وزارت خزانہ

سرمایہ جاتی  اخراجات میں 35.4 فیصد کا زبردست اضافہ



سرمایہ جاتی اخراجات (کیپکس) کو  20-2019  کے مقابلے میں  دوگنا سے بھی زیادہ کیا گیا


مؤثر سرمایہ جاتی  اخراجات کا تخمینہ 10.68 لاکھ کروڑ روپے


گرین انفراسٹرکچر کے لئے سورین گرین بانڈس  وسائل اکٹھا کرنے کا کام کریں  گے

Posted On: 01 FEB 2022 1:03PM by PIB Delhi

‘‘مرکزی بجٹ میں سرمایہ  جاتی اخراجات میں  35.4 فیصد  کا زبردست اضافہ کیا جا رہا ہے۔ رواں سال  میں جہاں یہ رقم  5.54 لاکھ کروڑ روپے تھی، وہیں اِسے  23-2022 کے لئے 7.50 لاکھ کروڑ روپے کر دیا گیا ہے’’  یہ بات خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی  وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن  نےآج یہاں پارلیمنٹ میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہی۔

 

مرکزی بجٹ 23-2022 پیش کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ اس طرح سرمایہ جاتی  اخراجات 20-2019 کے سرمایہ جاتی اخراجات  کے مقابلے  2.2 گنا  سے زیادہ ہو گئے ہیں اور یہ 23-2022 میں جی ڈی پی کا 2.9 فیصد ہو گا۔ سرمایہ کاری کے اچھے دور میں نجی سرمایہ کاری کے لیے عوامی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ موصوفہ نے کہا کہ نجی سرمایہ کاری  کو اپنی صلاحیتوں اور معیشت کی ضروریات کے مطابق بڑھنے کے لئے ، عوامی سرمایہ کاری کو قائدانہ رول ادا کرناچاہئے اور 23-2022میں نجی سرمایہ کاری اور مانگ کو آگے بڑھانا چاہیے۔

 

 

 

 

مؤثر سرمایہ جاتی اخراجات :

محترمہ نرملا سیتا رمن نے بتایا کہ ریاستوں کو امداد دینے والے گرانٹس کے ذریعے سرمائے کے اثاثہ جات کی تخلیق کے لیے کیے گئے ا لتزامات اور سرمایہ جاتی اخراجات  کی بدولت ، مرکزی حکومت کے’مؤثر سرمایہ جاتی اخراجات  کا  تخمینہ 23-2022 میں 10.68 لاکھ کروڑ روپے ہے،  جو جی ڈی پی کا تقریباً 4.1 فیصد ہوگا۔

 

گرین بانڈز:

 

 محترمہ سیتا رمن نے اعلان کیا کہ 23-2022 میں حکومت کے مجموعی بازار قرضوں کے ایک حصے کے طور پر گرین انفراسٹرکچر کے لئے  وسائل اکٹھا  کرنے کے مقصد سے سورین  گرین بانڈز جاری کیے جائیں گے۔ آمدنی کو پبلک سیکٹر کے منصوبوں میں لگایا جائے گا، جو معیشت کی کاربن  انٹینسیٹی کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے۔

 

وزیر خزانہ نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے، بڑی صنعتوں اور ایم ایس ایم ای  سے تیار کردہ سامان کی مانگ میں اضافہ، پیشہ ور افراد کی خدمات اور بہتر زرعی انفراسٹرکچر کی بدولت کسانوں کی مدد کے ذریعے تیز رفتار اور پائیدار اقتصادی بحالی اور استحکام کو یقینی بنانے میں سرمایہ کاری کے کردار کو اجاگر کیا۔

************

 (ش ح۔ م م ۔ ک ا)

U. No. 933



(Release ID: 1794210) Visitor Counter : 245