وزارت خزانہ
اگست 2022 کے مہینے میں 1,43,612 کروڑ روپے جی ایس ٹی کی مجموعی آمدنی
اگست 2022 کے مہینے کی آمدنی 2021 میں اسی مہینے میں جی ایس ٹی کی آمدنی سے 28فیصد زیادہ ہے
ماہانہ جی ایس ٹی کی آمدنی لگاتار چھ ماہ کے لیے 1.4 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے
Posted On:
01 SEP 2022 11:46AM by PIB Delhi
اگست 2022 کے مہینے میں جمع ہونے والی مجموعی جی ایس ٹی آمدنی ہے:
1,43,612 کروڑ روپے جس میں سی جی ایس ٹی24,710 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی 30,951کروڑ روپےہے، آئی جی ایس ٹی ہے77,782 کروڑ روپے (بشمول 42,067 کروڑ روپے اشیا کی درآمد پر وصول شدہ) اور سیس ہے10,168 کروڑ روپے (بشمول 1,018 کروڑ روپےاشیا کی درآمد پر وصول شدہ)۔
حکومت نے 29,524 کروڑ روپےسی جی ایس ٹی اور 25,119 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی کو آئی جی ایس ٹی سے طے کیے ہیں۔ باقاعدہ تصفیہ کے بعد اگست 2022 کے مہینے میں مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لیے 54,234 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی کے لیے 56,070 کروڑ روپے ہے۔
اگست 2022 کے مہینے کی آمدنی گزشتہ سال اسی مہینے میں 1,12,020 کروڑ روپے کی جی ایس ٹی آمدنی سے 28فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیا کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 57 فیصد زیادہ رہی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) گزشتہ سال کے اسی ماہ کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 19 فیصد زیادہ ہے۔
اس وقت لگاتار چھ ماہ تک، ماہانہ جی ایس ٹی کی آمدنی 1.4 لاکھ کروڑ روپےکے نشان سے زیادہ رہی ہے۔ اگست 2022 تک جی ایس ٹی کی آمدنی میں گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 33 فیصد اضافہ ہوا، جس میں کہ بہت زیادہ تیزی کا رجحان سامنے آتا رہا۔ یہ ماضی میں کونسل کی طرف سے بہتر شرائط و ضوابط کی بہتر پابندی کو یقینی بنانے کے لیے کیے گئے مختلف اقدامات کا واضح اثر ہے۔ معاشی بحالی کے شانہ بشانہ بہتر رپورٹنگ کا جی ایس ٹی کی آمدنی پر مستقل بنیادوں پر مثبت اثر پڑ رہا ہے۔ جولائی 2022 کے مہینے کے دوران، 7.6 کروڑ ای وے بل بنائے گئے، جو جون 2022 کے 7.4 کروڑ سے معمولی زیادہ اور جون 2021 کے 6.4 کروڑ سے 19 فیصد زیادہ تھے۔
مندرجہ ذیل چارٹ موجودہ سال کے دوران ماہانہ مجموعی جی ایس ٹی آمدنی میں رجحانات کو ظاہر کرتا ہے۔ جدول میں اگست 2021 کے مقابلے اگست 2022 کے مہینے کے دوران ہر ریاست میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی کے ریاستی اعداد و شمار دکھائے گئے ہیں۔
اگست 2022 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست کے لحاظ سے اضافہ
ریاست
|
اگست-21
|
اگست-22
|
اضافہ
|
جموںو کشمیر
|
392
|
434
|
11فیصد
|
ہماچل پردیش
|
704
|
709
|
1فیصد
|
پنجاب
|
1,414
|
1,651
|
17فیصد
|
چنڈی گڑھ
|
144
|
179
|
24فیصد
|
اترا کھنڈ
|
1,089
|
1,094
|
0فیصد
|
ہریانہ
|
5,618
|
6,772
|
21فیصد
|
دہلی
|
3,605
|
4,349
|
21فیصد
|
راجستھان
|
3,049
|
3,341
|
10فیصد
|
اترپردیش
|
5,946
|
6,781
|
14فیصد
|
بہار
|
1,037
|
1,271
|
23فیصد
|
سکم
|
219
|
247
|
13فیصد
|
ہماچل پردیش
|
53
|
59
|
11فیصد
|
ناگا لینڈ
|
32
|
38
|
18فیصد
|
منی پور
|
45
|
35
|
-22فیصد
|
میزورم
|
16
|
28
|
78فیصد
|
تریپورہ
|
56
|
56
|
0فیصد
|
میگھالیہ
|
119
|
147
|
23فیصد
|
آسام
|
959
|
1,055
|
10فیصد
|
مغربی بنگال
|
3,678
|
4,600
|
25فیصد
|
جھار کھنڈ
|
2,166
|
2,595
|
20فیصد
|
اوڈیشہ
|
3,317
|
3,884
|
17فیصد
|
چھتیس گڑھ
|
2,391
|
2,442
|
2فیصد
|
مدھیہ پردیش
|
2,438
|
2,814
|
15فیصد
|
گجرات
|
7,556
|
8,684
|
15فیصد
|
دمن اور دیو
|
1
|
1
|
4فیصد
|
دادر و نگرحویلی
|
254
|
310
|
22فیصد
|
مہاراشٹر
|
15,175
|
18,863
|
24فیصد
|
کرناٹک
|
7,429
|
9,583
|
29فیصد
|
گوا
|
285
|
376
|
32فیصد
|
لکشدیپ
|
1
|
0
|
-73فیصد
|
کیرالہ
|
1,612
|
2,036
|
26فیصد
|
تملناڈو
|
7,060
|
8,386
|
19فیصد
|
پڈوچیری
|
156
|
200
|
28فیصد
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
20
|
16
|
-21فیصد
|
تلنگانہ
|
3,526
|
3,871
|
10فیصد
|
آندھرا پردیش
|
2,591
|
3,173
|
22فیصد
|
لداخ
|
14
|
19
|
34فیصد
|
دیگر خطہ
|
109
|
224
|
106فیصد
|
مرکز کا دائرہ اختیار
|
214
|
205
|
-4فیصد
|
*******
ش ح۔ س ب۔ رض
U. No.9764
(Release ID: 1856009)
Visitor Counter : 215