صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے 10ویں عالمی یوم سماعت کی تقریب سے خطاب کیا


’’جن بھاگی داری اور جن آندولن کلید ’’سماعت سے متعلق امراض کا جلد پتہ لگانے اور وقت پر ان کے علاج کے بارے میں بیداری میں اضافے کے لئے اہم ہیں ‘‘

ایمس، نئی دہلی میں نوزائیدہ بچوں کی سماعت کی جانچ سے متعلق سہولت اور اے آئی آئی ایس ایچ میسور میں 11 آؤٹ ریچ سروس سینٹر (او ایس سی) کا ورچوئل طریقے سے پر افتتاح کیا

Posted On: 03 MAR 2022 2:27PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے سماعت سے متعلق امراض اور سماعت سے محرومی  کے بارے میں عوام میں بیداری پھیلانے  کے لیے  تعاون کے ساتھ کی جانے والی  کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جن بھاگیداری اور جن آندولن کے ساتھ  ہر کوئی بھی  سماعت کے متعلق امراض کی جلد شناخت  اور وقت  پر علاج کے فائدوں کے  بارے میں عوام ی موجودہ  معلومات میں اضافہ کرنے میں مؤثر طریقے سے تعاون کر سکتا ہے‘‘۔سماعت سے متعلق امراض کا پتہ نہ لگائے جانے اور علاج نہ کرائے جانے کی صورت میں  یہ  امراض  معذوری میں تبدیل ہو سکتے ہیں اور  بہت سے لوگوں کی پیداواری صلاحیت اور معیار زندگی پر اس کا منفی اثر پڑسکتا ہے۔ وہ آج ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سنٹر میں 10 ویں عالمی یوم  سماعت  کی تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر  صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کی موجود تھیں۔ اس سال عالمی یوم سماعت کا موضوع  ہے ’’ احتیاط سے سنو، زندگی بھر سنتے رہو‘۔

مرکزی وزیر صحت نے اس سلسلے میں بیداری  پھیلانے  میں آشا ورکرز اور  اے این ایمز، ڈاکٹروں،  این جی اوز اور  نرسوں کے اہم رول کا اعتراف کیا۔ انہوں نے سماعت سے محرومی کی جلد جانچ  اور شناخت کرانے  کے لئے  معاشرے اور  چھوٹے بچوں کے والدین میں  مزید بیداری پھیلانے کے لئے ان سے اپیل کی۔ انہوں نے سبھی کو باخبر کیا کہ ’’ہمیں اپنے آپ  دوا نہیں لینی چاہیے، بلکہ ڈاکٹروں سے مشورہ کرنا چاہیے اور سماعت کے مسائل سے متعلق کسی بھی طرح کی دوا لینے سے پہلے مناسب احتیاط برتنی چاہیے‘‘۔ انہوں نے تکنیکی ترقی کے  آج کے دور میں  تیز آوازیں سننے سماعت میں  محرومی تقریباً تمام وجوہات سے بچا بھی جاسکتا ہے اور ان کا علاج بھی کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے بزرگوں کی صحت کی دیکھ ریکھ کے  لئے  حکومت کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’بزرگوں اور بچوں کو سماعت سے محرومی کے علاج کے لئے ترجیح دی جا رہی ہے۔  حکومت تمام لوگوں اور خاص طور پر بزرگوں کی بہبود کے لیے پرعہد بند ہے‘‘۔ انہوں نے  بتایا کہ صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کا بزرگوں کی صحت سے متعلق مختلف مسائل کے حل  کے لیے ایک مخصوص پروگرام ہے جسے ’’نیشنل پروگرام فار دی ہیلتھ کیئر آف ایلڈرلی‘‘ (این پی ایچ سی ای) کہا جاتا ہے۔

 

 

مرکزی وزیر نے ایمس میں نوزائیدہ  بچوں کی سماعت کی  جانچ سے متعلق   سہولت  اور  آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف اسپیچ اینڈ ہیئرنگ (اے آئی آئی ایس ایچ) میسور میں 11 آؤٹ ریچ سروس سینٹر  (او ایس سی) کا ورچوئل طریقے سے  پر افتتاح کیا۔ انہوں نے نو زائیدہ بچوں،سکول جانے والے  بچوں اور  بالغوں کی جانچ رپورٹ کے ساتھ بچوں اور بزرگوں کے لیے سماعت اور جانچ سے متعلق  رہنما خطوط کی  ایک کتاب  کا بھی  اجرا کیا۔ کتاب کا اجرا کرتے ہوئے  مرکزی وزیر صحت نے بتایا کہ  بھارت میں  ہر سال  ایک  لاکھ سے زیادہ شیر خوار بچوں میں سماعت کے مسائل کی تشخیص ہوتی ہے۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے کہا کہ عالمی یوم سماعت  ہمیں  سماعت سے محروم افراد کے تئیں ہماری ذمہ داریوں کی یاد دلاتا ہے۔ انہوں نے حاملہ خواتین اور ماؤں کے  اس مسئلے سے آگاہ ہونے اور کسی قسم کی سماعت سے محرومی والے  بچوں کا جلد از جلد علاج کرانے کی اہمیت پر زور دیا۔

مرکزی ہیلتھ  سکریٹری، جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ سماعت کے مسائل سے متعلق بھارت کا پہلا پروگرام- نیشنل پروگرام فار پریونشن اینڈ کنٹرول آف ڈیف نیس (این پی سی سی ڈی)، این ایچ ایم کے تحت  2006 میں شروع  کیا گیا  تھا۔

قابل غور بات یہ ہے کہ اس پوری تقریب کو  انڈین سائن لینگویج ریسرچ اینڈ ٹریننگ سینٹر (آئی ایس آر ٹی سی) کی ایک  طالبہ مس دیپالی نے اس پورے پروگرام کا براہ راست اشاروں کی زبان میں ترجمہ کیا تھا۔ جس کی عزت مآب وزراء، معززین اور حاضرین نے بہت زیادہ  تعریف کی۔

اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت کے سینئر افسران کے ساتھ ایمس، ڈاکٹر آر ایم ایل اسپتال، این سی ڈی سی، ڈی جی ایچ ایس وغیرہ کے افسران اور ماہرین  بھی  موجود تھے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ ۔ن ا۔

U-2196

                          



(Release ID: 1802727) Visitor Counter : 134