تعاون کی وزارت

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امیت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹیو کے 100ویں بین الاقوامی دن کے موقع پر منعقدہ تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی

Posted On: 04 JUL 2022 6:39PM by PIB Delhi

کوآپریٹو تحریک کی ایک مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے اور اب یہ ہماری اور آنے والی نسلوں کی ذمہ داری ہے کہ اس بنیاد پر ایک مضبوط ڈھانچہ بنائیں

کوآپریٹو کو ٹیکنالوجی اور  پروفیشنلزم  کے امتزاج سے جدید دور کے ساتھ  ہم آہنگ رہنا ہوگا، تاکہ وہ مستقبل میں ترقی کر سکیں

وزیر اعظم نریندر مودی نے ملک کی آزادی کے 75 ویں سال میں  امداد باہمی کی مرکزی وزارت  کی تشکیل کرکے  کوآپریٹو تحریک میں جان ڈالی ہے

ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں اور ہمیں عہد کرنا ہے کہ 2047 وہ سال ہو گا جب ملک میں کوآپریٹو تحریک اپنے عروج پر ہو گی

دنیا نے سرمایہ دارانہ اور کمیونسٹ دونوں ماڈلز کو اپنایا، لیکن دونوں ہی انتہائی ماڈل ہیں، کوآپریٹو ماڈل درمیانی راستہ ہے اور بھارت کے لیے بہترین  ہے

موجودہ اقتصادی ماڈل کی وجہ سے غیر متوازن ترقی ہوئی ہے، کوآپریٹو ماڈل کو ہمہ گیر اور  سبھی کی شمولیت والا  بنانے کے لیے اسے مقبول بنانا ہوگا، اور اس ایک خود کفیل بھارت کی تشکیل ہوگی

دنیا کی 30 لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیوں میں سے 8.55 لاکھ بھارت میں ہیں اور تقریباً 13 کروڑ لوگ ان سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں اور بھارت کے 91 فیصد گاؤوں  میں کسی نہ کسی شکل میں کوآپریٹیوز کام کر رہی ہیں

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کوآپریٹو ناکام ہو چکے ہیں لیکن انہیں عالمی اعداد و شمار پر نظر ڈالنی چاہیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوآپریٹیو بہت سے ممالک کی جی ڈی پی میں بڑے حصہ دار ہیں

ہم نے ملک میں کوآپریٹیو کو بچایا ہے اور جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے امول افکو او اور  کربکو کے منافع کو براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا ہے

کو آپریشن  شروع ہی سے بھارتی ثقافت کا روح رواں  رہا ہے اور بھارت نے دنیا کو کوآپریٹیو کا تصور دیا ہے

کوآپریٹیو کے اصول ہی کوآپریٹو تحریک کو لمبی عمر دے سکتے ہیں، کوآپریٹیو کے اصولوں کو ترک کرنا ہی اس کی بنیادی وجہ ہے کہ کچھ پرائمری ایگریکلچرل  کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) ناکارہ ہو گئی ہیں

70 کروڑ پسماندہ افراد کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیے کو آپریشن  سے بہتر کوئی چیز نہیں ہوسکتی، یہ لوگ پچھلے 70 سالوں میں ترقی کا خواب دیکھنے کی پوزیشن میں بھی نہیں تھے، کیونکہ پچھلی حکومت نے صرف غریبی  ہٹاؤ کا نعرہ لگایا تھا

لوگوں کو اس وقت تک معاشی ترقی سے نہیں جوڑا جا سکتا جب تک ان کا معیار زندگی بہتر نہ ہو، 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد ان کی زندگیوں میں انقلابی تبدیلی آئی ہے،  جناب مودی نے لوگوں کی امنگوں اور توقعات کو بڑھایا ہے، جن صرف کوآپریٹیو ہی پورا کرسکتی ہیں

خود کفیلی  کا مطلب صرف ٹیکنالوجی اور پیداوار میں خود اکفیلی نہیں ہے بلکہ ہر ایک کے لیے مالی طور پر خود کفیلی ہے اور جب ایسا ہوگا تو ملک  خود بخود خود کفیل  ہوجائے گا

جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 65,000 پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے پی اے سی ایس، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک، اسٹیٹ کوآپریٹو بینک اور نابارڈ آن لائن ہو جائیں گے

مرکزی حکومت نے پی اے سی ایس کے لیے ماڈل بائی لاز ریاستوں کو ان کی تجاویز کے لیے بھیجے ہیں تاکہ پی اے سی ایس کو کثیر المقاصد اور ملٹی فنکشنل بنایا جا سکے

امداد باہمی کی وزارت کوآپریٹو سوسائیٹیوں کو فروغ پذیر، خوشحال اور موزوں  بنانے کے لیے تمام ممکنہ اصلاحات لانے کے لیے  سرگرمی سے کام کر رہی ہے

 

 

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امیت شاہ نے آج نئی دہلی میں کوآپریٹیو کے 100ویں عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ ان تقریبات کا اہتمام  امداد باہمی وزارت  اور نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا (این سی یو آئی) نے کیا تھا۔ اس تقریب کا مرکزی موضوع ’’کوآپریٹیو کے ذریعے ایک خود  کفیل بھارت اور ایک بہتر دنیا کی تعمیر‘‘ تھا۔

ڈیری اور ماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا، امداد باہمی  کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، سابق مرکزی وزیر جناب سریش پربھو، امداد باہمی کی وزارت کے سکریٹری جناب گیانیش کمار، آئی سی اے-اے پی کے صدر ڈاکٹر چندر پال سنگھ اور این سی یو آئی کے صدر دلیپ سنگھانی اور ملک بھر میں کوآپریٹیو سے وابستہ کئی دیگر معززین نے اس تقریب میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016MU6.jpg

اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ جب ہم کوآپریٹیو کے 100 سال پورے ہونے کا جشن مناتے ہیں، ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ اب تک ہم نے اچھا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سی خامیوں کے باوجود کوآپریٹو سیکٹر نے آج جو مقام حاصل کیا ہے اس پر انہیں فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو تحریک کی ایک مضبوط بنیاد رکھ دی گئی ہے اور اب یہ ہماری اور آنے والی نسلوں کی ذمہ داری ہے کہ اس بنیاد پر ایک مضبوط ڈھانچہ بنائیں۔ کوآپریٹیو کو ٹیکنالوجی اور پروفینشلزم کے امتزاج سے جدید دور  کے مطابق بنانا ہوگا تاکہ وہ مستقبل میں ترقی کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن کوآپریٹیو کے شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کو  بیدار کرنے کا دن ہے۔ یہ دن کوآپریٹو سیکٹر کو جدید بنانے، لوگوں کے درمیان  کو آپریشن اور شراکت کے جذبے کو آگے بڑھانے،  کمیونی ٹیز  کے درمیان مساوات پیدا کرنے اور انہیں باہمی خوشحالی کا راستہ دکھانے کا دن ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0023WOQ.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہم آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں اور ہمیں یہ عہد کرنا ہے کہ 2047 وہ سال ہوگا جب ملک میں کوآپریٹو تحریک اپنے عروج پر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو ہر شعبے میں خود کفیل بھارت کے وژن کو پورا کرنے کے لئے آگے بڑھا ہے۔ گزشتہ 100 سالوں میں دنیا نے کمیونزم اور سرمایہ داری کے ماڈلز کو اپنایا ہے لیکن کو آپریشن کا درمیانی راستے کا  ماڈل دنیا کو ایک نیا، کامیاب اور پائیدار اقتصادی ماڈل فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر متوازن ترقی موجودہ اقتصادی ماڈل کی وجہ سے ہوئی ہے اور اسے سب کو شامل کرنے کے لیے کوآپریٹو ماڈل کو مقبول بنانا ہوگا، جس سے  ایک خود  کفیل بھارت کی تشکیل ہوگی۔

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت میں 100-125 سال کی اپنی تحریک کے دوران کوآپریٹیو نے اپنے لیے ایک جگہ بنائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی 12 فیصد سے زائد آبادی 30 لاکھ سے زائد کوآپریٹیو کے ذریعے کوآپریٹیو سے وابستہ ہے۔ دنیا کی مشترکہ تعاون پر مبنی معیشت پانچویں بڑی اقتصادی اکائی ہے اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں میں یہ غلط فہمی ہے کہ کوآپریٹو ناکام ہو چکے ہیں لیکن انہیں عالمی اعداد و شمار کو دیکھنا چاہیے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کوآپریٹو بہت سے ممالک کی جی ڈی پی میں بہت زیادہ حصہ داری  کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی 300 سب سے بڑی کوآپریٹو سوسائٹیوں میں بھارت کی تین سوسائٹیاں امول،  افکو اور  کربکو  بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں کوآپریٹیو کے جذبے کو زندہ رکھا ہے اور اس کے نتیجے میں جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے امول،  افکو  اور  کربکو کے منافع کو براہ راست کسانوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو شروع سے ہی بھارتی ثقافت کی روح رواں  رہی ہے اور بھارت نے دنیا کو کوآپریٹیو کا آئیڈیا دیا ہے۔ دنیا کی 30 لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیز میں سے 8.55 لاکھ بھارت میں ہیں اور تقریباً 13 کروڑ لوگ ان سے براہ راست وابستہ ہیں۔ بھارت میں 91 فیصد گاؤں ایسے ہیں جن میں کوآپریٹیو کی کچھ شکلیں کام کر رہی ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003Y3KC.jpg

 

امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے  کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی نے آزادی کے 75 ویں سال میں امداد باہمی کی مرکزی وزارت تشکیل دے کر کوآپریٹو تحریک کو نئی زندگی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو نے ہمارے ملک کے بہت سے شعبوں میں بہت زیادہ تعاون دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹو سیکٹر میں بہت کچھ حاصل کرنے کے باوجود یہ اطمینان کی حالت میں نہیں ہے۔ ملک میں 70 کروڑ لوگ پسماندہ طبقے سے آتے ہیں اور انہیں ملک کی ترقی سے جوڑ کر مالی طور پر خود کفیل بنانے کے لیے کوآپریٹیو سے بہتر کوئی چیز نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ یہ 70 کروڑ عوام پچھلے 70 سالوں میں ترقی کا خواب بھی دیکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کیونکہ پچھلی حکومت نے محض ’’غریبی ہٹاؤ‘‘ کا نعرہ  ہی دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا معیار زندگی بلند کیے بغیر، ان کی روزی روٹی کی فکر کیے بغیر، ان کی صحت کی فکر کیے بغیر انھیں ملک کی معاشی ترقی سے جوڑا نہیں جا سکتا۔ لیکن 2014 میں جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، ان کی زندگیوں میں ایک انقلابی تبدیلی آئی ہے۔ آج ان لوگوں کو رہائش، بجلی، خوراک، صحت اور کوکنگ گیس جیسی بنیادی سہولتیں مل رہی ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ہر شخص اپنی معاشی ترقی کا خواب دیکھنے کے قابل ہے کیونکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے لوگوں کی امنگوں میں اضافہ کیا ہے اور صرف کوآپریٹیو ہی ان خواہشات اور توقعات کو پورا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 70 کروڑ افراد کی خواہشات جو جناب مودی نے پیدا کی ہیں، کوآپریٹیو کے ذریعے آگے بڑھایا جانا چاہئے، اور کوآپریٹیو کے ذریعہ انہیں خود کفیل بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ خود کفیلی  کا مطلب محض ٹیکنالوجی اور پیداوار میں خود  کفیلی  نہیں ہے بلکہ اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ہر شخص مالی طور پر خود  کفیل  ہو جائے اور جب ایسا ہوگا تو ملک خود بخود خود  کفیل  ہو جائے گا۔ حکومت ہند وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس خیال کو آگے بڑھا رہی ہے۔ کوآپریٹیو کا صحیح مطلب ان 70 کروڑ لوگوں کی امنگوں کو ایک پلیٹ فارم فراہم کرکے انہیں مالی طور پر خود کفیل  بنانا ہے۔ ایک کوآپریٹو اس وقت کارآمد ہوتا ہے جب محدود سرمایہ والے بہت سے لوگ یکجا ہوتے ہیں اور بڑے سرمائے کے ساتھ ایک نیا کاروبار شروع کرتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ ایسا کرنے سے 70 کروڑ لوگ خود کفیل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں کوآپریٹیو چلانے والوں پر سخت کنٹرول کے ساتھ ساتھ کوآپریٹیو کی موجودہ شکل کو تبدیل کرکے ایک نئے انداز کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔

امداد باہمی کے ملک کے پہلے  وزیر نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے حال ہی میں 65,000 پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کو کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے پی اے سی ایس ، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینکوں، ریاستی کوآپریٹو بینکوں اور نبارڈ کو آن لائن کیا جائے گا  اور اس سے نظام میں شفافیت آئے گی۔  انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس ایک ریاستی موضوع ہے اور مرکز نے پی اے سی ایس کے سلسلے میں ماڈل بائی لاز ریاستوں کو ان کی تجاویز کے لیے بھیجے ہیں، تاکہ پی اے سی ایس کو کثیر المقاصد اور کثیر جہتی بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جلد ہی یہ (ماڈل بائی لاز) کوآپریٹو سوسائٹیز کو تجاویز کے لیے بھیجے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پی اے سی ایس کے ساتھ 25 قسم کی سرگرمیاں منسلک کی جائیں گی جس سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے۔ یہ بائی لاز بہت سے کام اور سہولیات فراہم کرکے پی اے سی ایس کو گاؤں کی سرگرمیوں کا مرکز بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کوآپریٹو سیکٹر کے ذریعے ان 70 کروڑ خواہشمند لوگوں کو شمولیوت والی  اقتصادی ترقی کا ایک ماڈل فراہم کرے گی۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ امداد باہمی  کی وزارت کوآپریٹیو کو فروغ پذیر، خوشحال اور موزوں بنانے کے لیے تمام ممکنہ اصلاحات لانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے کہا کہ قوانین صرف نگرانی کر سکتے ہیں، لیکن کوآپریٹو سیکٹر جیسے شعبے کو بہتر بنانے کے لیے ہمیں کوآپریٹو سیکٹر پر کچھ کنٹرول کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے تربیت کے لیے ایک نیشنل کوآپریٹو یونیورسٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ کوآپریٹو سیکٹر میں افراد کی تربیت کا بندوبست کرنے کے لیے نیشنل کوآپریٹو فیڈریشن کے ساتھ معاہدہ کرے گی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ امول کو آرگینک مصنوعات کی بھروسہ مندی  کی جانچ اور تصدیق کا کام سونپا گیا ہے۔ امول اپنے برانڈ کے ساتھ ملک میں اور عالمی سطح پر آرگینک مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے کام کرے گا، تاکہ آرگینک زراعت کرنے والے کسانوں کو اپنی  پیداوار کی کم از کم 30 فیصد زیادہ قیمت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ دو بڑے کوآپریٹو ایکسپورٹ ہاؤسز کو رجسٹر کیا جائے گا جو کوآپریٹیو کی طرف سے تیار کردہ مصنوعات کے معیار کا خیال رکھیں گے، ان کے پروڈکشن چینل کو عالمی مارکیٹ کے برابر لائیں گے اور ان مصنوعات کی برآمد کا ذریعہ بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیج کی اصلاحات کے لیے  افکو  اور  کربکو کو جوڑنے کے لیے کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حالیہ فیصلوں کے مطابق کوآپریٹو سوسائٹیوں کو جی ای ایم کے ذریعے خریداری کی اجازت دی ہے۔ امداد باہمی  کی وزارت پی اے سی ایس کا ڈیٹا بیس بھی برقرار رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوآپریٹو کے اصول ہی کوآپریٹو تحریک کو لمبی زندگی دے سکتے ہیں اور کوآپریٹو کے اصولوں کو ترک کرنا پی اے سی ایس کے ناکارہ ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ انہوں نے کوآپریٹو سیکٹر کے کارکنوں سے اپیل کی  کہ وہ کوآپریٹیو کے اصولوں کو اپناتے ہوئے کوآپریٹیو کو لمبی زندگی دیں، انہیں متوزوں بنائیں، انہیں ملک کی معیشت میں حصہ دار بنائیں اور ان 70 کروڑ خواہشمند لوگوں کو خود کفیل بنائیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U- 7227



(Release ID: 1839210) Visitor Counter : 164