وزارت آیوش
گلوبل آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس (جی اے آئی آئی ایس) کے دوران اہم آیوش زمروں میں 900 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کے اجازت ناموں کو حتمی شکل دی گئی
Posted On:
22 APR 2022 5:31PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 22 اپریل 2022:
گجرات کے گاندھی نگر میں منعقدہ بھارت کے اولین عالمی آیوش سرمایہ کاری اور اختراع سربراہ اجلاس 2022 میں ایف ایم سی جی ، میڈیکل ویلیو ٹریول (ہیل اِن انڈیا)، فارما، تکنالوجی اور تشخیص اور کاشتکار اور زراعت جیسے اہم زمروں میں 9000 کروڑ روپئے سے زائد کے اجازت ناموں کو حتمی شکل دے کر تاریخ رقم کی گئی ہے۔
آیوش کے شعبہ میں اس سطح کے اولین بڑے پروگرام میں بین الاقوامی اور قومی سطح کے اداروں اور دیگر مختلف شعبوں کے ساتھ معاہدوں کی سہولت فراہم کی گئی، مالی قدرو قیمت کو بڑھاوا دیا گیا، باہمی تحقیق اور عالمی سطح پر آیوش کی رسائی میں اضافہ رونما ہوا ہے۔
ایف ایم سی جی سے 7000 کروڑ روپئے، میڈیکل ویلیو ٹریول (ایم وی ٹی) سے تقریباً 1000 کروڑ روپئے، ادویہ سازی کے شعبہ سے تقریباً 345 کروڑ روپئے، کاشتکار اور زرعی شعبہ کے لیے 300 کروڑ روپئے اور تکنالوجی اور تشخیصی زمرے میں تقریباً 60 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری سے متعلق اجازت نامے شامل ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی موجودگی میں 20 اپریل 2022 کو تقریب کے افتتاحی سیشن کے دوران پانچ اہم مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
تقریب کے دوران، آیوروید سائنس میں تحقیق کے لیے مرکزی کونسل (سی سی آر اے ایس)، آیوش کی وزارت اور ملک کے مختلف مقتدر تحقیقی اداروں کے درمیان 12 مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط عمل میں آئے۔ ان اداروں میں آئی آئی ٹی دہلی، آئی آئی ٹی گواہاٹی، آئی سی ایم آر، آئی سی ایم آر این آئی ٹی ایم، اے آئی آئی ایم ایس، سی ایس آئی آر، این آئی پی ای آر، این آئی ایم ایچ اے این ایس، جے این یو، آئی سی جی بی، اے وی پی، ٹی ڈی یو شامل ہیں۔
جی اے آئی آئی ایس کے پہلے باب میں امول، ڈابر، کام آیوروید، ایکارڈ، آیور وید، قدرتی طریقہ علاج، ایمبرو فارما اور پتانجلی سمیت 30 سے زائد ایف ایم سی جی کمپنیوں کی جانب سے ازحد حوصلہ افزا شراکت داری نظر آئی۔ اس سے تقریباً 5.5 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی توقع ہے۔ اس سے 76 لاکھ سے زائد افراد کی زندگی پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
آیوش کی وزارت کے طبی خواص کے حامل پودوں کے قومی بورڈ (این ایم پی بی) کے ذریعہ منعقدہ پروگرام میں کاشتکار گروپوں اور صنعت کے مابین 50 سے زائد مفاہمتی عرضداشتوں کا باہمی تبادلہ عمل میں آیا۔ اس میں 6300 سے زائد کاشتکار شامل ہوں گے اور ان معاہدوں کے توسط سے 4.5 ہزار میٹرک ٹن کے بقدر پیداوار ہونے کی توقع ہے۔
بین الاقوامی مفاہمتی عرضداشتوں میں سے ایک وزارت آیوش کی راشٹریہ آیوروید ودیاپیٹھ (آر اے وی) اور فنڈے سیون ڈی سالود آیوروید پریما (آیوروید پریما ہیلتھ فاؤنڈیشن)، ارجنٹائن کے درمیان ’’آیوروید میں تعلیمی تعاون کے قیام‘‘ کے شعبہ میں کام کیا گیا۔ یہ مختلف آیوروید کورسوں میں منظوری اور نصاب میں مسلسل بہتری کے لیے بروئے کار لائے جانے والے آڈٹ سرٹیفکیشن ادارے قائم کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔
آیوروید میں تعلیمی تعاون کے قیام پر آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (اے آئی آئی اے)، فیڈرل یونیورسٹی آف ریو ڈی جینریو (یو ایف آر جے)، برازیل اور برازیلیائی کنسورٹیم فار انٹی گریٹیو ہیلتھ (سی اے بی ایس آئی این)، برازیل کے درمیان سہ فریقی مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے گئے۔ یہ سمجھوتہ تحقیق میں تعاون کو فروغ دے گا، برازیل میں آیوروید کے استعمال میں حفاظت کی حمایت کرے گا۔
وزارت آیوش کے آل انڈین انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید اور یونیورسٹی ہیلتھ نیٹ ورک، ٹورنٹو (یو ایچ این)، کناڈا کےدرمیان فیلوشپ اور گریجویٹ طلبا کی تربیت اور میڈیکل ڈاکٹروں اور متعلقہ صحتی پیشہ واران وغیرہ کی تربیت کے لیے باہمی تعاون کے مواقع تلاشنے کے لیے ایک مفاہمتی عرضداشت پر بھی دستخط کیے گئے۔
آیوش کی وزارت کے ذریعہ یونیورسی ڈیڈ آٹو نوما ڈی نیووو لیون (یو اے این ایل)، میکسکو میں آیوروید چیئر کے قیام کے لیے چوتھے مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے گئے۔ اس سمجھوتے کے توسط سے یونیورسٹی میں آیوروید کی تعلیم کے لیے ایک آیوروید ڈاکٹر کی تقرری کی جائے گی۔ ایک قابل بھروسہ ذرائع کے طور پر کام کرنے کے لیے آیوروید اور دیگر روایتی نظام ادویہ کے شعبہ میں تعاون پر وزارت آیوش کے تحت ایک خودمختار ادارہ، فلپائن انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈشنل اینڈ الٹرنیٹیو ہیلتھ کیئر (پی آئی ٹی اے ایچ سی)، فلپائن اور این آئی اے ، جے پور کے درمیان برازیل میں آیوروید سے متعلق جانکاری کے ایک معاہدے کا تبادلہ کیا گیا۔
بین الاقوامی باہمی تبادلوں کے علاوہ، پورے میں بھارت میں 35 سے زائد چھاؤنی علاقوں میں آیوش سہولتیں شروع کرنے کے لیے آیوش کی وزارت اور وزارت دفاع کے درمیان ایک مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کیے گئے۔ تقریب کے دوران، وزارت نے مشترکہ پی ایچ ڈی پروگراموں اور آیوش میں مشینی مطالعہ کے لیے سی ایس آئی آر کے ساتھ باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے سائنس اور تکنالوجی کی وزارت کے ساتھ تعاون پر مبنی ایک معاہدے کا باہمی تبادلہ کیا ۔
یہ تقریب مجموعی طور پر آیوش کے شعبہ کے ممکنہ مواقع اور امکانات کی تلاش میں لوگوں کی توجہ مبذول کرنے کے لیے منعقد کی گئی تھی۔ اس تقریب نے قومی اور داخلی، دونوں سطحوں پر اس شعبہ کی ترقی کے راستے ہموار کرنے میں اپنی اثرانگیزی کو ثابت کیا ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:4567
(Release ID: 1819152)
Visitor Counter : 179