امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

صارفین کے حقوق کے دن کے موقعے پر جناب پیوش گوئل نے صارفین سے کہا کہ وہ اعلیٰ کوالیٹی کی مصنوعات کا مطالبہ کریں تاکہ بھارت اشیاء اور خدمات میں ایک عالمی رہنما بن سکیں


صارفین کے مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جانا  چاہیے، لیکن چھوٹے تاجروں اور تاجروں کو ہراساں کرنے کے لیے قانون کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہیے : جناب گویل

جناب گویل نے قانونی پیمائش سے متعلق قانون کی بعض شقوں کو مجرمانہ قرار دینے کے لیے اتفاق رائے کی ضرورت پر زور دیا

جناب گویل نے صارفین کے حقوق کو نفاذ کرنے اور فروخت کنندگان کو قواعد کی خلاف ورزی پر سزا دینے کے لیے محکمہ کی کوششوں کی تعریف کی

Posted On: 15 MAR 2022 6:33PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15 مارچ 2022:صارفین کے امور ، خوراک اور نظام عامہ ، کپڑے کی صنعتوں اور کامرس و صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گویل نے کہا ہے کہ صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنے اور اعلیٰ کوالیٹی کی اشیاء و خدمات کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے قوانین کا موثر نفاذ ضروری ہے۔ لیکن قانونی شقوں کا چھوٹے تاجروں اور کاروباریوں کو حراساں کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔

صارفین کے حقوق کے عالمی دن کے موقعے پر ’’فیئر ڈیجیٹل فائنانس‘‘ کے سلسلے میں ایک روز ہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب گویل نے چھوٹے تاجروں کی حالت کا خاص طور پر ذکر کیا اور کہا ’’چھوٹے تاجروں اور چھوٹے کاروباریوں کو قانون کے نام پر ہراساں کیا جانا ضروری ہے۔ ‘‘

وزیر موصوف نے اپنے افتتاحی اجلاس میں اس معاملے پر خاص طور پر بات کی کہ قانونی پیمائش سے متعلق قانون کی کچھ شقوں کی مجرمانہ نوعیت ختم کیے جانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے صارفین کے مفادات اور حقوق کی حفاظت کے لیے مختلف حکام کی طرف سے کیے گئے اقدامات کو سراہا۔  البتہ انہوں نے سبھی متعلقہ فریقوں سے بھی زور دے کر کہا کہ وہ قانون کی ان شقوں کو غیر مجرمانہ نوعیت دینے کے معاملے پر مذاکرات کریں۔

جناب گویل نے اپنے افتتاحی خطبے میں اِس ضرورت سے متعلق معاملے کو اجاگر کیا کہ قانونی پیمانوں سے متعلق قانون کی کچھ شقوں کو غیر مجرمانہ نوعیت دی جائے ۔

صارفین کے امور خوراک و تقسیم عامہ ، ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے ، صارفین کے امور خوراک و تقسیم عامہ کی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی ، صارفین کے تنازعات کے نمٹارے کے قومی کمیشن کے صدر جناب جسٹس آر کے اگروال ، انفوسیس کے نان ایگزیکٹیو چیئرمین جناب نندن نیلےکانی اور دیگر شخصیتوں نے بھی اس تقریب میں شرکت کی ۔

جناب گویل نے کہا کہ تقریباً 90000 لوگوں کے خلاف پہلی بار قانونی پیمائش سے متعلق قانون 2009 کی بعض شقوں کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا اور ان میں سے تقریباً 90 فیصد مقدمات قانونی پیمائش سے متعلق قانونکی شقوں 33، 36 (1)  اور 25 کی  تین دفعہ  کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جس میں پیمائش کے لیے غیر تصدیق شدہ وزن کے استعمال، غیر معیاری مصنوعات کی فروخت اور غیر معیاری وزن اور پیمائش کے استعمال پر جرمانے سے متعلق ہے۔

***

(ش ح-  ا س- ت ح)

U. No. 2863

 

 



(Release ID: 1807482) Visitor Counter : 199