صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا نے ریاستی وزرائے صحت سے گفت و شنید کی؛ ’’ہر گھر دستک 2.0‘‘ کے تحت ہوئی پیش رفت اور صورتحال کا جائزہ لیا


انہوں نے ریاستوں سے، اسکول جانے والے بچوں پر کووِڈ ٹیکہ کاری احاطے میں اضافہ کرنے اور معمر افراد کے لیے حفظ ماتقدم کی خوراک پر توجہ دینے کی اپیل کی

کووِڈ ابھی ختم نہیں ہوا ہے؛ چند ریاستوں میں کووِڈ معاملات میں اضافہ کی وجہ سے، محتاط رہنا اور کووِڈ سے متعلق مناسب برتاؤ (سی اے بی) کو فراموش نہ کرنا ازحد اہمیت کے حامل اقدامات ہیں: ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے نگرانی  کے عمل کو جاری رکھنے اور اسے مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ جینوم سیکوینسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کی اپیل کی

Posted On: 13 JUN 2022 3:59PM by PIB Delhi

’’کووِڈ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ کچھ ریاستوں میں کووِڈ کے معاملات میں اضافہ کی رپورٹیں موصول ہوئی ہیں۔ اس وقت ، محتاط رہنے اور کووِڈ سے متعلق مناسب برتاؤ (سی اے بی) یعنی مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے ماسک پہننا اور جسمانی فاصلہ بنائے رکھنا جیسے اقدامات کو فراموش نہ کرنا بہت ضروری ہے۔ان سب باتوں پر صحت و کنبہ بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈوِیا کے ذریعہ زور دیا گیا ۔ موصوف ٹیکہ کاری مشق ’’ہر گھر دستک 2.0 مہم ‘‘ کی پیش رفت کا جائزہ لینے کی غرض سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی) کے وزرائے صحت اور سینئر افسران کے ساتھ آج ویڈیو کانفرنس (وی سی) کے توسط سے ایک میٹنگ کی صدارت کر رہے تھے۔

چند اضلاع اور ریاستوں میں افزوں مثبت معاملات اور کووِڈ۔19 جانچ میں تخفیف پر روشنی ڈالتے ہوئے، ڈاکٹر مانڈوِیا نے کہا کہ افزوں اور بروقت جانچ سے کووِڈ معاملات کی جلد شناخت ممکن ہو سکے گی اور عوام کے درمیان مرض کے پھیلاؤ پر قابو پانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے نگرانی کے عمل کو جاری رکھنے اور اسے مضبوط بنانے کی اپیل کی اور ملک میں وائرس کی نئی شکلوں /اقسام کی شناخت کے لیے جینوم سیکوینسنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کہا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ ، پتہ لگانے، علاج کرنے ، ٹیکہ کاری  اور کووِڈ سے متعلق مناسب برتاؤ (سی اے بی) پر عمل کرنے سے متعلق پانچ سطحی حکمت عملی کی مسلسل نگرانی کی جانی چاہئے۔ ریاستوں سے کووِڈ۔19 کے لیے نظرثانی شدہ نگرانی سے متعلق حکمت عملی کے لیے آپریشنل رہنما خطوط کےنفاذ پر توجہ دینے کی بھی اپیل کی گئی  ۔ یہ حکمت عملی صحتی سہولتوں، تجربہ گاہوں، کمیونٹی، وغیرہ کے توسط سے آنے والے بین الاقوامی سیاحوں کی نگرانی پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

کووِڈ کے خطرے سے سب سے زیادہ متاثر افراد کے درمیان کووِڈ ٹیکہ کاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے ریاستی وزرائے صحت سے، ایک ماہ طویل خصوصی ہر گھر دستک 2.0 مہم کی پیش رفت اور صورتحال کا انفرادی طور پر جائزہ لینے کی اپیل کی جس کا آغاز یکم جون سے ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’آیئے، پہلی اور دوسری خوراکوں کے لیے 12 سے 17 برس کی عمر کے تمام مستفیدین کی شناخت  کے لیے اپنی کوششوں میں تیزی لائیں، تاکہ وہ ٹیکہ کے تحفظ کے ساتھ اپنے اسکول جا سکیں۔‘‘ انہوں نے ریاستوں سے گرمی کی چھٹیوں کے دوران، اسکول نہ جانے والے طلباء پر ہدف بند احاطے کے ساتھ ساتھ اسکول پر مبنی مہمات (سرکاری/نجی/ مدرسے، ڈے کیئر اسکولوں جیسے غیر رسمی اسکولوں) کے توسط سے 12 سے 17 برس کی عمر کے گروپ  پر ارتکازی احاطہ پر زور دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 60 برس سے زائد کی عمر کی آبادی والے گروپ کو، کووِڈ کا خطرہ سب سے زیادہ لاحق ہے، اور اس گروپ کے افراد کو حفظ ما تقدم کی خوراک کے ساتھ تحفظ فراہم کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ، ’’ہمارے حفظانِ صحت کارکنان گھر گھر جاکر اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ کووِڈ کے خطرے سے دوچار افراد کو حفظ ماتقدم کی خوراک حاصل ہو۔‘‘ ریاستی وزرائے صحت سے نجی ہسپتالوں کے ساتھ باقاعدہ طور پر 18 سے 59 برس کی عمر کے افراد  کو حفظ ما تقدم کی خوراک دینے کے عمل کا جائزہ لینے کی بھی اپیل کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم، کووِڈ کے خلاف تحفظ میں توسیع کو یقینی بنانے کی غرض سے مستحق آبادی کےدرمیان 100 فیصد احاطہ کی حصولیابی کے لیے اولین ’ہر گھر دستک‘ مہم سے حاصل ہوئے تجربات کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا، ’’ملک بھر میں ٹیکے کی وافر خوراکیں دستیاب ہیں۔ آیئے، ہم ہر گھر دستک مہم کے دوسرے مرحلے کے دوران کووِڈ ٹیکہ کاری کی تیز رفتاری کو یقینی بنائیں۔‘‘

انہیں یہ صلاح بھی دی گئی کہ کسی بھی قیمت پر کووِڈ۔19 ٹیکے ضائع نہ ہوں۔ مرکزی وزیر صحت نے کہا کہ اس امر کو ’’فرسٹ ایکسپائری فرسٹ آؤٹ‘‘ اصول کی بنیاد پر اور فعال نگرانی کے توسط سے یقینی بنایا جا نا چاہئے۔ اس اصول کے تحت جلد ایکسپائر ہونے والی خوراکوں کو ٹیکہ کاری کے لیے پہلے استعمال کیا جانا چاہئے۔

ڈاکٹر بھارتی پروین پوار، وزیر مملکت (صحت و کنبہ بہبود) نے بھی ہر گھر دستک 2.0 مہم کے توسط سے ریاستوں میں تیز رفتار کووِڈ ٹیکہ کاری احاطے پر زور دیا۔

اس میٹنگ کے دوران ریاستی وزرائے صحت، ڈاکٹر سپم رنجن سنگھ (منی پور)، جناب آلو لبانگ (اروناچل پردیش)، جناب تنیرو ہریش راؤ (تلنگانہ)، جناب انل وِج (ہریانہ)، جناب رُشی کیش گنیش بھائی پٹیل (گجرات)، جناب بنّا گپتا (جھارکھنڈ)، جناب منگل پانڈے (بہار)، ڈاکٹر راجیش ٹوپے (مہاراشٹر)، ڈاکٹر پربھورام چودھری (مدھیہ پردیش)، ڈاکٹر کے سُدھاکر (کرناٹک)،موجود تھے۔

ڈاکٹر منوہر اگنانی، ایڈشنل سکریٹری، محترمہ رولی سنگھ، ایڈشنل سکریٹری، جناب لَو اگروال، جوائنٹ سکریٹری اور مرکزی وزارت صحت کے دیگر سینئر افسران  نے این ایچ ایم مشن ڈائرکٹروں اور ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے دیگر افسران کے ساتھ ورچووَل جائزہ میٹنگ میں شرکت کی۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6440



(Release ID: 1833617) Visitor Counter : 133