وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے انا یونیورسٹی، چنئی کے 42ویں جلسہ تقسیم اسنادسے خطاب کیا

آج کا دن نہ صرف کامیابیوں کا دن ہے بلکہ اُمنگوں کا بھی دن ہے

‘‘پوری دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کو پر امید نگاہوں سے دیکھ رہی ہے۔ کیونکہ آپ ملک کے گروتھ انجن ہیں اور ہندوستان دنیا کا گروتھ انجن ہے’’

‘‘ نہ واقف حالات  سے ہماری  مضبوط  قوت ارادی  کا ثبو ت ملتا ہے ۔ بھارت نے نامعلوم کا مقابلہ اعتماد سے کیا’’

‘‘بین الاقوامی تجارتی سرگرمیوں میں ہندوستان کی پوزیشن اب تک کی بہترین ہے’’

ہندوستان عالمی سپلائی چین میں ایک اہم کڑی بن رہا ہے


‘‘ یہ ہمارے پاس ٹیکنالوجی کا ذوق ہے، مہم پسندوں پر بھروسہ ہے اور اصلاح کا مزاج ہے’’

‘‘ایک مضبوط حکومت ہر چیز یا ہر ایک فرد کو کنٹرول نہیں کرتی ہے۔ یہ نظام کے طریقہ کار  کو کنٹرول کرتی ہے۔ ایک مضبوط حکومت  بندشیں  نہیں لگاتی بلکہ جوابدہ ہوتی ہے۔ ایک مضبوط حکومت ہر میدان میں مداخلت نہیں  کرتی۔ یہ  اپنی حدود  میں رہتی  ہے اور لوگوں کی صلاحیتوں کے اظہار کے لیے راہ ہموار کرتی ہے’’

Posted On: 29 JUL 2022 11:40AM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج چنئی میں انا یونیورسٹی کے 42ویں جلسہ تقسیم اسناد میں شرکت کی۔ تمل ناڈو کے گورنر جناب آر این روی، وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن، مرکزی وزیر  جناب ایل مروگن اس موقع پر موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے طلباء کو ڈگریاں حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا، ان تمام لوگوں کو مبارکباد جو آج انا یونیورسٹی کے 42ویں جلسہ تقسیم اسناد میں فارغ التحصیل ہو رہے ہیں۔ آپ نے پہلے ہی اپنے ذہنوں میں اپنے لیے ایک مستقبل بنا لیا ہوگا۔ اس لیے آج کا دن نہ صرف کامیابیوں کا دن ہے بلکہ امنگوں کا بھی ہے، ۔ انہیں کل کا لیڈر قرار دیتے ہوئے وزیراعظم نے والدین کی قربانیوں اور یونیورسٹی کے اساتذہ اور غیر تدریسی عملے کے تعاون کا بھی ذکر کیا۔

وزیر اعظم نے سوامی وویکانند کے ان الفاظ کو،  جو ہندوستان کے نوجوانوں کے امکانات کے بارے میں ہے،  اس شہر میں دوہرایا  جسے 125 سال پہلے مدراس کے نام سے جانا جاتا تھا ۔ وزیر اعظم نے ریمارکس دیئے کہ‘‘پوری دنیا ہندوستان کے نوجوانوں کی طرف پر امید نگاہوں سے دیکھ رہی ہے۔ کیونکہ آپ ملک کے گروتھ انجن ہیں اور ہندوستان دنیا کا گروتھ انجن ہے’’۔

وزیر اعظم نے سابق صدر ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی انا یونیورسٹی کے ساتھ وابستگی کو بھی یاد کیا۔ وزیر اعظم نے کہا۔‘‘ان کے خیالات اور اقدار ہمیشہ آپ کو متاثر کرتے رہیں’’۔

وزیر اعظم نے اس بات کا ذکر کیا کہ کووڈ-19  وبائی بیماری ایک بے مثال واقعہ ہے۔ یہ ایک صدی میں ایک بار آنے والا بحران تھا جس کے لیے کسی کے پاس کوئی واضح طریقہ کار نہیں تھا۔ اس نے ہر ملک کو آزمائش میں ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ مشکلات  کے اس دور سے پتہ چلتا ہے کہ ہماری قوت ارادی کس قدر مضبوط ہے۔ ہندوستان نے اپنے سائنسدانوں، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد اور عام لوگوں کی بدولت نامعلوم  مصیبت کا سامنا اعتماد سے کیا۔ انہوں نے کہا،  اس کے نتیجے میں، ہندوستان کے ہر شعبے میں ایک نئی زندگی کی ہلچل دکھائی دے رہی ہے۔ صنعت، سرمایہ کاری، اختراع یا بین الاقوامی تجارت، سبھی  میدانوں میں ہندوستان سب سے آگے نظر آرہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان پچھلے سال دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل فون بنانے والا ملک تھا۔ جدت زندگی کا ایک طریقہ بنتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پچھلے 6 سالوں میں، تسلیم شدہ اسٹارٹ اپس کی تعداد میں 15,000 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ ہندوستان نے گزشتہ سال 83 بلین ڈالر سے زیادہ کا ریکارڈ ایف ڈی آئی حاصل کیا۔ ہمارے اسٹارٹ اپس کو بھی وبائی امراض کے بعد ریکارڈ فنڈنگ ​​ملی۔ اس سب سے بڑھ کر، بین الاقوامی تجارتی  سرگرمیوں  میں ہندوستان کی پوزیشن اب تک کی بہترین ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ٹیکنا لوجی کی بنیاد پر سامنے آنے والی اختراعات کے  اس دور میں، تین اہم باتیں  خاص طور پر ہندوستان کے حق میں جاتی ہیں۔ پہلا عنصر یہ ہے کہ ہمارے یہاں ٹیکنالوجی کا ذوق  ہے۔ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ  زندگی میں  سکون  او ر آسائش کا احساس بڑھ رہا ہے۔ یہاں تک کہ غریب سے غریب لوگ بھی  اپنے آپ کو اس کے مطابق ڈھال رہے ہیں۔ ‘‘دوسرا عنصر خطرہ مول لینے والوں پر اعتماد ہے۔ پہلے سماجی مواقع پر ایک نوجوان کے لیے یہ کہنا مشکل ہوتا تھا کہ وہ ایک کاروباری شخص ہے۔ لوگ ان سے کہتے تھے کہ ‘بس جاؤ’ یعنی تنخواہ والی نوکری حاصل کرو۔ اب صورتحال اس کے برعکس ہے۔ تیسرا عنصر یہ ہے کہ  ہمارے یہاں اصلاح کا مزاج ہے۔ وزیر اعظم نے  سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پہلے، ‘‘ایک تصور تھا کہ ایک مضبوط حکومت کا مطلب ہے کہ اسے ہر چیز اور  ہر فردکو کنٹرول کرنا چاہیے۔ لیکن ہم نے اسے بدل دیا ہے۔، انہوں نے وضاحت کی کہ ایک مضبوط حکومت ہر چیز یا سب کو کنٹرول نہیں کرتی۔ یہ نظام کے مداخلتی مزاج کو  کنٹرول کرتی ہے۔ ایک مضبوط حکومت  پابندیاں عائد نہیں کرتی بلکہ جوابدہ ہوتی ہے۔ ایک مضبوط حکومت ہر  میدان  مداخلت  نہیں کرتی۔ یہ خود کو اپنے محدود دائرے میں رکھتی ہے اور لوگوں کی صلاحیتوں  کو سامنے لانے کے لئے  راہ ہموار کرتی ہے’’۔ انہوں نے مزید زور دیا کہ ‘‘ایک مضبوط حکومت کی طاقت اس کی عاجزی میں مضمر ہے کہ وہ یہ قبول کر لے کہ وہ سب کچھ نہیں جان سکتی اور نہ ہی کر سکتی ہے’’، یہی وجہ ہے کہ اصلاحات ہر جگہ لوگوں اور ان کی صلاحیتوں کے لیے زیادہ جگہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے قومی تعلیمی پالیسی کے ذریعے نوجوانوں کو فراہم کی جانے والی آزادی اور لچک اور کاروبار میں آسانی کے لیے 25,000 تعمیلات کو ختم کرنے کی مثالیں دیں۔ انہوں نے کہا۔ اینجل ٹیکس کا خاتمہ،  معکوس  محصول  کا خاتمہ، اور کارپوریٹ ٹیکس میں کمی – سرمایہ کاری اور صنعت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔ ڈرون، خلائی اور جغرافیائی شعبوں میں اصلاحات نئی راہیں کھول رہی ہیں’’۔

وزیراعظم نے نوجوانوں اور قوم کی ترقی کے درمیان تعلق پر زور دیا۔ انہوں نے آخر میں کہا ‘‘آپ کی ترقی ہندوستان کی ترقی ہے۔ آپ کی تعلیم ہندوستان کی تعلیم ہے۔ آپ کی جیت ہندوستان کی جیت ہے۔’’

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے 69 گولڈ میڈل جیتنے والوں کو گولڈ میڈل اور سرٹیفکیٹس سے نوازا۔ انا یونیورسٹی 4 ستمبر 1978 کو قائم کی گئی تھی۔ اس کا نام تامل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ سی این انادورائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ اس کے 13 کانسٹی چوینٹ کالج، 494 ملحقہ کالج تامل ناڈو میں پھیلے ہوئے ہیں اور 3 علاقائی کیمپس ترونیل ویلی، مدورائی اور کوئمبٹور ہیں ۔

*************

 

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.8351

 



(Release ID: 1846089) Visitor Counter : 126