صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نےریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو دیئے گئے آکسیجن سپلائی کے آلات کاآغاز کرنے، قائم کرنے اور انکے کام کرنے کی صورتحال کا جائزہ لیا


میڈیکل آکسیجن ضروری سرکاری صحت کے لئےکارآمد ایک ضروری شے ہے: بحران کے حالات میں اس کی بغیر کسی رکاوٹ کے سپلائی

یقینی بنائیں کہ صحت سہولت سطح پر سپلائی،قیام اور مکمل طور پر کام کرنے والے آلات/نظاموں کے درمیان کوئی فرق نہ ہو

تمام آکسیجن آلات کی مکمل طور پر کام کی صلاحیت کو یقینی بنانے کے لئے ریاست ماک ڈرل کا انعقاد کریں گی

Posted On: 15 DEC 2021 3:57PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15دسمبر 2021/میڈیکل آکسیجن ایک ضروری عوامی صحت سےمتعلق سامان /شے ہے اور بحرانی حالات میں وافر مقدار میں اس کی  بغیر کسی رکاوٹ کے  سپلائی وبا سے نمٹنے کے لئے  بے حد اہم ہے۔  اسے مرکزی صحت کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے  اجاگر کیا۔  انہوں نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ میٹنگ سے  خطا ب کرتےہوئے میڈیکل آکسیجن آلات   (پی ایس اے پلانٹس ، ایل ایم او پلانٹ، آکسیجن ، میڈیکل گیس پائپ لائن  نظام ) سے متعلق  صورتحال اور  ان کی تیاری کا جائزہ لیا۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مطلع کیا گیا ہے کہ مرکزی حکومت نے پی ایس اے پلانٹس  ، آکسیجن کنسنٹریٹر، وینٹی لیٹر،  آکسیجن سلینڈر، لیکوڈ میڈیکل آکسیجن (ایل ایم او) پلانٹوں  اور میڈیکل گیس پائپ لائن نظام (ایم جی پی ایس ) کےلئے  آلات کی  دستیابی، تکنیکی اور مالی مدد کے ذریعہ  ان کی مدد کی ہے۔  ریاستوں سے اپیل کی گئی ہے وہ روزانہ  انکی صورتحال کا  جائزہ لیں اور نگرانی کریں  تاکہ یہ  یقینی بنایا جاسکے کہ اضلاع کو تقسیم  شدہ اور  صحت سہولیات میں قائم  آلات اور نظاموں کے درمیان  فرق صفر ہو،  آلات اور نظاموں کو تقسیم کیا گیا ہے۔ کئی ریاستوں میں  انہیں ضلع صحت خدمات میں  نہیں بھیجا گیا اور جب تقسیم کیا گیا تو  کچھ کو ابھی تک  فعال نہیں بنایا گیا ہے۔  ریاست کے نوڈل افسران سے  درخواست کی گئ ہے کہ   بجلی سے متعلق  اور سائٹ سے متعلق  معاملوں کے حل کے لئے  ڈی آر ڈی او ، ایچ ایل ایل  انفراٹیک سروسیز (ایچ آئی ٹی ایس ) اور سینٹرل میڈیکل سروسیز (سی ایم ایس ایس)  وغیرہ  کے ساتھ تال میل کو  کارگر بناکر انہیں  دی گئی  مجموعی  طبی آکسیجن سپلائی بنیادی ڈھانچے کا تیزی سے    کارروائی  کو  یقینی بنانا ہے۔

اب تک ملک میں مختلف ذرائع سے 3783 ایم ٹی (میٹرک ٹن) آکسیجن صلاحیت کے ساتھ کل 3236 پی ایس  اے  پلانٹ  قائم کئے گئے ہیں۔  اس کے علاوہ  ریاستوں کو  پی ایم کیئر (ایک لاکھ) اور ای سی آر پی 2 (14000) کے تحت 114000 آکسیجن کنسنٹریٹر دیئے  جارہے ہیں۔

ریاستوں کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 1374 اسپتالوں میں 958 ایل ایم او  اسٹوریج ٹینک اور میڈیکل گیس پائپ لائن  نظام قائم کرنے کے لئے انہیں ای سی آر پی 2 فنڈ منظور کیا گیا ہے۔ ریاستوں کو اس موقع کا استعمال گھریلو آکسیجن پیداوار صلاحیت  بڑھانے اور  سرکاری اسپتالوں میں  میڈیکل گیس پائپ لائنوں کو فوری طور پر  مکمل کرنے، قائم کرنے  اور جاری رکھنے کو یقینی  بنانے کی صلاح دی گئی ہے۔

ریاستوں کو زور دے کر کہا گیاہےکہ وہ تمام قائم اور فعال پی ایس اے پلانٹس کے  ماک ڈرل کا پروگرام بناکر  اسےمنعقد کریں تاکہ یہ یقینی ہوسکے کہ  وہ پوری طرح سے   کام کرنے کی حالت میں ہیں۔ ریاستوں سے یہ بھی کہاگیا ہےکہ وہ زیادہ دیر سے  آکسیجن رپورٹ کو پورا کریں اور اسے دسمبر 2021 کے آخر تک نامزد پورٹل کے  ذریعہ سے جمع کریں۔

مرکزی وزارت صحت پی ایس اے پلانٹس اور دیگر  میڈیکل آکسیجن سے متعلق بنیادی ڈھانچہ اور رکھ رکھاؤ کے لئے تکنیکی   ٹیکنیشئن  اور  ڈاکٹروں کی صلاحیت بڑھانے اور گنجائش بڑھانے  کے لئے وسیع تربیتی پروگرام  منعقدکررہا ہے۔

جائزہ میٹنگ میں ڈاکٹر منوہر  اگنانی ، ایڈیشنل سکریٹری(ایچ ایف ڈبلیو) چیف سکریٹری (صحت) مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم)  اور تمام ریاستوں کے   ریاستی  نگرانی افسران نے حصہ لیا۔  اس میں کوئلہ، بجلی، ریلوے ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس  کی وزارتوں کے  نمائندے بھی موجود تھے۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-14320


(Release ID: 1782051) Visitor Counter : 177