صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

کووڈ-19 سے متعلق تازہ ترین صورتحال


بھارت نے دنیا بھر میں نئے سارس ۔ کووڈ۔2 ویریئنٹ (اومیکرون) کے کیسوں کا پتہ چلنے کے پیش نظر بین الاقوامی مسافروں کے لئے نظرثانی شدہ رہنماہدایات جاری کی ہیں

Posted On: 29 NOV 2021 12:13PM by PIB Delhi

 

رہنما ہدایات کے مطابق ‘‘خطرے والے ملکوں’’ کے طور پر نشان زد ملکوں سے بھارت آنے والے تمام مسافروں کو (کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ کاری کی صورتحال سے قطع نظر)ہوائی اڈے پہنچنے کے بعد لازمی طورپر کووڈ-19 سے متعلق طبی جانچ کرائی ہوگی۔

کووڈ-19 عالمی وبا سے نمٹنے کے بندوبست کے لئے سرگرم اور خطرے پر مبنی ایسے طریق کار کو جاری رکھتے ہوئے صحت کی مرکزی وزارت نے 28 نومبر 2021 کو بھارت پہنچنے والے بین الاقوامی مسافروں کے لئے نظر ثانی شدہ رہنما ہدایات جاری کی ہیں۔ تازہ ترین رہنما ہدایات کے تحت ، خطرے والے ملکوں،کے طورپر نشان زد ملکوں سے بھارت پہنچنے والے تمام مسافروں کے لئے (کووڈ-19 سے بچاؤ کے لئے ٹیکہ کاری کی صورتحال سے قطع نظر)۔اب لازمی طور پر ہوائی اڈے پر ہی کووڈ-19 سے متعلق طبی جانچ کرانی ہوگی۔یہ جانچ بھارت روانہ ہونے سے 72 گھنٹے قبل کووڈ-19 سے متعلق کرائی جاچکی جانچ کے علاوہ ہوگی۔ اس جانچ کے بعد بیماری سے متاثر پائے جانے والے مسافروں کو الگ تھلگ کردیا جائے گا اور طبی بندوبست کے پروٹوکول کے مطابق ان کا علاج کیا جائے گا اس کے ساتھ ساتھ مکمل جینوم سیکوینسنگ کے لئے ان کے نموئے بھی لئے جائیں گے۔ جو مسافر اس بیماری سے متاثر نہیں پائے جائیں گے وہ ہوائی اڈے سے روانہ ہوسکتے ہیں لیکن انہیں سات روز تک گھر میں ہی الگ تھلگ رہنا ہوگا۔ جس کے بعد بھارت پہنچنے کے آٹھویں روز ان کی دوبارہ جانچ کی جائے گی جس کے بعد انہیں سات روز تک خود کی نگرانی کرنی ہوگی۔ اس کے علاوہ ، اومیکرون و یرئنٹ پائے جانے والے ملکوں کی تعداد میں اضافے کی خبروں کے پیش نظر ، موجودہ رہنما ہدایات کے مطابق یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ایسے ملکوں جو خطرے والے زمرے میں شامل نہیں ہیں ، سے آنے والے مسافروں میں سے پانچ فیصد مسافروں کی ہوائی اڈے پر ہی سرسری بنیاد پر کووڈ-19 سے متعلق جانچ کی جائے گی۔

کووڈ-19 سے متاثر پائے جانے والے تمام افراد کے نمونوں کو یا تو گھر پر ہی قرنطینہ کے تحت ہوائی اڈے پر یا سرسری نمونے لئے جانے کے دوران ، طے شدہ آئی این ایس اے سی او جی نیٹ ورک لیباریٹریوں پر مکمل جیومک سیکوینسنگ کے لئے بھیجا جائے گا۔ تاکہ (اومیکرون سمیت) سارس۔ کووڈ۔2 ویرئنٹس کی موجودگی کا تعین کیا جاسکے۔

بی ۔ ایک۔ ایک ۔529 ویرئنٹس  (اومیکرون) کی موجودگی کے بارے میں سب سے پہلے 24 نومبر 2021 کو جنوبی افریقہ سے صحت کی عالمی تنظیم ڈبلیو ایچ او کو مطلع کیا گیا تھا۔ اور 26 نومبر 2021 کو ڈبلیو ایچ او کے سارس۔کووڈ۔2 وائرس ایوولیوشن سے متعلق تکنیکی صلاح کار گروپ (ٹی اے جی۔وی ای) نے، ویرئنٹ (وی او سی) کے طور پر درجہ بندی کی تھی۔ اسی سلسلے میں مرکزی وزارت صحت ، سامنے آنے والے ثبوت پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

ریاستوں کو صلاح دی گئی ہے کہ وہ بین الاقوامی مسافروں کی سختی سے نگرانی کریں،ان کی طبی جانچ اور کوڈ۔19 سے متاثر مقامات کی نگرانی میں اضافہ کریں اور صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنائیں ان میں مکمل جینوم سیکوینسنگ کے لئے نمونے اکٹھے کرنا شامل ہے۔صحت کی مرکزی وزارت،حالانکہ عالمی وبا کے پھوٹ پڑنے کی فطرت پر مسلسل قریبی نظر رکھے ہوئے ہے پھر بھی برادری کی سطح پر کووڈ۔19 سے بچاؤ کے لئے مناسب طریق کار پر سختی سے عمل درآمد (ماسک چہرہ کو ڈھانکنا ، جسمانی طور پر فاصلہ برقرار رکھنا ،ہاتھوں کو صاف ستھرا رکھنا) اور کووڈ۔19 سے بچاؤ کے لئے ٹیکے لگوانے کی بہت زیادہ اہمیت ہے۔

رہنما ہدایات یکم دسمبر 2021 کو نافذ العمل ہوجائیں گی تفصیلی رہنما ہدایات   (https://www.mohfw.gov.in/pdf/GuidelinesforInternationalarrival28112021.pdf)

پر دستیاب ہیں۔

 

 

 

*************

 

ش ح- ع م - م ش

U. No.13417



(Release ID: 1776082) Visitor Counter : 224