وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان متن عالمی ناظرین کے دل ودماغ پر راج کررہا ہے:مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر


ہندوستان کے لئے خود اپنے اوٹی ٹی قائم کرنے کے لئے پروجیکٹوں اور ٹیلی کمیونکیشن کمپنیوں میں دوڑ لگی ہوئی ہے:انوراگ ٹھاکر

دنیا بھر میں مشترکہ طور پر تیاری کے لئے اشتراک تیز کرنے کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں گے

پانچ برسوں میں ہندوستان دنیا بھر میں معیاری متن تیار کرنے والے ممتاز ملکوں میں شامل ہوگا

حکومت کی پالیسیوں سے میڈیا اور تفریح کے ایکوسسٹم کو 2025 تک سالانہ 53 ارب امریکی ڈالر پیدا کرنے میں مدد ملے گی

ہندوستان دنیا کی سب سے متاثر کن معیشت بننے والی ہے:جناب شیکھر کپور

Posted On: 19 MAY 2022 4:31PM by PIB Delhi

’’ہے پریت جہاں کی ریت سدا‘میں گیت وہاں کے گاتا ہوں، بھارت کا رہنے والا ہوں، بھارت کی بات سناتا ہوں‘‘ ہندوستان کی کہانیوں کو آگے بڑھاتے ہوئے اطلاعات ونشریات کے مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نے آج کانز میں پیلس دیس  فیسٹول میں انڈین فورم سے خطاب کیا۔ چھ ہزار سال قدیم ثقافت اور 1.3 ارب عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے وزیر موصوف غیر ملکی اور فلم سازوں ، صحافیوں اور مندوبین پر مشتمل اجتماع کے سامنے کلیدی خطبہ دے رہے تھے۔

محترمہ وانی ترپاٹھی کی نظامت میں ہونے والے اجلاس کے پینل میں وزارت اطلاعات و نشریات میں سکریٹری جناب اپورہ چندر، ادیب شاعر اور سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفکیشن کے چیئرمین جناب پرسون جوشی، ہندوستانی فلم ساز، اداکار ٹیلی ویژن پریزنٹر اور صنعت کار اور فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے چیئرمین جناب شیکھر کیور، جناب اسکاٹ روکس بورو، ایڈیٹر، بالی ووڈ رپورٹر، اور جناب پروڈیوسر جناب فلپ ایورل شامل تھے۔

اس سال کانز فلم فیسٹول اور ہند۔فرانس سفارتی تعلقات کے قیام کے 75 برس مکمل ہونے کی تقریبات منائی جارہی ہیں۔ کانز کی اہمیت پربات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ ان برسوں میں فیسٹویل ڈی کانز نے ہندوستان فرانس تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ وزیر موصوف نے ہندوستانی سنیما کی تاریخ کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی متن عالمی ناظرین کے دل ودماغ پر راج کررہا ہے۔ ہندوستانی فلم ساز چیتن آنند کی فلم نیچا نگر(1946) کو پالم ڈور حاصل ہوا اور ایک دہائی بعد 1956 میں ستیہ جیت رے کی فلم پاتھر پا نچلی نے پالم ڈور اعزاز جیتا۔ آج دنیا بھر میں ہمارے سنیما کی مہارت کا اعتراف کیا جارہا ہے اور اس سے ہمارا ملک دنیا کا متن کا مرکز بن رہا ہے۔

کانز میں ہندوستان کی حالیہ موجودگی پر بات کرتے ہوئے جناب انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ہندوستان آپ کو ،یعنی عالمی ناظرین کو ملک کی سنیما کی مہارت تکنیکی صلاحیتوں ، مالا مال ثقافت اور داستان گوئی کی تابناک روایت پیش کرنا چاہتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کی ریڈ  کارپٹ موجودگی ہماری سنیما سے متعلق مہارت کی عکاس ہے جو نہ صرف مختلف زبانوں اور علاقوں کے اداکاروں اور فلم سازوں کی موجودگی ہے بلکہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم موسیقی کاری اور لوک فنکاروں پر بھی مشتمل ہے جنھوں نے نوجوان  اور عمر دراز دونوں طرح کے ناظرین کا دل جیتا ہے۔

وزیر موصوف نے حاضرین کو کانز میں ہندوستانی اسٹارٹ اپس کے بارے میں بتایا جو میڈیا اور تفریحی شعبے کے تحت ہیں اور کانز میں یہ اسٹارٹ اپس اپنی تکنیکی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گے اور اے وی جی سی کی دنیا سے اینی میشنل پروفیشنل کا مضبوط وفد بھی بہترین توقعات رکھتا ہے۔

وزیر اطلاعت ونشریات نے حاضرین کو مرکزی حکومت اور ریاستی سرکاروں کے مختلف  اقدامات کے بارے میں بتایا اور کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ آٹھ برسوں میں ہندوستان میں مشترکہ تیاری فلم عکسبندی، اور دیگر شعبوں میں بڑے اقدامات کئے ہیں اور اترپردیش اور مدھیہ پردیش جیسی ریاستوں نے فلموں میں آسانی دینے کی اپنی پالیسیاں وضع کی ہیں اور مشترکہ طور پر فلم سازی کے مواقع فراہم کئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ان اقدامات کا مقصد ہندوستان کے میڈیا اور تفریح کے ایکو سسٹم کو فروغ دینا ہے جو 2025 تک سالانہ 53 ارب امریکی ڈالر پیدا کرسکتا ہے۔

اس طرح کے ایک اقدام کے تحت حکومت ہند نے آڈیو ویژول خدمات کو بارہ چمپئن سروسز سیکٹر میں شامل کیا ہے اور حال ہی میں ایک اے وی جی سی ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے جو صنعت کے اکابرین پر مشتمل ہے اور اس جانب ہندوستان کی پیش قدمی کرنے اور ہندوستان کو دنیا کا پروڈکشن کے بعد کا اہم مرکز بنانے کے لئے پالیسی کا نقش راہ تیار کرے گا۔

جناب انوراگ ٹھاکر نے ہندوستان میں ایم اینڈ ای سیکٹر کے ایک روشن مستقبل کی عکاسی  کی اور کہا کہ ایک طرح مصنوعی ذہانت ، ورچوئل  ریلٹی ، وغیرہ ہندوستان کے ہنر مند آئی ٹی کارکنوں کے بے پناہ امکانات کا مظہر ہے تو دوسری طرف او ٹی ٹی مارکیٹ سالانہ 21 فی صد ترقی کی جانب گامزن ہے اور 2024 تک یہ تقریبا دو ارب ڈالر کی ہوجانے کی توقع ہے۔

وزیر موصوف نے وعدہ کیا کہ حکومت ہندوستان کو عالمی مواد کے ایک ذیلی براعظم میں تبدیل کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گی اوراے وی جی سی سیکٹر کے لئے  ہندوستان کو پوسٹ پروڈکشن کا پسندیدہ مرکز بنانے کے لئے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کا استعمال کرے گی۔ اس مقصد کے لئے حکومت دنیا بھر سے مشترکہ پروڈکشن میں اشتراک کو تیز کرے گی اور فلموں کی عکس بندی کے لئے ہندوستان میں بہترین مقامات کی  پیشکش بھی کرے گی۔ یہ اقدامات جناب  ٹھاکر نے تصور کے مطابق اگلے 5 برسوں میں ہندستان کو پوری دنیا میں معیاری مواد تیار کرنے والے ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں گے۔

جناب ٹھاکر نے غیر ملکی فلم سازوں کو ہندوستان میں فلموں کی عکس بندی کرنے، ہندستان کی مہمان نوازی سے لطف اندوز ہونے اور اس کے دلکش منظر کا مزہ لینے کے لئے پرتپاک دعوت دیتے ہوئے اپنے بیان مکمل کیا۔

جناب شیکھر کپور نے سستے براڈ بینڈ اور موبائل آلات تک رسائی کے فلم انڈسٹری پر اثر انداز ہونے کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی ’اثرانداز معیشت‘ بننے جا رہا ہے اور یہ کہ نوجوان فلم ساز ہندستانی سنیما کی جلد ہی نئی وضاحت سامنے لائیں گے۔

جناب پرسون جوشی نے جناب شیکھر کپور کے تبصرے میں یہ اضافہ کیا کہ  ہندوستان بے چین خوابوں کا ایک تالاب ہے، ایسے خواب جو اسے بڑا بنانے اور آگے دیکھنے  کے لئے بے چین ہیں۔

صحافی اسکاٹ روکسبورو نے کہا کہ ہندوستانی کہانی کہنے کے انداز کو عالمی منڈی میں دلکش بننے کے لئے اور بھی بہت کچھ درکار ہے۔

جناب اپوروا چندرا نے لنچ باکس، مسٹر اینڈ مسز آئیر اور راکٹری جیسی فلموں کے حوالے سے  جناب اسکاٹ روکسبورو کے تبصے کا جواب دیا جو کہ اپنی کہانی میں عام طور پر ہندوستانی فلمیں ہیں لیکن پوری دنیا کے سامعین کو متوجہ کرتی ہیں۔ انہوں نے حکومت ہند کی طرف سے  دنیا بھر کے فلم سازوں کے لئے کل اعلان کردہ مراعات کاایک بار پھر ذکر کیا۔

جناب آر مادھون نے یہ تبصرہ کیا کہ ہندوستان  سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا کو بتانے کے لئے کس طرح مالا مال ہے اور سنیما کی دنیا کو اس کی جستجو کرنی چاہئے۔ آریہ بھٹہ سے سندر پچائی تک ہندوستان میں غیر معمولی کہانیاں ہیں جو دنیا بھر کے نوجوانوں کی خواہشات کی ترجمان ہیں۔

****

 

 

U.No:5539

ش ح۔رف۔س ا


(Release ID: 1826744) Visitor Counter : 220