وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے آئی آئی ٹی کانپور کی 54ویں تقسیم اسناد تقریب میں شرکت کی اور بلاک چین پر مبنی ڈیجیٹل ڈگری کا افتتاح کیا


’’جس طرح یہ ملک کے لیے امرت کال ہے، ٹھیک اُسی طرح یہ آپ کی زندگی کا امرت کال ہے‘‘

’’آج ملک کی سوچ اور رویّہ بالکل آپ کے جیسا ہے۔ پہلے  اگر سوچ کام چلانے کی ہوتی تھی، تو آج سوچ کچھ کر گزرنے کی ، کام کرکے نتیجے لانے کی ہے‘‘

’’ملک نے اپنا کافی وقت گنواں دیا ہے۔ اس درمیان دو نسلیں گزر چکی ہیں۔ اس لیے ہمارے پاس گنوانے کے لیے دو منٹ بھی نہیں ہے‘‘

’’میری باتوں میں آپ کو بے چینی نظر آرہی ہوگی لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اسی طرح آتم نربھر بھارت کے لیے بے چین بنیں۔ آتم نربھر بھارت مکمل آزادی کی بنیادی شکل ہے، جہاں ہم کسی پر بھی منحصر نہیں رہیں گے‘‘

’’اگر آپ چیلنج کو تلاش کر رہے ہیں تو آپ شکاری ہیں اور چیلنج آپ کا شکار‘‘

’’جب خوشی اور رحمدلی کو بانٹنے کا موقع ملے تو کسی قسم کی تنگدلی سے کام نہ لے کر کھلے دل سے زندگی کا لطف اٹھائیں‘‘

Posted On: 28 DEC 2021 1:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی،28 دسمبر 2021: وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج آئی آئی ٹی کانپور کی 54ویں تقسیم اسناد تقریب میں شرکت کی اور اِن ہاؤس بلاک چین پر مبنی ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیجیٹل ڈگری جاری کی۔

ادارے کے طلباء اور فیکلٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن کانپور کے لیے ایک بڑا دن ہے کیونکہ اِس شہر کو میٹرو کی سہولت مل رہی ہے اور ساتھ ہی یہاں سے فارغ ہونے والے طلباء کی شکل میں کانپور دنیا کو ایک بیش قیمتی تحفہ دینے جارہا ہے۔ اس نامور ادارے میں طلباء کے سفر کے بارے میں بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آئی آئی ٹی کانپور میں داخلہ سے لے کر یہاں سے فارغ ہونے تک’’آپ اپنے اندر ایک بڑی تبدیلی محسوس کر رہے ہوں گے ، یہاں آنے سے پہلے آپ کے اندر نامعلوم کا خوف رہا ہوگا یا نامعلوم کو جاننے کی خواہش رہی ہوگی اب نامعلوم کا کوئی خوف نہیں ہے، اب آپ کے اندر پوری دنیا کو دریافت کرنے کا حوصلہ ہے۔ اب نامعلوم کے بارے میں  کوئی سوال نہیں ہے، بلکہ بہترین کو حاصل کرنے کا تجسس، پوری دنیا پر چھا جانے کا خواب ہے‘‘۔

کانپور کی تاریخی اور سماجی وراثت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کانپور بھارت کے اُن چنندہ شہروں میں سے ایک ہے جو اتنا مختلف النوع ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ستی چورا گھاٹ سے لے کر مداری پاسی تک، نانا صاحب سے لے کر بٹوکیشور دت تک جب ہم اس شہر کی سیر کرتے ہیں تو ایسا لگتا ہے جیسے ہم جدوجہد آزادی کی قربانیوں کے اُس شاندار ماضی کی سیر کر رہے ہیں‘‘۔

وزیر اعظم نے یہاں سے فارغ ہونے والے طلباء کی زندگی کے موجودہ مرحلہ کی اہمیت کو نمایاں کیا۔ اس سلسلے میں انھوں نے 1930 کی دہائی کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ اس وقت 20 سے 25 سال کے نوجوان تھے، 1947 تک ان کا سفر اور 1947 میں آزادی کا حصول ان کی زندگی کا سنہرا دور تھا۔ آج آپ بھی ایک طرح سے اُس جیسے ہی سنہرے دور میں قدم رکھ رہے ہیں۔ جیسے یہ ملک کی زندگی کا امرت کال ہے ویسے ہی یہ آپ کی زندگی کا بھی امرت کال ہے۔

آئی آئی ٹی کانپور کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے  آج کے دور میں پیشہ وروں کو حالیہ ٹیکنالوجی کے منظرنامے کے امکانات پر روشنی ڈالی۔اے آئی، توانائی، ماحولیاتی حل، صحت سے متعلق حل اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ میں ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں امکانات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’’یہ صرف آپ کی ہی ذمے داریاں نہیں ہیں بلکہ کئی نسلوں کے خواب ہیں جنھیں پورا کرنے کا آپ کو ایک بہتر موقع ملا ہے۔ یہ دور حوصلہ افزا مقاصد سے متعلق فیصلے لینے اور انھیں حاصل کرنے کے لیے اپنی پوری قوت لگانے کا ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ 21ویں صدی پوری طرح سے ٹیکنالوجی پر مبنی ہے اس دہائی میں بھی ٹیکنالوجی الگ الگ شعبوں میں اپنا دبدبہ مزید بڑھانے والی ہے۔ ٹیکنالوجی کے بغیر زندگی اب ایک طرح سے ادھوری ہی ہوگی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ زندگی اور ٹیکنالوجی کے مقابلہ کا دور ہے اور مجھے یقین ہے کہ اس میں آپ ضرور آگے نکلیں گے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آج جو سوچ اور رویّہ آپ کا ہے وہی رویّہ ملک کا بھی ہے۔ پہلے اگر سوچ کام چلانے کی ہوتی تھی تو آج سوچ کچھ کر گزرنے کی، کام کرکے نتیجے لانے کی ہے۔ پہلے اگر مسائل سے پیچھا چھڑانے کی کوشش ہوتی تھی تو آج مسائل کے حل کے لیے عہد کئے جاتے ہیں‘‘۔

وزیر اعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ آزادی کی 25ویں سالگرہ سے جس وقت کو ملک کی تعمیر میں استعمال کیا جانا چاہئے تھا وہ وقت ہم نے گنواں دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’جب ملک کی آزادی کو 25 سال ہوئے، تب تک ہمیں بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے لیے بہت کچھ کر لینا چاہئے تھا، تب سے لے کراب تک بہت دیر ہوچکی ہے، ملک بہت وقت گنواں چکا ہے۔ درمیان میں دو نسلیں چلیں گئیں اس لیے ہمیں دو پل بھی نہیں گنوانا ہے‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ’’میری باتوں میں آپ کو بے چینی نظر آرہی ہوگی لیکن میں چاہتا ہوں کہ آپ بھی اسی طرح آتم نربھر بھارت کے لیے بے چین بنیں۔ آتم نربھر بھارت مکمل آزادی کی بنیادی شکل ہی ہے، جہاں ہم کسی پر بھی منحصر نہیں رہیں گے۔ وزیر اعظم نے سوامی وویکانند کا قول نقل کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہر ملک کے پاس اپنا ایک پیغام ہوتا ہے، ایک مشن پورا کرنا ہوتا ہے، ایک منزل تک پہنچنا ہوتا ہے‘‘ اگر ہم خود کفیل نہیں ہوں گے تو ہمارا ملک اپنے مقاصد کو کیسے پورا کرے گا، اپنی منزل پر کیسے پہنچے گا‘‘۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اٹل انوویشن مشن، پی ایم ریسرچ فیلو شپ اور قومی تعلیمی پالیسی جیسی پہل سے ایک نئی سوچ اور نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ کاروبار کرنے میں آسانی اور پالیسی سے متعلق رکاوٹوں کو ہٹانے کے نتائج واضح طور پر دکھائی دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے اس 75ویں سال میں ملک کے پاس 75 یونیفارم، 50000 سے زیادہ اسٹارٹ اپس ہیں۔ ان میں سے  10000 سے زیادہ کی شروعات گزشتہ 6 مہینوں میں ہوئی ہے۔ آج بھارت پوری دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ مرکز ہے۔ بہت سےاسٹارٹ اپ آئی آئی ٹی کے نوجوانوں کے ذریعے شروع کئے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے طلباء کے سامنے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ  وہ ملک کو سنہرے دور میں پہنچانے میں اپنا تعاون دیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’کون ہندوستانی یہ نہیں چاہے گا کہ ہندوستانی کمپنیاں اور ہندوستانی مصنوعات کو عالمی درجہ حاصل ہو۔ جو لوگ آئی آئی ٹی جو جانتے ہیں وہ یہاں کی صلاحیتوں سے بھی پوری طرح واقف ہیں، وہ یہاں کے پروفیسروں کی کڑی محنت سے واقف ہیں اور انھیں یقین ہے کہ یہ آئی آئی ٹی کے نوجوان کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے‘‘۔

وزیر اعظم نے طلباء کو مشورہ دیا کہ وہ چیلنج کے سامنے سہولت کو ترجیح نہ دیں کیونکہ بقول وزیر اعظم ’’آپ چاہیں یا نہ چاہیں زندگی میں چیلنجز آنے ہی ہیں۔ جو لوگ ان سے بھاگتے ہیں وہ ان کا شکار بن جاتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو چیلنج کی تلاش ہے تو آپ شکاری ہیں اور چیلنج شکار‘‘۔

وزیر اعظم نے طلباء کو ذاتی مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے اندر حساسیت، تجسس، خیال آرائی اور تخلیقی صلاحیت کو زندہ رکھیں اور اُن سے زندگی کے غیر ٹیکنالوجی گوشوں کے تئیں بھی حساس رہنے کے لیے کہا۔ انھوں نے کہا کہ جب خوشی اور رحمدلی کو بانٹنے کا موقع ملے تو  کسی قسم کی تنگدلی سے کام نہ لے کر کھلے دل سے زندگی کا لطف اٹھائیں‘‘۔

*****

U.No.14895

(ش ح – ق ت - ر ا)


(Release ID: 1785774) Visitor Counter : 279