امور داخلہ کی وزارت
مودی حکومت نے سال 22۔2021 سے 26۔2025 کی مدت کے لئے امبریلا اسکیم ’مہاجروں اور وطن واپس آنے والوں کے ریلیف اور باز آباد کاری‘ کے تحت موجودہ سات ذیلی اسکیموں کو جاری رکھنے کی تجویز کو منظوری دی ہے
امبریلا اسکیم کا مجموعی تخمینہ 1452 کروڑ روپے کا ہے
منظوری سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ امبریلا اسکیم کے تحت مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی قیادت والی وزارت داخلہ کے ذریعے استفادہ کنندگان کو امداد مسلسل پہنچتی رہے
Posted On:
02 MAR 2022 3:01PM by PIB Delhi
مودی حکومت نے سال 22۔2021 سے 26۔2025 کی مدت کے لئے امبریلا اسکیم ’مہاجروں اور وطن واپس آنے والوں کے ریلیف اور باز آباد کاری‘ کے تحت موجودہ سات ذیلی اسکیموں کو جاری رکھنے کی تجویز کو منظوری دی ہےجا کی مجموعی تخمینہ 1452 کروڑ روپے کا ہے۔منظوری سے اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ امبریلا اسکیم کے تحت مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ کی قیادت والی وزارت داخلہ کے ذریعے استفادہ کنندگان کو امداد مسلسل پہنچتی رہے۔
اس اسکیم سے ایسے مہاجرین اور وطن واپس لوٹنے والےمعقول آمدنی حاصل کرسکیں گے اور انہیں قومی دھارے کی اقتصادی سرگرمیوں میں شامل ہونے کی سہولت دی جائے گی جو نقل مکانی کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔
حکومت نے مختلف مواقع پر مختلف اسکیمیں شروع کیں۔ یہ سات اسکیمیں درج ذیل کے لئے مدد فراہم کرتی ہیں:
1. جموں و کشمیر اور چھمب کے پاکستانی مقبوضہ علاقوں کے بے گھر خاندانوں کے لئے ریلیف اور باز آباد کاری،
2. سری لنکا کے تامل پناہ گزینوں کے لیے ریلیف کی امداد،
3. تریپورہ کے ریلیف کیمپوں میں مقیم بروس کےلئے ریلیف کی امداد،
4. 1984 کے سکھ مخالف فسادات کے متاثرین کے لیے اضافی ریلیف،
5. دہشت گردی، شورش، فرقہ وارانہ/بائیں بازو کی انتہا پسندی کے تشدد اور سرحد پار فائرنگ اور بھارتی سرزمین پر بارودی سرنگ/آئی ای ڈی دھماکوں کے متاثرین سمیت دہشت گردی کے سیولین متاثرین کے خاندانوں کو مالی امداد اور دیگر سہولیات،
6. مرکزی تبتی ریلیف کمیٹی (سی ٹی آر سی) کوے لئے مالی امداد،
7. حکومت کوچ بہار ضلع میں واقع بھارت کے 51 سابقہ بنگلہ دیشی انکلیو میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے اور بنگلہ دیش میں سابقہ انڈین انکلیوز سے واپس آنے والے 922 افراد کی باز آبادکاری کے لیے مغربی بنگال کی حکومت کو بھی میں امداد بھی فراہم کر ارہی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U-2150
(Release ID: 1802300)
Visitor Counter : 216