سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

کینسر کی روک تھام کے لئےمرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے  ہندوستان کی پہلی درونِ ملک تیار کردہ ویکسین سروائیکل  ‘‘سیرواویک  ’’ کا اعلان کیا


وزیر موصوف کے مطابق ہندوستان میں سروائیکل کینسر دوسرا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے اور بڑی حد تک روک تھام کے باوجود دنیا میں تقریباً ایک چوتھائی موت  سروائیکل کینسر سے ہوتی ہے

کم لاگت کی اور سستی ویکسین ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کے لئے ایک اہم دن کی نشاندہی کرتی ہے اور یہ ہندوستان کو وزیر اعظم مودی کے آتم نر بھر بھارت کے تصوّر سے ایک قدم قریب کرتی ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

ادار سی پونا والا، سی ای او، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے ہندوستان میں ویکسین اور ادویات کی تیاری کے لئے نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان مزید تعاون پر زور دیا

معروف فلمی اداکارہ منیشا کوئرالا، جنہوں نے رحم کے کینسر سے بہادری کے ساتھ  جنگ جیتی، اس سنگ میل تک پہنچنے پر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور خاص طور پر ڈی بی ٹی کا شکریہ ادا کرنے والوں میں غیر روایتی طور پر شامل ہوئیں

Posted On: 01 SEP 2022 3:49PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر مملکت، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لئے  ہندوستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ ویکسین ‘‘سیرواویک’’  کا اعلان کیا۔

1.jpg

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پُنے کے جناب آدار سی پونا والا اور دیگر ممتاز سائنس دانون اور معززین کی موجودگی میں کواڈریویلنٹ ہیومن پیپیلوما وائرس (کیو ایچ پی وی ) ویکسین کی سائنسی تکمیل کا اعلان کرتے ہوئےڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ یہ سستی اور کم لاگت والی ویکسین ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کے لئے ایک اہم دن کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہیہ ہندوستان کو وزیر اعظم مودی کے آتم نر بھر بھارت کے تصور سے ایک قدم کے قریب کرتی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا  کہ ہندوستان میں سروائیکل کینسر دوسرا سب سے زیادہ پایا جانے والا کینسر ہے اور بڑی حد تک روک تھام کے باوجود دنیا میں تقریباً ایک چوتھائی موت سروائیکل کینسر سے ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ ہر سال تقریباً 1.25 لاکھ خواتین میں سروائیکل کینسر کی تشخیص ہوتی ہے اور ہندوستان میں اس بیماری سے 75 ہزار سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔اور 83 فی صد ناگوار سروائیکل کینسر ہندوستان میں ایچ پی ویز 16 یا 18 سے منسوب ہیں، دنیا بھر میں 70 فی صد۔وزیر موصوف نے کہا کہ سروائیکل کینسر کی روک تھام کے لئے سب سے امید افزا کامیابی ہیومن پیپیلوما وائرس (ایچ پی وی) کے خلاف تیار کردہ ویکسینیشن ہے۔یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والے تمام ناگوار سروائیکل کینسر میں ایچ پی وی کی اقسام 16 اور 18 (ایچ پی وی-16 اور ایچ پی وی-18) کا تقریباً 70 فی صد  حصہ ہے۔

2.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ کووڈ نے ہمیں خاص طور پر ہندوستان جیسے معاشرے میں جہاں مختلف سماجی و اقتصادی عوامل کی وجہ سے احتیاطی طبی علاج کے بارے میں کم آگاہی ہے، احتیاطی صحت کی دیکھ بھال کی خوبیوں کے بارے میں بیدار کیا ہے۔ انہوں نے اظہار تشکر کے ساتھ کہا کہ آیوشمان جیسی اسکیموں نے غریب، سماج کے زیریں طبقے اور مخدوش آبادی کو 5 لاکھ روپے تک کی انشورنس کوریج حاصل کرنے کا متحمل بنا کر انہیں احتیاطی ادویات اور اپنی صحت کی احتیاطی دیکھ بھال کی کی سہولت دی۔

کوویڈ کے لئے ویکسین کی تیاری اور تیاری کے عمل کا ذاتی طور پر جائزہ لینے کے لئے نومبر 2020 میں احمد آباد میں زیڈس بائیوٹیک پارک واقع حیدرآباد میں بھارت بائیوٹیک اور پُنے میں سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے مودی کے دورے کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نے اُس وقت اس بات پر زور دیا تھا کہ ہندوستان ویکسین کو نہ صرف اچھی صحت کے لئے عالمی فائدہ کے لئے بھی ضروری سمجھتا ہے اور یہ ہندوستان کا فرض ہے کہ وہ دوسرے ممالک بشمول اپنے پڑوسی ممالک کی مدد کرے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ عمل آوری کے ایک سال کے اندر مشن کوویڈ سُرکشا نے بڑی کامیابیوں کا مظاہرہ کیا۔ جیسے (1) کیڈیلا ہیلتھ کیئر کے ذریعے کوویڈ-19 کے لئے دنیا کی پہلی ڈی این اے ویکسین کی تیاری جسے 20 اگست 2021 کو ہنگامی طور پر استعمال کی اجازت ملی اور (2) کوویڈ-19 کے خلاف ملک کی پہلی ایم آر این اے ویکسین اور انٹراناسل ویکسین امیدوار کی ترقی میں معاونت۔ انہوں نے کہا، ’’سیرواویک‘‘ ڈی بی ٹی اور بی آئی آر اے سی کی بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ساتھ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ کے تعاون سے شراکت داری کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعلقہ علمی اداروں، صنعتوں اور تحقیق کو نتیجہ خیز مصنوعات سامنے لانے کے لئے حقیقی جذبے کے  ساتھ مربوط نقطہ نظر کے ساتھ  شراکت دار بننا چاہیے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بایو ٹکنالوجی کے محکمے (ڈی بی ٹی) نے گزشتہ تین دہائیوں میں ہندوستانی ویکسین کی تحقیق اور ترقی کو مضبوط بنانے کے لئے سخت کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی اور ٹرانسلیشنل ویکسین کی تحقیق کو فروغ دینے کے لئے اس وقت متعدد اہم اقدامات پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے جن میں (1) انڈو-یو ایس ویکسین ایکشن پروگرام، (2) نیشنل بائیو فارما مشن، (3) ہند- سی ای پی آئی مشن، اور (4) مشن کوویڈ سُتکشا شامل ہیں جنہیں آتم نربھر بھارت 3.0 کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ ان اقدامات کا مقصد ملک کے شہریوں کو جلد از جلد محفوظ، موثر، سستی اور قابل رسائی دیسی کوویڈ 19 ویکسین پہنچانا تھا۔

3.jpg

ڈی بی ٹی کے سکریٹری ڈاکٹر راجیش گوکھلے نے کہا کہ یہ تمام ذمہ داران کی اجتماعی کوششوں کا جشن کا موقع ہے، تحقیق و ترقی کے لئے صنعتوں کے ساتھ شراکت  ناقابل یقین حد تک اہم ہوتی جا رہی ہے جس کے لئے بھاری فنڈنگ ​​کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان بنی نوع انسان کی بہتری کے لئے تمام رکاوٹوں کو توڑ کر ویکسین کی تیاری اور ادویات میں آگے بڑھے گا۔

سی ایس آئی آر  کے ڈی جی ڈاکٹر این کلیسیلوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کینسر کی ویکسین ہندوستانی خواتین اور پوری دنیا کی خواتین کی بڑی مدد کرے گی۔ اور ہم مستقبل قریب میں "سیرواویک" کے ورژن 1, 2 اور 3 کو دیکھ سکتے ہیں، کیونکہ ٹیکنالوجیاں مختصر مدت کے لئے ہوتی ہیں۔ انہوں نے اس جملے کے ساتھ کہ  "ہندوستان یہ کر سکتا ہے" مزید کہا کہ ہم آتم نربھارت کے حقیقی جذبے کے ساتھ  ہندوستانی مسائل کے ہندوستانی حل ڈھونڈ نکالیں گے۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا واقع پُنے کے سی ای اوجناب ادار سی پونا والا نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ماں اور بچے کی بھلائی اور تحفظ سیرم انسٹی ٹیوٹ کا بنیادی فلسفہ ہے کیونکہ صرف ایک صحت مند ہندوستان ہی ایک پیداواری ہندوستان بن سکتا ہے۔انہوں نے ہندوستان میں ویکسین اور ادویات کی تیاری کی خاطر نجی اور سرکاری شعبوں کے درمیان مزید تعاون کے رُخ پر ڈی بی ٹی کے وژن کی بھی حمایت کی۔

مشہور فلمی اداکارہ منیشا کوئرالا، جنہوں نے رحم کے کینسر کے خلاف اپنی جنگ بہادری سے جیتی، اس سنگ میل تک پہنچنے میں  سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت اور خاص طور پر ڈی بی ٹی کا شکریہ ادا کرنے والوں میں غیر روایتی طور پر شامل رہیں۔انہوں نے کہا کہ آج  ہندوستان اور دنیا بھر کی خواتین کے لئے ایک عظیم دن ہے، کیونکہ کینسر کے بعد بھی زندگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم لاگت کے حفاظتی علاج  سے ایسے لاکھوں مریضوں کو ترغیب دے گا کہ وہ "زندگی کو ہاں" کہیں۔

ڈی بی ٹی کی سینئر ایڈوائزر اور بی آئی آر اے سی کی ایم ڈی ڈاکٹر الکا شرما نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جب کہ ڈاکٹر شرشیندو مکھرجی، مشن ڈائریکٹر، گرینڈ چیلنجز انڈیا اور انچارج، مشن کووڈ تحفظ، بی آئی آر اے سی نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔

اس تقریب میں ڈاکٹر نیرجا بھٹلا، پروفیسر، گائناکالوجی اینڈ اوبسٹیٹرکس، ایمس، نئی دہلی، ڈاکٹر این کے اروڑہ، انسلین ٹرسٹ، نئی دہلی، ڈاکٹر امیش شالیگرام، ایگزیکٹو ڈائریکٹر، سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، پونے، ڈاکٹر گرو پرساد آر میڈیگیشی، اسسٹنٹ پروفیسر، ٹی ایچ ایس ٹی آئی، فرید آباد، آر جی سی بی، ترواننت پورم کے سائنسدان ڈاکٹر دیوا سینا اننت رمن نے بھی  حصہ لیا۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا



(Release ID: 1856137) Visitor Counter : 202