وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے پاواگڑھ ہل میں شری کالیکا ماتا کے نوتعمیر شدہ مندر کا افتتاح کیا


’’یہ ’شکھر دُھوَج‘ اس حقیقت کی علامت ہے کہ صدیاں بدل جاتی ہیں، عہد بدل جاتے ہیں، لیکن عقیدہ قائم و دائم رہتا ہے‘‘

’’آج، نیو انڈیا اپنی جدید امنگوں اور اپنی قدیم شناخت کے ساتھ  فخر سے جی رہا ہے‘‘

’’ماں، مجھے آشیرواد دو، تاکہ میں مزید توانائی، ایثار اور لگن سے عوام کے خادم کے طور پر ملک کے عوام کی خدمت کرتا رہوں‘‘

’’گروی گجرات بھارت کے فخر اور عظمت کا مترادف ہے ‘‘

’’پاواگڑھ بھارت کی تاریخی گوناگونیت کے ساتھ آفاقی ہم آہنگی کا ایک مرکز رہا ہے‘‘

Posted On: 18 JUN 2022 12:05PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نے پاواگڑھ ہل میں واقع شری کالیکا ماتا کے نوتعمیر شدہ مندر کا افتتاح کیا۔ یہ اس خطے کے قدیم ترین مندروں میں سے ایک ہے اور زائرین کی ایک بڑی تعداد کو اپنی جانب راغب کرتا ہے۔ مندر کی ازسر نو تجدید کاری کا کام 2 مراحل میں انجام دیا گیا۔ اس سے قبل، پہلے مرحلے کے تحت کی گئی تجدیدکاری کا افتتاح وزیر اعظم کے ذریعہ ماہ اپریل کے دوران کیا گیا۔ جس حصہ کا افتتاح آج کے پروگرام میں کیا گیاہے ، اس کا سنگ بنیاد وزیر اعظم کے ذریعہ 2017 میں رکھا گیا تھا۔ اس میں تین سطحوں پر مندر کی بنیاد اور ’عمارت‘ کی توسیع کے علاوہ اسٹریٹ لائٹو، سی سی ٹی وی نظام، وغیرہ جیسی سہولتوں کی تنصیب بھی شامل ہے۔

وزیر اعظم نے مندر آنے کی اپنی خوش نصیبی کے لیے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے آج اس لمحہ کی اہمیت اجاگر کی جب 5 صدیوں بعد اور آزادی کے بھی 75 برسوں بعد، مندر سے ’دُھوَج‘ یعنی مقدس پرچم لہرایا گیا۔ انہوں نے کہا، ’’آج، صدیوں بعد، پاواگڑھ مندر کے اوپر ایک مرتبہ پھر پرچم لہرایا گیا ہے۔ یہ ’شکھر دُھوَج‘ محض ہمارے یقین اور روحانیت کی علامت نہیں ہے، یہ پرچم اس حقیقت کی بھی علامت ہے کہ صدیاں بدل جاتی ہیں، عہد بدل جاتے ہیں، لیکن عقیدہ قائم و دائم رہتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آنے والی ’گپت نوراتری‘ سے قبل یہ تعمیر نو اس امر کی جانب اشارہ ہے کہ ’شکتی‘ کبھی معدوم یا غائب نہیں ہوتی۔

آیودھیا کے رام مندر ، کاشی وشوناتھ دھام اور کیدار دھام کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آج، بھارت کی روحانی اور ثقافتی عظمت ازسر نو قائم کی جا رہی ہے۔ آج، نیو انڈیا اپنی جدید امنگوں اور اپنی قدیم شناخت کے ساتھ فخر سے جی رہا ہے۔‘‘  انہوں نے کہا کہ مذہبی مقامات کے ساتھ ساتھ ہماری ترقی کے امکانات بھی ابھر کر سامنے آر ہےہیں اور پاواگڑھ کا یہ عظیم مندر اسی سفر کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مندر سب کا ساتھ، سب کا وِکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کی بھی علامت ہے۔

وزیر اعظم نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ کیسے ماں کالی کا آشیرواد حاصل کرنے کے بعد سوامی وویکانند نے خود کو عوامی خدمت کے لیے کلی طور پر وقف کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج انہوں نے ماں کالی سے عوام کی خدمت کے لیے طاقت مانگی ہے۔ جناب مودی نے کہا، ’’ماں، مجھے آشیرواد دو، تاکہ میں مزید توانائی، ایثار اور لگن کے ساتھ عوام کے خادم کے طور پر ملک کے عوام کی خدمت کرتارہوں۔ مجھ میں جو بھی طاقت ہے، میری زندگی میں جو کچھ بھی میرے پاس ہے، وہ سب میں ملک کی ماؤں اور بہنوں کی فلاح و بہبود  کے لیے وقف کردوں۔‘‘

آزادی کا امرت مہوتسو کے پس منظر میں، وزیر اعظم نے کہا کہ گجرات نے جدوجہد آزادی اور ملک کے ترقی کے سفر میں معیاری تعاون پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گروی گجرات بھارت کے فخر اور عظمت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سومناتھ مندر کی شاندار روایت کے تحت؛ پنچ محل اور پاواگڑھ نے ہماری وراثت میں فخر کے لیے کام جاری رکھا۔ انہوں نے کہا کہ آج ،نوتجدیدکاری کے کام کی تکمیل اور پرچم لہراکر،   ماں کالی نے اپنے عقیدت مندوں کو عظیم ترین تحفہ کے ساتھ آشیرواد دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بازبحالی کے اس کام میں، مندر کی قدیم روح کو نہیں چھوا گیا۔ وزیر اعظم نے مندر تک آسان رسائی کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ، ’’پاواگڑھ تک کا سفر اتنا مشکل ہوتا تھا کہ لوگ یہ کہتے تھے کہ زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ ماں کے درشن ضرور ہوجائیں۔ آج، یہاں افزوں سہولتوں نے مشکل سے ہونے والے درشن کو آسان بنا دیا ہے۔ انہوں نے عقیدت مندوں سے نظم و ضبط برقرار رکھنے کے لیے کہا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ، ’’پاواگڑھ میں روحانیت ہے، تاریخ ہے، فطرت ہے، آرٹ ہے اور ثقافت ہے۔ یہاں ایک جانب ماں مہا کالی کا شکتی پیٹھ ہے تو دوسری جانب جین مندر کی وراثت۔ اسی لیے، پاواگڑھ ایک طرح سے بھارت کی تاریخی گوناگونیت کے ساتھ آفاقی ہم آہنگی کا مرکز ہے۔‘‘ ماتا کے مختلف مندروں کا حوالہ دیتے ہوئے، وزیراعظم نے کہا کہ گجرات کے پاس ماتا کے آشیرواد کی حفاظتی انگوٹھی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ مذہبی مقامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ خطے میں سیاحت، روزگار کے مواقع ابھرکر سامنے آر ہے ہیں ، نیز خطے  کی فنکاری اور دستکاری کو لےکر بیداری میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ پنچ محل اساطیری موسیقار بیجو باورا کی سرزمین ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ جب کبھی ورثے اور ثقافت کو تقویت حاصل ہوتی ہے، فن اور صلاحیت پروان چڑھتی ہے۔ وزیر اعظم نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ 2006 میں ’جیوتی گرام‘ اسکیم کا آغاز چمپانیر سے ہی ہوئی تھا۔

 

**********

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6623


(Release ID: 1835025) Visitor Counter : 180