وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے کوویڈ-19، اومیکرون اور ملک بھر میں صحت کے نظام کی تیاری کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی


نئے ویرئینٹ کے پیش نظر ہمیں چوکس اور محتاط رہنا چاہیے: وزیر اعظم

 یقینی بنائیں کہ ضلعی سطح سے شروع کر کے ریاستوں میں صحت کے نظام کو مضبوط بنایا جائے: وزیر اعظم

حکومت چوکس ہے اور منظر نامے پر نظر رکھے ہوئے ہے، 'پوری حکومت' کے اپروچ کے تحت روک تھام اور انتظام کی کوششوں میں ریاستوں کی معاونت اور فعال کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے: وزیر اعظم

فوری اور موثر رابطہ ٹریسنگ، جانچ کو بڑھانے، ٹیکہ کاری کو تیز کرنے اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے

مرکز کم ٹیکہ کاری، بڑھتے ہوئے معاملات اور صحت کے ناکافی بنیادی ڈھانچے والی ریاستوں کی مدد کے لیے ٹیمیں بھیجے گا

Posted On: 23 DEC 2021 9:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 23 دسمبر 2021

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج کوویڈ-19 اور نئے ویرئینٹ آف کنسرن (وی او سی)، اومیکرون، کوویڈ 19 کی روک تھام اور انتظام کے لیے صحت عامہ کے رسپانس کے اقدامات، ادویات، آکسیجن سلنڈروں اور کنسٹنٹریٹرز، وینٹی لیٹرز، پی ایس اے پلانٹس، آئی سی یو/آکسیجن سپورٹڈ بستروں، انسانی وسائل، آئی ٹی مداخلتوں اور ٹیکہ کاری کی صورت حال سمیت صحت کے بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے لیے ایک اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کی۔

افسران نے وزیر اعظم کو عالمی سطح پر نئے ویرئینٹ کی وجہ سے ابھرتے ہوئے منظر نامے کے بارے میں آگاہ کیا جس میں ان ممالک میں اضافے کا جائزہ لیا گیا جن میں ٹیکہ کاری کی زیادہ کوریج اور اومیکرون ویرئینٹ کی موجودگی ہے۔ وزیر اعظم کو اومیکرون کے تناظر میں عالمی صحت تنظیم کی سفارش کردہ تکنیکی تفصیلات اور ترجیحی اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔ ملک میں کوویڈ 19 اور اومیکرون کی صورت حال کا مختصر پریزنٹیشن پیش کی گئی جس میں ان ریاستوں جہاں زیادہ تعداد میں معاملات کی اطلاع دی گئی، وہ اضلاع جہاں زیادہ مثبتیت کی اطلاع دی گئی اور زیادہ تعداد والے کلسٹرز کی تفصیلات وزیر اعظم کو پیش کی گئیں۔ ملک میں رپورٹ ہونے والے اومیکرون کے معاملات کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں جن میں سفری تاریخ، ٹیکہ کاری کی صورت حال اور شفایاب ہونے والوں صورت حال شامل تھی۔

وزیر اعظم کو 25 نومبر 2021 سے اب تک کیے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا جب مرکزی وزارت صحت کی پہلی ایڈوائزری ریاستوں کو بھیجی گئی تھی۔ بین الاقوامی مسافروں کے لیے نظر ثانی شدہ ٹریول ایڈوائزری، کوویڈ-19 پبلک ہیلتھ رسپانس اقدامات پر ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ میٹنگوں کا جائزہ، ٹیکہ کاری بڑھانے، آکسیجن سپلائی آلات کی تنصیب وغیرہ کے بارے میں وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا۔

اہل کاروں کی پریزنٹیشن کے بعد وزیر اعظم نے انھیں ہدایت کی کہ وہ ہر سطح پر اعلی سطحی نگرانی اور چوکسی برقرار رکھیں۔ انھوں نے مرکز کو ہدایت کی کہ وہ ریاستوں کے ساتھ قریبی ہم آہنگی سے کام کرے تاکہ 'پوری حکومت' کے اپروچ کے تحت روک تھام اور انتظام کے صحت عامہ کے اقدامات کی ان کی کوششوں میں مدد کی جاسکے۔ وزیر اعظم نے اہل کاروں کو ہدایت کی کہ وبا کے خلاف فعال، مرکوز، تعاون اور شراکت پر مبنی جنگ کے لیے ہمارے مستقبل کے تمام اقدامات مرکز کی حکمت عملی کی روشنی میں ہونے چاہئیں۔

نئے ویریئنٹ کے پیش نظر ہمیں چوکس اور محتاط رہنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ وبا کے خلاف جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی ہے اور کوویڈ کے محفوظ طرز عمل کی مسلسل پاس داری کی ضرورت آج بھی سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔

وزیر اعظم نے اہل کاروں کو ہدایت کی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضلعی سطح سے شروع کرکے ریاستوں میں صحت کے نظام کو مضبوط بنایا جائے تاکہ نئے ویریئنٹ سے پیدا ہونے والے کسی بھی چیلنج سے نمٹا جاسکے۔ انھوں نے افسران سے کہا کہ ریاستوں کے لیے یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ آکسیجن کی فراہمی کے آلات نصب اور مکمل طور پر فعال ہوں۔ انھوں نے ان کو ہدایت کی کہ وہ ریاستوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر کام کریں اور انسانی وسائل کی تربیت اور صلاحیت سازی، ایمبولینسوں کی بروقت دستیابی، ادارہ جاتی قرنطینہ کے لیے کوویڈ سہولیات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ریاستوں کی تیاری اور گھر پر علیحدگی میں رہنے والوں کی موثر نگرانی سمیت صحت کے بنیادی ڈھانچے کے مختلف اجزا کی تیاریوں کی صورت حال کا جائزہ لیں۔ انھوں نے اہل کاروں کو ٹیلی میڈیسن اور ٹیلی مشاورت کے لیے آئی ٹی ٹولز کے موثر استعمال کی بھی ہدایت کی۔

انھوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے کلسٹروں اور ہاٹ سپاٹس کی نگرانی جاری رہنی چاہیے۔ انھوں نے فوری طریقے سے آئی این ایس اے سی او جی لیبز کو جینوم سیکوئنسنگ کے لیے اچھی تعداد میں مثبت نمونے بھیجنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعظم نے بروقت روک تھام اور علاج کے لیے معاملات کی فوری شناخت کو یقینی بنانے کے لیے جانچ میں تیزی لانے کی بھی ہدایت کی۔ انھوں نے کہا کہ ٹرانسمیشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے موثر رابطہ ٹریسنگ پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔ وزیر اعظم نے اہل کاروں کو ہدایت کی کہ مرکزی حکومت کو کم ٹیکہ کاری، بڑھتے ہوئے معاملات، صحت کے ناکافی بنیادی ڈھانچے والی ریاستوں میں ٹیمیں بھیجنی چاہئیں تاکہ صورت حال کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کی جاسکے۔

وزیر اعظم کو ملک بھر میں ٹیکہ کاری میں پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ انھیں بتایا گیا کہ اہل آبادی کا 88 فیصد سے زائد حصےکوویڈ19 ویکسین کی پہلی خوراک  دے دی گئی ہے  جب کہ 60 فیصد سے زائد اہل آبادی کو دوسری خوراک مل چکی ہے۔ اہل کاروں نے وزیر اعظم کو بتایا کہ لوگوں کو متحرک کرنے اور ٹیکہ لگانے کے لیے 'ہر گھر دستک 'ویکسی نیشن مہم لوگوں کو کوویڈ 19 ویکسین لینے کی ترغیب دینے میں کام یاب رہی ہے اور ویکسین کوریج کو بڑھانے میں حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ ریاستوں کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ اہل آبادی کو کوویڈ 19 کے مکمل طور پر ٹیکے لگائے جائیں اور ہدف کو سیچوریشن موڈ میں پورا کرنے کے لیے آگے بڑھیں۔

اس میٹنگ میں کابینہ سکریٹری ڈاکٹر وی کے پال، ممبر (صحت) نیتی آیوگ، اے کے بھلا، ہوم سکریٹری، جناب راجیش بھوشن، سکریٹری (ایم او ایچ ایف ڈبلیو)، سکریٹری (فارماسیوٹیکلز)، ڈاکٹر راجیش گوکھلے، سکریٹری (بائیو ٹکنالوجی)، ڈاکٹر بلرام بھارگو، ڈی جی آئی سی ایم آر، جناب ویدیا راجیش کوٹیکا، سکریٹری (آیوش)،  جناب درگا شنکر مشرا، سکریٹری (شہری ترقی)، ایس ایچ آر ایس شرما کے سی ای او این ایچ اے، پروفیسر کے وجے راگھون (بھارت سرکار کے پرنسپل سائنسی مشیر) نیز دیگر سینئر اہل کاروں نے شرکت کی۔

***

(ش ح۔ ع ا۔ ع ر)

U. No.  14743

 



(Release ID: 1784713) Visitor Counter : 224