ٹیکسٹائلز کی وزارت
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کپاس ویلیو چین میں شراکت داروں کے ساتھ میٹنگ کی ۔سریش بھائی کوٹک کی سربراہی میں بھارت کی کپاس کونسل کے قیام کا اعلان
کونسل میں ٹیکسٹائل ،زراعت ،کامرس ،خزانہ ،کامرس اور صنعت ، کاٹن کارپوریشن آف انڈیا اور کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی وزارت کے نمائندے ہوں گے
اٹھائیس(28 )مئی 2022 کو مجوزہ کونسل کی پہلی میٹنگ ، میٹنگ میں اس شعبے میں بہتری لانے کے لئے زبردست ایکشن پلان پر تبادلہ خیال ہوگا اور ایکشن پلان تیار کیا جائے گا
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے گھریلو صنعت کے لئے کپاس اور سوت کی بلارکاوٹ مفت سپلائی کو یقینی بنانے کے لئے کتائی اور تاجر برادری سے اپیل کی – برآمدات کے لئے صرف فاضل کپاس اور دھاگے میں منتقل کرنے کی اپیل
آگے اور پیچھے دونوں طر ح کے امکانات کو نظر میں رکھ کر ارتباط کے کام میں مصروف شراکتداروں کے لئے ہر ممکن مدد کرنے کے علاوہ کپاس سے جُڑے کسانوں کی مدد کرنے کی ضرورت پر زور
حکومت انہی درآمداتی ٹھیکوں پر درآمداتی ڈیوٹی سے مستثنیٰ کے لئے کتائی کے سیکٹر کی مانگ پر سرگرمی سے غور کرے گی، جس میں 30ستمبر 2022 تک لدائی کے بل جاری کئے گئے: پیوش گوئل
مرکزی وزیر
Posted On:
18 MAY 2022 9:49AM by PIB Delhi
ٹیکسٹائل ، کامرس اورصنعت اور صارفین کے امور کے علاوہ خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے مشہور سرکردہ کپاس کے ماہر جناب سریش بھائی کوٹک کی سربراہی میں ہندوستان کی کاٹن کونسل کی تشکیل کا اعلان کیا ہے اس میں ٹیکسٹائل کی وزارت ،زراعت کی وزارت ، کامرس ،خزانہ کی وزارت ، کامرس اور صنعت کی وزارت اور کاٹن کارپوریشن آف انڈیا کے علاوہ کاٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو بھی نمائندگی دی گئی ہے۔مجوزہ کونسل کی پہلی میٹنگ 28 مئی 2022 کو ہونی ہے ،جس میں کونسل اس شعبے میں زیادہ سے زیادہ بہتری لانے کے لئے ایک زبردست ایکشن پلان تیار کرنے کے علاوہ اس پر تبادلہ خیال بھی کرے گی۔
یہ اعلان کاٹن ویلیو چین سے جڑے شراکتداروں کے ساتھ ایک میٹنگ کے دوران کیا گیا،جس کی صدارت کل مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کی تھی جہاں ٹیکسٹائل کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ درشنا جاردوش ، ٹیکسٹائل کے سکریٹری اور زراعت کے سکریٹری نے بھی میٹنگ میں شرکت کی ۔
میٹنگ میں فوری بنیاد پر کپاس اور دھاگے کی قیمتو ں کو کم کرنے کے لئے بہت سی تجاویز اور خیالات پر بحث کی گئی تاکہ رواں سیزن میں بے تحاشہ قیمتوں میں اضافے کو دور کیا جاسکے۔ میٹنگ میں اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ ملک میں کپاس کی پیداوار ایک سب سے بڑا چیلنج ہے ،جس کے نتیجے میں کپاس کی کھیتی کے تحت سب سے بڑا علاقہ ہونے کے باوجود کپاس کی کم پیداوار ہوئی ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات کی ضرورت پر زور دیا کہ بہتر معیار کے بیج دستیاب کرائے جائیں تاکہ کپاس کے کسانوں کی پیداوار کو بہتر کیا جاسکے ۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب گوئل نے تمام شراکتداروں کو واضح طورپر اور پر زور طریقے سے یہ پیغام دیا کہ وہ مقابلہ آرائی کے بجائے اور زیادہ فائدے کے بجائے اشتراک کے جذبے سے کپاس اور دھاگے کی قیمت کے مسئلے کو حل کریں اور حکومت کو اس معاملے میں مداخلت نہ کرنی پڑے،جس سے کہ کپاس کی ویلیو چین پر طویل مدتی اثر پڑے ۔
مرکزی وزیر پیوش گوئل نے اُن کپاس کے کسانوں کے ہاتھ مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو کپاس کی ویلیو چین کا کمزور حصہ ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے اس مشکل مرحلے میں ان شراکتدارو کی ہرممکن مدد کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا جو ڈگر سے ہٹ کر آگے اور پیچھے دونو ں طرح کے امکانات کو نظر میں رکھ کرارتباط کے کام میں مصروف ہیں۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ حکومت کپاس کے کسانوں ، بنکروں اور سوت کاتنے والوں کے مفادات کا تحفظ کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ وزیر موصوف نے یقین دلایا کہ حکومت ان درآمداتی ٹھیکوں پر سے درآمدی ڈیوٹی سے استثنیٰ کے لئے سوت کی کتائی کے سیکٹر کی مانگ پر بھی سرگرمی سے غور کررہی ہے،جس میں لدائی کے بلس 30 ستمبر 2022تک جاری کئے گئے ہیں تاکہ کپاس کی موجودہ قلت اور دیگر اہم امور پر قابو پایا جاسکے ۔
جناب گوئل نے سوت کاتنے والے اور کاروباری برادری سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ گھریلو صنعت کو کپاس اوردھاگے کی بلارکاوٹ مفت سپلائی کو یقینی بنائیں اور صرف فاضل کپاس اور دھاگے برآمدات کے لئے منتقل ہونے چاہئیں۔ انہو ں نے خبردار کیا کہ برآمدات گھریلو صنعت کی قیمت پر نہیں کی جانی چاہئے ،جو اس ملک میں روزگار پیداکرنے والی سب سے بڑی صنعت ہے۔
*************
ش ح۔ح ا۔رم
U-5474
(Release ID: 1826240)
Visitor Counter : 174