وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے سمبیوسس یونیورسٹی واقع پُنے کی گولڈن جبلی تقریب کا افتتاح کیا


سمبیوسس آروگیہ دھام کا افتتاح کیا

علم کو دور دور تک پھیلایا جانا چاہیے، علم کو پوری دنیا کو ایک خاندان کے طور پر جوڑنے کا ذریعہ بننا چاہیے،یہی ہماری ثقافت رہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے ملک میں یہ روایت بدستور قائم ہے

اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت جیسے مشن آپ کی امنگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ آج کا ہندوستان جدت طراز ہے، بہتر ہورہا ہے اور پوری دنیا کو متاثر کر رہا ہے

آپ کی نسل اس اعتبار سے خوش بخت ہے کہ اسے سابقہ مدافعانہ اور انحصار پسندانہ نفسیات کے نقصان دہ اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس کا سہرا آپ سب اور ہمارے نوجوانوں کے سر بندھتا ہے

حکومت آ ج ملک کے نوجوانوں کی طاقت پر بھروسہ کرتی ہے۔ اسی لئے ہم آپ کے لئے یکے بعد دیگرے شعبے کھول رہے ہیں

یہ ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اثر کا نتیجہ ہے کہ ہم یوکرین سے ہزاروں طلبا کو اپنے وطن واپس لے آئے ہیں

Posted On: 06 MAR 2022 3:22PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج پُنے کی سمبیوسس یونیورسٹی کی گولڈن جبلی تقریب کا افتتاح کیا۔ انہوں نے سمبیوسس آروگیہ دھام کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر موجود معززین میں مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری شامل تھے۔

 

اس موقع پر سمبیوسس کے طلبا، فیکلٹی اور سابق طلباء کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نے انسٹی ٹیوٹ کے نعرے وسودھیو کُٹم بکم کو نوٹ کیا اور کہا کہ یہ جدید ادارہ ہندوستان کی قدیم روایت کی نمائندگی کر رہا ہے۔ مختلف ممالک کے طلبا اس کی عکاسی کرتے ہیں۔ علم کو دور دور تک پھیلایا جانا چاہیے، علم کو پوری دنیا کو ایک خاندان کے طور پر جوڑنے کا ذریعہ بننا چاہیے،یہی ہماری ثقافت رہی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ ہمارے ملک میں یہ روایت بدستور قائم ہے۔

 

وزیر اعظم نے نئے ہندوستان کے اعتماد کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی معیشتوں میں سے ایک ہے اور دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام رکھتا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا، اسٹینڈ اپ انڈیا، میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت جیسے مشن آپ کی امنگوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کا ہندوستان جدت طراز ہے، بہتر ہو رہا ہے اور پوری دنیا کو متاثر کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پُنے والے اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہندوستان نے کورونا ویکسینیشن کے تناظر میں دنیا کے سامنے کس طرح اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

 

انہوں نے ہندوستان کے اثر و رسوخ کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ یوکرین کے بحران کے دوران آپریشن گنگا کے ذریعے  ہندوستان  اپنے شہریوں کو جنگی علاقے سے بحفاظت باہر لا رہا ہے۔ جبکہ دنیا کے بڑے ممالک کو ایسا کرنا مشکل ہو رہا ہے۔ یہ ہندوستان کا بڑھتا ہوا اثر ہے کہ ہم  ہزاروں طلباء کو اپنے وطن واپس لے آئے ہیں۔

 

وزیراعظم نے ملک کے بدلے ہوئے مزاج پر روشنی دالتے ہوئے کہا کہ آپ کی نسل اس اعتبار سے خوش بخت ہے کہ اسے سابقہ مدافعانہ اور انحصار پسندانہ نفسیات کے نقصان دہ اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اس کا سہرا آپ سب اور ہمارے نوجوانوں کے سر بندھتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جن شعبوں کو پہلے دسترس سے باہر سمجھا جاتا تھا اُن شعبوں میں ہندستان عالمی رہنما بن کر ابھر رہا ہے۔  ہندوستان اب دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل بنانے والا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سات سال پہلے ہندوستان میں صرف 2 موبائل ساز کمپنیاں تھیں آج 200 سے زیادہ مینوفیکچرنگ یونٹ اس کام میں مصروف ہیں۔  وزیر  اعظم نے کہا کہ یہاں تک کہ دفاع میں بھی ہندوستان جسے دنیا کا سب سے بڑا درآمد کرنے والا ملک مانا جاتا تھا اب دفاعی ایکسپورٹر بن رہا ہے۔ انہوں نے اسی کے ساتھ  کہا کہ آج دو بڑے فوجی کوریڈور سامنے آ رہے ہیں جہاں ملک کی دفاعی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے سب سے بڑے جدید ہتھیار بنائے جائیں گے۔

 

وزیر اعظم نے طلبا پر زور دیا کہ وہ کُھلنے والے مختلف شعبوں سے بھرپور استفادہ کریں۔ جیو اسپیشل سسٹموں، ڈرونوں، سیمی کنڈکٹروں اور خلائی ٹیکنالوجی کے شعبوں میں حالیہ اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت آ ج  ملک کے نوجوانوں کی طاقت پر بھروسہ کرتی ہے اور اسی لئے ہم آپ کے لئے یکے بعد دیگرے شعبے کھول رہے ہیں۔

جناب مودی نے درخواست کی کہ آپ کسی بھی شعبے میں ہوں، جس طرح اپنے کیریئر کے لئے مقاصد طے کرتے ہیں، اسی طرح سے ملک کے لئے بھی کچھ مقاصد متعین کریں۔ انہوں نے مقامی مسائل کا حل تلاش کرنے کو کہا۔ انہوں نے طلبا سے کہا کہ وہ چاق و چوبند رہیں اور خوش اور پرجوش رہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ جب ہمارے مقاصد ذاتی ترقی سے قومی ترقی تک جاتے ہیں، تب ہی قوم کی تعمیر میں حصہ لینے کا احساس آپ پر غالب آتا ہے۔

 

وزیراعظم نے طلبا سے یہ بھی کہا کہ ہر سال کے لئے موضوعات طے کریں اور ان پر کام کریں اور ان موضوعات کا انتخاب قومی اور عالمی ضرورتوں کو  دھیان میں رکھتے ہوئے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج اور خیالات سے وزیراعظم کے دفتر کو بھی آگاہ کرایا جا سکتا ہے۔

*********

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1803360) Visitor Counter : 186