وزیراعظم کا دفتر

دوسری عالمی کووڈ ورچوئل چوٹی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ریمارکس

Posted On: 12 MAY 2022 8:18PM by PIB Delhi

صدر بائیڈن

نائب صدر ہیرس

معززین،

نمسکار!

کووڈ  عالمی وبا ء زندگیوں  اور  باہم رسانی  کے سلسلوں کو درہم برہم کررہی ہے، اور کھلے معاشروں کی لچک داری کا امتحان لے رہی ہے۔ ہندوستان میں، ہم نے وبائی مرض کے خلاف عوام  مرتکز حکمت عملی اپنائی۔ ہم نے اپنے سالانہ  حفظان صحت کے  بجٹ میں اب تک کی سب سے زیادہ رقم مختص کی ہے۔

ہمارا ٹیکہ  کاری پروگرام دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ ہم نے تقریباً 90 فیصد بالغ  افراد اور 50 ملین سے زیادہ بچوں کو مکمل طور پر ٹیکے لگائے ہیں۔ ہندوستان ڈبلیو ایچ او کی منظور شدہ چار ویکسین تیار کرتا ہے اور اس سال پانچ بلین خوراکیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ہم نے 98 ممالک کو دو طرفہ اور کو ویکس کے ذریعے 200 ملین سے زیادہ خوراکیں فراہم کیں۔ ہندوستان نے جانچ، علاج اور ڈیٹا کے انتظام کے لیے کم لاگت والی کووڈ کے اثر کو کم کرنے والی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں۔ ہم نے دوسرے ممالک کے لئے بھی ان مصنوعات کی پیش کش کی ہے ۔

ہندوستان کے جینومکس کنسورشیم نے وائرس سے متعلق عالمی ڈیٹا بیس کے لئے اہم تعاون کیا ہے۔ مجھے یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ ہم اس نیٹ ورک کو اپنے پڑوس کے ممالک تک توسیع دینے جارہے ہیں ۔

ہندوستان میں، ہم نے بے شمار زندگیوں کو بچاتے ہوئے وسیع پیمانے پر اپنی روایتی دواؤں کا استعمال کووڈ کے خلاف اپنی لڑائی میں شدت پیدا کرنے اور قوت مدافعت میں اضافہ کرنے کے لیے کیا۔

پچھلے مہینے، ہم نے ہندوستان میں ‘‘ڈبلیو ایچ او  کے مرکز برائے روایتی طریقہ علاج’’ کی بنیاد رکھی، جس کا مقصد اس قدیم علم کو  پوری دنیا میں عام کرنا ہے ۔

معززین

یہ بات واضح ہے کہ مستقبل میں صحت کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک مربوط عالمی ردعمل کی ضرورت ہے۔ ہمیں ایک لچکدار عالمی سپلائی چین بنانا چاہیے اور ویکسینز اور ادویات تک مساوی رسائی کو  ممکن  بنانا چاہیے۔

 عالمی ادارہ صحت  کے قوانین، خاص طور پر ٹی آر آئی پی ایس کو زیادہ لچکدار ہونے کی ضرورت ہے۔ عالمی صحت کے تحفظ کا ایک مزید لچک دار نظام تیار کرنے کے لئے  عالمی ادارہ صحت  میں اصلاحات کی جانی چاہئے۔ اور اس کو مضبوط کیاجاناچاہئے۔

ہم  ویکسینز اور طریقہ علاج کے لیے عالمی ادارہ صحت  کی منظوری کے عمل کو بھی متوازن بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تاکہ باہم رسانی کے سلسلوں کو مستحکم اور توقعات کے مطابق رکھا جاسکے۔عالمی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، ہندوستان ان کوششوں میں کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

شکریہ

بہت بہت شکریہ.

**********

 

ش ح ۔س ب۔رض

U.No:5315



(Release ID: 1824989) Visitor Counter : 107