وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیرا عظم نریندر مودی نے وانجیئے بھون کا  افتتاح کیا اور نریات پورٹل کا آغازکیا


ملک شہری پر مرکوز حکمرانی کی سمت میں پیش قدمی کررہا ہے

ڈاکٹرشیاما پرساد مکھرجی کی پالیسیاں ، فیصلے ،عزم اور انہیں پورا کرنا آزاد ہندوستان کو سمت دینے میں بہت اہم ہیں

حکومت کے لئے رسائی کو آسان بنانے کو یقینی بنانا اور اس کی سہولتیں ایک بڑی ترجیح ہے

ٹیکس دہندہ کا احترام اسی وقت کیا جاتا ہے جب ایک مقررہ وقت میں پروجیکٹس اور اسکیمیں مکمل کی جاتی ہیں

تغیراتی پیش رفت  نےوانجیئے بھون کے افتتاح کے لئے سنگ بنیاد رکھے جانے کے وقت سے ملک میں ایک جگہ لے لی ہے

برآمدات ترقی پذیر سے ترقی یافتہ اسٹیٹس  تک ایک  ملک کی تبدیلی میں کلیدی رول ادا کرتا ہے

Posted On: 23 JUN 2022 12:31PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی میں وانجیئے بھون کا افتتاح کیا اور نریات پورٹل کا آغاز کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء  جناب پیوش گوئل ،جناب سوم پرکاش اور محترمہ انوپریہ پٹیل بھی موجو د تھیں۔

اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نئی دہلی میں شہری پر مرکوز حکمرانی سفر کی سمت میں ایک اور اہم قدم دیا گیا ہے جس پر ملک گذشتہ 18 سالوں سے پیش قدمی کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک نے ایک نیا اور جدید کمرشل بلڈنگ کا تحفہ حاصل کرلیا ہے ساتھ ہی ساتھ ایک ایکسپورٹ پورٹل ،ایک فزیکل اور دیگر ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ بھی حاصل کرلیا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک کے پہلے صنعتوں کے وزیر ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی  برسی بھی ہے انہوں نے کہا کہ ان کی پالیساں ،فیصلے ،حل ،عزم اور ان کی تکمیل آزاد ہندوستان کے لئے سمت دینے میں بہت اہم تھے۔ آج ملک انہیں پوری ہمدردی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کررہا ہے ۔

وزارت کے نئے بنیادی ڈھانچے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ  ہندوستان کاروبار کو آسان بنانے کے اپنے عہد کی تجدید کرےاور اس کے ذریعہ زندگی کو آسان بنانے کے لئے ساتھ ہی ساتھ رسائی کو آسان بنانے کے لئے دونوں کے درمیان ایک رابطہ ضروری ہے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ رابطے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئےا ور حکومت  کی قابل رسائی کو آسان بنایا جائے جو کہ حکومت کی ایک بڑی ترجیح ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ وژن واضح طور پر حکومت کی پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے۔

حالیہ ماضی کی کچھ مثالوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نئے کام کے کلچر میں تاریخ کی تکمیل ایس او پی کا ایک حصہ ہے اور اس پر سختی سے کاربند رہا جائے ۔انہوں نے کہا کہ جب حکومت کے پروجیکٹس سالوں کے لئے نہیں لٹکتے اور وقت پر مکمل ہوجاتے ہیں تو اسی طرح حکومت کی اسکیمیں اپنے مقاصد تک پہنچ پاتی ہیں ۔اس کے بعد ملک کے ٹیکس دہندہ کا احترام کیا جاتا ہے۔اب ہمارے پاس پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی شکل میں ایک جدید پلیٹ فارم بھی ہے ۔انہوں نے کہاکہ یہ وانجیئے بھون ملک کی گتی شکتی کو آگے بڑھائے گا۔

وزیر اعظم نے نئے وانجیئے بھون کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اس دور میں کامرس کے شعبے میں ا ن کی حکومت کی حصولیابیوں کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے یاد دلا یا کہ دنگ بنیاد رکھے جانے کے وقت انہوں نے عالمی اختراعی انڈیکس میں اختراع اور بہتری کی ضرورت پر زور دیا تھا۔آج عالمی اختراعی انڈیکس میں ہندوستان کا 46واں مقام ہے اور وہ مسلسل اس میں بہتری لارہا ہے ۔ انہوں نے اس وقت کاروبار کو زیادہ آسان بنانے کے بارے میں بھی بات کی تھی۔ آج 32 ہزار سے زیادہ غیر ضروری تعمیل کو ہٹادیا گیا ہے۔ اسی طرح عمارت کا سنگ بنیاد رکھے جانے کے وقت جی ایس ٹی بھی نیا تھا۔فی ماہ ایک لاکھ کروڑ جی ایس ٹی کلکشن  عام بات ہوگئی ہے ۔جی ای ایم کے اعتبار سے اس وقت نو ہزار کروڑ روپے مالیت کے آرڈرس پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔ آج 45 لاکھ سے زیادہ چھوٹے صنعت کاروں نے پورٹل پر اندراج کرایا ہے اور 2.25 کروڑ سے زیادہ مالیت کے آرڈرس دئے گئے ہیں۔وزیر اعظم نے اس وقت  2014 میں محض 2 سے بڑھ کر تقریباً 120 موبائل یونٹس کے بارے میں بات کی تھی آج یہ تعداد 200 سے تجاز کرگئی ہے ۔ آج ہندوستان کے پاس 2300 رجسٹرڈ فنٹیکس اسٹارٹ اپس ہیں  جوچار سال پہلے یہ  500  سے زیادہ تھے ۔وانجیئے بھون کا سنگ بنیاد رکھے جانے کے وقت ہندوستان نے ہر سال 8 ہزار اسٹارٹ اپس کو تسلیم کیا تھا ، یہ تعداد 1500 سے زیادہ ہے۔

وزیر اعظم نے  کہا کہ پچھلے سال تاریخی عالمی بے چینی کے باوجود ہندوستان کی برآمدات کل 670 ارب ڈالر یعنی 50 لاکھ کروڑ روپے رہی ۔پچھلے سال ملک نے فیصلہ کیا تھا کہ ہر چیلنج کے باوجود اسے 400ارب ڈالر کے نشانے کو عبور کرنا ہے یعنی اسے 30 لاکھ کروڑ کی تجارتی برآمدات کرنی ہے ،ہم نے اسے عبور کیا اور 418 ارب ڈالر کی برآمدات کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا یعنی 31 لاکھ کروڑ روپے کی برآمدات کی۔ماضی کے سالوں کی اس کامیابی سے حوصلہ پاکر اب ہم نے اپنی برآمدات کا نشانہ بڑھادیا ہے اور ہم نے اپنی برآمدات کے نشانے کو حاصل کرنے کے لئے اپنی کوششیں دوگنا کردی ہیں ۔ ہر ایک کی مجموعی کوشش ہے کہ ان نئے اہداف کو حاصل کیا جائے جوکہ بہت ضروری ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف قلیل مدتی بلکہ طویل مدتی اہداف بھی طے کرلئے گئے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تجارتی پورٹل کے سالانہ تجزیوں کے لئے قومی درآمد برآمد یعنی نریات تمام شراکت داروں کے لئے ریئل ٹائم ڈاٹا فراہم کرکےحدود  کو توڑنے میں مدد  گار ثابت ہوگا ۔اس پورٹل سے دنیا کے 200 سے زائد ممالک کو برآمد کیے جانے والے 30 سے زائد کموڈٹی گروپس سے متعلق اہم معلومات دستیاب ہوں گی۔وزیرا عظم نے کہا کہ آنے والے وقت میں اس پر ضلع  کے اعتبارسے برآمدات سے متعلق معلومات بھی دستیاب ہوں گی۔ اس سے اضلاع کو برآمدات کے اہم مراکز کے طور پر ترقی دینے کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔

وزیراعظم نے ترقی پذیر ملک سے ترقی یافتہ ملک کی طرف منتقلی میں برآمدات بڑھانے کے کردار پر زور دیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں ہندوستان بھی اپنی برآمدات میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے اور برآمدی اہداف حاصل کر رہا ہے۔ برآمدات بڑھانے، عمل  آوری میں آسانی پیدا کرنے اور مصنوعات کو نئی منڈیوں تک لے جانے کے لیے بہتر پالیسیوں نے بہت مدد کی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج حکومت کی ہر وزارت، ہر محکمہ پوری حکومت کے نقطہ نظر سے برآمدات بڑھانے کو ترجیح دے رہا ہے۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت ہو یا وزارت خارجہ، زراعت ہو یا تجارت، سبھی ایک مشترکہ مقصد کے لیے مل جل کر کوششیں کر رہے ہیں۔ نئے علاقوں سے برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ یہاں تک کہ بہت سے خواہش مند اضلاع سے بھی اب برآمدات میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کاٹن اور ہینڈلوم مصنوعات کی برآمدات میں 55 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح نچلی سطح پر کام کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے ووکل فار لوکل مہم ایک ضلع ایک پروڈکٹ اسکیم کے ذریعہ مقامی مصنوعات پر زور دیا ہے ۔اس سے برآمدات کو بڑھانے میں بھی مدد ملی ہے۔ اب ہماری بہت سے مصنوعات پہلی مرتبہ دنیا کے نئے ملکوں کو برآمد کی جارہی ہیں ۔ہمارا لوکل تیزی سے گلوبل بن رہا ہے ۔انہوں نے بحرین کو برآمد کی جارہی سیتا بھوگ مٹھائی کی مثال پیش کی۔لندن کے لئے ناگالینڈکی تازہ کنگ چلی  ،دبئی کے لئے آسام کا تازہ برمی انگور،فرانس کے لئے چندی گڑھ سے قبائلی مہوا مصنوعات اور دبئی کے لئے کارگل کی خومانی کی مثالی پیش کیں۔

حال ہی میں کئے گئے اقدامات کو دوہراتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم برآمدات کے ایکو سسٹم کے ساتھ اپنے کسانوں بنکروں اور روایتی مصنوعات کو جوڑنے کے لئے جی آئی  ٹیگنگ پر زور دینے کے علاوہ مدد بھی کررہے ہیں۔انہوں نے پچھلے سال متحدہ عرب امارات اور آسٹریلیا کے ساتھ تجارتی معاہدوں کا بھی ذکر کیا اور بتایا کہ دیگر ملکوں کے ساتھ ا س سلسلے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔انہوں نے بیرون ملکوں میں ہندوستانی سفارتی اداروں کی تعریف کی  جو ہندوستان کے لئے چیلنج سے بھرے ماحول کو مواقع میں بدلنے کے لئے سخت محنت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کاروبار کے لئے نئی مارکٹ کی نشاندہی کی جارہی ہے اور ان کی ضرورت کی نشاندہی کے بعد مینو فیکچرنگ مصنوعات ملک کی ترقی کےلئے بہت اہم ہے۔

آخر میں وزیر اعظم نے ہر محکمہ سے درخواست کی کہ وہ وقتاً فوقتاً پورٹل اور پلیٹ فارم کا جائزہ لیں جو حالیہ وقت میں تیار کئے گئے ہیں۔

 

 

 

***********

 

 

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.6824


(Release ID: 1836481) Visitor Counter : 193