امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

محکمہ برائے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم (ڈی ایف پی ڈی) کو‘ایک ملک، ایک راشن کارڈ’ اسکیم کے لیے پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے وزیراعظم کا ایوارڈ، 2020 دیا گیا


محکمہ دیگر وزارتوں/محکموں کے ساتھ اشتراک کر رہا ہے تاکہ ملک بھر میں شہریوں پر مبنی سرکاری اسکیموں کی رسائی کو وسعت دینے کے لیے ایک ملک ایک راشن کارڈ ڈیٹا بیس سے فائدہ اٹھایا جا سکے

Posted On: 22 APR 2022 4:52PM by PIB Delhi

محکمہ برائے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم (ڈی ایف پی ڈی) نے اپنی اسکیم ’ایک ملک ایک راشن کارڈ‘ (او این او آر سی) کے لیے پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے وزیر اعظم کا ممتاز ایوارڈ 2020 حاصل کیا۔ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 21 اپریل 2022 کو نئی دہلی میں 15ویں سول سروسز ڈے کے موقع پر پبلک ایڈمنسٹریشن میں بہترین کارکردگی کے لیے وزیر اعظم کے ایوارڈز سے نوازا۔ یہ ایوارڈ انوویشن (جنرل) سینٹرل کے زمرے کے تحت پیش کیا گیا۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ کا تاریخی منصوبہ ایک ملک گیر اختراع ہے جو قومی غذائی تحفظ ایکٹ (این ایف ایس اے) کے تمام مستفیدین، خاص طور پر نقل مکانی کرنے والے مستفیدین کو بایو میٹرک/آدھار کی تصدیق کے ساتھ موجودہ راشن کارڈ کے ذریعے ملک میں کسی بھی فیئر پرائس شاپ (ایف پی ایس) سے آسانی کے ساتھ مکمل یا جزوی اناج کا دعوی کرنے کی اجازت فراہم کرتا ہے۔ یہ نظام ان کے خاندان کے افراد کو گھر پر بھی اجازت دیتا ہے، اگر کوئی ہے، کہ وہ راشن کارڈ پر اناج کے بقایا کا دعویٰ کر سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013L6G.jpg

(سکریٹری سدھانشو پانڈے (بائیں سے دوسرے)، جوائنٹ سکریٹری ایس۔ جگناتھن (درمیان میں) اور محکمہ برائے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے دیگر عہدیداران وزیر اعظم ایوارڈ ٹرافی اور اسکرول-2020 کے ساتھ)

محکمہ دیگر وزارتوں/محکموں یعنی قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے)، مکانات اور شہری ترقیات کی وزارت (ایم او ایچ یو اے)، محنت اور روزگار کی وزارت (ایم او ایل ای) اور محکمہ برائے زراعت اور کسانوں کی بہبود (ڈی او اے ایف ڈبلیو) وغیرہ کے ساتھ بھی تعاون کررہا ہے تاکہ ملک بھر میں شہریوں پر مرکوز سرکاری اسکیموں کی رسائی کو وسعت دینے کے لیے ایک ملک ایک راشن کارڈ ڈیٹا بیس کے بڑے حجم کا فائدہ اٹھایا جاسکے۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ جو ابتدائی طور پر 4 ریاستوں میں اگست 2019 میں شروع کیا گیا تھا، دسمبر 2020 تک 32 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں بہت ہی کم وقت میں تیزی سے شروع ہوگیا تھا۔ تب سے مرحلہ وار انداز میں ایک ملک ایک راشن کارڈ منصوبہ فروری 2022 تک 35 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے فی الحال فعال ہے اور بغیر کسی رکاوٹ کے ملک میں تقریباً 77 کروڑ مستفیدین (این ایف ایس اے کی آبادی کا تقریباً 96.8 فیصد) کا احاطہ کرتے ہیں۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ اسکیم نے کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران این ایف ایس اے مستفیدین کے لیے کھانے کی سبسڈیز کو قابل منتقلی بنایا ہے، خاص طور پر تارکین وطن، جس نے انہیں لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ملک میں تقریباً 5 لاکھ مناسب قیمت والے دکانوں میں سے کسی سے بھی آسانی کے ساتھ سبسڈی والے غذائی اجناس کا فائدہ حاصل کرنے کی اجازت دی۔ اگست 2019 میں ایک ملک ایک راشن کارڈ پلان کے آغاز کے بعد سے اب تک ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 65 کروڑ سے زیادہ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز ریکارڈ کیے گئے ہیں، جس سے تقریباً 121 لاکھ میٹرک ٹن اناج کی ترسیل بین ریاستی اور انٹرا اسٹیٹ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز کے ذریعے کی گئی ہے جو کہ تقریباً 36,000 کروڑ روپے کی خوراک سبسڈی کے برابر ہے۔ ایک اہم اشارے کے طور پر فی الحال ایک ملک ایک راشن کارڈ کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں تقریباً 2.7 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز (بشمول باقاعدہ قومی غذائی تحفظ ایکٹ اور پی ایم-جی کے اے وائی غذائی اجناس کی لین دین) کا ماہانہ اوسط درج کیا جارہا ہے۔ کووڈ-19 کی مدت کے دوران (اپریل 2020 سے اب تک) مستفیدین کی طرف سے بڑی تعداد میں تقریباً 58 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزیکشنز کی گئی ہیں۔

ایک ملک ایک راشن کارڈ پر ایک خصوصی طور پر تیار کردہ اینڈرائیڈ موبائل ایپ بھی 13 زبانوں میں دستیاب ہے اور اسے تقریباً 20 لاکھ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ ایک ملک ایک راشن کارڈ کے تحت زیادہ تر ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں نقل مکانی کرنے والے این ایف ایس اے مستفیدین کے لیے 5 ہندسوں کا '14445' ٹول فری نمبر بھی دستیاب ہے۔

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 4560)



(Release ID: 1819156) Visitor Counter : 113