانے کی کوشش کی ہے، تمام ریاستوں کو نارکو کوآرڈینیشن سینٹر(این سی اوآرڈی) کی باقاعدہ میٹنگیں کرنی چاہئیں اور انہیں ضلعی سطح تک پہنچانے کیلئے کام کرنا چاہئے
کیوآر- انیبلڈ پی وی سی آدھار کارڈ، 12 لاکھ سے زیادہ ماہی گیروں کو دیے گئے ہیں، اس سے نہ صرف ساحلی ریاستوں کے ماہی گیروں کی شناخت میں آسانی ہوگی بلکہ ہمارے ملک کی سمندری حفاظت کو بھی تقویت ملے گی۔
فارنسک سائنس لیبز قائم کرنے کے لیے ایک پالیسی کا مسودہ تیار کر کے ریاستوں کو بھیجا گیا ہے، اس طرح سزاؤں کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
مودی حکومت کا ہدف ہے کہ ہر پانچ کلومیٹر پر ایک بینک کی شاخ ہو، اس کے لیے جنوبی زونل کونسل کے رکن ریاستوں کو چاہیے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ہر گاؤں کے پانچ کلومیٹر کے اندر بینکنگ کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کریں اور شاخیں کھولنے کیلئے کوآپریٹو بینکوں کو قائل کریں۔
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج ترواننت پورم میں منعقدہ 30 ویں جنوبی علاقائی کونسل کی میٹنگ کی صدارت کی۔ کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو کے وزرائے اعلیٰ، پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنرز، لکشدیپ انتظامیہ، جنوبی زونل کونسل ریاستوں کے چیف سکریٹریز، مرکزی داخلہ سکریٹری اور بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ کے سکریٹری اور ریاستی اور مرکزی وزارتوں اور مختلف محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے اپنے افتتاحی خطاب میں کیرالہ کے لوگوں کو قدرتی خوبصورتی سے بھرپور‘اونم’ کی مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اونم نہ صرف کیرالہ بلکہ ہندوستانی ثقافت کا بھی ایک بڑا تہوار ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ سال ملک کی تاریخ میں بہت اہم ہے کیونکہ اس سال کو آزادی کا امرت مہوتسو کے سال کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے شروع کی گئی ‘ہر گھر ترنگا’ مہم میں ملک کے لوگوں نے قومی جذبے کے ساتھ گھروں پر ترنگا لہرا کر اتحاد اور حب الوطنی کی ایک بہترین مثال قائم کی ہے چاہے وہ کسی بھی ریاست، ذات پات اور مذہب سے ہوں۔ جناب شاہ نے آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لیے تمام ریاستوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے روشن مستقبل کے لیے اگلے گیارہ ماہ آزادی کا امرت مہوتسو میں حب الوطنی کے اس جذبے کو زمینی سطح پر لے جانے کے سلسلے میں سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں پچھلے آٹھ سالوں میں علاقائی کونسلوں کی نوعیت بدل گئی ہے اور میٹنگوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 2014 سے پہلے زونل کونسل کے اجلاس سالانہ اوسطاً دو اجلاس منعقد ہوتے تھے، جنہیں اس حکومت نے بڑھا کر 2.7 کر دیا ہے۔ جبکہ قائمہ کمیٹی کے اجلاسوں کی اوسط تعداد 1.4 ہے، اس حکومت نے تقریباً دوگنا ہو کر 2.75 کر دیا ہے۔ 2014 سے پہلے علاقائی کونسل کے اجلاسوں میں حل ہونے والے مسائل کا فیصد 43 تھا اور اب یہ بڑھ کر 64 ہو گیا ہے۔ 2006 اور 2013 کے درمیان علاقائی کونسل کے اجلاسوں میں 104 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور 2014 سے 2022 تک 555 معاملات زیر بحث آئے جن میں سے 64 فیصد مسائل باہمی رضامندی سے حل ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ 9 ساحلی ریاستیں، 4 ریاستوں اور 3 مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 4 زونل کونسل کے ممبر ہیں، جس کا مطلب ہے کہ کل 7,500 کلومیٹر طویل ساحلی پٹی میں سے تقریباً 4,800 کلومیٹر ساحلی پٹی ان ریاستوں کے تحت آتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہندوستان کی 12 بڑی بندرگاہوں میں سے 7 اس خطے میں واقع ہیں۔ اس کے ساتھ، اب ہندوستان کے کل 3,461 ماہی گیری کے گاؤں میں سے، 1,763 ماہی گیری کے گاؤں اس ساحلی علاقے میں واقع ہیں اور یہاں سمندری مصنوعات کی تجارت اور برآمد میں اضافے کی بہت زیادہ گنجائش ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم کو جنوبی ہند کے ساتھ خاص لگاؤ ہے اور یہی وجہ ہے کہ 2014 میں وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے ساگرمالا پروجیکٹ کے ساتھ ساتھ ساحلی ریاستوں کی ترقی کے لیے بڑی بندرگاہوں کو جدید بنانے کی خاطر کئی اسکیمیں شروع کیں۔ ان میں سے 108 پراجیکٹس 76,000 ہزار کروڑروپے کی لاگت سے مکمل ہوئے جبکہ 98 پروجیکٹوں پر 13,2000 کروڑ روپے کی لاگت سے کام کیا جارہا ہے۔ اس طرح کل منصوبوں میں ساحلی ریاستوں کے لیے ساگرمالا کے تحت 2,00,000 کروڑ کے منصوبے لاگو کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی اضلاع کی مجموعی ترقی کیلئے 7,737 کروڑ کی کل لاگت والے 61 پروجیکٹ زیر عمل ہیں۔ نیلے انقلاب کے لیے 7,737 کروڑ کی لاگت سے پردھان منتری متسیا سمپدا یوجنا چلایا جارہا ہے۔ 2015 سے، جنوبی ریاستوں آندھرا پردیش، کرناٹک، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور تلنگانہ میں ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے فنڈ کی اسکیم کیلئے 4,206 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ تمل ناڈو اور آندھرا پردیش میں 56 پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ریاستوں میں بندرگاہوں اور ماہی پروری کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 2,711 کروڑ روپے کے فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ آج ترواننت پورم میں ہوئی 30ویں جنوبی علاقائی کونسل کی میٹنگ میں 26 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، 9 مسائل کو حل کیا گیا، 17 مسائل کو مزید غور کے لیے رکھا گیا، جن میں سے 9 مسائل آندھرا پردیش کی تنظیم نو سے متعلق تھے۔ جناب شاہ نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ پر زور دیا کہ وہ باہمی افہام و تفہیم کے ساتھ بات چیت کے ذریعہ اپنے زیر التوا مسائل کو حل کریں جس سے نہ صرف ان کی ریاستوں کے لوگوں کو فائدہ ہوگا بلکہ پورے جنوبی خطہ کی ہمہ جہت ترقی ہوگی۔ انہوں نے کونسل کے تمام رکن ریاستوں پر زور دیا کہ وہ پانی کی تقسیم کے مسائل کا مشترکہ حل تلاش کریں۔ جناب شاہ نے کہا کہ قائمہ کمیٹی کے 12ویں اجلاس میں کل 89 مسائل پر بات چیت کی گئی، جن میں سے 63 مسائل کو باہمی رضامندی سے حل کیا گیا جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کہ زونل کونسل کی میٹنگ کا بنیادی مقصد مرکز، ریاستوں اور بین ریاستوں کے درمیان باہمی مفاہمت کے ذریعے تنازعات کو خوش اسلوبی سے حل کرنا، ریاستوں کے درمیان علاقائی تعاون کو بڑھانا، تمام ریاستوں کو مشترکہ قومی اہمیت کے مسائل پر غوروفکر اور تمام شراکت داروں کے درمیان مضبوط تعاون کیلئے تعاون پر مبنی نظام قائم کرنے کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ٹیم انڈیا کے تصور کو قوم کے سامنے رکھا ہے اور تمام ریاستوں نے مل کر ٹیم انڈیا کی تشکیل کی ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے منشیات کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے بہت سختی سے کام کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ریاستوں کو این سی او آر ڈی کی باقاعدہ میٹنگیں منعقد کرنی چاہئیں اور منشیات کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ضلعی سطح تک سرگرمیاں بڑھانی چاہئیں۔ جناب شاہ نے بتایا کہ 12 لاکھ سے زیادہ ماہی گیروں کو کیوآر انیبلڈ پی وی سی آدھار کارڈ دیے گئے ہیں۔ اس سے نہ صرف ساحلی ریاستوں کے ماہی گیروں کی پہچان کرنے میں مدد ملے گی بلکہ ساحلی سمندری حفاظت کو بھی تقویت ملے گی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ فارنسک سائنس لیب کے قیام سے متعلق پالیسی تیار کر کے ریاستوں کو بھیج دی گئی ہے۔ اس سے سزاؤں کی شرح میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نےآگے کہا کہ مودی حکومت کا مقصد یہ ہے کہ ہر پانچ کلومیٹر پر ایک بینک کی شاخ ہو، اس کے لیے جنوبی علاقائی کونسل کے رکن کو چاہیے کہ وہ اپنے دائرہ اختیار کے پانچ کلومیٹر کے اندر ہر گاؤں میں بینکنگ کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے کام کریں، اور کوآپریٹو بینکوں کو برانچیں کھولنے کے لیے قائل کرنا چاہیے۔ اس سے سرکاری اسکیموں کے فائدے ڈی بی ٹی کے ذریعہ براہ راست مستفیدین تک پہنچانے میں مدد ملے گی۔
***********
ش ح ۔ ع ح ۔
U. No.9877
(Release ID: 1856776)
Visitor Counter : 220