وزیراعظم کا دفتر

اگردوت نے ہمیشہ قومی مفاد کو اولیت دی ہے


سیلاب کے دوران آسام کے لوگوں کی مشکلات کو کم کرنے کے لئے مرکزی اور ریاستی حکومتیں متحدہ طور پر سرگرم عمل ہیں

مقامی زبانوں کی ہندوستانی صحافت نے ہندوستانی روایت، ثقافت، جدوجہد آزادی اور ترقی کے سفر میں کلیدی کردار ادا کیا ہے

عوامی تحریکوں نے ثقافتی ورثے اور آسامی فخر کو تحفظ فراہم کیا، اب آسام عوامی شراکت کے تعاون سے  ترقی کی ایک نئی کہانی لکھ رہا ہے

فکری گنجائش ایک مخصوص زبان جاننے والے چند لوگوں میں  کیسے محدود رہ سکتی ہے

Posted On: 06 JUL 2022 5:50PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اگردوت گھرانے کےاخبارات  کی گولڈن جوبلی تقریبات کا افتتاح کیا۔ آسام کے وزیر اعلیٰ ڈاکٹر ہمنت بسوا شرما بھی، جو اگردوت کی گولڈن جوبلی جشن کمیٹی کے سرپرستِ اعلیٰ ہیں، اس موقع پر موجود تھے۔

 

وزیر اعظم نے اس موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ‘آسامی زبان میں شمال مشرق کی مضبوط آواز’ روزنامہ اگردوت کو مبارکباد دی اور صحافت کے ذریعے اتحاد اور ہم آہنگی کی اقدار کو زندہ رکھنے پر اشاعتی گھرانے کی تعریف کی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ کنک سین ڈیکا کی رہنمائی میں اگردوت نے ہمیشہ قومی مفاد کو مقدم رکھا۔ ایمرجنسی کے دوران جب جمہوریت پر سب سے بڑا حملہ ہوا، تب بھی روزنامہ اگردوت  اور ڈیکا جی نے صحافتی اقدار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور انہوں نےقدر پر مبنی صحافت کی ایک نئی نسل تیار کی۔

 

وزیر اعظم نے اس بات کیلئے اظہارِ ہمدردی کیا کہ پچھلے کچھ دنوں سے آسام کو بھی سیلاب کی صورت میں بڑی آزمائشوں اور پریشانیوں کا سامنا ہے۔ آسام کے کئی اضلاع میں عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اور ان کی ٹیم راحت اور بچاؤ کے لئے رات دن  سخت محنت کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے آسام کے لوگوں، اگر دوت کے قارئین کو اس بات کا یقین دلایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں ان کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔

 

وزیر اعظم نے ہندوستانی روایت، ثقافت، آزادی کی جدوجہد اور ترقی کے سفر میں مقامی ہندوستانی زبانوں کی صحافت کی شاندار شراکت کو اجاگر کیا۔ آسام نے ہندوستان میں مقامی زبانوں کی صحافت کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کیا ہے کیونکہ ریاست صحافت کے نقطہ نظر سے ایک بہت متحرک جگہ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آسامی زبان میں صحافت 150 سال قبل شروع ہوئی تھی اور وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہوتی چلی گئی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ 50برسوں میں روزنامہ اگردوت کا سفر آسام میں رونما ہونے والی تبدیلی کی کہانی بیان کرتا ہے۔ اس تبدیلی کے ادراک میں عوامی تحریکوں نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ عوامی تحریکوں نے آسام کے ثقافتی ورثے اور آسامی وقار کو تحفظ فراہم  کیا۔ اب آسام عوامی شراکت کی مدد سے ایک نئی ترقی کی کہانی لکھ رہا ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ حل بات چیت سے ہی نکلتا ہے اور بات چیت کے ذریعے ہی امکانات بڑھتے ہیں۔ اس لئے ہندوستانی جمہوریت میں علم کے بہاؤ کے ساتھ ساتھ اطلاعات کا بہاؤ بھی مسلسل جاری ہے اور اگردوت اس روایت کا حصہ ہے۔

 

آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر وزیر اعظم نے ایک مخصوص زبان جاننے والے چند لوگوں کے درمیان دانشورانہ خلا کو محدود کرنے پر سوال اٹھایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سوال صرف جذبات کا نہیں سائنسی منطق کا بھی ہے۔ اسے تین صنعتی انقلابات کی بابت تحقیق میں پیچھے رہنے کی وجہ کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ غلامی کے طویل دور میں ہندوستانی زبانوں کی توسیع روک دی گئی تھی اور جدید علمیات میں تحقیق چند زبانوں تک محدود تھی۔ ہندوستان کے ایک بڑے حصے کو جدید علم کیلئے ان زبانوں تک رسائی نہیںتھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عقل کی مہارت کا دائرہ سکڑتا چلا گیا جس کی وجہ سے ایجاد و اختراع کا دائرہ بھی محدود ہو گیا۔چوتھے صنعتی انقلاب میں ہندوستان کے لئے دنیا کی قیادت کرنے کا ایک بڑا موقع ہے۔یہ موقع ہماری ڈیٹا پاور اور ڈیجیٹل ہمہ جہتی کی وجہ سے ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ "کسی بھی ہندوستانی کو صرف زبان کی وجہ سے بہترین معلومات، بہترین علم، بہترین مہارت اور بہترین موقع سے محروم نہیں رہنا چاہئے۔ یہی ہماری کوشش ہے۔ اسی لئے ہم نے قومی تعلیمی پالیسی میں ہندوستانی زبانوں میں مطالعہ کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ وزیر اعظم نے مادری زبان میں علم کے موضوع پر بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "اب ہماری کوشش ہے کہ ہندوستانی زبانوں میں دنیا کا بہترین مواد دستیاب ہو۔ اس کے لئے ہم قومی زبان کے ترجمے کے مشن پر کام کر رہے ہیں۔ کوشش یہ ہے کہ انٹرنیٹ کو جو کہ علم اور معلومات کا ایک بہت بڑا ذخیرہ ہے،  ہر ہندوستانی اپنی زبان میں استعمال کر سکے۔ انہوں نے بھاشنی پلیٹ فارم کے بارے میں بھی بات کی جو حال ہی میں شروع کیا گیا ایکیونیفائیڈ لینگویج انٹرفیسہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘کروڑوں ہندوستانیوں کو ان کی اپنی زبان میں انٹرنیٹ دستیاب کرانا ہر سماجی اور اقتصادی پہلو سے اہم ہے’’۔

 

آسام اور شمال مشرق کی حیاتیاتی تنوع اور ثقافتی فراوانی کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آسام میں موسیقی کی بھرپور میراث ہے اور اسے پوری دنیا تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے فزیکل اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی کے حوالے سے گزشتہ 8 برسوں کی کوششیں آسام کی قبائلی روایت، سیاحت اور ثقافت کے لئے انتہائی سود مند ثابت ہوں گی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ  سوچھ بھارت مشن جیسی مہموں میں ہمارے ذرائر ابلاغ  نےجو مثبت کردار ادا کیا ہے اس کی آج بھی پورے ملک اور دنیا میں تعریف کی جاتی ہے۔‘‘اسی طرح، آپ امرت مہوتسو میں ملک کے عزائم میں حصہ لینے والے بن سکتے ہیں’’، وزیر اعظم نے کہا۔

 

وزیر اعظم اس نتیجے پر پہنچے کہ‘‘باخبر اور بہتر باخبر معاشرہ ہم سب کا مقصد ہونا چاہئے، آئیے اس کے لئے ہم سب مل کر کام کریں’’۔

***

 

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1839660) Visitor Counter : 137