وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا آغاز کیا


‘‘آزادی کے بعد کے ہندوستان میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہت طویل عرصے تک مطلوبہ توجہ نہیں مل سکی اور شہریوں کو مناسب علاج کے لیے ادھر سے ادھر بھاگنا پڑا، جس کی وجہ سے حالت خراب ہو گئی اور مالی بوجھ پڑا’’

‘’مرکز اور ریاست میں سرکار غریب، پسماندہ، مظلوم، پسماندہ اور متوسط طبقے کے درد کو سمجھتی ہے’’

‘‘وزیر اعظم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے ذریعے ملک کے ہر کونے میں علاج سے لے کر اہم تحقیق تک خدمات کے لیے ایک مکمل ماحولیاتی نظام بنایا جائے گا’’

‘‘وزیر اعظم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن صحت کے ساتھ ساتھ آتم نربھر بھارت کا ایک ذریعہ بھی ہے’’

‘‘کاشی کا دل وہی ہے، دماغ وہی ہے، لیکن جسم کو بہتر بنانے کی مخلصانہ کوششیں جاری ہیں’’

آج ٹیکنالوجی سے لے کر صحت تک بی ایچ یو میں بے مثال سہولتیں قائم کی جا رہی ہیں۔ ملک بھر سے نوجوان دوست یہاں تعلیم کے لیے آرہے ہیں

Posted On: 25 OCT 2021 3:18PM by PIB Delhi

نئی دہلی:25اکتوبر،2021۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا آغاز کیا۔ انہوں نے وارانسی کے لیے تقریبا 5200 کروڑ روپے کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح بھی کیا۔ اس موقع پر اترپردیش کے گورنر، وزیر اعلیٰ، مرکزی وزرا، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ، ڈاکٹر مہندر ناتھ پانڈے، ریاستی وزراء اور عوامی نمائندے موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک نے کورونا وبا کے خلاف جنگ میں 100 کروڑ ویکسین لگانے کا ایک بڑا سنگ میل حاصل کیا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘بابا وشوناتھ کے آشیرواد کے ساتھ، ماں گنگا کی اٹل شان کے ساتھ، کاشی کے لوگوں کے غیر متزلزل ایمان کے ساتھ، سب کے لیے مفت ویکسین کی مہم کامیابی سے آگے بڑھ رہی ہے’’۔

وزیر اعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ آزاد ہندوستان کے بعد صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بہت طویل عرصے تک مطلوبہ توجہ نہیں مل سکی اور شہریوں کو مناسب علاج کے لیے ادھر سے ادھر بھاگنا پڑا ، جس کی وجہ سے حالت بگڑ گئی اور مالی بوجھ پڑا۔ اس سے متوسط ​​طبقے اور غریب لوگوں کے دلوں میں طبی علاج کے بارے میں مستقل تشویش پیدا ہوئی۔ جن کی حکومتیں ملک میں طویل عرصے تک رہیں، انہوں نے ملک کے صحت کے نظام کی ہمہ جہت ترقی کے بجائے اسے سہولیات سے محروم رکھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کا مقصد اس کمی کو پورا کرنا ہے۔ اس کا مقصد اگلے 4 سے 5 سالوں میں گاؤں سے لے کر ضلع تک علاقائی اور قومی سطح تک صحت کے اہم نیٹ ورک کو مضبوط بنانا ہے۔ نئے مشن کے تحت حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کو بیان کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے 3 بڑے پہلو ہیں جو ملک کے صحت کے شعبے میں مختلف خلاؤں کو دور کرنے کے لیے ہیں۔ پہلا تشخیص اور علاج کے لیے وسیع سہولیاتیں قائم کرنے سے متعلق ہے۔ اس کے تحت دیہات اور شہروں میں صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کھولے جا رہے ہیں، جہاں بیماریوں کے جلد پتہ لگانے کی سہولیات ہوں گی۔ ان مراکز میں مفت طبی صلاح و مشاورہ، مفت ٹیسٹ، مفت ادویات جیسی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ سنگین بیماری کے لیے 600 اضلاع میں 35 ہزار نئے کریٹیکل کیئر سے متعلق بستر شامل کیے جا رہے ہیں اور 125 اضلاع میں ریفرل سہولیات دی جائیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اسکیم کا دوسرا پہلو بیماریوں کی تشخیص کے لیے ٹیسٹنگ نیٹ ورک سے متعلق ہے۔ اس مشن کے تحت بیماریوں کی تشخیص اور نگرانی کے لیے ضروری انفراسٹرکچر تیار کیا جائے گا۔ ملک کے 730 اضلاع کو انٹیگریٹڈ پبلک ہیلتھ لیبز اور 3 ہزار بلاکس کو بلاک پبلک ہیلتھ یونٹس ملیں گے۔ اس کے علاوہ 5 علاقائی قومی مرکز برائے بیماری کنٹرول، 20 میٹروپولیٹن یونٹ اور 15 بی ایس ایل لیبز اس نیٹ ورک کو مزید مضبوط کریں گے۔

تیسرا پہلو وزیر اعظم کے مطابق موجودہ تحقیقی اداروں کی توسیع ہے جو وبائی امراض کا مطالعہ کرتے ہیں۔ موجودہ 80 وائرل ڈائیگناسٹک اور ریسرچ لیبز کو تقویت دی جائے گی، 15 بایو سیفٹی لیول، 15 لیبز کو فعال کیا جائے گا، 4 نئے قومی انسٹی ٹیوٹ آف ویرولوجی اور ایک نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ون ہیلتھ قائم کیے جا رہے ہیں۔ جنوبی ایشیا کے لیے ڈبلیو ایچ او کا علاقائی تحقیقی پلیٹ فارم بھی اس نیٹ ورک کو مضبوط کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس کا مطلب ہے کہ وزیر اعظم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے ذریعے ملک کے کونے کونے میں علاج سے لے کر اہم تحقیق تک خدمات کے لیے ایک مکمل ماحولیاتی نظام بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے ان اقدامات کے روزگار کے امکانات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پی ایم آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن صحت کے ساتھ ساتھ خود انحصاری کا ایک ذریعہ بھی ہے۔ ‘‘یہ مجموعی صحت کی دیکھ بھال کے حصول کی کوشش کا ایک حصہ ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ صحت کی سہولیات جو سب کے لیے سستی اور قابل رسائی ہیں’’۔ جناب مودی نے کہا کہ مجموعی صحت کی دیکھ بھال صحت کے ساتھ ساتھ تندرستی پر بھی توجہ مرکوز کرتی ہے۔ سوچھ بھارت مشن، جل جیون مشن، اجولا، پوشن ابھیان، مشن اندر دھنش جیسی اسکیموں نے کروڑوں لوگوں کو بیماریوں سے بچایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 2 کروڑ سے زیادہ غریب لوگوں کو آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت مفت علاج ملا اور صحت سے متعلق کئی مسائل آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن کے ذریعے حل کیے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج مرکز اور ریاست میں ایک ایسی حکومت ہے جو غریب، پسماندہ، مظلوم، پسماندہ اور متوسط ​​طبقے کے درد کو سمجھتی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم ملک میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے دن رات کام کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جس رفتار سے اتر پردیش میں نئے میڈیکل کالج کھولے جا رہے ہیں اس کا ریاست میں میڈیکل سیٹوں اور ڈاکٹروں کی تعداد پر بہت اثر پڑے گا۔ مزید نشستوں کی وجہ سے اب غریب والدین کے بچے بھی ڈاکٹر بننے کا خواب دیکھ سکیں گے اور اسے پورا کر سکیں گے۔

مقدس شہر کاشی کی ماضی کی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ شہر کے بنیادی ڈھانچے کی افسوسناک حالت سے تقریبا تنگ ہو چکے ہیں۔ حالات بدل گئے اور آج کاشی کا دل وہی ہے، دماغ وہی ہے، لیکن جسم کو بہتر بنانے کے لیے مخلصانہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وارانسی میں پچھلے 7 سالوں میں جو کام ہوا ہے وہ پچھلی کئی دہائیوں میں نہیں ہوا ہے۔

وزیر اعظم نے گزشتہ سالوں میں کاشی کی اہم کامیابیوں میں سے ایک کے طور پر بی ایچ یو کی عالمی سطح پر پیش رفت کو سراہا۔ انہوں نے اجاگر کیا آج ٹیکنالوجی سے لے کر صحت تک بی ایچ یو میں بے مثال سہولیات قائم کی جا رہی ہیں۔ ملک بھر سے نوجوان دوست یہاں تعلیم کے لیے آرہے ہیں''۔

وارانسی میں گزشتہ 5 سالوں میں پیداوار میں 60 فیصد اور کھادی اور کاٹیج انڈسٹری کی دیگر مصنوعات کی فروخت میں 90 فیصد اضافے کی تعریف کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک بار پھر ملک والوں کو مقامی مصنوعات کو فروغ دینے اور مقامی صنعتوں کے لئے آواز اٹھانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ مقامی کا مطلب صرف چند مصنوعات مثلا دیا ہی نہیں بلکہ کوئی بھی پروڈکٹ جو کہ ہم وطنوں کی محنت کا نتیجہ ہے، اسے تہوار کے دوران تمام ہم وطنوں کے فروغ اور سرپرستی کی ضرورت ہوتی ہے۔

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 12178


(Release ID: 1766347) Visitor Counter : 324