وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے اسٹارٹ اپس سے گفت و شنید کی
اسٹارٹ اپس نے چھ موضوعات پر وزیر اعظم کے سامنے پریزنٹیشن پیش کیں
"اسٹارٹ اپ کلچر کو ملک کے دور دراز علاقوں میں لے جانے کے لیے 16 جنوری کو قومی اسٹارٹ اپس ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے"
"حکومتی کوششوں کے تین پہلو: پہلا، کاروبار کو آزاد کرنا، جدت طرازی کو حکومتی کارروائیوں کے جال اور نوکرشاہی کے سائلوز سے؛دوسرا، جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے ادارہ جاتی میکنزم تشکیل دینا؛ تیسرا، نوجوان اختراع کاروں اور نئے کاروباری اداروں کو مدد فراہم کرنا"
"ہمارے اسٹارٹ اپس منظرنامے کو تبدیل کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اسٹارٹ اپس نئے بھارت کی ریڑھ کی ہڈی بننے والے ہیں۔ "
"گزشتہ سال ملک میں 42 یونیکورن آئے تھے۔ ہزاروں کروڑ روپے مالیت کی یہ کمپنیاں خود کفیل اور خود اعتماد بھارت کی پہچان ہیں"
"آج بھارت تیزی سے یونیکورن کی صدی کے نشانے کی سمت میں بڑھ رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ بھارت کے اسٹارٹ اپس کا سنہری دور اب شروع ہو رہا ہے"
"اپنے خوابوں کو محض مقامی نہ رکھیں، انہیں عالمی بنائیں۔ اس منتر کو یاد رکھیں
Posted On:
15 JAN 2022 1:24PM by PIB Delhi
15نئی دہلی، جنوری 2022:
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسٹارٹ اپس سے گفت و شنید کی۔ اسٹارٹ اپس نے وزیر اعظم کو چھ موضوعات پر پریزنٹیشن، جو اس طرح ہیں: جڑوں سے بڑھنا؛ ڈی این اے کو آگے بڑھانا؛ مقامی سے عالمی تک؛ مستقبل کی ٹیکنالوجی؛ مینوفیکچرنگ میں چیمپئنز کی تشکیل؛ اور پائیدار ترقی۔ ان پریزنٹیشنوں کے مقصد سے 150 سے زیادہ اسٹارٹ اپس کو چھ ورکنگ گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ ہر موضوع کے لیے دو اسٹارٹ اپس نمائندوں کی پریزنٹیشنیں تھیں، جنہوں نے اس مخصوص موضوع کے لیے منتخب تمام اسٹارٹ اپس کی طرف سے بات کی۔
اپنی پریزنٹیشنز کے دوران اسٹارٹ اپس نمائندوں نے اپنے خیالات کے تبادلے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کرنے کے موقع پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا اور اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم کے لیے ان کے وژن اور حمایت کی ستائش کی۔ انہوں نے زراعت میں ڈیٹا اکٹھا کرنا؛ بھارت کو زرعی کاروباری مرکز بنانا؛ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے صحت کی دیکھ بھال کو فروغ دینا؛ ذہنی صحت کے مسئلے سے نمٹنا؛ ورچوئل دوروں جیسی اختراعات کے ذریعے سفر اور سیاحت کو فروغ دینا؛ ایڈ ٹیک اور ملازمت کی شناخت؛ خلائی شعبہ؛ آف لائن خوردہ بازار کو ڈیجیٹل کامرس سے جوڑنا؛ مینوفیکچرنگ کی کارکردگی میں اضافہ؛ دفاعی برآمدات؛ سبز پائیدار مصنوعات اور ٹرانسپورٹ کے پائیدار ذرائع کو فروغ دینا، وغیرہ جیسے مختلف شعبوں اور محکموں پر خیالات اور معلومات کا اشتراک کیا۔
اس موقع پر مرکزی وزراء جناب پیوش گوئل، ڈاکٹر منسکھ منڈاویا، جناب اشونی واسنو، جناب سربانند سونووال، جناب پرشوتم روپالا، جناب جی کشن ریڈی، جناب پشوپتی کمار پارس، ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جناب سوم پرکاش بھی موجود تھے۔
پریزنٹیشنز کے بعد خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے امرت مہوتسو کے اس سال میں اس اسٹارٹ اپس انڈیا اختراعی ہفتے کا انعاد سب سے اہم ہے کیونکہ جب بھارت آزادی کے اپنے سو سال تکمیل کرے گا تو اسٹارٹ اپس کا کردار اہم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میں ملک کے تمام اسٹارٹ اپس، تمام جدت طراز نوجوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جو اسٹارٹ اپس کی دنیا میں بھارت کا پرچم بلند کر رہے ہیں۔ اسٹارٹ اپس کے اس کلچر کو ملک کے دور دراز حصوں تک پہنچانے کے لیے 16 جنوری کو قومی اسٹارٹ اپس ڈے کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔"
موجودہ دہائی کے تصور کو بھارت کے 'ٹیک ایڈ' قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اس دہائی میں حکومت کی جانب سے جدت طرازی، کاروبار اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو مضبوط بنانے کے لیے کی جانے والی بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کے تین اہم پہلوؤں کو گنوایا۔ سب سے پہلے، کاروبار اور جدت طرازی کو حکومتی عمل کے جال اور نوکر شاہی کے سائلوز سے آزاد کرانا۔ دوسرا، جدت طرازی کو فروغ دینے کے لیے ادارہ جاتی میکنزم تشکیل دینا۔ اور تیسرا، نوجوان جدت طرازوں اور نئَ کاروباری اداروں کو مدد فراہم کرنا۔ انہوں نے ان کوششوں کے حصے کے طور پر اسٹارٹ اپ انڈیا اور اسٹینڈ اپ انڈیا جیسے پروگرام گنوائے۔ 'اینجل ٹیکس' کے مسائل کو دور کرنے، ٹیکس کے طریقہ کار کو آسان بنانے، سرکاری فنڈنگ کا انتظام کرنے، 9 لیبر اور 3 ماحولیاتی قوانین کی خود تصدیق کی اجازت دینے اور 25 ہزار سے زائد تعمیلات کو ختم کرنے جیسے اقدامات نے اس عمل کو مزید آگے بڑھایا ہے۔ سرکاری ای مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پلیٹ فارم پر اسٹارٹ اپس رن وے حکومت کو اسٹارٹ اپس خدمات کی فراہمی میں سہولت فراہم کر رہا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ بچپن سے ہی طلبا میں جدت طرازی کے لیے کشش پیدا کرکے ملک میں جدت طرازی کو ادارہ جاتی شکل دی جائے۔ 9000 سے زائد اٹل ٹنکرنگ لیبز بچوں کو اسکولوں میں جدت لانے اور نئے خیالات پر کام کرنے کا موقع دے رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ خواہ ڈرون کے نئے قواعد ہوں یا نئی خلائی پالیسی، حکومت کی ترجیح زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو جدت طرازی کے مواقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے آئی پی آر رجسٹریشن سے متعلق قواعد کو بھی آسان بنا دیا ہے۔
وزیر اعظم نے جدت طرازی کے اشاریوں میں تیزی سے اضافے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2013-14 میں 4000 پیٹنٹ کو منظوری دی گئی، گزشتہ سال 28 ہزار سے زائد پیٹنٹ دیئے گئے تھے۔ سال 2013-14 میں، جہاں تقریباً 70000 ٹریڈ مارک رجسٹرڈ تھے، 2020-21 میں 2.5 لاکھ سے زائد ٹریڈ مارک رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔ سال 2013-14 میں، جہاں صرف 4000 کاپی رائٹ دیئے گئے تھے، گزشتہ سال ان کی تعداد 16000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ جدت طرازی کے لیے بھارت کی مہم کے نتیجے میں عالمی اختراعی اشاریہ میں بھارت کی درجہ بندی میں بہتری آئی ہے جہاں پہلے بھارت 81 ویں پائیدان پر کھڑا تھا، اب اشاریے میں بھارت 46 ویں پائیدان پر ہے۔
جناب مودی نے کہا کہ بھارت کے اسٹارٹ اپس 55 الگ الگ صنعتوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں اورجہاں پانچ سال پہلے اسٹارٹ اپس کی تعداد پانچ سو سے بھی کم تھی، آج وہ 60 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ "ہمارے اسٹارٹ اپس منظرنامہ تبدیل کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے یقین ہے کہ اسٹارٹ اپس نئے بھارت کی ریڑھ کی ہڈی بننے والے ہیں۔ " وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں 42 یونیکورن آئے تھے۔ ہزاروں کروڑ روپے مالیت کی یہ کمپنیاں خود کفیل اور خود اعتماد بھارت کی پہچان ہیں۔ "آج بھارت تیزی سے یونیکورن کی صدی کو نشانہ بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ بھارت کے اسٹارٹ اپس کا سنہری دور اب شروع ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم نے ترقی اور علاقائی صنفی تفاوت کے مسائل سے نمٹنے میں کاروباری صلاحیت کے ذریعے بااختیار بنانے کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے بتایا کہ آج ملک کے 625 اضلاع میں سے ہر ایک میں کم از کم ایک اسٹارٹ اپ موجود ہے اور آدھے سے زیادہ اسٹارٹ اپ ٹائر 2 اور ٹائر 3 شہروں سے ہیں۔ یہ عام غریب خاندانوں کے خیالات کو کاروبار میں تبدیل کر رہے ہیں اور لاکھوں نوجوان بھارتیوں کو روزگار مل رہا ہے۔
جناب نریندر مودی نے بھارت کے تنوع کو بھارت کی عالمی شناخت کی ایک اہم طاقت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی یونیکورن اور اسٹارٹ اپس اس تنوع کے پیامبر ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت سے اسٹارٹ اپس آسانی سے دنیا کے دیگر ممالک تک پہنچ سکتے ہیں۔ انہوں نے جدت پسندوں کو تلقین کی کہ " اپنے خوابوں کو مقامی نہ رکھیں، بلکہ انہیں عالمی بنائیں۔ اس منتر کو یاد رکھیں- آئیے بھارت کے لیے جدت طرازی لائیں، بھارت کے لیے اختراع کریں۔"
وزیر اعظم نے بہت سے شعبے تجویز کیے جہاں اسٹارٹ اپس ایکو سسٹم اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان پر اضافی جگہ ای وی چارجنگ بنیادی ڈھانچے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح دفاعی مینوفیکچرنگ، چپ مینوفیکچرنگ جیسے شعبے بھی بہت سے امکانات پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے ڈرون کے شعبے کے بارے میں کہا کہ نئی ڈرون پالیسی کے بعد بہت سے سرمایہ کار ڈرون اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ فوج، بحریہ اور فضائیہ نے ڈرون اسٹارٹ اپس کو 500 کروڑ روپے مالیت کے آرڈر دیئے ہیں۔ شہری منصوبہ بندی میں وزیر اعظم نے 'واک ٹو ورک تصورات'، مربوط صنعتی ایسٹیٹ اور اسمارٹ موبلیٹی کے ممکنہ علاقوں کا ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آج اس صدی کی نسل اپنے خاندانوں کی خوش حالی اور قوم کی خود انحصاری دونوں کا سنگ بنیاد ہے۔ 'دیہی معیشت سے لے کر صنعت 4.0 تک، ہماری ضروریات اور ہماری صلاحیتیں دونوں لامحدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل کی ٹیکنالوجی سے متعلق تحقیق اور ترقی پر سرمایہ کاری آج حکومت کی ترجیح ہے۔
مستقبل کے امکانات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک ہماری نصف آبادی آن لائن ہے اس لیے مستقبل کے امکانات بہت زیادہ ہیں اور انہوں نے اسٹارٹ اپس سے اپیل کی کہ وہ دیہات کی طرف بھی بڑھیں۔ انہوں نے کہا کہ موبائل انٹرنیٹ ہو، براڈ بینڈ کنکٹیویٹی ہو یا طبعی رابطہ، دیہات کی امنگیں بڑھ رہی ہیں اور دیہی اور نیم شہری علاقے توسیع کی ایک نئی لہر کے منتظر ہیں۔
وزیراعظم نے اسٹارٹ اپس کو بتایا کہ یہ اختراع کا ایک نیا دور ہے یعنی خیالات، صنعت اور سرمایہ کاری اور ان کی محنت، انٹرپرائز، دولت کی تخلیق اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا بھارت کے لیے ہونا چاہئے۔ انہوں نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ میں آپ کے ساتھ کھڑا ہوں، حکومت آپ کے ساتھ ہے اور پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔
***
ش ح۔ ع ا۔ ع ر
U. No. 432
(Release ID: 1790125)
Visitor Counter : 280
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam